الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

ایم ای آئی ٹی وائی کی جانب سے تمام درمیانی لوگوں کو موجودہ آئی ٹی ضابطوں پر کاربند رہنے کے لئے ایڈوائزری جاری


ایک باقاعدہ ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس میں متفق کوشامل کیاگیا ہے تاکہ ان پلیٹ فارمز پر یوزرس ضابطہ تین (ایک) (بی ) کی خلاف ورزی نہ کرسکیں:وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر

اگر آئی ٹی ضابطوں کی قانونی خلاف ورزی دیکھی گئی یا رپورٹ کی گئی تو قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی: وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر

آئی آئی ٹی ضابطوں کے تحت ممنوعہ متن خاص طور سے ضابطہ تین (ایک ) (بی ) کے تحت ممنوعہ متن کے بارے میں یوزرس کو واضح طور پر مطلع کی اجائے:ایم ای آئی ٹی وائی

Posted On: 26 DEC 2023 6:34PM by PIB Delhi

الیکٹرونکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی (ایم ای آئی ٹی وائی)کی وزارت نے تمام درمیانی فریقوں اور ایجنٹوں کو ایڈوائزیری جاری کرکے موجودہ آئی ٹی ضابطوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے۔ اے آئی۔ ڈیپ فیکس کے ذریعہ پھیلائی جانے والی غلط اطلاعات پر بڑھی تشویش کے تناظر میں یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

ایڈوائزیر کے ذریعہ یہ لازمی کیاگیا ہے کہ درمیانی لوگ ممنوعہ متن کے بارے میں یوزرس کو واضح طور پر اطلاع دیں۔ ہنرمندی کے فروغ اور صنعتوں الیکٹڑونکس اور آئی ٹی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر کی ڈیجیٹل انڈیا ڈائلاگ کے دوران درمیانی لوگوں سے بات چیت کے بعد یہ اقدام کیا گیا ہے۔

ایڈوائزیر میں کہا گی اہے کہ آئی ٹی ضابطوں کے تحت ممنوعہ متن ، خاص طور سے ضابطہ تین (ایک ) (بی ) کے تحت ممنوعہ متن صارفین کو واضح الفاظ میں بتایا جائے اور پہلے رجسٹریشن کے موقع پر یوزر کو اس بارے میں مکمل جانکاری دی جائے۔

ایڈوازیر میں زور دیا گیا ہے کہ ڈیجیٹل بچولیوں کو یہ بات یقینی بناتی ہے کہ یوزرس کو پینل دھات بشمول آئی بی سی اور آئی ٹی کایکٹ 2000 کے بارے میں پوری جانکاری حاصل ہو۔

ایڈوائزیری میں مزید کہا گیا ہے کہ یوزر س تعزیات ہند (آئی پی سی) 1860 ، آئی ٹی ایکٹ 200 اور اسی طرح کے دیگر قوانین کی مکمل جانکاری ہونی چاہئے۔

ضابطہ تین (ایک )(بی ) کے ذریعہ بچولیوں کے لئے لازمی بنایا گیا ہے ہہ اپنے ضابطوں ، قاعدوں پرائیویسی پالیسی اور یوزرس کی ترجیحی زبان میں یوزر ایگریمنٹ کے بارے میں تفصیل سے بتائیں ان  لوگوں پر یوزرس کے ذریعہ استعمال کئے جانے والے گیارہ مضر متن کی فہرست میں شامل متن سے آگاہ کرنے کی ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے۔ اس ضابطے کا مقصد یہ ہے کہ پیلٹ فارم فورا اس طرح کے متن کی شناخت کرے اور غلط اطلاعات کو بروقت ہٹا دے۔

ایک مہینے کی مدت میں ہنرمندری کے فروغ اور صنعت، الیکٹرونکس اور آئی ٹی اور جل شکتی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے ڈیپ فیکس کے بڑھتے معاملے کا ازالہ کرنے کے لئے تمام فریقوں کی اہم میٹنگیں بلائیں۔ ان میٹنگوں کے دوران انھوں نے تمام پلیٹ فارمز اور درمیانی لوگوں کے ذریعہ موجودہ قوانین اور ضابطوں کی سختی سے عملدرآمد کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ آئی ٹی ضابطوں سے ڈیپ فیکس کا ازالہ کیا جاسکتا ہے۔

وزیر موصوف جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ غلط اطلاعات انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی سلامتی اور اعتماد کے لئے بڑا خطرہ ہے اے آئی کے ذیرہ غلط اطلاعات پھیلانے کا وسیلہ ڈیپ فیکس ہمارے ڈیجیٹل شہریوں کے لئے بڑا خطرہ ہے۔ سترہ نومبر کو ویزر اعظم جناب نریندر مودی نے ملک کو ڈیپ فیکس کے خطروں سے خبردار کیا تھا۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ضابطہ تین (ایک ))بی ) ٖلط اطلاعات کے پھیلنے کی روک تھام کرتا ہے۔ تمام درمیانی ولگوں کو اپنے پلیٹ فارمز سے اس طرح کا متن فورا ہٹانے کو کہا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پلیٹ فارمز کو آئی ٹی ضابطوں کی خلاف وزری کے قانونی مضمرات سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ضابطہ تین (ایک )(بی) کے تحت گمراہ کن اور غلط اطلاعات کو ممنوع کہا گیا ہے۔ دو ڈیجیٹل انڈیا ڈائلاگ کے دوران حکومت اور صنعت نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ پلیٹ فارمز اور یوزرس آئی ٹی ضابطوں کی پاسداری کریں۔ اس بارے میں میڈیا میں پہلے ہی اطلاع دے دی گئی ہے۔ آج متفق کے اضافے کے ساتھ ایڈوائزری جاری کی گئی ہے تاکہ اس بات کویقینی بنایا جائے کہ پلیٹ فارمز اور صارفین ضابطہ تین (ایک)(بی ) کے تحت ممنوعہ متن کے سلسلے میں خلاف ورزی نہ کریںا ور اگر اس طرح کی کوئی خلاف ورزی پائی گئی یا اس کی رپورٹ ملی تو قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ ایم ای آئی ٹی وائی آنے والے ہفتوں میں بچولیوں پر نظڑ رکھے گی اور اگر ضرورت پڑی تو آئی ٹی ضابطوں میں مزید ترمیمات کی جائیں گی۔ وزیر اعظم جناب رنیدنر مودی کی حکومت کایہ مشن ہے کہ انٹرنیٹ محفوظ اور قابل بھروسہ بنایا جائے اور تمام درمیانی لوگوں کو ڈیجیٹل شہریوں کی حفاظت اور اعتماد کے لئے جو ابدہ بنایا جائے جو ہندوستانی انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔

****

U.No:2988

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1990603) Visitor Counter : 101