سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے محکمہ کی کلیدی پہل اور کامیابیاں - 2023


پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم کے تحت 18,32,628 ایس سی مستفیدین طلباء کے لیے 369.03 کروڑ روپے کے وظائف  جاری کیے گئے

پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم کے تحت 34,58,538 ایس سی مستفیدین طلباء کے لیے 3546.34 روپے کے وظائف کروڑ جاری کیے گئے

شریشٹھ اسکیم کے تحت تعلیمی سیشن24-2023 کے لیے سی بی ایس ای/ریاستی بورڈز سے منسلک 142 پرائیویٹ رہائشی اسکولوں میں 2564 ایس سی طلباء کو داخلہ دیا گیا

ملک بھر میں 28 مقامات پر آر وی وائی کیمپوں میں تقریباً 12562 بزرگ شہریوں کو 9.05 کروڑ روپے مالیت کے  معاون آلات فراہم کیے گئے

نشّہ مکت بھارت ابھیان کے تحت تقریباً 10.74 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو نشّہ آور اشیا کے مضر اثرات کے بارے میں آگاہ کیا گیا

28 سرکاری اور 84 نجی تربیتی ادارے پی ایم-دکش اسکیم کے نفاذ کے لیے پینل میں شامل

55,000 سے زیادہ درخواست دہندگان نےپی ایم- دکش پورٹل پر 247 مختلف کورسز میں تربیت حاصل کرنے کے لیے 821 مراکز کے لیے درخواست دی

Posted On: 31 DEC 2023 11:56AM by PIB Delhi

سال 2023 میں سماجی انصاف اورتفویض اختیارات کے محکمہ سماجی انصاف اور تفویض اختیار ات کی کلیدی پہل اور کامیابیاں یہ ہیں-

 

  1. درج فہرست ذات کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات
  • ایس سی طلباء کے لیے پری میٹرک اور پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم

سماجی انصاف اور امپاورمنٹ کا محکمہ اعلیٰ تعلیم میں ایس سی طلباء کے مجموعی اندراج کے تناسب کو قابل تعریف طور پر بڑھانے کے مقصد کے ساتھ، غریب ترین گھرانوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، ہندوستان میں تعلیم کے لیے درج فہرست ذاتوں کے لئے مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم ’’پوسٹ میٹرک اسکالرشپ‘‘ کو لاگو کر رہا ہے۔

ڈی او ایس جے ای نے ایس سی طلباء اور دیگر کے لیے پری میٹرک اسکالرشپ کی مرکزی طور پر اسپانسر شدہ اسکیم متعارف کرائی جس کا مقصد، مالی امداد کے ذریعے، درج فہرست ذات اور دیگر پسماندہ زمروں سے تعلق رکھنے والے بچوں کے والدین کو میٹرک سے پہلے کے مرحلے میں تعلیم حاصل کرنے والے اپنے وارڈوں کی تعلیم کے لیے مدد فراہم کرنا ہے۔

اسکیموں کے تحت کامیابیاں:

  • سال 2023 سے لے کر آج تک (22.12.2023) کے دوران، کل 34,58,538 ایس سی مستفیدین کو اسکالرشپ جاری کی گئی ہے ایس سی طلباء کے لیے پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم کے تحت 3546.34 کروڑروپے جاری کئے گئے۔
  • سال 2023 سے لے کر آج تک (22.12.2023) کے دوران کل 18,32,628 مستفیدین کو ایس سی طلباء کے لیے پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم کے تحت 369.03 کروڑروپے جاری کئے گئے۔
  • آدھار پر مبنی ادائیگی کے نظام کا استعمال اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے کہ طالب علم کو اسکالرشپ فنڈزڈی بی ٹی کے ذریعے براہ راست اس کے آدھار سیڈڈ اکاؤنٹ میں موصول ہوں۔
  • کچھ ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں جیسے تمل ناڈو، کرناٹک نے کم از کم دستی مداخلت کو یقینی بنانے اور شفافیت میں اضافہ کو یقینی بنانے کے لیے سرٹیفکیٹس کی ڈیجیٹلائزیشن اور اہلیت کے اعداد و شمار کی خودکار وصولی کے ذریعے درخواستوں کی وصولی اور پروسیسنگ کے عمل کو خودکار بنایا ہے۔
  • سات ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں یعنی آسام، چندی گڑھ، گجرات، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، کرناٹک اور اڈیشہ نے سال 2022-23 کے پوسٹ میٹرک ایس سی اسکیم کے تحت اپنے سالانہ اہداف کے مقابلے میں زیادہ مستفیدین کا احاطہ کیا ہے۔
  • پری میٹرک اسکیم کے جزو II کے تحت جو ان بچوں سے متعلق ہے جن کے والدین صفائی ستھرائی اوراسی طرح کےپیشوں میں مصروف ہیں، پسماندہ طلباء کو اسکالرشپ فراہم کرنے کے لیے حصہ لینے والی ریاستوں کی تعداد 2022 میں ایک سے بڑھ کر 2023 میں نو ہو گئی ہے۔
  • اعلیٰ تعلیم کے لیے اسکالرشپس برائے ینگ اچیورز اسکیم (ایس ایچ آر ای وائی اے ایس) برائے ایس سی

