وزارت خزانہ
ڈی ایف ایس کے سکریٹری ڈاکٹر وویک جوشی نے بینکوں کے‘گاہک خدمات’ کے تجربے کو بڑھانے کے مقصد سے ورکشاپ کی صدارت کی
ڈاکٹر جوشی نے ‘این اے آر سی ایل کے ذریعہ کھاتوں کے حصول’ اور ‘آئی بی سی التزامات کے تحت کھاتوں کے نمٹارے سے متعلق’ دومزید میٹنگوں کی صدارت بھی کی
Posted On:
22 DEC 2023 8:49PM by PIB Delhi
محکمہ مالیاتی خدمات(ڈی ایف ایس) کے سکریٹری ڈاکٹر وویک جوشی نے آج ‘گاہک خدمات’ پر ایک ورکشاپ کی صدارت کی، جس میں پبلک سیکٹر کےبینکوں (پی ایس بیز) سمیت بینکوں کے ا یم ڈیز/ای ڈیز نے شرکت کی۔
ورکشاپ کے دوران، چند بینکوں نے گاہک خدمات کے تجربے کو بڑھانے کے لیے اپنے ذریعہ کیے گئے اقدامات کو پیش کیا،انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اپنے بینکوں میں گاہکوں کے اطمینان کی سطح کو بڑھانے کے لئےکیا اقدامات کررہے ہیں نیز گاہکوں سے ان کی رائے لے کر بہتر خدمات فراہم کررہےہیں ۔
پی ایس بیز میں کسٹمر کے تجربے کی زمینی نبض کو حاصل کرنے کے لیے، 3 اہم اقدامات کے ذریعہ ایک تفصیلی کسٹمر سروے کیا گیا:
- گاہکوں کے رد عمل کو سننا(ایکس، فیس بک وغیرہ جیسے 10 ڈیجیٹل پلیٹ فارموں پر صارفین کے تجربہ کوجمع کرنا)؛
- کسٹمر انٹرویوز اور سروے؛ اور
- بینکوں کی طرف سے پیش کی گئی جانکاری کا تجزیہ(مختلف شاخاؤں/کال سینٹر میں گاہکوں کے انتظار کا وقت،جیسے سیلف سروس مشینوں کی دستیابی وغیرہ)
ورکشاپ کے دوران یہ فیصلہ لیا گیا کہ منظم گاہک خدمات کے میپ جیسی چیزوں کو عوامی شعبے کی تنظیموں کے ذریعہ مختلف نظام کے توسط سے آگےبڑھایا جاسکتاہے ۔ یعنی (عمل کی کارکردگی، چینل کا مجموعہ، شکایت کا بندوبست وغیرہ )ساتھ ہی پوری تنظیم میں گاہکوں پر مرکوز ذہنیت کو تیار کرنا، گاہکوں کی خدمات میں اضافہ کے لئے ٹکنالوجی کی ترقی (مصنوعات ، گا ہک کے طریقہ کار میں ٹکنالوجی کی شمولیت ) اور خدمات کی تقسیم میں معیار کی یقین دہانی پر زور دیا گیا ۔
دوپہر کو منعقدسیشن میں مالیاتی خدمات کے سکریٹری ڈاکٹر وویک جوشی نے میٹنگ کی صدارت کی اورنیشنل ایسٹ ری کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ (این اےآر سی ایل ) کی پیش رفت کاجائزہ لیا۔ اس میٹنگ میں عوامی شعبے کےبینکوں کے صدر ، ای ڈی، ایس بی آئی کے چیئرمین ، ایم ڈی ، سی ای او ، بینکوں کے ای ڈی، این اے آر سی ایل کے چیئرمین اور انڈیا ڈیپٹ ریزولیوشن کمپنی لمیٹڈ (آئی ئی آر سی ایل) اور دیگر نے حصہ لیا ۔
میٹنگ کے دوران این اے آر سی ایل اوربینکوں میں اپنے درپیش مسائل سے آگاہ کیا ۔ اس بات کامشاہدہ کیا گیا کہ قرض دہندہ کو سسٹم کے قیام اور طریقہ کار میں تبدیلی کی ضرورت ہے تاکہ این اے آر سی ایل کے لئے ممکنہ قرض دینے کے عمل کو بہتر بنایاجاسکے ۔اس کے علاوہ اسبات پر بھی غور کیا گیا کہ قرض دینے کے عمل کوجو وقت لگتاہے اس کوکس طرح کم سے کم کیا جائے تاکہ اس کے حصول میں آسانی ہو اوروقت میں بچت ہو ۔
ایک دیگر میٹنگ میں آئی بی سی کے ا لتزامات کے تحت کھاتوں کے نمٹارے کی سطح پر بحث کی گئی ۔ کارپوریٹ امور کی وزارت میں سکریٹری جناب منوج گوبل، آئی بی بی آئی کے چیئرمین جناب روی متل، مالیاتی خدمات اور کارپوریٹ امور کی وزارت کے سینئر افسران، ایس بی آئی کے چیئرمین، ا یم ڈی، سی ای او ، مختلف عوامی شعبوں کےبینکوں کے صدور اور سی ای او نےاس میٹنگ میں شرکت کی ۔
میٹنگ میں بڑے کھاتوں کے سلسلے میں بینکوں کے ذریعہ داخل کردہ دیوالیہ پن کی درخواستوں کی صورتحال پر بھی بحث کی گئی۔آئی بی سی طریقہ کار کی کارکردگی کو بڑھانےکے لئے بینکوں کے ذریعہ درخواست داخل کرنےکی سہولت فراہم کرنے کی خاطر زیادہ مؤثر کونسلوں کے قیام اوربینکوں کے انتظام کے ذریعہ اعلیٰ قیمت والے معاملوں کی مستقل نگرانی جیسے مسائل پر بات چیت کی گئی ۔ قومی ای گورنینس خدمات لمیٹڈ(این ای ایس ایل) کے ذریعہ پیش کئے گئے ڈیفالٹ ریکارڈ ،وجود کوقائم کرنے کے لئےکافی ہونا چاہئے ۔ بینکوں کے قانونی ماہرین کی ٹیم کے درمیان این ای ایس ایل اور دیوالیہ ،اور دیوالیہ پن سے متعلق ہندوستان کا بورڈ کے ذریعہ یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ موثر اور طے وقت پر معاملات کے حل کےلئےمناسب تال میل ہونا چاہئے۔ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ بینکوں کےایم ڈی متعلقہ معاملات ، خاص طور پر اعلیٰ ترین 20 معاملوں کی ذاتی طور پر نگرانی کریں۔
*****
ش ح۔ع ح ۔ف ر
(U: 2965)
(Release ID: 1990368)
Visitor Counter : 73