بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

 آر ڈی ایس ایس کے تحت اصلاحاتی اقدامات نے ڈسکام کے اے ٹی اینڈ سی نقصانات کو مالی سال 2021 میں 22.3 فیصد سے کم کر کے مالی سال 2022 میں 16.4 فیصد کر دیا ہے : بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے  سنگھ  

Posted On: 12 DEC 2023 6:30PM by PIB Delhi

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے بجلی کی وزارت کی طرف سے سال 2018 سے اب تک شروع کی گئی اسکیموں کے ساتھ ساتھ ہر اسکیم کے تحت مقرر کردہ اہداف اور کامیابیوں کی تفصیلات بتائیں۔

 کووڈ وبا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے جنریشن اور ٹرانسمیشن کمپنیوں کو بجلی کی خریدی اور منتقلی کے لیے ادائیگی کرنے میں ڈسکام کی نااہلی نے بجلی کے شعبے کی ویلیو چین میں لیکویڈیٹی کی کمی کا باعث بنا ہے۔ بجلی کے شعبے میں لکویڈیٹی کے بحران  سے نمٹنے کے لیے، حکومت ہند نے  آتم نربھر ابھیان کے حصہ کے طور پر 30.06.2020  تک سی پی ایس یو جینکو  اور ٹرانسکو کو ، قابل تجدید توانائی کی پیداوار اور خود مختار بجلی کی پیداوار  کو ڈسکام کے ذریعہ ادائیگی کرنے میں مدد کے لئے مئی 2020 میں نقدی  کی تقسیم کی اسکیم  کا اعلان کیا۔ اسکیم کے تحت تقسیم کی افادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، آر ای سی اور پی ایف سی کو غیر مشروط اور ناقابل واپسی ریاستی حکومت کی گارنٹی  کے برعکس طویل مدتی رعایتی مالی امداد فراہم کی گئی۔ اسکیم کے تحت منظور شدہ قرض کو 2 قسطوں (ہر ایک میں 50فیصد) میں تقسیم کیا گیا تھا۔ آج تک اسکیم کے تحت 16 ریاستوں کے لئے کل 1,12,456 کروڑ روپے کا قرض دیا گیا ہے۔ ریاست کے لحاظ سے تفصیلات درج ذیل ہیں:

 

نمبر شمار

ریاست

ڈسکام

منظور شدہ قرض (کروڑ روپے)

قرض دیا گیا (کروڑ روپے)

آر ای سی

پی ایف سی

میزان

آر ای سی

پی ایف سی

میزان

1

آندھرا پردیش

اے پی ایس پی ڈی سی ایل اور اے پی ای پی ڈی سی ایل

4185

4185

8370

4154

4154

8308

2

تلنگانہ

ٹی ایس این پی ڈی سی ایل اور ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل

6326

6326

12652

6274

6302

12576

3

پنجاب

پی ایس پی سی ایل

2000

2000

4000

500

500

1000

4

اتر پردیش

یو پی پی سی ایل

16962

16962

33924

16420

16420

32840

5

راجستھان

اے وی وی این ایل، جے وی وی این ایل اور جے ڈی وی وی این ایل

5783

5783

11566

5783

5783

11566

6

مغربی بنگال

ڈبلیو بی ایس ای ڈی سی ایل

510

510

1020

470

470

940

7

منی پور

ایم ایس پی ڈی سی ایل

56

56

112

56

56

112

8

کرناٹک

جی ایس ایس سی او ایم، ایچ ای ایس سی او ایم، سی ای ایس سی اور بی ای ایس سی او ایم

3623

3623

7246

0

0

0

9

جموں و کشمیر

جے کے پی ڈی سی ایل

2790

8234

11024

2790

7532

10322

10

پڈوچیری

محکمہ توانائی

150

0

150

25

0

25

11

میگھالیہ

ایم ای پی ڈی سی ایل

673

673

1346

551

551

1102

12

مہاراشٹر

ایم ایس ای ڈی سی ایل

7155

0

7155

2500

0

2500

13

اتراکھنڈ

یو پی سی ایل

400

400

800

400

200

600

14

بہار

این بی پی ڈی سی ایل اور ایس بی پی ڈی سی ایل

1753

1750

3503

1748

1744

3492

15

تمل ناڈو

ٹی اے این جی ای ڈی سی او 

17830

12400

30230

17060

9737

26797

16

ہماچل پردیش

ایچ پی ایس ای بی ایل

138

138

276

138

138

276

میزان

70,334

63,040

1,33,374

58,869

53,587

1,12,456

 