محکمہ نے اعلیٰ تعلیم کے حصول کے خواہشمند (ہندوستان اور بیرون ملک) ایس سی/اوبی سی طلباء کے لیے محکمہ کی چار چھوٹی مرکزی سیکٹر اسکیموں میں وسائل کے تبادلے کو یقینی بنانے اور/یا مرکز یا ریاستی حکومتوں کی گروپ اے/گروپ  بی خدمات میں ملازمت حاصل  کرنے کے لئے’اسکالرشپ فار ہائر ایجوکیشن فار ینگ اچیورز اسکیم‘ (شریاس) کے نام سے امبریلا اسکیم کا تصور کیا۔  اسکیموں کے مندرجہ ذیل اجزاء ہیں -

.I ایس سی کے لیے اعلیٰ درجے کی تعلیم:

  • اس محکمہ کے ذریعہ اسکیم کی اسکیم کے رہنما خطوط پر نظر ثانی کی گئی ہے اور اس اسکیم کے تحت 44 نئے اداروں کو پینل میں شامل کیا گیا ہے جس سے اداروں کی کل تعداد 266 ہوگئی ہے۔
  • اب تک 3999 مستحقین کو اسکالرشپ کے فوائد فراہم کیے جا چکے ہیں۔

.II ایس سی اور او بی سی کے لیے مفت کوچنگ اسکیم:

  • اسکیم کی اسکیم کے رہنما خطوط پر اس محکمے نے نظر ثانی کی ہے اورمالی سال2023-24 سے اس اسکیم کو ڈاکٹر امبیڈکر فاؤنڈیشن (ڈی اے ایف) کے ذریعے پینل میں شامل مرکزی یونیورسٹیوں کے ذریعے چلایا جائے گا۔
  • جنوری 2023 سے اب تک 483 مستحقین کو اسکالرشپ کے فوائد فراہم کیے جا چکے ہیں۔
  • III۔آئی آئی آئی ایس سی کے لیے نیشنل اوورسیز اسکالرشپ:

این او ایس اسکیم کے تحت ایس سی (115 سلاٹس) کے ڈی نوٹیفائیڈ، خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش قبائل (6 سلاٹ)؛ بے زمین زرعی مزدور اور روایتی کاریگر زمرے (4 سلاٹ)، ماسٹرز اور پی ایچ جی کرنے کے لیے  منتخب طلباء کو مالی امداد فراہم کی جاتی ہے ۔ بیرون ملک سطح کے کورسز۔ فی الحال اس اسکیم کے تحت 125 سلاٹ الاٹ کیے گئے ہیں۔24-2023  میں اب تک 125 میں سے 107 طلباء کو اسکالرشپ دی گئی ہے۔

IV ۔ایس سی کے لیے قومی فیلوشپ:

اس اسکیم کا مقصد درج فہرست ذات کے زمرے سے تعلق رکھنے والے طلباء کو یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کے ذریعہ تسلیم شدہ ہندوستانی یونیورسٹیوں/اداروں/کالجوں میں سائنس، ہیومینٹیز اور سوشل سائنس کے سلسلے میں ایم فل، پی ایچ ڈی کرنے کے لیے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے مالی امداد کی شکل میں فیلوشپ فراہم کرنا ہے۔

این ایف ایس سی اسکیم کے تحت درج فہرست ذات کے طلباء کو یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کی طرف سے تسلیم شدہ ہندوستانی یونیورسٹیوں/ اداروں/ کالجوں میں سائنس، ہیومینٹیز اور سوشل سائنسز میں ایم فل/ پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کرنے کے لیے فیلوشپ فراہم کی جاتی ہے۔ اس اسکیم کو نیشنل شیڈیولڈ کاسٹ فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے۔ یہ اسکیم ہر سال 2000 نئے سلاٹ فراہم کرتی ہے جنہوں نے یو جی سی کے قومی اہلیت ٹیسٹ-جونیئر ریسرچ فیلوشپ (این ای ٹی-جے آر ایف) اور سائنس اسٹریم کے لیے جونیئر ریسرچ فیلوز کوالیفائی کرنے والے یو جی سی-کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (یو جی سی-سی ایس آئی آر) جوائنٹ ٹیسٹ کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔ اسکیم کے تحت نرخوں پر نظر ثانی کی گئی ہے یعنی جے آرایف کے لئے ماہانہ 37,000روپے اور ایس آر ایف  کے لیے ماہانہ 42,000روپے۔

  • شریشٹھ (ہدف بنائے گئے علاقوں میں ہائی اسکولوں میں طلباء کے لیے رہائشی تعلیم)

