شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت

شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت کی کامیابیاں - 2023


امنگوں سے پر  اکھوڑہ-اگرتلہ نئی ریل لائن پروجیکٹ کا افتتاح وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور بنگلہ دیش کی وزیر اعظم محترمہ شیخ حسینہ نے کیا

کابینہ نے دو اجزاء یعنی‘‘  این ای ایس آئی ڈی ایس - روڑ اور این ای ایس آئی ڈی ایس - ادر دین روڑ   انفراسٹرکچر اور پی ایم - ڈی ای وی آئی  این ای کے ساتھ این ای سی، این ای ایس آئی  ڈی ایس کی اسکیموں’’ کو جاری رکھنے کی منظوری دی؛  تینوں کے لیے نئے نظرثانی شدہ رہنما خطوط جاری کیے گئے

وزارت نے ڈیٹا اینالیٹکس ڈیش بورڈ کا آغاز کیا۔ اس ڈیش بورڈ پر 55 محکموں اور وزارتوں کی 112 اسکیموں کا ڈیٹا دستیاب ہے

نارتھ ایسٹ وینچر فنڈ (این ای وی ایف) نے خطے میں ایک متحرک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم تیار کیا اور 67 اسٹارٹ اپس کو سرمایہ کاری کی حمایت فراہم کی

ڈی او این ای آر  نے اے ایم ٹی آر او این  کے تعاون سے این ای آر  ریاستوں کے لیے 5 جی ایپلیکیشنز کا آغاز کیا؛ یہ صحت کی دیکھ بھال، زراعت، ایج کمپیوٹنگ اور 5 جی لیبز پر توجہ مرکوز کرتا ہے

شمال مشرقی خطہ (این ای آر) میں کاروباری منظر نامے میں 4500+ رجسٹرڈ اسٹارٹ اپس اور 25 فعال انکیوبیٹرز کے ساتھ ایک تبدیلی کا اضافہ ہوا

ڈی او این ای آر نے نارتھ ایسٹرن ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن لمیٹڈ کے تعاون سے "دی نارتھ ایسٹ بینکرس کنکلیو 2023" کا انعقاد کیا

Posted On: 27 DEC 2023 2:36PM by PIB Delhi

سال 2023 میں شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت کی کامیابیاں یہ ہیں-

1. ایم ڈی او این ای آر/ این ای سی کی اسکیموں کے لیے نظر ثانی شدہ رہنما خطوط کا اجراء

وزارت نے جدید ترین ٹکنالوجیوں اور بہترین طریقوں کو لانے کے لیے اپنی اسکیموں کو ہموار کیا ہے اور ٹائم لائن پر مبنی منظوری کے عمل کے ساتھ تفصیلی ہم آہنگ رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔

2022-23 سے 2025-26 تک کی مدت کے لیے 8139.50 کروڑ روپے کے منظور شدہ اخراجات کے ساتھ نارتھ ایسٹ اسپیشل انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ اسکیم (این ای ایس آئی ڈی ایس ) کے تسلسل کو کابینہ نے منظور کیا، جس میں دو اجزاء  یعنی این ای ایس آئی ڈی ایس - روڑ اور این ای ایس آئی ڈی ایس –ادر دین روڑ انفراسٹرکچر(اوٹی آر آئی ) شامل ہیں۔یہ اسکیم ایک مرکزی سیکٹر کی اسکیم ہے جس میں 100فیصد مرکزی فنڈنگ ہے۔ حکومت کے فیصلوں بشمول سابقہ نارتھ ایسٹ روڈ سیکٹر ڈیولپمنٹ اسکیم (این ای آر ایس ڈی ایس) کو این ای ایس آئی ڈی ایس – روڑ  جزء  میں ضم کرنے وغیرہ نے 15ویں مالیاتی کمیشن کی بیلنس مدت کے دوران تنظیم نو شدہ  این ای ایس آئی ڈی ایس کے نظم و نسق اور ان کو لاگو کرنے کے لیے نئے رہنما خطوط وضع کرنے کی ضرورت پیش کی۔ اسی مناسبت سے، این ای ایس آئی ڈی ایس کے دونوں اجزاء کے نظم و نسق اور ان پر عمل درآمد کے لیےنئی نئی وضع کردہ  الگ الگ گائیڈ لائنز 21اگست 2023 کو اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وسیع مشاورت اور اندرونی طور پر تفصیلی بات چیت کے بعد جاری کی گئی ہیں۔

مرکزی کابینہ نے 2022-23 سے 2025-26 تک کی مدت کے لیے 'این ای سی کی اسکیموں' کو جاری رکھنے کی منظوری دی تھی جس کی کل تخمینہ جاتی  لاگت 3202.7 کروڑ روپے تھی۔ "این ای سی کی اسکیموں" کے لیے تازہ رہنما خطوط 21اگست 2023 کو تفصیلی بحث اور مشاورت کے بعد جاری کیے گئے ہیں۔

21اگست2023 کو جاری کردہ نارتھ ایسٹ پی ایم- ڈی ای وی آئی این ای کے لیے وزیر اعظم کے ترقیاتی اقدام سے متعلق نظرثانی شدہ رہنما خطوط 12اکتوبر2022 سے نافذ العمل ہیں اور یہ رہنما خطوط پی ایم- ڈی ای وی آئی این ای کے تمام منصوبوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔ سابقہ رہنما خطوط (29اگست 2022) کے تحت کارروائیاں بھی 12اکتوبر 2022 سے نئے رہنما خطوط کے ساتھ کسی بھی مسائل کو حل کرنے کے لیے مجاز اتھارٹی کی منظوری کے ساتھ مشروط ہیں۔"

2. ایم ڈی اواین ای آر/ این ای سی کی اسکیموں کے تحت کامیابیاں

(i) نارتھ ایسٹ کے لیے وزیر اعظم کا ترقیاتی اقدام (پی ایم- ڈی ای وی آئی این ای)

مرکزی بجٹ 2022-23 میں 100فیصد  مرکزی فنڈنگ کے ساتھ، شمال مشرقی خطے کے لیے وزیر اعظم کے ترقیاتی اقدام (پی ایم- ڈی ای وی آئی این ای) کا اعلان ایک نئی مرکزی سیکٹر اسکیم کے طور پر کیا گیا تھا اور مرکزی کابینہ نے 12 اکتوبر 2022 کو 2022-23 سے 2025-26 (15 ویں مالیاتی کمیشن کی مدت کے بقیہ سال) کے لیے 4 سالہ مدت کے لیے  6,600 کروڑ  روپےکا کل تخمینہ جاتی  اخراجات کے ساتھ اس کی منظوری دی تھی۔ پی ایم- ڈی ای وی آئی این ای اسکیم کے لیے تفصیلی رہنما خطوط 21 اگست 2023 کو جاری کیے گئے تھے۔

پی ایم- ڈیوائن اسکیم کے مقاصد یہ ہیں: (i) پی ایم گتی شکتی کے جذبے کے تحت بنیادی ڈھانچے کو یکساں طور پر فنڈ کرنا۔ii) )این ای آر کی محسوس کردہ ضروریات پر مبنی سماجی ترقی کے منصوبوں کی حمایت کرنا؛ (iii) نوجوانوں اور خواتین کے لیے ذریعہ معاش کی سرگرمیوں کو فعال کرنا۔ اور (iv) مختلف شعبوں میں ترقیاتی خلا کو پُر کرنا۔

