خلا ء کا محکمہ

محکمہ خلاء کا اختتام سال جائزہ


ہندوستان کی خلائی تحقیق کی تنظیم نے چاند کے جنوبی قطب کے قریب چندریان 3 خلائی جہاز کو لینڈ کرنے کا تاریخی سنگ میل حاصل کرلیا۔ ہندوستان  یہ کامیابی  حاصل کرنے والا  دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے

حکومت نے خلائی پالیسی 2023 کی منظوری دے دی

ہندوستانی  حکومت نے آرٹیمس معاہدے پر دستخط کئے

محکمہ خلائی کے زیر اہتمام ،جی 20 صدارت کے تحت، خلائی معیشت کے رہنماؤں کی میٹنگ (سیلم)

چھوٹے سیٹلائٹ لانچ وہیکل (ایس ایس ایل وی) کی دوسری ترقیاتی پرواز کا کامیابی کے ساتھ آغاز کیا گیا۔ اس ٹیکنالوجی کی ہندوستانی صنعت کو پیش کش کی جاتی ہے تاکہ اسے فروغ دیاجا سکے

آئندہ جنریشن لانچ وہیکل ایل وی ایم 3 نے ریکارڈ وقت میں 72 ون- ویب سیٹلائٹ کامیابی کے لانچ کئے

گگن یان کی آزمائشوں کے ایک سلسلے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے اور ان میں عملے کے ماڈیول کو بحفاظت دوبارہ داخل کرنے اور بازیافت کرنے کے لیے پہلی آزمائشی گاڑی  کی کچھ  ایسی آزمائشیں  شامل ہیں، جو مکمل کرلی گئی ہیں

اسرو نے سورج اور ہیلو خلائی کرہ میں اس کے اثرات کا مطالعہ کرنے کے لیے آدتیہ ایل1 خلائی جہاز کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیا

اسرو نے مستقبل کے انسانی خلائی پروگراموں کے لیے دوبارہ قابل استعمال لانچ وہیکل آٹونومس لینڈنگ مشن (آر ایل وی  ایل ای ایکس) کا مظاہرہ کیا

Posted On: 29 DEC 2023 5:56PM by PIB Delhi

چندریان -3 مشن

ایل وی ایم- ایم4 نے 14 جولائی 2023 کو چندریان-3 کو اس کے  اصل مدارمیں کامیابی کے ساتھ لانچ کیا۔

چندریان-  کی3 لینڈنگ

 

چندریان -3 لینڈر، وکرم،23 اگست 2023 کوچاند پر کامیابی کے ساتھ آسانی سے اترا۔ اس کے بعد، روور، پرگیان نے، چاند کی سطح پر نیچے  کی جانب سفرکیا ۔ اگلے چند دنوں میں جہاز کے پے لوڈز کے ذریعے ، کئی تجربات کئے گئے، جن میں  سطح کے قریب پلازما مواد کی پیمائش، معدنی عناصر کی موجودگی، چاند کی اوپری مٹی کے درجہ حرارت کی پروفائل وغیرہ کے امور شامل ہیں۔

وزیر اعظم نے اسرو کے سائنسدانوں کے ساتھ بات چیت کی۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 26 اگست 2023 کو اسرو کے سائنسدان سے ملنے کے لیے  آئی ایس ٹی آر اے سی، بنگلورو کا دورہ کیا۔ انھوں نے  اس شاندار کارنامے کو حاصل کرنے کے لیے ان کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 23 اگست یعنی چندریان- 3 کی لینڈنگ کی تاریخ کو قومی خلائی دن کے طور پر منایا جائے گا۔ انہوں نے چاند پر موجود جگہوں کے ناموں کا بھی اعلان کیا جو شیو شکتی پوائنٹ (چندریان-3) اور ترنگا پوائنٹ (چندریان-2)  کے نام سے موسوم کئے گئے ہیں۔