محکمہ ٹارگیٹڈ ایریاز (شریشٹھ) کے ہائی اسکولوں میں طلباء کے لیے رہائشی تعلیم کی اسکیم کو نافذ کر رہا ہے تاکہ حکومت کی ترقی کی رسائی کو بڑھایا جا سکے اوران  کوششوں کے ذریعے تعلیم کے شعبے میں خدمات کی کمی والے ایس سی غالب علاقوں میں خلا کو پُر کیا جا سکے۔ گرانٹ ان ایڈ اداروں (این جی اوز کے ذریعہ چلائے جانے والے) اور رہائشی ہائی اسکول جو اعلیٰ معیار کی تعلیم پیش کرتے ہیں اور درج فہرست ذاتوں (ایس سی) کی سماجی اقتصادی ترقی اور مجموعی ترقی کے لیے ماحول فراہم کرتے ہیں۔

اس اسکیم کو دو طریقوں سے نافذ کیا جا رہا ہے۔ موڈ-I میں، ہر سال ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایک مخصوص تعداد (3000) کلاس 9 ویں اور 1 ویں میں سی بی ایس ای / ریاستی بورڈز سے وابستہ ایس سی ہونہار طلباء کا انتخاب نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے ذریعہ منعقدہ نیشنل انٹرنس ٹیسٹ برائے شریشٹھ (این ای ٹی ایس) کے ذریعے کیا جاتا ہے اور بہترین نجی رہائشی اسکولوں میں داخلہ دیا جاتا ہے۔ ۔ موڈ-2 میں، درج فہرست ذات کے طلباء کو تعلیمی شعبے سے متعلق اسکولوں/ہاسٹل پروجیکٹوں کو چلانے کے لیے این جی اوز کو مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ اسکیم بڑے پیمانے پر 3 قسم کے پراجیکٹس کا احاطہ کرتی ہے یعنی (i) رہائشی اسکول (ii) غیر رہائشی اسکول اور (iii) ہاسٹل، دونوں پرائمری اور سیکنڈری طلبہ کے لیے۔

اسکیم کے تحت کامیابیاں:

اس اسکیم کے تحت، تعلیمی سیشن24-2023 کے لیے سی بی ایس ای /ریاستی بورڈ سے منسلک 142 پرائیویٹ رہائشی اسکولوں میں کل 2564 طلبہ کو داخلہ دیا گیا تھا اور اس کی اسکول فیس  اس محکمہ کے ذریعہ 30.55 کروڑ روپے کی ادائیگی کی جاتی ہے۔

 

مالی سال 24-2023 کے دوران جاری کیے گئے فنڈز کی تفصیلات اور فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد ذیل میں ہے:

 

(لاکھ میں)

نمبر شمار

2023-24

جاری کی گئی مجموعی رقم

طلبا ء کی تعداد

1

پرائیویٹ  رہائشی اسکولوں کو جاری کی گئی رقم

(موڈ-1)

طلباء کی تعداد

این جی او/وی او کو جاری کیا گیا فنڈ

طلباء کی تعداد

 

4921.28

4134*

236.11

3409

5157.39

7543

 

*(10.12.2023 تک)

*2023-24 کے دوران 2564 طلباء منتخب  اور23-2022اور 2021-2022 کے دوران منتخب کردہ 1570 طلباء موڈ-1 میں آگے کی تعلیم کے لئے  منتخب کئے گئے۔

  • پردھان منتری انوسوچیت جاتی ابھیودے یوجنا (پی ایم –اے جے اے وائی)

پردھان منتری انوسوچیت جاتی ابھیودے یوجنا (پی ایم – اے جے اے وائی) کے تحت محکمہ نے 03 سابقہ مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں کو ضم کیا، یعنی پردھان منتری آدرش گرام یوجنا (پی ایم اے جی وائی)، درج فہرست ذاتوں کے ذیلی منصوبہ (ایس سی اے    برائے     ایس سی  ایس پی) اور بابو جگجیون رام یوجنا(بی جے آرسی وائی ) جس کا مقصد مہارت کی ترقی، آمدنی پیدا کرنے والی اسکیموں اور دیگر اقدامات کے ذریعے اضافی روزگار کے مواقع پیدا کرکے ایس سی کمیونٹیز کی غربت کو کم کرنا اور ایس سی اکثریتی دیہاتوں میں مناسب انفراسٹرکچر اور مطلوبہ خدمات کو یقینی بنا کر سماجی و اقتصادی ترقی کے اشاریوں کو بہتر بناناہے۔اسکیم میں اب درج ذیل تین اجزاء ہیں:

  1. ایس سی اکثریت والے دیہاتوں کی ایک ’آدرش گرام‘ میں ترقی
  2. ایس سی کی سماجی و اقتصادی بہتری کے لیے ضلع/ریاستی سطح کے منصوبوں کے لیے امدادی امداد
  • III. اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ہاسٹلز کی تعمیر