26دسمبر2023 تک، 855.85 کروڑ روپے کے نو (9) پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے اور 3138.68 کروڑ روپے کے 14 پروجیکٹوں کی منظوری کے لیے سفارش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، پی ایم- ڈی ای وی آئی این ای کے تحت 983.05 کروڑ روپے کے 12 پروجیکٹوں کی اصولی طور پر (منتخب) سفارش کی گئی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002E7PQ.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001DFVL.jpg

 

(ii) نارتھ ایسٹ اسپیشل انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ اسکیم (سڑکیں) - این ای ایس آئی ڈی ایس (سڑکیں)

نارتھ ایسٹ اسپیشل انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ اسکیم (این ای ایس آئی ڈی ایس) کو 2017-18 کے دوران منظور کیا گیا تھا اور اسے 31مارچ 2022 تک نافذ کیا گیا تھا۔ 01اپریل2022 سے نافذ العمل این ای ایس آئی ڈی ایس کی توسیع کے عمل کے دوران، سابقہ ​​ این ای ایس آئی ڈی ایس کو مندرجہ ذیل دو اجزاء یعنی این ای ایس آئی ڈی ایس (سڑکیں) اور این ای ایس آئی ڈی ایس (سڑک کے بنیادی ڈھانچے کے علاوہ) میں دوبارہ تشکیل دیا گیا ہے۔

این ای ایس آئی ڈی ایس (سڑکیں)

یہ جزو اپنے پیشرو درج ذیل اسکیموں کے تحت منظور شدہ (لیکن ابھی تک مکمل نہیں ہوا) پروجیکٹ کو شامل کرتا ہے:

      (i) نارتھ ایسٹ روڈ سیکٹر ڈیولپمنٹ اسکیمیں (این ای آر ایس ڈی ایس)

      ii) ) این ای ایس آئی ڈی ایس کے سڑک/پلوں کے منصوبے۔

اس اسکیم کا مقصد سڑکوں کی تعمیر میں مخصوص گیپ فنڈنگ فراہم کرنا ہے (جو حکومت کی کسی دوسری وزارت/محکمہ جیسے ایم او آر ٹی ایچ، ڈی او آر ڈی، بی آر او، وغیرہ کے تحت نہیں کور کیے جا  رہے ہیں لیکن (الف) دور دراز مقامات تک رسائی فراہم کرنے(ب) بازاروں تک رسائی فراہم کرنے کے لیے اور (ت) حفاظتی نقطہ نظر سے ضروری ہیں۔

اب تک، 552.63 کروڑ روپے  کے 10 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے اور 182.54 کروڑ  روپےکے 3 پروجیکٹوں کو منظوری کے لیے منتخب کیا گیا ہے، اس کے علاوہ، این ای ایس آئی ڈی ایس (سڑکوں) کے تحت انتخاب کے لیے 1452.87 کروڑ کے روپےکے  21 پروجیکٹوں کی سفارش کی گئی ہے۔

Image

(iii) نارتھ ایسٹ اسپیشل انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ اسکیم (سڑکوں کے انفراسٹرکچر کے علاوہ) –این ای ایس آئی ڈی ایس( او ٹی آر آئی)

این ای ایس آئی ڈی ایس( او ٹی آر آئی)جزو اپنے پیشرو درج ذیل اسکیموں کے تحت منظور شدہ (لیکن ابھی تک نا مکمل) منصوبوں کو شامل کرتا ہے:

(i) نان لیپس ایبل سینٹرل پول آف ریسورس (ایم ایل سی پی آر)

(ii) شمال مشرقی خصوصی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی اسکیمیں (این ای ایس آئی ڈی ایس)

(iii) ہل ایریا ڈویلپمنٹ پروگرام (ایچ اے ڈی اپی)

این ای ایس آئی ڈی ایس( او ٹی آر آئی) کے تحت منظور شدہ کل پروجیکٹ 18488.94 کروڑ روپے کے 1548 ہیں، جن میں سے 11250.83 کروڑ روپے کے 1098 پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں اور 7238.04 کروڑ روپے کے 450 پروجیکٹ جاری ہیں۔

iv) )این ای سی کی اسکیمیں

مرکزی سیکٹر کی ایک اسکیم جس کا نام "نارتھ ایسٹرن کونسل (این ای سی) کی اسکیم ہے، جسے حکومت ہند کی طرف سے مکمل طور پر مالی اعانت فراہم کی گئی ہےاور جو  10ویں مالیاتی کمیشن کی مدت سے زیر نفاذ تھی  اور اسے خطے کی مجموعی ترقی میں خلا کو پر کرنے کے لیے 31مارچ 2022 تک جاری رکھا گیا تھا۔ این ای سی (2022-26) کی اسکیمیں این ای آر کی تیز رفتار اور جامع ترقی کے لیے متعدد شعبوں میں اہم فرق کی مداخلتوں کے ساتھ بغیر کسی تبدیلی کے جاری رہیں۔

  اسکیم کی توسیع یکم اپریل 2022 سےنافذ العمل  31مارچ 2026 تک 15ویں مالیاتی کمیشن (2022-23 سے 2025-26) کے دوران دائرہ کار/کوریج میں کوئی بڑی تبدیلی کے بغیر لاگو کرنے کی منظوری دی گئی۔ یہ اسکیم شمال مشرقی خطے کی تمام آٹھ ریاستوں کا احاطہ کرے گی۔ این ای سی کی اسکیموں کے لیے تفصیلی رہنما خطوط 21 اگست 2023 کو جاری کیے گئے ۔

نئی منظوری کے لیے 1778.76 کروڑ روپے دستیاب تھے۔ این ای سی کی اسکیموں کے تحت اب تک 857.34 کروڑ روپے کے 195 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔

  (v) خصوصی ترقیاتی پیکجز:

بوڈولینڈ علاقائی کونسل (بی ٹی سی)

پرانے پیکیج کے تحت 750.00 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔ 749.64 کروڑ روپے کے 65 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے، 589.11 کروڑ روپے کے 54 پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں اور 160.53 کروڑ روپے کے 11 پروجیکٹ جاری ہیں۔

وزارت داخلہ کے ساتھ میمورنڈم آف سیٹلمنٹ کے تحت، 750 کروڑ روپے (3 سال کے لیے 250 کروڑ روپے) مختص کیے گئے ہیں۔ 14.83 کروڑ روپے کے 01 پروجیکٹ کو سینکشن  کے لیے منظوری دی گئی ہے، اور 273.72 کروڑ روپے کے 4 پروجیکٹوں کو اصولی طور پر منظوری دی گئی ہے۔

کاربی اینگلونگ خود مختار علاقائی کونسل (کے ا ےاے ٹی سی)

پرانے کے ا ےاے ٹی سی پیکیج کے تحت،350.00 کروڑ  روپےمختص کیے گئے تھے۔ 251.48 کروڑ روپے کے 26 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے، 13.14 کروڑ روپے کے 4 پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں اور 238.34 کروڑ روپے کے 22 پروجیکٹ جاری ہیں۔ اس کے علاوہ 95.92 کروڑ روپے کی لاگت والے 06 دیگر پروجیکٹوں کو بھی اس پیکیج کے تحت اصولی طور پر منظور کیا گیا ہے۔

کے ا ےاے ٹی سی کے نئے پیکج کے تحت کے ا ےاے ٹی سی کے علاقے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے 500 کروڑروپے  (5 سال کے لیے100 کروڑ روپے سالانہ) کی رقم مختص کی گئی ہے۔ 296.02 کروڑ روپے کے 3 پروجیکٹوں کو اصولی طور پر منظوری دی گئی ہے۔