ایس ایس ایل وی – ڈی2 / ای او ایس-07 مشن کی دوسری ترقیاتی پرواز۔

چھوٹے سیٹلائٹ لانچ وہیکل (ایس ایس ایل وی) کی دوسری ترقیاتی پرواز، ایس ایس ایل وی-ڈی2 کو 10 فروری 2023 کو صبح 9 بجکر 18 منٹ، بھارتی معیاری وقت، پر ایس ڈی ایس سی – ایس ایچ اے آر، سری ہری کوٹا کے پہلے لانچ پیڈ سے کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا۔ ایس ایس ایل وی-ڈی2نے اپنی 15 منٹ کی پرواز میں ای  او ایس-07، جینس-1 اور آزادی سیٹ-2 سیٹلائٹس کو 450 کلومیٹرکے دائرہ مدار میں داخل کیا۔ ایس ایس ایل وی ’’لانچ آن ڈیمانڈ‘ کی بنیاد پر 500 کلوگرام تک کے سیٹلائٹس کو نچلے ارضی مدار میں چھوڑنے کے کام کو پورا کر سکتا ہے۔ یہ خلاء تک کم لاگت تک رسائی فراہم کرتا ہے، ایک سے زیادہ سیٹلائٹس کو ایڈجسٹ کرنے میں واپسی کے لیے کم وقت اور لچک پیش کرتا ہے، اور اسے کم سے کم لانچنگ بنیادی ڈھانچے کی ضرورت پڑتی ہے۔

ہندوستانی خلائی پالیسی – 2023

ہندوستانی خلائی پالیسی-2023 کو سلامتی سے متعلق  کابینہ کمیٹی  نے منظوری دی ہےاور اسے عوامی ڈومین میں جاری کیا گیا ہے۔ پالیسی پر صنعتی گروپوں اور بین وزارتی مشاورت کے ساتھ وسیع غور و خوض کیا گیا ہے۔

جی-20 صدارت کے تحت، خلائی معیشت کے رہنماؤں کی میٹنگ (سیلم)

ہندوستان کی جی-20 صدارت کے تحت، خلائی معیشت کے رہنماؤں کی میٹنگ (سیلم) کے چوتھے ایڈیشن کا انعقاد، خلائی محکمہ نے کامیابی کے ساتھ کیا۔ عالمی خلاء میں موجودہ مسائل اور مواقع پر غور کرنے کے لیے، جی-20 کے 18  ممالک  اور 8 دوست ممالک کے سفیروں/ خلائی ایجنسیوں کے سربراہان/ نمائندوں نے  اس میں شرکت کی۔ میٹنگ کا اہتمام دو مرحلوں میں کیا گیا تھا یعنی شیلانگ میں پیشگی تقریب اور بنگلورو میں اصل تقریب۔ سفارت کاروں کے علاوہ بیرون ملک سے 34 خلائی صنعتوں اور 53 ہندوستانی خلائی صنعتوں نے اس نمائش میں سرگرمی سے حصہ لیا اور اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔

 

ایل وی ایم3- ایم3 / ون ویب مشن

ایل وی ایم3- ایم3 / ون ویب انڈیا-2 مشن کا دوسرا تجارتی مشن، 26 مارچ 2023 کو، 36ون ویب  سیٹلائٹس کو ان کے مطلوبہ مدار میں پہنچا  کر کامیابی کے ساتھ پایۂ تکمیل تک پہنچایا گیا۔ اس کے ساتھ، این ایس آئی ایل نے ون ویب کے 72 سیٹلائٹس کو  نچلے ارضی مدار سے لانچ کرنے کے اپنے معاہدے کو کامیابی کے ساتھ پورا کیا۔

