وزارت آیوش

سال کے اختتام پرآیوش کی وزارت کی حصولیابیوں اور کامیابیوں کا جائزہ2023


آیوش کی وزارت نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنے وژن اور مقاصد کے نفاذ کی توثیق کرتے ہوئے سال 2023 میں ایک اہم سنگ میل قائم کیا

سال2023 ہندوستانی روایتی طب کی ثقافت کی عالمی سطح پر پھیلاؤ اور قبولیت کا عینی شاہد ہے

Posted On: 29 DEC 2023 12:09PM by PIB Delhi

آیوش کی وزارت نے قومی اور بین الاقوامی سطحوں پر اپنے وژن اور مقاصد کے نفاذ کا اعادہ کرکے سال 2023 میں ایک اہم سنگ میل قائم کیا ہے۔ یہ سال ہندوستان کے روایتی  طبی کلچر کی  عالمی قبولیت  اور پھیلاؤ کا عینی شاہد ہے۔آیوش نے بین الاقوامی طور پر خود کی حیثیت منوانے کے سلسلے میں ایک نئی ڈگر کی طرف پیش رفت کی ہے اور کامیابی کی بہت سی مستقل چھاپ چھوڑی ہے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے دور اندیشانہ تعاون اور ہدایت نے حفظان صحت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، تحقیقی اشتراک ، برآمدات کے فروغ کے طریق کار ، تکنیکی اصلاحات، روایتی  طبی نظام کے عالمی پھیلاؤ کے شعبوں میں آیوش کی کوششوں میں نمایاں رول ادا کیا ہے۔

چِنتن شویر: فروری میں پہلے چِنتن شویر نے آیوش کے مستقبل ، ڈیجیٹل صحت پر توجہ ، حکمت عملی، چیلنجوں اور اشتراک کے لیے ایک خاکہ فراہم کیا ہے، جس سے اُس کی ترقی کے عزم کو تقویت ملی ہے۔

جی -20نئی دہلی لیڈرز اعلامیے کے لیے روایتی میڈیسن کی شمولیت: ہندوستان کی جی20 صدارت نے عالمی رہنماؤں اورحفظان  صحت کے ماہرین کی توجہ مرکوز انداز میں اس افادیت کو زیادہ قریب سے ظاہر کرنے کا سنہری موقع فراہم کیا۔ آیوش کی وزارت نے عالمی برادری کو یہ بتانے کے لیے تمام متعلقہ مذاکرات میں سرگرمی سے شرکت کی کہ کس طرح ہندوستان کے روایتی حفظان  صحت کی سائنسز انسانیت اور ماحولیات کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، جبکہ’’اچھی صحت اور فلاح و بہبود‘‘ کی ایس ڈی جی3 پر توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہیں۔‘‘ آیوش کی وزارت نے ہندوستان کی صدارت کے دوران ہیلتھ ورکنگ گروپ کے تمام پروگراموں میں سرگرمی سے شرکت کی۔ اس کےنتیجہ میں جی20نئی دہلی کے رہنما کے اعلامیہ کے پیرا28(vii)میں سامنے آیا ، جہاں اس کا ذکر کیا گیا ہے کہ ’’صحت میں شواہد پر مبنی روایتی اور تکمیلی ادویات کے ممکنہ کردار کو تسلیم کریں اور ڈبلیو ایچ او کے عالمی اور تعاون کرنے والے مراکز اور کلینیکل ٹرائل رجسٹریز  اس سمت میں بین الاقوامی کوششوں کا نوٹس لیں۔‘‘