دیما ہساؤ خود مختار علاقائی کونسل (ڈی ایچ اے ٹی سی)

200 کروڑ روپے  کے پرانے ڈی ایچ اے ٹی سی پیکیج کے تحت 174.82 کروڑ  روپے مالیت کے 12 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی تھی اور 25 کروڑ روپے کے 3 پروجیکٹوں کو برقرار رکھا گیا ہے۔

جن میں سے 19.87 کروڑ روپے کے 2 پروجیکٹ مکمل ہوچکے ہیں، اور 179.94 کروڑ روپے کے 13 پروجیکٹ جاری ہیں۔

3. این ای  خطہ کے لیے 10فیصد  مجموعی بجٹ سپورٹ کے تحت اخراجات

  حکومت کی موجودہ پالیسی کے مطابق، تمام غیر مستثنیٰ مرکزی وزارتوں / محکموں (فی الحال 54) کو لازمی ہے کہ وہ مرکزی سیکٹر اور شمال مشرقی خطے (این ای آر) کے لیے مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں کی اپنی مجموعی بجٹ سپورٹ (جی بی ایس) کا کم از کم 10فیصد  خرچ کریں۔

کئی سالوں کے دوران، مرکزی وزارتوں/محکموں کی طرف سے خطے کے لیے ترقیاتی اخراجات کو متحرک کرنے میں ایک مستقل مزاجی حاصل کی گئی ہے جیسا کہ ضمیمہ-اے میں دکھایا گیا ہے۔

محترم وزیر/ سیکرٹری، ایم ڈی او این ای آر  کی سطح پر باقاعدہ سہ ماہی جائزہ اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تمام وزارتیں اپنے جی بی ایس کا لازمی 10فیصد  شمال مشرقی علاقے میں خرچ کریں۔ ان وزارتوں/محکموں کے ساتھ جو اپنے ہدف کے مطابق خرچ نہیں کر پا رہے ہیں ان کے ساتھ الگ سے اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں تاکہ منصوبوں پر عمل درآمد میں اور اخراجات میں  بھی تیزی لائی جا سکے ۔

4. ایم ڈی او این ای آر  ڈیٹا اینالیٹکس ڈیش بورڈ

وزارت نے 12اکتوبر 2023 کو ڈیٹا اینالیٹکس ڈیش بورڈ شروع کیا ہے جس میں 55 محکموں اور وزارتوں کی 112 اسکیموں کا ڈیٹا موجود ہے۔ یہ ڈیش بورڈ ایم ڈی او این ای آر کی (اے) ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی (بی) کاموں میں آسانی؛ (سی) مرکزی نگرانی؛ (ڈی) پالیسی کی سطح کے فیصلے کے آلہ؛ اور (ای) معلومات کے انضمام میں مدد کرے گا۔ وزارت این ای آر کے خواہش مند اضلاع، شمال مشرقی سرحدی اضلاع اور این ای آر کے سب سے پسماندہ اضلاع پر گہری نظر رکھ سکے گی۔ این ای آر  میں اسکیموں کے کلیدی کارکردگی کے اشاریوں کے لیے ایک بینچ مارک بناتے ہوئے، ڈیش بورڈ ای گورننس میں جدید ترین اختراعات سے لیس ہوگا اور متعدد محکموں اور وزارتوں میں معلومات کو ایک پلیٹ فارم پر ڈسپلے کرے گا۔

A black background with yellow textDescription automatically generated

5. اگرتلہ-اکھوڑہ ریل لنک پروجیکٹ کا افتتاح

امنگوں سے پر اکھوڑہ اگرتلہ نئی ریل لائن پروجیکٹ کا افتتاح ہندوستان کے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور بنگلہ دیش کی عزت مآب وزیر اعظم محترمہ شیخ حسینہ نے 01/11/2023 کو کیا ہے۔ اس پروجیکٹ کو بنگلہ دیش کی طرف سے اور ہندوستان کی طرف سے ڈونر کی وزارت سے بنگلہ دیش کو امدادی گرانٹ کے تحت حکومت ہند کی طرف سے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے ۔ پروجیکٹ کا ایک اہم مقصد یہ ہے کہ کولکتہ سے ڈھاکہ کے درمیان چلنے والی میتری ایکسپریس کو اگرتلہ تک بڑھایا جا ئے ، جس سے سفر کا وقت 38 گھنٹے سے کم کر کے 16 گھنٹے ہو جائے گا۔ کام کی کل روٹ کی لمبائی 12.24 کلومیٹر ہے اور دونوں طرف کے پروجیکٹ کی کل لاگت 1273 کروڑ روپے ہے۔ یہ پروجیکٹ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان مضبوط دو طرفہ تعلقات کی علامت ہے اور اس سے علاقائی رابطوں میں نمایاں بہتری آئے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005XIN9.jpg

 

6. این ای آر  پر توجہ مرکوز - شمال مشرقی   ریاستوں کا عزت مآب  مرکزی وزراء کا پندرہ روزہ دورہ

شمال مشرقی خطے میں ترقی کی رفتار کو تیز کرنے اور اس خطے میں حکومت کی طرف سے لاگو کیے جانے والے منصوبوں/ اسکیموں کی افادیت کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے، یہ فیصلہ کیا گیا کہ ہر شمال مشرقی ریاست کا ہر 15 دنوں میں ایک مرکزی وزیر دورہ کرے گا۔ایم ڈی او این ای آر  2015 سے ہر ماہ شمال مشرقی  ریاستوں کا دورہ کرنے کے لیے مرکزی وزراء کو نامزد کر کے ان دوروں کاانتظام  اور کا انصرام کرتا ہے۔ 2023 میں، 74 مرکزی وزراء نومبر 2023 تک 148 سے زیادہ بار این ای آر کا دورہ کر چکے ہیں۔ یہ دورے  مقامی آبادی کے جذبات اورامنگوں کی نقشہ سازی اور  این ای آر  میں حکومت کے منصوبوں/ اسکیموں کا موثر نفاذ میں مددگارہیں۔

ان دوروں کی نگرانی کو ہموار کرنے اور بڑھانے کے لیے ایم ڈی او این ای آر  نے "پوراتر سمپرک سیتو" پورٹل شروع کیا، جو این ای آر میں عزت مآب مرکزی وزراء کے ریاست وار/ضلع وار دوروں کے بارے میں قیمتی بصیرت اور تصویری معلومات فراہم کرتا ہے، جس کا استعمال تمام اسٹیک ہولڈرز۔ ایک جگہ پر کریں گے اور یہ پورٹل  ایک کلک کے ذریعے دوروں کی سمری رپورٹ تیار کرتا ہے۔