آر ایل وی – ایل ای ایکس مشن

اسرو نے 2 اپریل 2023 کو دوبارہ قابل استعمال لانچ وہیکل  کےخود مختار لینڈنگ  کےمشن (آر ایل وی- ایل ای ا یکس) کا کرناٹک کے چتردرگا مقام پر ، ایروناٹیکل ٹیسٹ رینج (اے ٹی آر) میں مظاہرہ کیا۔ خود مختار لینڈنگ اسپیس ری انٹری گاڑی کی لینڈنگ ’’تیز رفتار، بغیر پائلٹ، اسی واپسی کے راستے سے عین مطابق لینڈنگ‘ کے عین حالات میں کی گئی تھی ؛  جو ایسا لگتا ہے  گویا  کہ یہ گاڑی خلا ءسے آتی ہے۔ گراؤنڈ ریلیشن ویلوسٹی، لینڈنگ گیئرز کی سنک ریٹ، اور باڈی ریٹ جیسے لینڈنگ کے پیرامیٹرز  جیسے امور کا اس کی واپسی کے راستے میں ایک مدار میں دوبارہ داخل ہونے والی خلائی گاڑی کے ذریعے تجربہ کیا جا سکتا ہے۔ آر ایل وی- ایل ای ا یکس نے کئی جدید ترین ٹیکنالوجیوں کا مطالبہ کیا، جن میں درست نیویگیشن ہارڈویئر اور سافٹ ویئر، سیوڈولائٹ نظام،کا-بینڈ ریڈار الٹیمیٹر، نئیو آئی سی ، ریسیور، دیسی لینڈنگ گیئر، ایروفائل ہنی- کومب فن اور بریک پیراشوٹ  نظام  شامل ہیں۔

پی ایس ایل وی- س 55/  ٹی لیوز-2مشن

پی ایس ایل وی- س 55/ ٹی لیوز-2مشن 22 اپریل 2023 کو کامیابی کے ساتھ پورا کرلیا گیا۔ یہ این ایس آئی ایل کے ذریعے ایک وقف تجارتی مشن تھا، جس میں ٹیو لیوز-2 ،بنیادی سیٹلائٹ اور لیومیلائٹ-4 بطور شریک، مسافر سیٹلائٹ تھے۔ سیٹلائٹس کا وزن بالترتیب 741 کلوگرام اور 16 کلوگرام ہے۔ دونوں کا تعلق سنگاپور سے ہے۔ انہیں مشرق کی جانب کم نشیبی مدار میں لانچ کیا گیا تھا۔

جی ایس ایل وی-ایف 12 / این وی ایس-01 مشن

یہ مشن 29 مئی 2023 کو کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا تھا۔جی ایس ایل وی نے این وی ایس-01نیویگیشن سیٹلائٹ کو کامیابی کے ساتھ مدار میں چھوڑا۔این وی ایس-01 دوسری نسل کے مصنوعی سیاروں میں سے پہلا ہے، جو ہندوستانی سیاروں کے مجموعے (نیئو آئی سی) کی خدمات کے ساتھ نیویگیشن کے لیے تصور کیا گیا ہے۔ سیٹلائٹس کیاین وی ایس سیریز بہتر خصوصیات کے ساتھ نیئو آئی سی کو برقرار رکھے گی اور اسے بڑھا دے گی۔ خدمات کو وسیع کرنے کے لیے اس سیریز میں ایل1بینڈ سگنلز بھی شامل ہیں۔ پہلی بار، اینایس وی-01 میں ایک دیسی ایٹمی گھڑی ساتھ بھیجی  جائے گی۔

گگن یان سروس ماڈیول ہاٹ ٹیسٹس

اسرو نے 19 جولائی 2023 کو مہندرگیری میں، اسرو پرپلژن کمپلیکس (آئی پی آر سی) گگن یان سروس ماڈیول پروپلشن نظام (ایس ایم پی ایس) کا کامیاب تجربہ کیا۔ اس ٹیسٹ میں 440 این اور سولہ ری ایکشن کنٹرول  نظام (آر سی ایس) تھرسٹرس کے ساتھ، 100 این کے تھرسٹ کے ہمراہ پانچ مائع اپوجی موٹر (ایل اے ایم) انجن شامل تھے۔ مدار جاتی ماڈیول کی ضروریات، مدار انجکشن، سرکلرائزیشن، آن آربٹ کنٹرول، ڈی بوسٹ مینیوورنگ اور ایس ایم پر مبنی اسقاط پرواز (اگر کوئی ہے)، اوپر کی جانب پرواز کے مرحلے کے دوران، 440 این تھرسٹ ایل اے ایم انجن مشن کے اوپر کی جانب پرواز بھرتے ہوئے مرحلے میں اہم قوت فراہم کرتے ہیں، جبکہ آر سی ایس تھرسٹرس، اس کے  رویہ کی درست اصلاح کو یقینی بناتے ہیں۔  اسرو  نے 26 جولائی 2023 کو اسرو پروپلشن کمپلیکس (آئی پی آر سی)، مہندرگیری میں گگن یان سروس ماڈیول پروپلشن  نظام  (ایس ایم پی ایس) کے دو اور ہاٹ ٹیسٹ کامیابی کے ساتھ مکمل کئے۔