پہلی ایس سی او کانفرنس:پہلی شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کانفرنس نے590 کروڑ روپے  کی تجارتی دلچسپی پیدا کی، جس نے بین الاقوامی بازاروں میں آیوش کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو اجاگر کیا۔ آیوش کی وزارت کے زیراہتمام انویسٹ انڈیا نے آیوش ایکسسل(آیوش ایکسپورٹ پروموشن کونسل)کے تعاون سے اس پروگرام میں بی2بی میٹنگوں کا اہتمام کیا۔ 19 ممالک کے 56 سے زیادہ نمائش کنندگان اور خریداروں نے تبادلہ خیال کیا اور روایتی ادویات کی تجارت میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا۔ کانفرنس کے دوران خریداروں اور فروخت کنندگان کے درمیان50 سے زیادہ براہ راست ملاقاتیں کی گئیں۔ تقریب کے دوران 75سے زائد میٹنگیں ہوئیں، جن میں ہندوستان، تاجکستان، آرمینیا، ازبکستان، منگولیا، قزقستان، بحرین اور سری لنکا کے شرکاء نے شرکت کی۔دمیرا فارما، اے آئی ایم آئی ایل گلوبل، ہربل اسٹریٹیجی ہوم کیئر، الماٹی، دین دیال انسٹریز، فیدالگو ہیلتھ کیئر اور بہت سی دیگر کمپنیوں سے بی 2بی میٹنگوں میں 590 کروڑ روپے کے تجارتی انٹرسٹ موصول ہوئے۔19 ممالک کے مندوبین کے طور پر خریداروں اور فروخت کنندگان کے درمیان متعدد میٹنگز نے ایکسپو میں نمائش کنندگان کے ساتھ متعدد پروڈکٹ کیٹیگریز میں دلچسپی کے ساتھ بات چیت کی، جس میں ہندوستان، تاجکستان، آرمینیا، ازبکستان، منگولیا، قزقستان، بحرین اور سری لنکا جیسے ممالک نے روایتی ادویات کی تجارت میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا۔

بی آئی ایس میں آیوش کے لیے وقف شدہ عمودی: بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز نے بھی بی آئی ایس میں آیوش کے لیے ایک وقف شدہ عمودی بنایا ہے۔ مختصر وقت میں بی آئی ایس نے آیوش سے متعلق 7 ہندوستانی معیارات شائع کیے ہیں اور مزید53 ترقی اور اشاعت کے عمل میں ہیں۔ بی آئی ایس آیوش کے لیے آئی ایس او میں بھی مضبوط موجودگی بنا رہا ہے اور آیوش سے متعلق معلومات پر بین الاقوامی معیارات وضع کرنے کے لیے آئی ایس او/ٹی سی 215- ہیلتھ انفارمیٹکس کے تحت آئی ایس او میں ایک وقف ورکنگ گروپ (ڈبلیو جی- روایتی میڈیسن)تشکیل–روایتی میڈیسن)تیار کیا گیا ہے۔ اس سے مزید قبولیت میں مدد ملے گی اور 165 سے زیادہ ممالک میں آیوروید مصنوعات اور خدمات کی بڑی برآمدات کا دروازہ کھل جائے گا۔

معیارات کے لیے بین الاقوامی تنظیم  نے (آئی ایس او)نے  آئی ایس او/ٹی آر4421:2023 ہیلتھ انفارمیٹکس –آیوروید انفارمیٹکس کے لیے تعارف کے عنوان سے پہلی آئی ایس او معیاری تکنیکی رپورٹ جاری کی ہے۔اس تکنیکی رپورٹ کا مقصد  آیورویدک میڈیسن نظام کو بنیادی طورپر سمجھنا ہے۔ اس نےمتعدد پہلوؤں اورعمل کو متعارف کرایا ہے جو آیورویدک تشخیص اور علاج میں موروثی اور ضروری ہیں۔ بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز(بی آئی ایس)کی جانب سے آیوروید انفارمیٹکس کے شعبے میں معیاری کاری کے لیے پیش کردہ تجویز کے جواب میں روایتی ادویات پر ایک آئی ایس او/ٹی سی 215 وقف شدہ ورکنگ گروپ (ڈبلیو جی 10)تشکیل دیا گیا تھا۔ آیوش اور بی آئی ایس کی وزارت آیوش سسٹمز کے لیے ہندوستانی معیارات اور آئی ایس او ڈیلیوری ایبلز بنانے کے لیے2019 سے کام کر رہی ہے۔ آئی ایس او ٹی سی215 ہیلتھ انفارمیٹکس کے اندر ڈبلیو جی 10روایتی دوائیوں کے لیے تین اور ہندوستانی درخواستوں پر غور کیا جا رہا ہے، تاکہ بین الاقوامی قابل قبول فراہمی کو تیار کیا جاسکے۔