7. 5جی استعمال کے کیسز

جدید ٹیکنالوجی کے محاذ پر، ایم ڈی او این ای آر  نے گوہاٹی میں مرکز کے ساتھ اے ایم ٹی آر او این  کے تعاون سے این ای آر  ریاستوں میں 5 جی  ایپلیکیشنز شروع کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ منصوبہ صحت کی دیکھ بھال، زراعت، ایج کمپیوٹنگ اور 5 جی  لیبز پر مرکوز ہے۔ تمام ایپلی کیشنز انڈسٹری 4.0 پر مبنی ہیں جس میں اے آئی ، آئی او ٹی ، کلاؤڈ، انٹرنیٹ استعمال کیا گیا ہے اور شہریوں کو ہاتھ میں لیے اسمارٹ فونز کے ذریعے دستیاب کرایا گیا ہے۔ این ای آر کی متعدد ریاستوں میں 5 جی ٹریننگ لیبز پہلے ہی شروع ہو چکی ہیں۔ 5 جی صحت کے استعمال کے معاملات میں موبائل / کلاؤڈ پر مبنی ای سی جی  حل، اسمارٹ فونز کا استعمال کرتے ہوئے اے آئی  پر مبنی موتیابند  کاتجزیہ، بہتر طبی فیصلہ سازی کے لیے کلاؤڈ پر اے آئی  پر مبنی طبی تصویر کا تجزیہ، کھانسی کی آوازوں کے آڈیو میٹرک تجزیہ کے ذریعے سانس کی صحت کے لیے اے آئی  ٹیکنالوجی، امیجنگ ڈیوائس زخموں پر بیکٹیریا کا پتہ لگانے اور درجہ بندی کرنے کے لیے اے آئی  کو یکجا کرنا، ذیابیطس ریٹینوپیتھی، لوکوموٹر چیلنج، آئی او  ٹی  پر مبنی تشخیص وغیرہ شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006ZXRT.jpg

8. بہترا سٹارٹ اپ ایکو سسٹم

ایم ڈی او این ای آر  اور نارتھ ایسٹرن ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن لمیٹڈ (این ای ڈی ایف آئی ) نے شمال مشرقی علاقے کے لیے پہلے وقف وینچر فنڈ کے طور پر ایک اہم سنگ میل کو نشان زد کرتے ہوئے، نارتھ ایسٹ وینچر فنڈ (این ای وی ایف ) کے قیام کے لیے تعاون کیا، جس میں  100 کروڑ روپے  کا بنیادی سرمایہ  ہے۔ اپریل 2017 میں اپنے آغاز کے بعد سے، این ای وی ایف  نے خطے میں ایک متحرک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اس نے 67 اسٹارٹ اپس کو 98.17 کروڑ  روپے کی سرمایہ کاری کی حمایت فراہم کی ہے۔ اس کی قابل ذکر کامیابیوں میں این ای وی ایف کی مالی اعانت سے چلنے والے متعدد اسٹارٹ اپس شامل ہیں جو کہ 100 کروڑ  روپےسے زیادہ قیمتوں میں ہیں، جس سے شمال مشرق میں 10,000+ براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ این ای وی ایف کی کامیابی کی بنیاد پر، این ای ڈی ایف آئی  نے ہر فنڈ اور فنڈ کے انتظام کے مجوزہ کارپس میں تعاون  کے لیے  عزم کے ساتھ، ریاست کے مخصوص وینچر فنڈز کی تشکیل کی سہولت فراہم کی ہے۔ اس اقدام کے نتیجے میں منی پور حکومت کے تعاون سے منی پور میں اسٹارٹ اپس کے لیے  30 کروڑ روپے کی پہل "منی پور اسٹارٹ اپ وینچر فنڈ" ، اور "این آر ایل آئیڈیشن اینجل فنڈ"، جس میں  40 کروڑ روپے  کا کارپس ہے،  نامالی گڑھ ریفائنری لمیٹڈ، آئل انڈیا لمیٹڈ کی ایک ذیلی کمپنی کے ساتھ شراکت میں فنڈز کا قیام عمل میں آیا ہے۔ اسی طرح کے اقدامات آسام، تریپورہ، سکم اور این ای آر کی دیگر ریاستوں کی حکومتوں کے ساتھ مل کر جاری ہیں۔ مزید برآں، این ای ڈی ایف آئی  نے حکومت آسام کو ان کے وینچر فنڈ کے لیے25 کروڑ روپے  کی اصولی وابستگی دی ہے اور تریپورہ کی حکومت کے فنڈ میں  15 کروڑ روپے کا تعاون کرنے کا ارادہ بھی رکھتا ہے۔

شمال مشرقی خطہ (این ای آر) میں کاروباری منظر نامے میں ایک تبدیلی کا اضافہ ہوا ہے، جس میں 4500+ رجسٹرڈ اسٹارٹ اپس اور 25 فعال انکیوبیٹرز ہیں۔ اس ترقی کو خطے کی متعلقہ ریاستی حکومتوں کی جانب سے آگے کی سوچ رکھنے والی اسٹارٹ اپ پالیسیوں کی حمایت حاصل ہے تاکہ اس خطے میں اسٹارٹ اپس کو کام کرنے کی ترغیب دی جاسکے۔ اسٹارٹ اپ رینکنگ 2021 کے مطابق ریاست آسام اور اروناچل پردیش کو لیڈر کے طور پر درجہ دیا گیا ہے۔ ریاست میگھالیہ کو بہترین کارکردگی کا درجہ دیا گیا ہے۔ ریاست منی پور، ناگالینڈ اور تریپورہ کو ایسپائرنگ  لیڈر اور ریاست میزورم کو  ایمرجنگ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے طور پر درجہ دیا گیا ہے۔ گرانٹس، انکیوبیشن، رہنمائی، اور سرمایہ کاری کی سہولیات کی پیشکش کرنے والے اسٹیک ہولڈرز نے منفرد پیشکشوں کے ساتھ اسٹارٹ اپ کے اضافے کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ فنڈز کے انفیوژن کے ساتھ، یہ اسٹارٹ اپس پائیداری اور علاقائی معیشت میں اہم شراکت کے لیے تیار ہیں۔ فنڈنگ کے ضروری کردار کو تسلیم کرتے ہوئے، بشمول گرانٹس اور سرمایہ کاری، اس اجتماعی نقطہ نظر کا مقصد 2047 تک شمال مشرقی خطے میں 10,000+ سے زیادہ اسٹارٹ اپس بنانے اور ان کی نشوو نما کے حتمی وژن کے ساتھ، ماحولیاتی نظام کی ترقی کو تیز کرنا ہے۔

  9. نارتھ ایسٹ بینکرز کانکلیو 2023

ایم ڈی او این ای آر نے نارتھ ایسٹرن ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن لمیٹڈ (این ای ڈی ایف آئی ) کے تعاون سے 28اپریل 2023 کو "دی نارتھ ایسٹ بینکر ز کنکلیو  2023" کا انعقاد کیا۔

کنکلیو نے اپنی نوعیت کا پہلا قائدانہ پروگرام تھا، جس میں بینکنگ اور مالیاتی شعبے سے تعلق رکھنے والے مختلف اسٹیک ہولڈرز، پالیسی سازوں، اور ریگولیٹرز کو شمال مشرقی ہندوستان میں بینکنگ سیکٹر کو درپیش چیلنجوں پر غور و فکر کرنے اور کچھ فوری طور پر حل کرنے کے لیے اکٹھا کیا گیا۔ اور پالیسی کی منصوبہ بندی سے لے کر عمل درآمد کی نچلی سطح تک مختلف سطحوں پر مسائل کو حل کرنے کے لیے طویل مدتی قابل عمل حکمت عملی، اس طرح خطے میں مساوات اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے پر غور و خوض کیا گیا۔