 کریو ماڈیول ریکوری ٹرائلز

اسرو نے 7 فروری 2023 کو، ہندوستانی بحریہ کے ساتھ مل کر، کوچی میں ہندوستانی بحریہ کی واٹر سروائیول ٹیسٹ سہولیت (ڈبلیو ایس ٹی ایف) میں، کریو ماڈیول کے ابتدائی بحالی کے ٹرائل کئے۔ یہ ٹرائل، گگن یان مشن کے لیے عملے کے ماڈیول ریکوری آپریشنز کی تیاری کا حصہ تھے، جو ہندوستان میں کیے جائیں گے۔ چونکہ عملے کی بحفاظت بحالی کسی بھی کامیاب انسانی خلائی پرواز کے لیے انجام پانے والا آخری مرحلہ ہے، اس لیے یہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اسے وقت میں کم از کم وقفے کے ساتھ انجام دیا جانا چاہیے۔ اس لیے مختلف منظرناموں کے لیے بازیابی کے طریقہ کار کو بڑی تعداد میں آزمائشوں کے ذریعے بڑے پیمانے پر مشق کرنے کی ضرورت ہے۔

پی ایس ایل وی- سی56/ ڈی ایس- ایس اے آر مشن

یہ مشن 30 جولائی 2023 کو کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا۔ ڈی ایس- ایس اے آر سیٹلائٹ ڈی ایس ٹی اے (حکومت سنگاپور کی نمائندگی کرنے والا) اور ایس ٹی  انجینئرنگ کے درمیان شراکت داری کے تحت تیار کیا گیا ہے۔ ایک بار  اس کی تعیناتی اور فعال ہونے کے بعد اس کا استعمال ،سنگاپور کی حکومت کے اندر مختلف ایجنسیوں کی سیٹلائٹ امیجری کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کیا جائے گا۔

آدتیہ-ایل 1 مشن

مورخہ 02 ستمبر 2023 کو، آدتیہ-ایل1 خلائی جہاز – پی ایس ایل وی-سی 57 سے لانچ کیا گیا  جوہندوستان کا پہلی شمسی آبزرویٹری ہے۔ آدتیہ ایل1، سورج کا مطالعہ کرنے والا پہلا خلا پر مبنی ہندوستانی مشن ہے۔ خلائی جہاز کو سورج، زمین کے نظام کے لگرینج پوائنٹ- 1 (ایل 1) کے گرد ہالو مدار میں رکھا جائے گا، جو زمین سے تقریباً 15 لاکھ کلومیٹرکے فاصلے پر ہے۔ ایل- 1 پوائنٹ کے گرد ہالو مدار میں قائم کردہ سیٹلائٹ کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ وہ سورج کو بغیر کسی پریشانی/گرہن کے مسلسل دیکھ سکتا ہے۔ یہ شمسی سرگرمیوں اور خلائی موسم پر اس کے اثرات کو حقیقی وقت میں دیکھنے کا ایک بڑا فائدہ فراہم کرے گا۔ خلائی جہاز برقی مقناطیسی اور ذرہ اور مقناطیسی فیلڈ کا پتہ لگانے والوں کا استعمال کرتے ہوئے فوٹو فیر، کروموسفیئر اور سورج کی سب سے بیرونی تہوں (کورونا) کا مشاہدہ کرنے کے لیے، سات پے لوڈ لے کر جاتا ہے۔ خصوصی وینٹیج پوائنٹ ایل-1 کا استعمال کرتے ہوئے، چار پے لوڈ براہ راست سورج کو دیکھیں گے اور بقیہ تین پے لوڈز، لگرینج پوائنٹ ایل-1 پر ذرات اور مقناطیسی علاقوں  کا پتہ لگانےسے متعلق  اندرونی مطالعہ کریں گے؛ اس طرح بین السطور میں شمسی حرکیات کے پروپیگنڈے کے اثر کا اہم سائنسی مطالعہ فراہم کیا جائے گا۔ درمیانے درجے کا خلائی جہاز ،مشقوں کے ایک سلسلے سے گزرا  ہےاور فی الحال زمین کے دائرہ اثر سے بچ کر، سورج-ارضی لگرینج پوائنٹ- 1 (ایل 1) کی جانب بڑھ رہا ہے۔