اسکیم کے تحت کامیابیاں:

 

  • امدادی گرانٹ کا جزو: یکم جنوری 2023 سے اب تک کل 3132 پروجیکٹوں کی شناخت  اور منظوری دی گئی ہے جس سے کل 1,14,722 لوگ مستفید ہوئے ہیں۔ اس مدت کے دوران، 117.54 کروڑ روپے کا کل فنڈ ریاستی حکومتوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کیا گیا ہے۔
  • ’ہاسٹل‘ جزو: یکم جنوری 2023 سے 56.04 کروڑروپے 20 گرلز ہاسٹل اور 10 بوائز ہاسٹل کی تعمیر کے لیے جاری کئے گئےہیں۔
  • ’آدرش گرام‘ جزو: یکم جنوری، 2023 سے، کل 1786 گاؤں کے ترقیاتی منصوبے (وی پی ڈی) بنائے گئے ہیں اور 1899 گاؤں کو آدرش گرام قرار دیا گیا ہے۔  106.01 کروڑ روپے کا کل فنڈ  ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کیا گیا ہے۔
  • شہری حقوق کا تحفظ ایکٹ، 1955 اور درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) ایکٹ، 1989:
  • سال 2023 میں ان قوانین کے مؤثر نفاذ کے لیے مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کے تحت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 496 کروڑ (تقریباً..) جاری کیے گئے ہیں۔
  • اس اسکیم کے تحت سال 2023 میں تقریباً 92093 مظالم کے متاثرین / زیر کفالت افراد کو ریلیف فراہم کیا گیا ہے۔
  • اس اسکیم کے تحت سال 2023 میں  تقریباً20000 بین ذاتی شادی کرنے والے جوڑوں کو ترغیب دی گئی ہے۔
  •  ایس سی اور  ایس ٹی کے خلا ف چھوت اور مظالم کو روکنے اور پی سی آر  ایکٹ 1955 اورپی او اے ایکٹ 1989 کے موثر نفاذ کے طریقے اور ذرائع وضع کرنے کے لیے موثر تال میل قائم کرنے کی غرض سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی میٹنگ عزت مآب مرکزی وزیر برائے سماجی انصاف اور امپاورمنٹ کی صدارت میں 21.11.2023 کومنعقد ہوئی۔ جس کے تحت تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پی سی آر ایکٹ، 1955 اور ایس ٹی/ایس سی(پی او اے) ایکٹ، 1989 کے نفاذ کا جائزہ لیا گیا ہے۔
  1. پسماندہ طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات

پی ایم یشسوی

سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے محکمہ نے دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی)، اقتصادی طور پر پسماندہ طبقات (ای بی سی) اور ڈینوٹیفائیڈ، خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش قبائل سے تعلق رکھنے والے طلباء کے لیے اسکالرشپ اسکیموں کو ہموار کرنے کے مقصد سے ایک جامع اسکیم تیار کی گئی ہے، جس کا نام پی ایم-یشسوی رکھا گیا ہے۔ اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے، پانچ ذیلی اسکیموں کو ایک ساتھ لایا گیا ہے، اس طرح مطلوبہ رقوم کی بروقت تقسیم کو یقینی بنایا گیا ہے۔ ڈاکٹر امبیڈکر اسکیم برائے پوسٹ میٹرک اسکالرشپ برائے معاشی طور پر پسماندہ طبقات (ای بی سی) اور ڈاکٹر امبیڈکر اسکیم پری میٹرک اور پوسٹ میٹرک اسکالرشپ برائے ویمکت، خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش قبائل کے لیے22-2021 سے پی ایم یشسوی میں شامل کیا گیا ہے۔

  1. ڈی این ٹی اور او بی چی/ای بی سی لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے پری میٹرک اسکالرشپ
  2. ڈی این ٹی اور او بی چی/ای بی سی لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے پوسٹ میٹرک اسکالرشپ
  • III. او بی سی طلبہ کے لیے ہاسٹل کی تعمیر
  1. کالج میں اعلیٰ درجے کی تعلیم کے لیے مرکزی شعبے کی اسکیم جس کا مقصد ڈی این ٹی اور او بی چی/ای بی سی  طلباء کی مدد کرنا ہے۔
  2. ڈی این ٹی اور او بی سی/ای بی سی طلباء کے لیے اسکولوں میں اعلیٰ درجے کی تعلیم کے لیے مرکزی اسکیم

شریاس

او بی سی اور ای بی سی طلباء کو تعلیمی طورپر بااختیار بنانے کے  محکمہ نے اعلیٰ تعلیم کے لیے وظائف کو ینگ اچیورز اسکیم - شریاس کو اسکیم کے اجزاء کے طور پر شامل کیا ہے، معیاری اعلیٰ تعلیم کے حصول میں فیلوشپ (مالی مدد) اور مطالعہ کے مقصد کے لیے تعلیمی قرضوں پر سود سبسڈی فراہم کرکے اسے دو جاری مرکزی سیکٹر اسکیموں کے ساتھ لاگو کیا گیا ہے۔