اس کے علاوہ حکومت ہند نے 30.06.2021 کو 3,03,758 کروڑ روپے کے تخمینے کے ساتھ ری اسٹرکچرنگ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم (آر ڈی ایس ایس) اور مالی سال 22-2021 سے مالی سال 26-2025 تک کے پانچ سالوں کے دوران 97,631 کروڑ روپے کی مجموعی بجٹ امداد سے تقسیم کے شعبے میں مالی اصلاحات لانے اور صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے لیے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کی کوشش کی ہے/ کی منصوبہ بندی کی ہے۔  اس اسکیم کا اطلاق تمام ریاستی ملکیت والی ڈسکام اور ریاست/مرکزکے زیرانتظام  کی ریاست  کے بجلی محکموں پر لاگو ہوتا  ۔ آج تک شراکت داروں کے ساتھ  مسلسل تعلق کے ساتھ ، 30 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے عملی منصوبہ اور ڈی پی آر کو حکومت نے   منظور ی دی  ہے۔ آج تک، نقصان میں کمی (ایل آر) کے کاموں کے لیے کل 1,21,0778 کروڑ روپے کے ڈی پی آر کو منظوری دی گئی ہے اور اسمارٹ میٹرنگ کے کاموں کے لیے 1,30,474 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ ریاست کے لحاظ سے تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔

 

State / UT wise details of sanctioned fund under RDSS

States/UTs

Sanctioned cost of metering
(Rs. Cr.)

Sanctioned LR cost
(Rs. Cr.)

Sanctioned total Outlay
(Rs. Cr.)

Sanctioned GBS of Metering Works
(Rs. Cr.)

Sanctioned GBS of Infrastructure
(Rs. Cr.)

Sanctioned total GBS
(Rs Cr.)

Andaman & Nicobar Islands

54

462

516

12

416

428

Andhra Pradesh

4,128

9,293

13,421

815

5,576

6,391

Arunachal Pradesh

184

923

1,107

54

831

885

Assam

4,050

2,609

6,659

1,052

2,348

3,400

Bihar

2,021

7,081

9,102

412

4,249

4,661

Chhattisgarh

4,105

3,598

7,703

804

2,159

2,963

Delhi

13

324

337

2

194

196

Goa

469

247

716

95

148

243

Gujarat

10,642

6,021

16,663

1,885

3,613

5,497

Haryana

0

3,158

3,158

0

1,895

1,895

Himachal Pradesh

1,788

2,281

4,069

466

2,053

2,519

Jammu & Kashmir

1,064

4,636

5,699

272

4,172

4,444

Jharkhand

858

3,262

4,120

191

1,957

2,148

Kerala

8,231

2,347

10,578

1,413

1,408

2,821

Ladakh

0

876

876

0

788

788

Madhya Pradesh

8,769

9,403

18,172

1,482

5,642

7,124

Maharashtra

15,215

14,158

29,373

2,840

8,495

11,334

Manipur

121

401

522

38

361

399

Meghalaya

310

796

1,106

86

717

803

Mizoram

182

237

419

61

214

275

Nagaland

208

391

599

60

352

412

Puducherry

251

84

335

56

51

107

Punjab

5,769

3,873

9,642

960

2,324

3,284

Rajasthan

9,715

9,371

19,086

1,686

5,623

7,309

Sikkim

97

398

495

30

358

388

Tamil Nadu

19,235

9,066

28,302

3,398

5,440

8,838

Tripura

319

485

803

80

436

517

Uttar Pradesh

18,956

17,090

36,046

3,501

10,254

13,754

Uttarakhand

1,051

1,683

2,734

297

1,515

1,812

West Bengal

12,670

7,223

19,893

2,089

4,334

6,423

Grand Total

130,474

121,778

252,252

24,139

77,920

102,059

 