گگن یان آزمائشی گاڑی -ڈی1 کالانچ

ٹیسٹ وہیکل (ٹی وی-ڈی1)کی پہلی ترقیاتی پرواز 21 اکتوبر 2023 کو ایف ایل پی، ایس ڈی ای سی، سری ہری کوٹا سے کریو ایسکیپ سسٹم (سی ای ایس) کے اندرونِ پرواز اسقاط کے مظاہرے کے ساتھ، کامیابی کے ساتھ مکمل ہوئی۔ نئی تیار شدہ ٹیسٹ وہیکل کے ساتھ میک نمبر 1.2 پر کریو ایسکیپ نظام (سی ای ایس) کا ان فلائٹ ابورٹ ڈیموسٹریشن، جس کے بعد کریو ماڈیول کی علیحدگی اور محفوظ بحالی کا کامیابی سے مظاہرہ کیا گیا۔ ٹی وی- ڈی 1کریو ماڈیول کو ہندوستانی بحریہ کی مدد سے سمندر سے بحفاظت برآمد کیا گیا اور واپس بنگلورو میں آئی ایس آئی ٹی ای پہنچا دیا گیا۔

بھارت نے آرٹیمس معاہدے پر دستخط کیے۔

مورخہ21 جون 2023 کو واشنگٹن کے ولارڈ انٹر کانٹی نینٹل ہوٹل میں ایک تقریب کے دوران ہندوستان، آرٹیمس معاہدے پر دستخط کرنے والا 27 واں ملک بن گیا۔ ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے ایجنسی کے لیے دستخط کی تقریب میں شرکت کی اور ہندوستان کی جانب سے امریکہ میں ہندوستان کے سفیر جناب ترنجیت سنگھ سندھو نے دستخط کیے۔ آرٹیمس معاہدے قوموں کے درمیان خلائی تحقیق کے تعاون کی رہنمائی کے لیے اصولوں کا ایک عملی سیٹ قائم کرتا ہے، جس میں ناسا کے آرٹیمس  پروگرام میں حصہ لینے والے شامل ہیں۔

تصویر ماخذ: ناسا

 یوویکا-2023

نوجوان سائنسدانوں کے پروگرام یوویکا – 2023 کا افتتاح 15 مئی 2023 کو اسرو کے چیئرمین / ڈی او ایس کے سکریٹری جناب  ایس سوما ناتھ نے کیا تھا۔ اسرو کے  7 مراکز پر اس دو ہفتوں کے رہائشی پروگرام میں حصہ لینے کے لیے ،پورے ملک سے کل 352 ہائی اسکول کے طلباء کا انتخاب کیا گیا ہے۔ یعنی وی ایس ایس سی ترویندرم، ایس اے سی احمد آباد، یو آر ایس سی بنگلورو، ایس ڈی ایس سی سری ہری کوٹا، این آر ایس سی حیدرآباد، آئی آئی آر ایس دہرادون اور این ای- ایس ا سی شیلانگ۔ ہائی اسکول کے طلباء کے لیے اسرو کی یوویکا ،قومی تعلیمی پالیسی - 2020 کے مقاصد سے ہم آہنگ ہے جس میں ’’نوجوانوں کو تلاش کرنا‘‘ اور خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی پر خصوصی توجہ کے ساتھ اسٹیم کے تئیں  رخ کرنا شامل ہے۔