ایگری اینڈ الائیڈ سیکٹر، ایم ایس ایم ای  اور اسٹارٹ اپس، بینکوں کے ذریعے مرکزی اسکیموں کے نفاذ اور شمال مشرق میں بینکاری کے مسائل پر چار خاص طور پر موضوعاتی پینل مباحثوں میں بینکاری اور مالیاتی خدمات کو درپیش کارکردگی، امکانات اور شمال مشرقی خطے میں  بینکنگ اور مالیاتی خدمات صنعت کے  چیلنجوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا۔

بات چیت کے دوران متعلقہ فریقوں  نے  ، اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت بینکنگ برادری کے ساتھ مل کر ایک مضبوط بینکنگ بنیادی ڈھانچے کی ترقی، مالیاتی خواندگی کو بڑھانے اور شمال مشرقی خطے میں ایک ڈیجیٹل ایکو سسٹم بنانے پر توجہ دے گی تاکہ مالیاتی شمولیت کو بہتر بنایا جا سکے۔ تبدیلی کی حکمت عملیوں کو نافذ کرنے کے لیے تمام  فریقین پالیسی سازوں، بینکرز، ریگولیٹرز، صنعت کے ماہرین، کاروباری افراد اور وسیع تر کاروباری برادری کے فعال تعاون پر زور دیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0073Q0H.jpg

 

10. شمال مشرقی خطے میں سیاحت کی ترقی کے لیے ٹاسک فورس

ستمبر 2022 میں شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت کی مشاورتی کمیٹی ( ایم ڈی او این ای آر )  کی میٹنگ میں لیے گئے فیصلوں کے مطابق، شمال مشرقی خطے میں سیاحت کی ترقی کے لیے ایک ٹاسک فورس کی تشکیل کی تجویز پیش کی گئی۔ اسی مناسبت سے، 20 اکتوبر  ، 2023 ء کو ایم ڈی او این ای آر کی نگرانی میں متعلقہ وزارتوں، ریاستی حکومتوں اور دیگر  فریقین کے نمائندوں کے ساتھ ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے۔

ٹاسک فورس  شمال مشرقی خطے میں سیاحت کی جامع اور پائیدار ترقی کے لیے  متعلقہ فریقین بشمول پرائیویٹ اسپیس میں شامل افراد کے ساتھ مصروفیات کے ذریعے ایک ایکشن پلان کے ساتھ حکمت عملی بنائے گی۔ یہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز سمیت قومی اور عالمی بہترین طریقوں کا مطالعہ کرے گا اور  شمال مشرقی خطے میں ، ان کو اپنانے کی سفارش کرے گا۔ اس کی سفارشات سیاحت کی پائیدار ترقی میں معاونت کے لیے کنورجنس اور گیپ فلنگ موڈ میں ہوں گی۔

11. بین وزارتی ٹاسک فورس برائے زراعت

شمال مشرقی خطہ ( این ای آر )  میں زرعی شعبے کے ایک مشترکہ جائزے کے بعد شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر  عزت مآب وزیر اور اے اینڈ ایف ڈبلیو کے  عزت مآب وزیر  کے ذریعے ، شمال مشرقی خطے میں اس شعبے کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے زراعت پر ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی۔ ٹاسک فورس نے اپنی سفارشات پیش کر دی ہیں۔

اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ایم او اے اینڈ ایف ڈبلیو بانس پر پروجیکٹ کے نفاذ پر کام کرے گا، آر کے وی وائی  کے تحت  شمال مشرقی خطے کے لیے بڑھے ہوئے اخراجات، صلاحیت کی تعمیر اور ادارہ جاتی مضبوطی، اگر ووڈ کے فروغ، ایم او وی سی ڈی – این ای آر  کے وسیع دائرہ کار کو غیر نامیاتی اجزاء کی اجازت دینے کے لیے خصوصی انتظامات کیے جائیں گے۔ ایم ڈی او این ای آر ،  ان سفارشات پر عمل درآمد کے لیے تمام  متعلقہ فریقوں سے مشاورت کر رہا ہے۔

12. شمال مشرقی سرمایہ کاری کا فروغ

وزارت  ، خطے کی سرمایہ کاری اور تجارتی صلاحیت کو ظاہر کرنے کے لیے سرمایہ کاری کے فروغ کی سرگرمیوں کا اہتمام کر رہی ہے۔ اس مقصد کے لیے  ، جن فوکس سیکٹرز کی نشاندہی کی گئی ہے  ، وہ ہیں زراعت اور اس سے منسلک شعبے، دستکاری اور ہینڈ لومز، سیاحت اور مہمان نوازی، آئی ٹی اینڈ آئی ٹی ای ایس ، کھیل اور تفریح، تعلیم اور ہنر مندی کی ترقی اور صحت کی دیکھ بھال۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008V1XA.jpg

ریاستی سطح پر مشاورت کا انعقاد کیا گیا  ، جس میں ریاستوں کی سرمایہ کاری کی تیاری پر ورک شاپس اور ممکنہ سرمایہ کاروں، مقامی کاروباریوں اور دیگر  فریقین کے ساتھ بات چیت شامل تھی۔ 24 مئی ،  2023 ء کو 20 سے زائد ممالک کے ساتھ  ڈی او این ای آر  کے وزیر کی زیر صدارت سفیروں کا اجلاس ہوا۔ 20 اپریل ، 2023ء کو غیر ملکی چیمبرز آف کامرس کے ساتھ 12 چیمبرز/ایسوسی ایشنز اور 02 سفارت خانوں کے ساتھ ایک گول میز کانفرنس بھی منعقد ہوئی۔

اب تک ممبئی میں 29 مئی کو اور حیدرآباد میں 3 جون کو روڈ شو ہو چکے ہیں۔ روڈ شو  ، بی ٹو بی  اور  بی ٹوجی  میٹنگز، ریاستوں کی طرف سے پچ پریزنٹیشنز اور سرمایہ کاری کے مواقع پر توجہ مرکوز کرنے والے پینل مباحثوں پر مشتمل تھا۔

ممبئی روڈ شو میں 250 سے زیادہ  ممکنہ سرمایہ کاروں نے شرکت کی اور 200 سے زیادہ  بی ٹو جی  میٹنگز کی سہولت فراہم کی گئی۔ حیدرآباد روڈ شو میں بھی 250 سے زیادہ ممکنہ سرمایہ کاروں نے شرکت کی اور 140 سے زیادہ  بی ٹو جی  میٹنگز منعقد کی گئیں۔ لیٹرز آف انٹینٹ یا ایم او یو کے ذریعے 400 اظہار دلچسپی موصول ہوئے ہیں۔ تمام شعبوں میں66,090 کروڑ روپے  عارضی سرمایہ کاری  ہوئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image012105P.jpg  https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image013T75C.jpg

13. مفاہمت ناموں پر دستخط کرنا

  22 اگست، 2023 کو، شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت ( ایم ڈی او این ای آر )  اور و این ڈی پی  نے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے  ، جس کے تحت  یو این ڈی پی ، ایم ڈی او این ای آر  کو  ایس ڈی جیز   پر تیز رفتار پیشرفت پر تکنیکی مدد  فراہم کرے گا  اور نگرانی، تشخیص اور صلاحیت کی تعمیر؛ خواہش مند اضلاع اور بلاکس کی حمایت؛ گورننس میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کی تعیناتی اور اچھے طریقوں کو بڑھانے میں مدد کرے گا ۔  اس مفاہمت نامے سے این ای آر  میں ایس ڈی جیز  کے تیزی سے نفاذ میں مدد ملے گی اور منصوبوں کی موثر نگرانی کو یقینی بنایا جا سکے گا۔