  1. او بی سی طلباء کے لیے نیشنل فیلوشپ
  2. ڈاکٹر امبیڈکر سنٹرل سیکٹر اسکیم او بی سی اورای بی سی کو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے مقصد سے تعلیمی قرضوں پر مدد فراہم کر رہی ہے۔

پی ایم یشسوی اور شریاس کے تحت کامیابیاں:

ڈی این ٹی اور او بی سی/ای بی سی طلباء کے لیے پری میٹرک اسکالرشپ کے تحت 01.01.2023 سے 22.12.2023 تک 383.24 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں اور سال23-2022کے لیے مستفید ہونے والوں کی تعداد 21.727 لاکھ ہے اور سال 2032 کے لیے مستفید ہونے والوں کومالی امداد  آئندہ سال کی تجویز کے ساتھ فراہم کی جائے گی۔

  • ڈی این ٹی اور او بی سی/ای بی سی طلباء کے لیے پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کے تحت 01.01.2023 سے 22.12.2023 تک 1064.26 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں اور سال23-2022 کے لیے مستفید ہونے والوں کی تعداد 25.55 لاکھ ہے اور سال 2032 کے لیے مستفید ہونے والوں کو مالی امدادآئندہ سال کی تجویز کے ساتھ فراہم کی جائے گی۔
  • 01.01.2023 سے 22.12.2023 تک سال 23-2022 کے لیے 1800 نشستوں اور سال 24-2023 کے لیے او بی سی لڑکوں اور لڑکیوں کے زیر تعمیر ہوسٹلوں کے لیے 496 نشستوں کے لیے 21.6365 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
  • 01.01.2023 سے 22.12.2023 تک 1291 طلباء کو او بی سی، ای بی سی اور ڈی این ٹی طلباء کے سکولوں میں اعلیٰ ثانوی تعلیم کی مرکزی سیکٹر سکیم کے تحت 1.891 لاکھ روپے جاری کئے گئے ہیں۔
  • ڈاکٹر امبیڈکر انٹرسٹ سبسڈی اسکیم برائے فارن اسٹڈیز برائے او بی سی/ای بی سی طلبہ کے لیے سال23-2022 میں 1570 طلبہ کو 48.09 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
  • او بی سی طلباء کے لیے نیشنل فیلوشپ کے تحت 2734 مستفیدین کو 56.38 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں (31 دسمبر 2022 تک)۔

3. صفائی کے کارکنوں کی فلاح و بہبود کے لیے پہل

 

(ایچ)۔ نیشنل ایکشن پلان برائے میکانائزڈ سینیٹیشن ایکو سسٹم (نماسٹی)

مالی سال 24-2023کے دوران دستی صفائی کرنے والوں کی بحالی کے لیے سیلف ایمپلائمنٹ اسکیم (ایس آر ایم ایس) میں ایک نئے نام یعنی نیشنل ایکشن فار میکانائزڈ سینی ٹیشن ایکو سسٹم (نمستے) کے ساتھ نظر ثانی کی گئی ہے ۔ نمستے سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت (ایم او ایس جے ای) اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کی مشترکہ پہل ہے اوراین ایس کے ایف ڈی سی عمل درآمد کرنے والی ایجنسی ہے۔

نمستے اسکیم کا بنیادی ہدف صفائی ستھرائی کے کارکنان ہیں جو صفائی کے مؤثر کام میں مصروف ہیں اور سیوروں اور سیپٹک ٹینکوں میں انسانی اخراج کو نکالنے میں براہ راست کام کرتے ہیں۔ نمستے اسکیم دستی صفائی کرنے والوں کی بحالی کے لیے چلائی جا رہی ہے۔

نمستے اسکیم کی کامیابیاں

  • 27 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں گٹر اور سیپٹک کارکنوں کی پروفائلنگ کے لیے نمستے موبائل ایپ پر آن لائن تربیت کا انعقاد کیا گیا ہے۔
  • ایس ایس ڈبلیو کی شناخت کے لیے دسمبر کے مہینے میں دہلی اور چندی گڑھ میں پروفائلنگ کیمپ شروع کیے گئے ہیں۔
  • 1306 امیدواروں کے لیے ہنر مندی کی تربیت شروع کر دی گئی ہے۔
  • 0.85 کروڑ روپے کیپٹل سبسڈی کے طور پر 79 دستی صفائی کرنے والوں/ انحصار کرنے والوں کے لیے خود روزگار کے پروجیکٹوں کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔
  • صفائی سے متعلق منصوبوں کے لیے 84 مستفیدین کو کیپٹل سبسڈی کے طور پر 3.21 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
  •  اس کے علاوہ پچھلے سال کے 16 منصوبوں کے لیے 0.51 کروڑ روپے جاری کیے گئے تھے جو پبلک فنانشل مینجمنٹ سسٹم (پی ایف ایم ایس) میں خلل کی وجہ سے جاری نہیں کیے جا سکے۔
  • گٹروں اور سیپٹک ٹینکوں کی صفائی کے دوران خطرناک حالات کی روک تھام کے لیے مختلف اربن لوکل باڈیز (یو ایل بی) میں 307 ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا ہے۔