ایرو انڈیا 2023 میں شرکت

اسرو نے، ایرو انڈیا 2023 میں حصہ لیا اور 13 سے 17 فروری 2023 کے دوران، انڈین اسپیس پویلین قائم کیا۔ دفاعی خلاء سے فائدہ اٹھانے والی کلیدی خلائی ٹیکنالوجیوں اور آلات کی نمائش کی گئی۔ نمائش میں ایس ایس ایل وی، ایچ آر ایل وی، گگن یان آزمائشی گاڑی ، مواصلاتی نظام اور بجلی کے نظام شامل تھے۔ وزیر اعظم کو اسرو کے سکریٹری، ڈی او ایس/چیئرمین نے خلاء میں ہونے والی حالیہ پیش رفت اور دفاعی خلائی صنعت سے متعلق اہم ٹیکنالوجیوں کے بارے میں تفصیلات فراہم کریں۔دفاعی خلائی گیلری میں ڈی ایس اے، آئی ایس پی اے، 25 اسٹارٹ اپس، ایم ایس ایم ایز اور کارپوریٹس نے حصہ لیا۔

خلائی صورتحال سے متعلق آگاہی پر ورکشاپ

خلائی حالات سے متعلق آگاہی اور خلائی تربیت کے انتظامیہ  (ایس ایس اے اورایس ٹی ایم) سے متعلق  ایک قومی سطح کی ورکشاپ کا انعقاد، جود ہندوستانی طلباء، محققین، اور فیکلٹی اراکین کے لیے  تھی ،  12 سے14 اکتوبر 2023 کے دوران بنگلورو میں  اسرو ہیڈ کوارٹر میں  کیا گیا۔ ورکشاپ میں 200 سے زائد طلباء اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔

ایس ایس ایل کی  کی ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے ای او آئی

اِن -اسپیس  نے صنعت کی طرف سے چھوٹے سیٹلائٹ لانچ وہیکل (ایس ایس ایل وی) تیار کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کی منتقلی  میں  دلچسپی کا اظہار (ای او آئی)  کی دستاویز جاری کی۔

چنتن شیویر

اسرو نے ’خلائی 2047 کے تئیں تیاری: ویژن اور ٹیکنالوجی روڈ میپ کی تیاری ‘کے لیے ،دو روزہ ’’چنتن شیویر‘ کا اہتمام کیا۔ 250 سے زائد سائنسدانوں نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں اور مستقبل کے لائحہ عمل  پر غور کیا۔

جیو اسپیٹل ٹیکنالوجیوں سے متعلق  پروگرام

اسرو/محکمہ خلاء نے، 21 نومبر 2023 کو قومی جغرافیائی پالیسی - 2022 کے مقاصد کے ساتھ مل کر ’’جیو اسپیٹئل ٹیکنالوجیز اور ایپلی کیشنز‘ سے متعلق  ایک صلاحیت سازی کا پروگرام شروع کیا ہے۔  یہ’’جیو-اسپیٹئل ٹیکنالوجیوں اور ایپلی کیشنز‘ پر صلاحیت سازی کے پروگرام کا پہلا مرحلہ تھا۔ اس کا افتتاح  حکومت ہند میں  محکمہ خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے، محکمہ خلاء کے سکریٹری،  سری ایس سوما ناتھ، صلاحیت سازی کے کمیشن کے چیئرمین جناب عادل زین البھائی اور دیگر سینئر عمائدین  کی موجودگی میں کیا۔ حکومت ہند کی 29 وزارتوں اور محکموں اور مختلف ریاستی حکومتوں کے 58 شرکاء  نے اس ایک ہفتے کے پروگرام میں نئی دلّی اور این ای- ایس اے سی، شیلانگ میں شرکت کی۔