Image

 

4 اکتوبر ، 2023 ء کو بھی، نارتھ ایسٹرن ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈلوم ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ  ( این ای ایچ ایچ ڈی سی ، ایم ڈی او این ای آر  ) اور  حکومت ہریانہ کے محکمہ ثقافتی ورثہ اور سیاحت نے دستکاری، ہینڈ لوم، ٹیکسٹائل، دستکاری کے باہمی، ثقافتی تبادلے اور فروغ کے لیے ریاست ہریانہ اور شمال مشرقی  بھارت کی ثقافت اور کھانے   پر  ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ، جس کے تحت  این ای ایچ ایچ ڈی سی  کو اگلے 5 سالوں کے لیے سالانہ 'سورج کنڈ میلے' میں تھیم اسٹیٹ کے طور پر شرکت کرنے کی اجازت ہوگی۔ این ای ایچ ایچ ڈی سی  شمال مشرق میں بڑے تہواروں میں شرکت کے لیے اسے متعدد پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے حکومت ہریانہ کے محکمہ ثقافت اور سیاحت کی جانب سے متعلقہ محکموں/ایونٹ کے منتظمین/ایجنسیوں کے ساتھ رابطہ قائم کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image015APTG.jpg

14. شمال مشرقی پورٹل کو آگے بڑھانا

"ایڈوانسنگ نارتھ ایسٹ" ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور ویب پر مبنی اقدام ہے  ، جسے این ای سی  نے نارتھ ایسٹرن ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن ( اینای ڈی ایف آئی) کے ذریعے تیار کیا ہے  ، جو  شمال مشرقی خطے کے نوجوانوں کے لیے بہت ضروری معلومات اور رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ پورٹل کا افتتاح 4 مئی ، 2022 ء کو 'آزادی کا امرت مہوتسو' ( اے کےاے ایم )  کے ایک حصے کے طور پر گوہاٹی میں منعقدہ 'نارتھ ایسٹ فیسٹیول' کے اختتامی تقریب کے دوران صدر  جمہوریہ نے کیا تھا۔ یہ کوشش مئی ، 2016 ء میں نارتھ ایسٹرن کونسل کے 65 ویں مکمل اجلاس میں عزت مآب وزیر اعظم کے مبارک خطاب کے  شیئر کردہ ویژن  سے وجود میں آئی ہے۔ پورٹل کے مواد کو بنیادی طور پر تین زمروں میں الگ کیا گیا ہے، یعنی تعلیم، روزگار اور انٹرپرینیورشپ۔

15. شمال مشرقی خطے کے ساتھ تجارت کی سہولت فراہم کرنا

نارتھ ایسٹرن کونسل (این ای سی) نے سکریٹری، این ای سی کی سربراہی میں ایم ای اے، ایم او سی اے سمیت مختلف وزارتوں  بشمول ریلوے، اے اے آئی ، ایم ایس ایم ای  وغیرہ کے ارکان کے ساتھ ایک بین وزارتی گروپ (آئی ایم جی) تشکیل دے کر شمال مشرقی خطہ (این ای آر) میں غیر ملکی تجارت کو بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔  آئی ایم جی  کا بنیادی مقصد  این ای آر  میں غیر ملکی تجارت میں رکاوٹ بننے والی رکاوٹوں کی نشاندہی کرنا اور ان کو کم کرنا ہے۔ مزید برآں، اسے پیداوار، قدر میں اضافے اور سرحد پر چیلنجوں سے متعلق مسائل کو حل کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ کچھ وزارتوں نے اپنے متعلقہ  کے پی آئیز  کو پورا کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کی اطلاع دی ہے، جو چیلنجوں سے نمٹنے اور خطے میں غیر ملکی تجارت میں مثبت پیش رفت کو فروغ دینے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

ایم ڈی او این ای آر   نے وزارت خارجہ، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت، ڈی پی آئی آئی ٹی ، لینڈ پورٹس اتھارٹی آف انڈیا اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے ساتھ بھی میٹنگیں کی ہیں تاکہ بنگلہ دیش کے ذریعے تجارت اور ترسیل میں رکاوٹ پیدا کرنے والے مسائل اور رکاوٹوں پر بات چیت کی جا سکے ، جس کا مقصد بنگلہ دیش کے ذریعے شمال مشرقی ریاستوں اور باقی ملک کے درمیان تجارت اور ٹرانزٹ میں خاطر خواہ اضافہ کرنا ہے۔

  16. روزی روٹی کی تخلیق کے لیے ڈیزائن لیبز

"ڈیجیٹل ڈیزائن لیبز برائے روزی روٹی جنریشن" کے عنوان سے  این ای سی  نے مالی سال  23-2022 ء  میں  4.99  کروڑ  روپے کی کل لاگت سے منظوری دی تھی۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد شناخت شدہ علاقوں میں مقامی نوجوانوں کو علمی معیشت/ڈیجیٹل معیشت میں فائدہ مند روزگار حاصل کرنے کے لیے مطلوبہ ڈیجیٹل مہارتیں حاصل کرنے کی تربیت دینا ہے۔ ماؤ، منی پور اور شیلانگ، میگھالیہ میں ڈیجیٹل ڈیزائن لیبز قائم کی گئی ہیں۔

Image  https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0172XKE.jpg

17. نارتھ ایسٹرن ڈیولپمنٹ فائنانس کارپوریشن لمیٹیڈ ( این ای ڈی ایف آئی ) کی کامیابیاں

این ای ڈی ایف آئی شمال مشرقی خطے میں نئے صنعتی اور سروس سیکٹر کے منصوبوں کے قیام میں سہولت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ کارپوریشن نے یکم جنوری ، 2023 ء سے 30 نومبر ، 2023 ء تک مختلف شعبوں تعلیم و تربیت  ، فوڈ پروسیسنگ، ہینڈ لوم اور دستکاری، صحت کی دیکھ بھال، ہوٹل اور سیاحت، مائیکرو فائنانس وغیرہ  میں بالترتیب 766.47 کروڑ  روپے اور  547.11 کروڑ  روپے کی کل منظوریوں اور تقسیم کے ساتھ 5338 پروجیکٹوں کی مدد کی ہے  ۔

 

یکم جنوری ، 2023 ء سے 30 نومبر ، 2023 ء کے دوان ریاست کے لحاظ سے منظوریاں اور ادائیگیاں ( کروڑروپے میں )

تفصیلات

اروناچل پردیش

آسام

منی پور

میگھالیہ

میزورم

ناگا لنڈ

سکم

تری پورہ

میزان

منظوری

14.37

500.05

46.75

95.34

43.65

24.88

19.52

21.92

766.47

ادائیگی

14.46

353.25

29.33

55.69

31.07

18.69

20.25

24.38

547.11

 

چھوٹے اور بہت چھوٹے صنعتی اداروں  ( ایم ایس ای ) سیکٹر کی ترقی کے لیے، کارپوریشن نے پہلی نسل کے ممکنہ مقامی کاروباریوں کی شناخت اور  نشو و نما کے لیے پہل کی ہے اور انہیں قابل عمل صنعتی منصوبوں کے قیام میں مدد کے لیے آسان شرائط پر  فنڈ فراہم کیا ہے۔ چھوٹے اور بہت چھوٹے کاروباری شعبے کے تحت کارپوریشن کی کریڈٹ اسکیموں کو رعایتی شرح سود پر  دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ،  این ای ڈی ایف آئی  خطے میں ایم ایس ایم ای  اور مائیکروفائنانس شعبوں کے فروغ اور ترقی کے لیے اقدامات/ سرگرمیاں انجام دیتا ہے۔