روایتی ادویات اور گجرات اعلامیہ سے متعلق ڈبلیو ایچ او-عالمی سربراہ کانفرنس: روایتی ادویات سے متعلق پہلی عالمی سربراہ کانفرنس (18-17 اگست 2023) کو صحت کی عالمی تنظیم کی طرف سے گجرات کے گاندھی نگر میں منعقد کی گئی تھی۔ اس کی مشترکہ میزبانی آیوش کی وزارت کی طرف سے کی گئی تھی۔گجرات اعلامیے کی شکل میں صحت کی عالمی تنظیم کی طرف سے عالمی سربراہ کانفرنس کے اصل نتائج جاری کئے گئے تھے۔سربراہی اجلاس میں ڈبلیو ایچ او نے روایتی ادویات پر عالمی سروے کے ابتدائی نتائج بھی مشترک کیے ہیں، جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ دنیا بھر میں روایتی ادویات کی رسائی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ’’گجرات اعلامیہ‘‘ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ عالمی صحت کی کوریج کے حصول کے لیے روایتی ادویات کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے اور رکن ممالک کے لیے شواہد پیدا کرنے اور پالیسی سپورٹ کے ذریعے اس کے لیے کام کرنے کے لیے ڈبلیو ایچ اوکے عزم کو تسلیم کیا گیا ہے۔

اس تقریب میں’’روایتی ادویات سے متعلق جی 20 ممالک کے وزرائے صحت کا کنکلیو‘‘ بھی منعقد ہوا۔جی 20وزرائے صحت کے اجلاس کے موقع پر، جہاں جی 20مالک نے اپنے اپنے ممالک میں روایتی ادویات کے کردار اور امکانات کے بارے میں بات کی۔

آیوش پر مبنی بنیادی اصولوں کے ذریعے جدید تحقیق و ترقی: انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ انٹیگریٹیو بایولوجی( آئی جی آئی بی) سی ایس آئی آر میں آیوش کی وزارت کے مہارت کے سینٹر کے تحت، آیوروید پراکرتی کا تعلق جینوم کی ترتیب کے ساتھ بنایا گیا ہے، جو اسے ذاتی نوعیت کی روک تھام اور پیش گوئی کرنے والی دوائیوں کے لیے ایک تاریخی مطالعہ بناتا ہے۔ وہ گٹ مائیکرو بائیوٹا سے متعلق  پرامیدنتائج  بھی حاصل کر رہے ہیں اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کے مستقبل کی تشکیل کے لیے میٹابولومکس، پروٹومکس وغیرہ کی پیشگی حیاتیات پر کام کر رہے ہیں۔

یوگ کا بین الاقوامی دن:9 ویں ایڈیشن میں بے مثال رسائی دیکھنے میں آئی، جس میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں شرکت کے لیے گنیز ریکارڈ سمیت دو عالمی ریکارڈ قائم ہوئے۔ اس تقریب کو 135 ملکوں کے ہزاروں یوگا کے شوقین افراد کی جانب سے زبردست ردعمل کا مشاہدہ کیا گیا، جس نے یوگا سیشن میں زیادہ سے زیادہ قومیتوں کی شرکت کا گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کیا۔ یوگا کے عالمی دن2023(آئی ڈی وائی) نے آئی ڈی وائی کی شہرت میں چار چاند لگے ہیں، جہاں سورت(گجرات ، انڈیا)نے ایک مقام پر یوگا سیشن کے لیے عوام کی سب سے بڑی تعداد کے لئے گنیز ورلڈ ریکارڈ بنایا۔ تقریب میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔

یوگا کے 9ویں بین الاقوامی دن کی خاص بات یوگا کے سمندری حلقے کی تخلیق کا منفرد تصور تھا،’یوگا فار آرکٹک سے انٹارکٹک‘،’شمالی اور جنوبی قطبوں پر یوگا‘، ‘یوگا بھارت مالا‘ اور ’یوگا ساگرمالا‘جس میں تقریباً 23.14 کروڑ افراد نے شرکت کی۔