4. بزرگ شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات

  1. (میں) اٹل وایو ابیودے یوجنا (اے وی وائی اے وائی)

بوڑھے لوگوں کے لیے مربوط پروگرام (آئی پی او پی) اسکیم کے جزو کے تحت محکمہ بنیادی سہولیات جیسے پناہ، خوراک، طبی دیکھ بھال اور تفریحی مواقع فراہم کرتا ہے اور سرکاری/غیر سرکاری تنظیموں/پنچایتوں کی استعداد کار میں اضافے کے لیے مدد فراہم کرتا ہے۔ . اسکیم کے تحت پنچایتی راج اداروں/مقامی اداروں اور اہل غیر سرکاری رضاکار تنظیموں کو مدد فراہم کی جائے گی۔

 

J۔ راشٹریہ ویوشری یوجنا (آروی وائی) - یہ اسکیم عمر سے متعلق معذوری/کمزوری میں مبتلا بی پی ایل بزرگ شہریوں کی مدد کے لیے سال 2017 میں شروع کی گئی تھی۔ امدادی آلات مفت تقسیم کیے گئے۔

 

اے وی وائی اور آر وی وائی کے تحت کامیابیاں

 

  • 09 اگست 2023 کو فنانس سکریٹری کی صدارت میں منعقدہ سینئر سٹیزنز ویلفیئر فنڈ (ایس سی ڈبلیو ایف) سے مالی امداد کی جانے والی اسکیموں کے ای ایف سی کی میٹنگ میں سال22-2021  سے سال 26-2026 کے لئے 979.85 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا۔
  • 09 اگست، 2023 کو ہونے والی میٹنگ میں ایس سی کی سفارشات کے مطابق ، سینئر سٹیزنز ویلفیئر فنڈ (ایس سی ڈبلیو ایف) سے فنڈز فراہم  کرنے کے تعلق سے اٹل وایو ابھیودیا یوجنا (اے وی وائی اے وائی-سی ایس) کے نفاذ کے لیے رہنما خطوط میں ترمیم کی  گئی۔
  • ایلڈر لائن اسکیم کے بارے میں: بزرگ شہریوں کے لیے قومی ہیلپ لائن، تجویز کی درخواست (آر ایف پی) کے عمل کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
  • 24.09.2023 کو راشٹریہ وایوشری یوجنا (آر وی وائی) کے تحت 28 مقامات پرتقسیم کیمپ منعقد کیے گئے، جس میں 12562 (تقریباً) بزرگ شہریوں کو 9.05 کروڑ روپے کے امدادی آلات فراہم کیے گئے۔
  • بڑھاپے کی دیکھ بھال کرنے والوں کی تربیت کی اسکیم کے تحت، تربیتی شراکت داروں/ تربیتی اداروں سے 20.10.2023 تک درخواستیں طلب کی گئیں۔ ان درخواستوں کی جانچ کی گئی ہے اور 36 تربیتی شراکت داروں اور تربیتی اداروں بشمول نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سوشل ڈیفنس (این آئی ایس ڈی) اور ریجنل ریپڈ ٹرانسپورٹ سسٹم (آر آر ٹی سی) کے ورک آرڈر کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر کارروائی کی گئی ہے۔
  • پچھلے 2 مالی سالوں کے دوران، بزرگ شہریوں کے لیے مربوط پروگرام (آئی پی ایس آر سی) کے تحت کل 88 نئے اولڈ ایج ہوم شامل کیے گئے۔
  • قومی سطح کی کانفرنسوں اور باقاعدگی سے ماہانہ اجلاسوں نے ریاستی حکومتوں کی شراکت میں اضافہ کیا ہے۔
  • محکمہ کی اسکریننگ کمیٹی نے بزرگ شہریوں کے لیے ریاستی ایکشن پلان ( ایس اے پی ایس آر سی) کے تحت کل 76.95 کروڑ روپے کی سفارش کی ہے۔