* اے آر-نقصان میں کمی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے  کا کام  ۔

**جی بی ایس-مجموعی بجٹ امداد

ریاستوں میں تقریباً 19.79 کروڑ پری پیڈ گاہکوں کے لیے اسمارٹ میٹر نصب کرنے کا منصوبہ ہے۔ آر ڈی ایس ایس کے تحت، یہ ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام خطے تقریباً 52 لاکھ ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمر (ڈی ٹی) اسمارٹ میٹر اور 1.88 لاکھ فیڈر اسمارٹ میٹر نصب کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ ریاست کے لحاظ سے تفصیلات درج ذیل ہیں:

اسمارٹ میٹروں کی منظور شدہ تعداد کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مطابق تفصیلات:

 

States/UTs

Sanctioned Qty (Nos.)

Consumer Meters (Nos.)

DT Meters (Nos)

Feeder Meters (Nos)

Total Meters (Nos.)

Phase-I

Phase-II

Total (Nos.)

1

4A

4B

4=4A+4B

5

6

7=4+5+6

Andaman & Nicobar

66,858

16,715

83,573

1,148

114

84,835

Andhra

42,06,266

14,02,580

56,08,846

2,93,140

17,358

59,19,344

Arunachal Pradesh

2,29,956

57,490

2,87,446

10,116

688

2,98,250

Assam

19,44,191

44,20,607

63,64,798

77,547

2,782

64,45,127

Bihar

23,50,000

-

23,50,000

2,50,726

6,427

26,07,153

Chhattisgarh

40,38,537

19,23,578

59,62,115

2,10,644

6,720

61,79,479

Delhi

-

-

-

766

2,755

3,521

Haryana

-

-

-

-

-

-

Himachal Pradesh

8,45,427

19,55,518

28,00,945

39,012

1,951

28,41,908

Goa

5,18,812

2,22,348

7,41,160

8,369

827

7,50,356

Gujarat

60,09,315

1,04,72,556

1,64,81,871

3,00,487

5,229

1,67,87,587

Jammu & Kashmir

4,24,998

9,82,047

14,07,045

88,037

2,608

14,97,690

Jharkhand

13,41,306

-

13,41,306

19,512

1,226

13,62,044

Kerala

36,62,664

96,26,697

1,32,89,361

87,615

6,025

1,33,83,001

Ladakh

-

-

-

-

-

-

Manipur

50,952

1,03,448

1,54,400

11,451

357

1,66,208

Madhya Pradesh

33,78,009

96,02,093

1,29,80,102

4,06,503

8,411

1,33,95,016

Maharashtra

1,23,03,123

1,12,61,624

2,35,64,747

4,10,905

29,214

2,40,04,866

Meghalaya

2,30,002

2,29,998

4,60,000

11,419

1,324

4,72,743

Mizoram

2,89,383

-

2,89,383

2,300

398

2,92,081

Nagaland

1,80,407

1,36,803

3,17,210

6,276

392

3,23,878

Puducherry

4,03,767

-

4,03,767

3,105

180

4,07,052

Punjab

18,84,998

68,99,809

87,84,807

1,84,044

12,563

89,81,414

Rajasthan

47,20,065

95,54,891

1,42,74,956

4,34,608

27,128

1,47,36,692

Sikkim

1,20,505

24,175

1,44,680

3,229

633

1,48,542

Tamil Nadu

1,06,84,595

1,93,15,405

3,00,00,000

4,72,500

18,274

3,04,90,774

Tripura

1,36,872

4,10,617

5,47,489

14,908

473

5,62,870

Uttar Pradesh

1,41,42,793

1,28,36,263

2,69,79,056

15,26,801

20,874

2,85,26,731

West Bengal

37,17,969

1,70,00,000

2,07,17,969

3,05,419

11,874

2,10,35,262

Uttarakhand

8,45,058

7,39,147

15,84,205

38,016

1,686

16,23,907

All India

7,87,26,828

11,91,94,409

19,79,21,237

52,18,603

1,88,491

20,33,28,331

 