ہندوستانی بحریہ کے 19 جہازوں پر سوار تقریباً 3500 بحریہ کے اہلکاروں نے قومی اور بین الاقوامی سمندر میں یوگا کے سفراء کی حیثیت سے 35,000 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر کیا۔ اس میں غیر ملکی بندرگاہوں/بین الاقوامی سمندر میں 11 آئی این جہازوں پر 2400 سے زائد عملے کے لوگ شامل تھے۔ قابل ذکر ہے کہ یوگا کے عالمی دن (آئی ڈی وائی) پر جشن منایا گیا ، جس میں1200 سے زیادہ غیر ملکی بحریہ کے عملے کے لوگوں نے ہمارے اوورسیز مشنوں کے ساتھ بہت سی غیر ملکی بحریہ کے جہازوں پرکنسرٹ میں شرکت کی۔

دیہی برادریوں کے ساتھ مشغول ہونے کے لیے آیوش کی وزارت نے ’’ہر آنگن یوگا‘‘ کے پیغام کو پھیلانے کا وسیع منصوبہ بنایا تھا۔ پنچایتوں، آنگن واڑی، صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز اور اسکولوں میں یوگا کے مختلف آسن کو پیش کیا گیا۔ تقریباً 2 لاکھ کامن سروس سینٹرز، آیوش گرام یونٹ اور امرت سروور کے مقام پر یوگا کے مختلف آسن پیش کئے گئے۔

آیوش ویزا طبی قدر کے سفر کو بڑھا رہا ہے:جیسا کہ قابل احترام وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے جی اے آئی آئی ایس 2022 میں اعلان کیا تھا ، اس کے مطابق  وزارت داخلہ نے آیوش سسٹم/انڈین سسٹم آف میڈیسن کے تحت علاج کے لیے غیر ملکی شہریوں کے لیے آیوش ویزا(زمرہ اے وائی)کو نوٹیفائی کیا۔ آیوش ویزا کو متعارف کرایاجانا ہندوستان کا دورہ کرنے والے غیر ملکیوں کے لئے ایک خصوصی ویزا اسکیم کے مترادف ہے، جو تھیراپیٹک  کیئر، دیکھ بھال، تندرستی، یوگا وغیرہ جیسی ادویات کے ہندوستانی نظام کے تحت علاج ومعالجے کے خواہاں ہیں۔آیوش ویزا طبی قدر کے سفر کو فروغ دے گا اور اس کا مقصد ہندوستان کو ایک طبی قدر کے سفر کی منزل کے طور پر فروغ دینا ہے۔ آیوش کی وزارت اور وزارت صحت اور خاندانی بہبودکی وزارت ہندوستان کو دنیا کے طبی سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دینے کے لیے ون اسٹاپ ’ہیل اِن انڈیا‘ پورٹل تیار کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔

آیوش کی وزارت اور انڈیا ٹورزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے جنوری2023 میں ہندوستان میں آیوش کے شعبے میں طبی ویلیو سفر کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے کی غرض سے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔

تحقیقی کا اثرات: وزیر اعظم کے’’من کی بات‘‘میں’آیوش‘ کے تذکرے نے اس شعبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا اور اسے سی سی آر اے ایس کے جے آر اے ایس جریدے کے خصوصی شمارے میں مرتب اور شائع کیا گیا۔ وزارت نے بنیادی سائنس کی وزارتوں/محکموں اور قومی اور بین الاقوامی سطح پر معروف سائنسی تنظیموں کے ساتھ مل کر بہت سی باہمی اور مربوط تحقیق شروع کی۔