5. منشیات کے استعمال کو روکنے کے لیے اقدام

سماجی انصاف اور اختیارات کی وزارت نے منشیات کی مانگ میں کمی کے لیے قومی ایکشن پلان (این اے پی ڈی ڈی آر) شروع کیا ہے، یہ ایک جامع اسکیم ہے جس کے تحت (i) ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یوٹی) انتظامیہ کو روک تھام کی تعلیم اور بیداری کے ساتھ مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ (ii) سابقہ ​​منشیات کے عادی افراد کو روزی روٹی سپورٹ، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے وغیرہ کے لیے منشیات کی طلب میں کمی کے پروگرام اور (ii) منشیات کے عادی افراد کے لیے مربوط بحالی مراکز (آئی آر سی اے) کے چلانے اور دیکھ بھال کے لیے این جی اوز/رضاکارانہ تنظیمیں،کمیونٹی پر مبنی  معاون قیادت کی مداخلت (سی پی ایل آئی)،نوعمروں میں مادہ کے ابتدائی استعمال کی روک تھام کے لیے آؤٹ ریچ اینڈ ڈراپ ان سینٹر (او ڈی آئی سی)، ڈسٹرکٹ ڈی ایڈکشن سنٹر (ڈی ڈی اے سی)؛ اور (iii) سرکاری اسپتالوں میں نشے کے علاج کی سہولیات (اے ٹی ایف)۔

وزارت نے ملک بھر کے تمام اضلاع میں نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کے مضر اثرات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے مقصد سے نشا مکت بھارت ابھیان شروع کیا ہے۔

منشیات کی طلب میں کمی کے لیے نیشنل ایکشن پلان کی کامیابیاں (این اے پی ڈی ڈی آر)

  • وزارت نے سال 2023 کے دوران این اے پی ڈی ڈی آر اسکیم کے تحت این جی او/وی او/ایس اے پی کو 95.97 کروڑ روپے کی رقم جاری کی ہے۔
  • مذکورہ مدت کے دوران 310 تنظیموں کو فنڈز کی منظوری دی گئی ہے اور اس اسکیم کے تحت کل 740616  افراد مستفید ہوئے ہیں۔
  • وزارت نے سال کے دوران ملک بھر کے جی اے پی اضلاع میں 47 ڈی ڈی اے سی (ڈسٹرکٹ ڈی ایڈکشن سینٹرز) کے قیام کی منظوری دی ہے۔
  • سال کے دوران، 25 منشیات کے علاج کی سہولت کے مراکز (اے ٹی ایف) قوم کے لیے وقف کیے گئے تھے۔
  • 7.4.2023 کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان مملکت کی میٹنگ کے دوران منشیات کی مانگ میں کمی پر ماہر ورکنگ گروپ کی ایک میٹنگ ہندوستان کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ تمام رکن ممالک نے زوم پلیٹ فارم کے ذریعے آن لائن میٹنگ میں شرکت کی۔

نیشنل ایکشن پلان فار ڈرگ ڈیمانڈ ریڈکشن (این اے پی ڈی ڈی آر) کے تحت کامیابیاں

  • وزارت نے کیلنڈر سال 2023 کے دوران نیشنل ایکشن پلان فار ڈرگ ڈیمانڈ ریڈکشن (این اے پی ڈی ڈی آر)  کے تحت این جی او/وی او/ایس اے پی کو 95.97 کروڑ روپے کی رقم جاری کی ہے۔
  • مذکورہ مدت کے دوران 310 تنظیموں کو فنڈز کی منظوری دی گئی ہے اور مجموعی طور پر 740616 استفادہ کنندگان نے اسکیم کے تحت فوائد حاصل کیے ہیں۔
  • وزارت نے سال کے دوران ملک بھر کے جی اے پی اضلاع میں 47 ڈی ڈی اے سی (ڈسٹرکٹ ڈی ایڈکشن سینٹرز) کے قیام کی منظوری دی ہے۔
  • سال کے دوران 25 اے ٹی ایف قوم کو وقف کیے گئے۔
  • بھارت میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے ریاستی سربراہان کی کونسل کی صدارت میں منشیات کی طلب میں کمی پر ماہرین کے ورکنگ گروپ کا اجلاس 7.4.2023 کو منعقد ہوا۔ تمام رکن ممالک نے زوم پلیٹ فارم کے ذریعے آن لائن میٹنگ میں شرکت کی۔

 

ڈرگ فری انڈیا مہم (این ایم بی اے) کی کامیابیاں

  • نشّہ مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے) کے آغاز سے لے کر اب تک نچلی سطح پر مختلف سرگرمیوں کے ذریعے 10.74 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو منشیات کے استعمال کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے، جن میں 3.38 کروڑ سے زیادہ نوجوان اور 2.27 کروڑ سے زیادہ خواتین شامل ہیں۔
    • 3.2لاکھ سے زیادہ تعلیمی اداروں کی شرکت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ مہم کا پیغام ملک کے بچوں اور نوجوانوں تک پہنچے۔
  • 8,000 سے زیادہ ماسٹر رضاکاروں (ایم وی) کی ایک مضبوط فورس کی شناخت اور تربیت کی گئی ہے۔
  • ٹویٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پر مہم کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے آگاہی
  • نشّہ مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے) موبائل ایپلیکیشن کو نشّہ مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے) کی سرگرمیوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنے اور اسے ضلع، ریاستی اور قومی سطح پر نشّہ مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے) کے ڈیش بورڈ پر پیش کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
  • نشّہ مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے) کی ویب سائٹ (http://namba.dosje.gov.in) صارفین/ ناظرین کو مہم کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرتی ہے، ایک آن لائن ڈسکشن فورم، نشّہ مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے) ڈیش بورڈ، ای عہد مزید بصیرت فراہم کرتا ہے۔