 

Eco Heritage Villa2

ایکو ہیریکیج ویلا منی پور کے امپھال میں واقع ایک ہوم اسٹے گیسٹ ہاؤس ہے این ای ڈی ایف آئی نے شمال مشرق انٹر پرینیورز ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت اِس کی توسیع کے لیے 10.00 لاکھ منظور کئے گئے۔

ناگالینڈ کے کوہیما میں واقع شالوم بائبل ہاؤس ایک انجیل کی دکان ہے۔ این ای ڈی ایف آئی نے اس کی توسیع کے لیے وومین انٹرپرائز ڈیولپمنٹ اسکیم (ڈبلیو ای ڈی ایس) کے ساتھ 5.00 لاکھ روپے منظور کئے ہیں۔

خطے کے غیرتعمیل شدہ اور غیرمستحق علاقوں میں بنیادی سطح کے چھوٹے قرض دہندگان کی مدد کے لیے - کم آمدنی والے افراد کو قرض دینے کے لیے مائیکرو فنانس انسٹی ٹیوشنز (ایم ایف آئیز) کو تھوک مائیکرو کریڈٹ کے لیے این ای ڈی ایف آئی مائیکرو فنانس اسکیم اور ’’این ای ڈی ایف آئی مائیکرو لینڈنگاسکیم‘‘ مائیکرو انٹرپرینیورز کو براہ راست بزنس کرسپانڈنٹ کے ذریعے مالی امداد فراہم کرنے کے لیے شروع کی گئی تھی، جو فارم اور غیرزرعی فارم سیکٹروں میں آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کے لیے شروع کی گئی تھی۔ حوالہ کردہ مدت کے دوران،این ایم ایف ایس کے تحت مجموعی طور پر 40.84 کروڑاور 1031.49 کروڑ روپے کی مالی امداد میں توسیع کی گئی تھی،جبکہ این ایم ایل ایس کے تحت 4265 قرض لینے والوں کو 52.60 کروڑ روپےکی امداد دی گئی۔ ان سے نو لاکھ سے زیادہ مستفید ہونے والوں کی معاشی حالت بہتر ہوئی ہے، جن میں سے 90فیصد سے زیادہ خواتین ہیں۔

 

radha

منی پور کے تھوبل ضلع سے محترمہ وائخوم رادھرانی دیوی نے کپڑے کی فروخت کے لیے دکان چلانے کے واسطے وائی وی یو مالی خدمات پرائیویٹ لمیٹیڈ (این ای ڈی ایف آئی) کی ایک معاون (ایم ایف آئی) سے مائیکرو کریڈٹ قرض حاصل کیا۔

جنوبی سکم کے نامچی سے محترمہ خوشبو پردھان نے یو این اے سی سی او مالی سروسیز پرائیویٹ لمیٹیڈ سے مائیکرو کریڈٹ قرض حاصل کیا اور یہ قرض اپنی پرچیون کی دکان کے لیے لیا تھا۔

 

این ای ڈی ایف آئی نے شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت (ایم ڈی او این ای آر) کے تعاون سے شمال مشرقی وینچر فنڈ (این ای وی ایف) قائم کیا ہے، جو کہ ایک وقف وینچر کیپیٹل فنڈ ہے، تاکہ خطے میں شروع ہونے والے منصوبوں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ فنڈ کے لیے سرمایہ کی وابستگی 100 کروڑ روپےہے (این ڈی او این ای آر 45.00 کروڑ، این ای ڈی ایف آئی 30.00 کروڑ اور ایس آئی ڈی بی آئی25.00 کروڑ)۔ اس فنڈ نے علاقے کے اسٹارٹ اپس میں کافی جوش و خروش پیدا کیا۔ 30 نومبر 2023 تک، کل 67 پروجیکٹوں کو  98.18 کروڑ روپےکی سرمایہ کاری کے وعدے کئے گئے تھے۔

 

گواہاٹی کے آزارا میں واقع زرند مینوفیکچرنگ پرائیویٹ لمیٹڈ واقع ہے، جو ایک پلاسٹک ایمبیڈڈ ہلکے وزن کی اینٹوں کی تیاری اور فروخت کرنے والی کمپنی ہے۔

A person in a yellow shirtDescription automatically generated

میرا تیسرا میٹا پرائیویٹ لمیٹیڈ تمام  بصری طور پر  پرکشش مصنوعات کو ڈیزائن، تخلیق، ڈیلیور اور مارکیٹنگ کرتا ہے۔

منی پور کے امپھال میں واقع گرین بائیوٹیک ایکو سولیوشنز پرائیویٹ لمیٹڈ پہلا بایو فرٹیلائزر، بائیو کیڑے مار ادویات، لائیواسٹاک اور ایکوا کلچر ان پٹ کے لیے پروبائیوٹکس ریسرچ پر مبنی فارمنگ ان پٹ بائیوٹیک مینوفیکچرر اور مارکیٹنگ انٹرپرائز ہے۔

 

18. نارتھ ایسٹرن ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈلوم ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (این ای ایچ ایچ ڈی سی) کی کامیابیاں/حصولیابیاں

Øسات اعشاریہ چھ کروڑ روپے کی پروجیکٹ لاگت کے ساتھ گواہاٹی میں اشتلکشمی ہاٹ اور تجربہ مرکز کا قیام۔ ہاٹ میں 24 مستقل اسٹال ہوں گے جو تمام شمال مشرقی ریاستوں کے کاریگروں کو بازار تک رسائی فراہم کریں گے اور اس کے پاس آؤٹ اسٹیشن سے دستکاروں کو رہائش فراہم کرنے کے لیے کاریگروں کی رہائش بھی ہوگی۔

Ø انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل پارک، مشال پور، بکسا (آسام) میں ای آر آئی سلک اسپننگ پلانٹ کا قیام جس پر 14.92 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ اس کا تصورتقریباً 375 افراد کو براہ راست روزگار فراہم کرنے اور بالواسطہ روزی روٹی فراہم کرنے کا ہے۔ 25003 گھرانے۔ پلانٹ ایک بار شروع ہونے کے بعد 450 کلوگرام ایری سلک یارن کییومیہ پیداواری صلاحیت کا حامل ہوگا۔

Øاین ای آرمیں 7 ریاستوں (کم سکم) میں 10,000 بنکروں کو ڈیجیٹلائزیشن، تصدیق اور ٹریس ایبلٹی کے ذریعہ مارکیٹ کی ترقی فراہم کرنا جس کی لاگت 14.92 کروڑ روپےہے۔اندازہلگایا گیا ہے کہ اس طریقہ کار کے ذریعے اگلے 2سے3 سالوں میں بنکروں کی آمدنی میں 20سے30 فیصد اضافہ ہوگا۔ پروجیکٹ کے نفاذ کے ایک حصے کے طور پر سکم کے علاوہ 08 این ای  ریاستوں سے 10,000 سے زیادہ فعال لومس ویورز کی شناخت اور رجسٹریشن کی گئی ہے۔

Øلائیو لی ہڈ بزنس انکیبیٹرس(ایل بی آئی) کارپوریشن کو ایم ایس ایم ای کی وزارت کی اے ایس پی آئی آر ای اسکیم کے تحت این ای ایچ ایچ ڈی سی میں1.9 کروڑ روپے کےتخمینہ بجٹ کے ساتھزیورات اور دستکاری انکیوبیشن سینٹر کے قیام کے لیے منظوری ملی ہے۔