مربوط صحت:مربوط صحت تحقیق سے متعلق اشتراک کو فروغ دینے اور اس میں تعاون کرنے کے لیے آیوش کی وزارت اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) کے درمیان11 مئی2023 کو ایک مفاہمت نامے پردستخط کئے گئے۔آیوش، بندرگاہوں، جہازرانی اورآبی شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال،  صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر  ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ، ایم او ایچ ایف ڈبلیو کی وزیر مملکت  ڈاکٹر بھارتی پروین پوار، نیتی آیوگ کے وزیر ڈاکٹر وی کے پال ، آیوش کے سیکریٹری (صحت)سیکریٹری اور ڈجی جی(آئی سی ایم آر)اور دیگر وزارتوں کے سینئر افسران  مفاہمت نامے پر دستخط کئے جانے کی تقریب میں موجودتھے۔ مزیدیہ کہ وسیع تر قبولیت کے لیے ثبوت پیدا کرنے کی غرض سے یہ تعاون صحت عامہ کی تحقیق پر کام کرنے، قومی اہمیت کی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے اور آیوش نظام کے امید افزا علاج کے ساتھ قومی اہمیت کے شناخت شدہ شعبوں/بیماریوں کے حالات پر مشترکہ طور سے اعلیٰ معیار کے کلینیکل ٹرائلز کرنے کے امکانات کو تلاش کرے گا۔ یہ مفاہمت نامہ آئی سی ایم آر-ڈی ایچ آر  کے ذریعے انسانی  شرکت کو شامل کرتے ہوئے ’’بایو میڈیکل اور صحت کی تحقیق‘‘کے لیے قومی اخلاقی رہنما خطوط  میں مربوط  ادویات سے متعلق شمولیت کے امکان کو آسان بنائے گا۔ یہ مفاہمت نامہ آیوش تحقیق کاروں کی تربیت کے ذریعے تحقیقی صلاحیت کو بھی مستحکم کرے گا۔

آیوش، بندرگاہوں، جہازرانی اورآبی شاہراہوں کےمرکزی وزیر جناب سربانند سونووال اور،  صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر  ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے 7 فروری2023 کو نئی دہلی کے  صفدرجنگ اسپتال میں مربوط ادویات شعبہ کا مشترکہ طور پر افتتاح کیا۔ مربوط ادویات کا شعبہ مریضوں کے لیے خصوصی طورپر او پی ڈی،پنچ کرما تھیراپی اور خوراک سے متعلق مشاورت میں خدمات فراہم  کرے گا۔

آیورویدک سائنسز میں تحقیق کے لیے مرکزی کونسل اور لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل نے 25 اکتوبر 2023 کو ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ، تاکہ ایک مربوط ادویات سینٹر قائم کیا جاسکے۔ یہ مربوط مرکز  ایلو پیتھی کے مربوط علاج کے طریقہ کار کے اثر کے لیے تحقیقی ڈیٹا جمع کرنے میں مدد کرے گا۔ ساتھ ہی ساتھ بیماری کے علاج میں آیوروید کے لیے تحقیقی ڈیٹا جمع کرنے میں بھی مدد کرے گا۔

 ایم او یو پر دستخط کیے جس کے لیے میڈیسن سنٹر کے قیام اور مربوط کیا گیا۔ مربوط مرکز بیماری کے انتظام میں ایلوپیتھی کے ساتھ ساتھ آیوروید کے مربوط طریقہ علاج کے اثرات کے لیے تحقیقی ڈیٹا اکٹھا کرنے میں مدد کرے گا۔

آیوش کی وزارت اورمحکمہ سابق فوجیوں کی معاون صحت اسکیم کے محکمے( ای سی ایچ ایس)نے مارچ 2023 میں ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ، تاکہ  پورے ہندوستان میں10ای سی ایچ ایس پولی کلینکس میں آیوروید کو مربوط کیا جاسکے۔اس  مفاہمت نامے سے دفاعی شعبے میں آیوش صحت خدمات کو مزید وسعت ملے گی۔ اس کے علاوہ اے ایف ایم سی کے 12 ملٹری اسپتالوں اور37 کنٹونمنٹ بورڈ کے اسپتالوں میں آیوروید مراکز پہلے سے ہی کام کر رہے ہیں۔

آیوش میں تحقیق کی مؤثر دستاویزسازی: آیوش میں مختلف شراکت دار کے ذریعے وسیع تحقیقی کے کام کاج  کا ایک بہت بڑا ذخیرہ  ایک ڈیڈیکیٹیڈ ویب سائٹ آیوش ریسرچ پورٹل پر آن لائن کیا گیا ہے، جبکہ41743 تحقیقی پبلیکیشنز کو(28 دسمبر 2023 تک) زمرہ بندی کی گئی ہے۔یہ  پورٹل فعال طور پر آیوش کی وزارت کے سی سی آر اے ایس کے ذریعے چلایا جارہا ہےاور اسے تلاش کے قابل فارمیٹ میں بنایا گیا ہے اور اسے اِنڈیکس جریدوں کی اشاعتوں میں شامل کیا گیا ہے۔یہ ثبوت پر مبنی آیوش نظام اور محققین اور ماہرین تعلیم کا ایک تیار حل فراہم کرتا ہے۔