 

فیڈر اور ڈی ٹی ا سمارٹ میٹرنگ  اہم لائن کے نقصان والے علاقوں کی پہچان کرنے کے مقصد سے خودکار اور حقیقی اور دست توانائی کے حساب کتاب میں مدد کرے گی  

آر ڈی ایس ایس کے تحت کل منظور شدہ لاگت میں سے، اسکیم کے آغاز سے لے کر 06-12-2023 تک اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق 5,897.22 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے، سال وار تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔

پچھلے دو سالوں اور موجودہ سال میں جاری کردہ فنڈز کی ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حساب سے تفصیلات:

 :

States/UTs

DISCOM

FY 2021-22

FY 2022-23

FY 2023-24

Cumulative Fund released FY21-22, FY 22-23 and FY 23-24

 

Fund released

Fund released

Fund utilized

Total Lapsed on 31.03.2023

Fund released

Fund utilized 2023-24 till date

 
 

Andaman & Nicobar

 

0.00

0.00

0.00

0.00

20.48

0.00

20.48

 

Andhra Pradesh

APSPDCL

152.53

0.00

-0.14

0.14

129.71

281.60

282.10

 

APCPDCL

44.29

0.00

0.00

0.00

37.33

81.62

81.62

 

APEPDCL

77.37

0.00

-24.08

24.08

52.71

88.39

106.00

 

Arunachal Pradesh

Arunachal PD

0.00

0.00

0.00

0.00

35.47

0.00

35.47

 

Assam

APDCL

0.00

118.60

10.39

108.21

259.79

243.94

270.18

 

Bihar

NBPDCL

0.00

100.49

2.96

97.53

195.05

159.71

198.02

 

SBPDCL

0.00

114.30

1.47

112.83

224.60

190.42

226.06

 

Chandigarh

 

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

 

Chhattisgarh

CSPDCL

0.00

106.33

68.68

37.65

143.98

114.95

212.66

 

Dadra & Nagar Haveli & Daman & Diu

 

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

 

Delhi

NDMC

0.00

0.00

0.00

0.00

9.57

0.00

9.57

 

Goa

GED

0.00

7.30

0.00

7.30

7.30

 

7.30

 

Gujarat

UGVCL

37.32

0.00

-37.32

37.32

64.89

54.36

64.89

 

MGVCL

49.10

0.00

-38.20

38.20

87.94

55.22

98.84

 

PGVCL

47.03

0.00

-47.03

47.03

54.55

28.68

54.55

 

DGVCL

44.53

0.00

-44.53

44.53

89.69

86.01

89.69

 

Haryana

DHBVNL

0.00

47.53

0.20

47.33

47.33

0.20

47.53

 

UHBVNL

0.00

45.83

0.19

45.64

45.64

0.54

45.83

 

Himachal Pradesh

HPSEBL

84.81

0.00

-84.37

84.37

86.29

3.18

86.73

 

Jammu & Kashmir

JPDCL

0.00

104.19

51.25

52.94

153.61

144.78

204.86

 

KPDCL

0.00

108.20

16.16

92.04

195.62

150.55

211.78

 

Jharkhand

JBVNL

0.00

96.42

0.00

96.42

98.01

0.00

98.01

 

Karnataka

 

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

 

0.00

 

Kerala

KSEBL

0.00

67.07

0.47

66.60

67.68

2.88

68.15

 

TCED

0.00

2.29

0.00

2.29

2.36

0.00

2.36

 

Ladakh

Ladakh PD

0.00

0.00

0.00

0.00

62.76

62.76

62.76

 

Lakshadweep

 

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

 