 

جی-20 سمٹ 2023 میں ہندوستانی دستکاری بازار

 

19. نارتھ ایسٹرن ریجنل ایگریکلچرل مارکیٹنگ کارپوریشن لمیٹڈ (این ای آر اے ایم اے سی) کی کامیابیاں

Øزرعی باغبانی کی پیداوار: انناس، ایوکاڈو، کالے چاول، کاجو، بڑی الائچی، دار چینی، اور کالی مرچ وغیرہ جیسی 140 ایم ٹی سے زیادہ پیداوار کی خریداری۔ اس کے امبریلا کے برانڈ این ای فریش کے تحت تازہ انناس اور سبزیوں کے لیے منڈی کا رابطہ فراہم کیا۔

Øریٹیل سیگمنٹ میں 130سے زیادہ ڈبہ بند مصنوعات کی برانڈنگ اور مارکیٹنگ کے لیے این ای آر اے ایم اے سی کے ساتھ30 ایم ایس ایم ایزمقامی صنعت کاروں کی وابستگی ۔

Øای آر اے ایم اے سی کے 12 اسٹالز/ خوردہ دکانوں کے ذریعے مارکیٹ کی جانے والی مصنوعات کی خوردہ فروشی جس میںکامکھایا اور دیما پور ریلوے اسٹیشنوں پر 2، ایک اسٹیشن ایک پروڈکٹ (ایس او پی) اسٹالز سمیت 7 شہروں/ قصبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ ۔

Ø جی-1 ٹیگ مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لیے برانڈ‘ این ای آر اے ایم اے سی پریمیم شروع کیاگیا۔


Product Basket of NERAMAC OSOP Stall of NERAMAC OSOP stall of NERAMAC OSOP stall of NERAMAC

 

Øحکومت ہند کی زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے تحت 10000  ایف پی اوز کی تشکیل اور فروغ کے تحت این ای آرخطے  میں ایف پی اوز کی تشکیل اور فروغ۔15,500 کسانوں کا احاطہ کرتے ہوئے این ای آر میں 205 ایف پی اوز تشکیل دیے گئے۔

Ø آسام حکومت کی ریاستی بانس ڈیولپمنٹ ایجنسی (ایس بی ڈی اے) کا بانس پلانٹیشن پروجیکٹ: آسام کے تین اضلاع میں 900 ہیکٹیئر اراضی میں کاشتکاری مکمل کی گئی، جس میں 3.30 لاکھ پودوں اور 750 کسان مستفدین کا احاطہ کیاگیا۔

Øشمال مشرقی خطے کے زرعی باغبانی مصنوعات کا جی 1 رجسٹریشن: سال کے دوران این ای آر اے ایم اے سی نے تمام 13  جی 1 رجسٹرڈ زرعی باغبانی مصنوعات کے لیے این ای آر کے 1308 کسانوں کے یوزر اتھارائزیشن رجسٹریشن کو آسان بنایا۔


Ø سال کے دوران این ای آر اے ایم اے سی نے 17 تقریباتکااہتمام کیا، جس میں تقریباً 2 ہزار کسانوں/ صنعت کاروں کا احاطہ کیاگیا۔

Øسال کے دوران، اگرتلہ میںاین ای آر اے ایم اے سیکا کاجو پروسیسنگ پلانٹ (سی پی پی ) کااحیا ہوااور این ای سی کے فنڈ کے تعاون سے کام کرنا شروع کر دیا اور برنیہاٹ، میگھالیہ میں انٹیگریٹڈ جنجر پروسیسنگ پلانٹ پی پی پی موڈ کے تحت بحال ہوا۔

20. نارتھ ایسٹ کین اینڈ بانس ڈیولپمنٹ کونسل (ای سی بی ڈی سی) کی کامیابی

Ø صلاحیت سازی  اور ہنرمندی میں اضافہ اور تربیت این ای سی بی ڈی سی کی اہم سرگرمیاں ہیں۔ اس مدت کے دوران این ای سی بی ڈی سینے تربیتی/ہنر مند ترقی کے تربیتی پروگرام کے نمبر 21 کا انعقاد کیا اور 463 سے زائد افراد کو گنے اور بانس میںتربیت دی گئی۔

Øحکومت ہند کی ڈی او این ای آر کی وزارت کی شمال مشرقی کونسل این ای سی کے ذریعہ پروجیکٹ لاگت 448.46 لاکھ روپے کے فنڈ سے ناگالینڈ میں دیما پور کے سوویما گاؤں میں بانس پر مبنی دستکاری کنسنٹریشن سینٹر مکمل کیاگیا تھا اور بہت سی شخصیتوں کی موجودگی میں 22 نومبر 2023 کو ناگالینڈ کے وزیر اعلیٰ جناب نیفیوریو نے اس کا افتتاح کیا تھا۔ مرکز گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹ کے لیے ناگالینڈ کے روایتی اور جدید ہینڈلوم اور دستکاری پر توجہ مرکوز کرے گا۔

 

 

ناگالینڈ میں دیما پور کے سوویما گاؤں میں بانس پر مبنی دستکاری کا مرکز

 

Ø آسام اور منی پور کے این ای سی بی ڈی سی کلسٹرس کے کاریگروں میں 115 پیشہ ورانہ ہیلتھ سیفٹی کٹ تقسیم کئے گئے۔


ضمیمہ اے

 

جدول1: بجٹ تخمینہ (بی ای)، نظرثانی شدہ تخمینہ (آر ای) اور

10 فیصد جی بی ایس کے تحت حقیقی اخراجات

(روپے کروڑ میں)

سال

بجٹ تخمینہ

نظر ثانی شدہ تخمینہ

حقیقی تخمینہ

نظر ثانی شدہ فیصد کی حیثیت سے حقیقی اخراجات

2014-15

36,107.56

27,359.17

24,819.18

90.72

2015-16

29,087.93

29,669.22

28,673.73

96.64

2016-17

29,124.79

32,180.08

29,367.9

91.26

2017-18

43,244.64

40,971.69

39,753.44

97.03

2018-19

47,994.88

47,087.95

46,054.80

97.81

2019-20

59,369.90

53,374.19

48,533.80

90.93

2020-21

60,112.11

51,270.90

48,563.82

94.72

2021-22

68,020.24

68,440.26

70,874.32

103.56

2022-23

76,040.07

72,540.28

82,690.87

113.99

کل

 

4,22,893.74

4,19,331.86

99.15

2023-24

94679.53

-

 

وسیلہ: مرکزی بجٹ کے اسٹیٹمنٹ 11/23، مختلف سال

نوٹ: 1. اصل اخراجات کے اعداد و شمار دیے گئے ہیں جیسا کہ 55 غیر مستثنیٰ وزارتوں/محکموں کی طرف سے رپورٹ کیا گیا ہے۔

2. موجودہ مالی سال کے دوران کل اخراجات یعنی24-2023 کے دوران کل اخراجات  94679.53 کروڑ روپے کےبجٹ تخمینے کے برعکس 30.09.2023 تک 32421 کروڑ روپے پر رہے۔

*****

ش ح۔ ا ک ۔ ح ا  ۔ ع ر ۔  ر ب

 (U: 3059 )



(Release ID: 1991329) Visitor Counter : 84


Read this release in: Tamil , English , Hindi , Assamese