اسمارٹ پروگرام: نیشنل کمیشن فار انڈین سسٹم آف میڈیسن(این سی آئی ایس ایم)اور سنٹرل کونسل فار ریسرچ اِن آیورویدک سائنسز (سی سی آر اے ایس)نے بالترتیب طبی تعلیم کو منظم کرنے اور سائنسی تحقیق کے انعقاد کے لیے’اسمارٹ‘(تدریس میں آیورویدک تحقیق کو مرکزی دھارے میں لانے کا دائرہ کار)شروع کیا ہے۔تدریسی پیشہ ور افراد  میں پروگرام کا مقصد آیوروید کالجوں اور اسپتالوں کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال کے ترجیحی شعبوں میں سائنسی تحقیق کو فروغ دینا ہے۔

قومی آیوش مشن: بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور آیوش صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بہتر بنانے میں مرکز کے زیر انتظام علاقوں/ریاستی حکومتوں کی مدد کرنے کے لیے ایک اہم منصوبہ یہ ہے کہ قومی آیوش مشن (این اے ایم)کی مرکزی اسپانسرڈ اسکیم کو نافذ کیا جارہا ہے۔

آیوش کی وزارت نے 18 اور 19 مئی2023 کو نئی دہلی کے وگیان بھون میں2 روزہ قومی آیوش مشن ( این اے ایم) کنکلیو- ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے،آیوش/ وزرائےصحت کی کانفرنس کا انعقاد کیا۔ آیوش اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر جناب سربانند سونووال نے کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ مہمان خصوصی تھے۔اس کنکلیو میں شرکت کرنے والی ریاستوں/مرکز کے زیر انتطام علاقوں کے صحت اور آیوش کے 13وزراء کے علاوہ آیوش اور خواتین و بچوں کی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر مہندر بھائی مونجپارا نے شرکت کی۔ مختلف ریاستوں کے آیوش اورصحت کے وزراء کے ساتھ ایک گول میز مباحثہ این اے ایم کنکلیو کے موقع پر منعقد ہوا۔ اس کنکلیو کے افتتاحی سیشن کے دوران ای لرننگ مینجمنٹ سسٹم(ای ایل ایم ایس)اور جامع اے ایچ ایم آئی ایس ایک اَپ گریڈ شدہ ای ایچ آرسسٹم لانچ کیا گیا۔

مزید برآں قومی آیوش مشن کے ذریعے، آیوش کی وزارت نے آیوشمان بھارت کے تحت 12,500 صحت کی سہولیات کو آیوش ہیلتھ اینڈ ویلنس سنٹر میں اَپ گریڈ کرنے کی منظوری کے لیے عمل کو مکمل کیا۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصولہ اعداد و شمار کے مطابق 8.42 کروڑ مستفیدین کو23-2022 کے دوران ان سہولتوں سے فائدہ پہنچا اور جنوری 2023 سے اکتوبر 2023 تک 6.91 کروڑ مستفید  کو فائدہ پہنچا ۔

آیورٹیک آئی آئی ٹی جودھپور: آیوش کی وزارت نے سینٹر آف ایکسی لینس( سی اوای)اسکیم کے تحت مئی2023 میں آئی آئی ٹی جودھپور میں  آیور ٹیک سنٹر کو اسپانسر کیا ہے۔آئی آئی ٹی جودھپور میں مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا سائنس(اے آئی ڈی ای) کے اسکول میں مصنوعی ذہانت پر مبنی درست حفظان صحت میں مہارت کے سینٹر کا حصہ سینٹر آف ایکسی لینس سی ای او آیور ٹیک ہے۔اس مرکز کا مقصد آبادی اور انفرادی خطرے کی سطح بندی اور صحت سے متعلق ابتدائی طور پر قابل عمل صحت کے طریقہ کار کے لیے مصنوعی ذہانت(اے آئی)پر مبنی  مربوط فریم ورک قائم کرنا ہے۔ سنٹر فار آیور ٹیک کو صحت اور ادویات کی درستگی کی جگہ میں اپنی نوعیت کے پہلے پہل کے طور پر تجویز کیا جا رہا ہے، جو کہ الیکٹرونکس، ڈیجیٹل ہیلتھ، مصنوعی ذہانت( اے آئی) اور ملٹی اومکس ٹیکنالوجیز کو یکجا کرے گا، تاکہ آبادی اور انفرادی خطرے کی سطح بندی اور صحت کی ابتدائی طریقہ کار  صحت پر مبنی مربوط فریم ورک قائم کرنے کے لئے ٹرانس ڈسپلنری فریم  ورک میں ’ثبوت پر مبنی آیوروید‘کو بروئے کار لایا جاسکے۔