Madhya Pradesh

MPPoKVVCL (East)

0.00

104.12

90.73

13.39

118.57

147.90

209.30

 

MPPaKVVCL (West)

0.00

76.04

61.80

14.24

91.15

151.89

152.95

 

MPMKVVCL (Central)

0.00

97.77

26.29

71.48

170.10

196.35

196.39

 

Maharashtra

MSEDCL

0.00

394.48

0.00

394.48

395.97

266.07

395.97

 

BEST

0.00

29.19

29.19

0.00

29.19

29.19

58.38

 

 

Manipur

MSPDCL

0.00

17.78

16.61

1.17

19.54

0.00

36.15

Meghalaya

MePDCL

0.00

35.31

0.00

35.31

35.31

27.29

35.31

Mizoram

P&E Dept. Mizoram

0.00

10.93

0.41

10.52

22.26

10.30

22.67

Nagaland

 

0.00

0.00

0.00

0.00

17.96

0.00

17.96

Odisha

 

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

Puducherry

PED

0.00

2.49

0.00

2.49

2.49

0.00

2.49

Punjab

PSPCL

0.00

114.48

0.00

114.48

114.95

0.14

114.95

Rajasthan

AVVNL

0.00

68.80

0.00

68.80

71.24

27.92

71.24

JdVVNL

0.00

96.92

0.00

96.92

194.49

92.63

194.49

JVVNL

0.00

97.71

0.00

97.71

196.13

89.39

196.13

Sikkim

Sikkim PD

0.00

0.00

0.00

0.00

12.09

0.00

12.09

Tamil Nadu

TANGEDCO

0.00

267.97

0.00

267.97

267.97

0.00

267.97

Telangana

 

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

Tripura

TSECL

0.00

21.48

16.57

4.91

27.01

12.74

43.58

Uttar Pradesh

MVVNL

93.03

34.88

34.57

0.32

125.28

32.80

252.87

DVVNL

29.24

86.00

86.00

0.00

113.14

90.75

228.39

PsVVNL

0.00

104.00

59.28

44.72

146.81

97.10

206.09

PuVVNL

136.31

2.36

-19.29

21.65

157.97

96.48

274.99

KESCO

18.45

0.48

0.48

0.00

18.45

0.10

37.38

Uttarakhand

UPCL

0.00

64.17

3.18

60.99

63.21

10.04

66.39

West Bengal

WBSEDCL

0.00

213.48

0.00

213.48

217.67

0.39

217.67

Total

814.00

2859.40

281.907

2577.49

4801.31

3129.26

5897.22

 

یہ اسکیم مالی سال 26-2025 تک جاری رہے گی۔ اس اسکیم کا اے ٹی اینڈ سی کے خسارہ کو کل ہند سطح پر  12سے15فیصدتک کم کرنا اور 25-2024 تک اے سی ایس –اے آر آر کے فرق کو ختم کرنا ہے۔ اس سے ڈسکام کی مالی استحکام لانے اور مجموعی طور پر بجلی کے شعبے کو  بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ وزارت کے دیگر اقدامات کے ساتھ آر ڈی ایس ایس کے تحت اٹھائے گئے اصلاحاتی اقدامات کے نتیجے  کے طورپر ڈسکام کے اے ٹی اینڈ سی نقصانات مال سال 2021 میں 22.32فیصد سے کم ہوکر مالی سال2022 میں 16.44فیصد ہوگیا ہے۔ اس کے علاوہ، اے ٹی اینڈ سی خسارہ میں کمی کے نتیجے میں اے سی ایس اور اے آر آر کے درمیان فرق میں کمی آئی ہے جو مالی سال2021 میں 0.69/کلوواٹ سے کم ہو کر  مالی سال2022 میں 0.15/کلوواٹ ہو گیا ہے۔

 یہ معلومات توانائی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر  کے سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں  ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

*********

 

 (ش ح۔ع  ح ۔م ص)

U .NO -3057

 



(Release ID: 1991260) Visitor Counter : 50


Read this release in: English , Hindi