نیو اسپیس انڈیا لمیٹڈ

  • این ایس آئی ایل نے  جی ایس اے ٹی- 7 بی سیٹلائٹ اور اس کے  ارضی  حصے کی وصولی کے لیے ہندوستانی فوج کے ساتھ معاہدہ کیا۔
  • این ایس آئی ایل کو ڈی آر  ڈی او سے 4 سیٹلائٹ فلائٹ ماڈل؛ 1 سیٹلائٹ کوالیفکیشن ماڈل بنانے کے لیے سپلائی آرڈر موصول ہوا۔ آن بورڈ پی ایس ایل وی اور ٹریکنگ سپورٹ کا آغاز۔
  • پی ایم ایمایس وائی  (پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا) کے تحت، این ایس آئی ایل، محکمہ ماہی پروری کی طرف سے ماہی گیری کے جہازوں پر 100000 ایم ایس  ایس ٹرمینل کی تنصیب کے لیے قومی رول آؤٹ پلان  بنانےمیں مصروف عمل ہے تاکہ نگرانی، کنٹرول اور دیکھ بھال کے لیے بحری مواصلاتی نظام قائم کیا جا سکے۔
  • این ایس آئی ایل نے میسرز ٹاٹا پلے کے لیے جی ایس اے ٹی- 24 سیٹلائٹ سے متعلق خدمات کا آغاز  7 اگست 2023  سے  اور اس کے بعد کے لیے کیا۔
  • این ایس آئی ایل نے  ~ 48 جی بی پی ایس صلاحیت کے جی ایس اے ٹی-این2 کا-کا بینڈ ایچ ٹی ایس سیٹلائٹ کو حقیقت کا رنگ دینے کے لیے ،دوسرا مطالبے پر مبنی مشن شروع کیا، جو اسرو کے ذریعہ اب تک کی سب سے زیادہ تھرو پٹ صلاحیت ہے اور جو سیلولر بیک ہال اور انفلائٹ کنیکٹیویٹی ایپلی کیشنز  سمیت  ملک میں براڈ بینڈ کی ضروریات پورا کرنے کے لیے ہے۔
  • جی ایس اے  ٹی- این2 صلاحیت کے وسیع تر  استعمال کے لیے صارف کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے گئے۔
  • دوسری سہ ماہی -2024 کے دوران غیر ملکی لانچ سروس  فراہم کرنے کے لیے معاہدے پر دستخط ۔
  • کامیابی کے ساتھ تین (3) وقف کردہ کسٹمر سیٹلائٹ مکمل کیے گئے جن میں ایل وی ایم 3- ایم 3/ ون ویب انڈیا-2 مشن، پی ایس ایل وی – سی 55/ ٹی لیوز-2 مشن اور پی ایس ایل وی-سی56/ ڈی ایس- ایس اے آر  مشن شامل ہیں۔
  • سال 2023 کے دوران، این ایس آئی ایل  نے 46 بین الاقوامی صارف کے سیٹلائٹس کے آن بورڈ پی ایس ایل وی، ایل وی ایم 3 اور ایس ایس ایل وی کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیا۔
  • سال2023 کے دوران، این ایس  آئی ایل نے مشن سپورٹ سروسز کے حصے کے طور پر بین الاقوامی صارفین کو تین لانچ وہیکل ٹریکنگ سپورٹ اور دو لانچ اور ارلی اوربٹ فیز (ایل ای او پیP) معاونت  فراہم کی ۔
  • سال2023 کے دوران،  این ایس آئی ایل  نے اسرو کی ترقی یافتہ ٹیکنالوجیوں کو صنعت کو  منتقل کرنے کے لیے 15 ٹیکنالوجی کی منتقلی کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
  • مالیات۔

محصول:

مالی برس 20-2019: 314.86 کروڑ روپئے

مالی برس 21-2020: 525.71 کروڑ روپئے

مالی برس 22-2021: 1731.84 کروڑ روپئے

مالی برس 23-2022: 2940.42  کروڑ روپئے

ٹیکس کے قبل منافع (پی بی ٹی):

مالی برس 20-2019: 60.55 کروڑ روپئے

مالی برس 21-2020: 212.84 کروڑ روپئے

مالی برس 22-2021: 459.14 کروڑ روپئے

مالی برس 23-2022: 625.76  کروڑ روپئے

*****

U.No.3148

(ش ح –ا ع  - ر ا) 



(Release ID: 1992172) Visitor Counter : 93


Read this release in: English , Hindi , Tamil