شمال مشرقی ترقی پر توجہ مرکوز کریں:

آیوش کی وزارت نے اپنی مختلف اسکیموں، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور مختلف سربراہی اجلاسوں اور کانفرنسوں، آیوش پَرو اور ایکسپو وغیرہ کے ذریعے شمال مشرقی خطہ کی سماجی و اقتصادی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔ سال 2023 میں خطے میں آیوش کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لیے  مندرجہ ذیل اقدامات کیے گئے:

  • 819 آیوش ہیلتھ اینڈ ویلنیس مراکز تعمیر یا منظور کیے گئے ہیں
  • 100 سے زیادہ آیوش دواخانوں کی تعمیر کو منظوری دی گئی ہے
  • 50 سے زیادہ آیوش اسپتالوں کو منظوری دی گئی ہے
  • تعلیمی اداروں کی ترقی کے لیے مالی معاونت فراہم کی گئی

روایتی ادویات پر شنگھائی کارپوریشن آرگنائزیشن(ایس سی او)کے تحت پہلی بی 2بی کانفرنس آسام کے شہر گوہاٹی میں منعقد کی گئی تھی۔ بین الاقوامی ایکسپو کا انعقاد مرکزی تقریب کے موقع پر کیا گیا، جس نے بین الاقوامی تعاون اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی راہ ہموار کی۔

بیماری کی بین الاقوامی درجہ بندی میں آیوش: آیوش کی  وزارت نے آیوش موربیڈلی کو شامل کرنے اورآئی سی ڈی-11کے روایتی ادویات کے باب کے دوسرے ماڈیول میں شامل کرنے کے لیے معیاری کوڈز کی حمایت کی۔

ڈبلیو ایچ او کا اشتراک: وزارت نے ڈبلیو ایچ او کے ساتھ ایک پروجیکٹ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے، جس کا مقصد اگلے 5 سالوں میں روایتی اورتکمیلی ادویات کے معیارات، کوالٹی، تحفظ اور تاثیر کو بلند کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے عالمی حکمت عملی کی تشکیل کو آگے بڑھانا ہے۔

ڈبلیو ایچ او /آئی ٹی یو- صحت میں مصنوعی ذہانت پر فوکس گروپ  میں روایتی ادویات کے لیے مصنوعی ذہانت میں ٹاکنگ گروپ میں ہندوستان کی قیادت:روایتی ادویات کے لیے مصنوعی ذہانت کے لیے ٹاکنگ گروپ ڈبلیو ایچ او-صحت میں مصنوعی ذہانت پر فوکس گوپ میں  صحت کے لیے مصنوعی ذہانت پر فوکس گروپ(ایف جی-اے آئی 4ایچ)کے تحت تشکیل دیا گیا ہے۔آیوش کی وزارت  دیگر روایتی ادویات  شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس کی قیادت کرے گی۔

خلاصہ طور پر2023 کو آیوش کی وزارت کے لیے ایک تبدیلی کا سال قرار دیا گیا، جس میں اس کے عالمی اثر و رسوخ، روایتی ادویات کے تئیں وابستگی اور قومی اور بین الاقوامی سطح پر صحت کی دیکھ بھال کو بڑھانے کی کوششوں کو ظاہر کیا گیا۔

************

 

 

ش ح۔ح ا۔ن ع

U. No.3086



(Release ID: 1991591) Visitor Counter : 90