6. خواجہ سراؤں اور بھیک مانگنے میں مصروف افراد کی بہبود۔

روزی روٹی اور کاروبار کے لیے پسماندہ افراد کی مدد (ایس ایم آئی ایل ای ایس)

  1. بھیک مانگنے میں مصروف افراد کی جامع بحالی
  • محکمہ نے نظرثانی شدہ اسکیم کے رہنما خطوط کو منظوری دے دی ہے (23.10.2023)
  • محکمہ نے 30 شہروں/مقامات کی نشاندہی کی اور رضامندی، ایکشن پلان اور دیگر دستاویزات حاصل کیں۔
  • تمام 30 شہروں کے نوڈل افسروں کے ساتھ اورینٹیشن پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔
  • 25 شہروں نے اسکیم کو لاگو کرنے کے لیے اپنی رضامندی پیش کی۔
  • لاگو کرنے والی ایجنسیوں کو پہلی قسط کے طور پرسی این اے(این آئی ایس ڈی) کو 5.00 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
  1. خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود کے لیے جامع بحالی

7.پردھان منتری دکشتااورکشلتاسمپن ہت گراہی (پی ایم- دکش)

 

ایک مرکزی سیکٹر اسکیم، پردھان منتری دکشتااورکشلتاسمپن ہت گراہی (پی ایم-دکش) یوجنا، سال 21-2020 کے دوران شروع کی گئی تھی۔ اس اسکیم کا بنیادی مقصد ہدف والے گروہوں (شیڈولڈ کاسٹ (ایس سی)، دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی)، اقتصادی طور پر پسماندہ طبقے (ای بی سی)، ڈی این ٹی، دستی صفائی کرنے والوں وغیرہ )کی اہلیت کی سطح کو بڑھانااورانہیں خود روزگار اور اجرت روزگار سےجوڑنا ہے تاکہ وہ اپنے سماجی حالات کو بہتر بنا سکیں۔

اسکیم کے تحت کامیابیاں:

  • سال24-2023 کے دوران 28 سرکاری اور 84 نجی تربیتی اداروں کو اس اسکیم کے نفاذ کے لیے پینل میں شامل کیا گیا ہے۔ 95000 سے زیادہ ٹرینی ان 112 پینل شدہ تربیتی اداروں میں تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
  • اداروں کو سالانہ بنیادوں پر پینل میں شامل کرنے کا رواج ختم کر دیا گیا ہے اور اب ادارے تسلی بخش جسمانی اور مالیاتی پیش رفت اور اسکیم کے نفاذ سے متعلق کسی بھی قسم کی بددیانتی میں متعلقہ اداروں کی عدم دلچسپی کے ساتھ کم از کم تین سال کی مدت کے لیے فہرست میں شامل ہیں۔
  • پہلی بار ریاستوں، اضلاع، ملازمتوں کے کردار وغیرہ کو مختص کرتے وقت ایک شفاف عمل اپنایا گیا، جس کی وجہ سے 82 خواہش مند اضلاع سمیت 411 اضلاع کو لاگو کیا گیا ہے۔
  • مزید یہ کہ ان تربیتی اداروں کو جدید ترین کام کے رولز الاٹ کیے گئے ہیں۔
  • موجودہ 38 تربیتی شعبوں میں سے 32 شعبوں کو شامل کیا گیا ہے جس سے دلچسپی رکھنے والے ٹرینی امیدواروں کے لیے تربیت کے مواقع کو متنوع بنانے اور انہیں روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے کا امکان ہے۔
  • 55,000 سے زیادہ درخواست دہندگان نے پہلے ہی پی ایم- دکش پورٹل پر 247 مختلف کورسز میں تربیت حاصل کرنے کے لیے 821 مراکز کے لیے درخواست دی ہے۔
  • ان 55,000 سے زیادہ درخواست دہندگان میں سے 37,000 سے زیادہ درخواست دہندگان خواتین ہیں جو تربیت کے لیے اہم ہدف گروپوں میں سے ایک ہیں۔
  • تربیت کے لیے 574 بیچ پہلے ہی تشکیل دے دیے گئے ہیں اور وہ تربیت شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔

دسمبر 2023 میں ہی تمام منظور شدہ مراکز پر ٹریننگ کے  شروع ہوجانے کا امکان ہے۔

***********

 

 

ش ح ۔   ج ق  - م ش

U. No.3138



(Release ID: 1992040) Visitor Counter : 107


Read this release in: Hindi , Tamil , English , Gujarati