نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

انڈین اسٹیٹسٹیکل سروس (آئی ایس ایس)    کے 2023  بیچ کے پروبیشنرز کے ساتھ نائب صدر جمہوریہ  کی بات چیت کا متن (اقتباسات)

Posted On: 24 DEC 2023 1:02PM by PIB Delhi

سب کو نمسکار!

ہندوستانی شماریاتی سروس  (آئی ایس ایس ) میں آپ کی شمولیت پر آپ سب کو میرا دل کی گہرائیوں سے مبارکباد۔ مجھ پر بھروسہ کریں، ہر سال گزرنے کے ساتھ، آپ کو حقیقی فخر ملے گا کیونکہ اس سروس کی موزونیت بڑھتی جائے گی۔ مجھے ایسے  نوجوان، شاندار پیشہ ور افراد سے مل کر خوشی ہوئی ہے جو ایک مضبوط اور خوشحال بھارت کی تعمیر کے لیے پالیسی میجروں  کے ارتقا میں اہم کردار ادا کریں گے۔

آپ از سرنو تصور کریں گے اور حقیقت میں بدل جائیں گے جو ہمارا بھارت کسی زمانے میں ہوا کرتا تھا۔ میرے نوجوان دوستوں ، آپ کی سروس  ملک کی نشو و نما اور ترقی میں نمایاں کردار ادا کرنے کا بھرپور ورثہ رکھتی ہے۔ جب میں 1989 میں پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوا اور مجھے مرکزی وزارت میں شامل کیا گیا تو میں سوچ رہا تھا کہ وزارت پارلیمانی امور اور وزارت شماریات، یہ دونوں وزارتیں کیا کرتی ہیں ۔ میں نے تجربے سے سیکھا کہ یہ سب سے اہم وزارتیں ہیں۔

اس ادارے کی موزونیت ، اس  کے مخصوص طریقہ کار کی موزونیت ، اس مخصوص شعبہ کی موزونیت آج سے زیادہ موزوں کبھی نہیں تھی۔ آپ کا تعاون ہندوستانی معیشت کو ریڑھ کی ہڈی کے طور پر مضبوط کرے گا، سماجی ترقی اور اس مشن کو لے کر آئے گا جس تک ہمیں مؤثر طریقے سےقطار میں  آخری نمبر پر پہنچنا ہے ۔

شماریات  صرف اعداد  و شمار کے بارے میں نہیں ہیں؛ یہ ان نمونوں اور رجحانات کو سمجھنے کے بارے میں ہے جو ہمارے پالیسی فیصلوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔ اور یاد رکھیں، ایک غلط پالیسی تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔ اگر بروقت پالیسی بنانے میں ناکامی ہوئی تو عوام ناکام ہو سکتے ہیں۔ لیکن اگر صحیح مقصد کے لیے، صحیح لوگوں کے لیے بروقت پالیسی ہو، تو نتائج نہ صرف فائدہ مند ہوتے ہیں؛ وہ ریاضی نہیں ہیں، وہ ہندسی ہیں۔

اعداد و شمار معاشرے کے بارے میں ہماری سمجھ کو بہتر بناتے ہیں۔ جب آپ معاشرے کو دور سے یا قریب سے دیکھتے ہیں، تو آپ صرف سطح کو کھرچ رہے ہوتے ہیں لیکن آپ اس میں گہرائی تک جاتے ہیں۔ کبھی کبھی جو واقعی اچھی تصویر دکھائی دیتی ہے، وہ سنگین تشویش کا باعث ہوتی ہے۔ ایک شخص صحت مند نظر آتا ہے لیکن گہری تشخیص پر وہ کسی سنگین بیماری میں مبتلا ہو سکتا ہے۔ لہذا آپ معاشرتی بیماریوں کی تشخیص کرتے ہیں اور حکومت کو ایسی پالیسی تیار کرنے میں مدد کرتے ہیں جو واقعی ایک بڑی تبدیلی لا سکتی ہے۔

ہندوستانی شماریاتی سروس کے افسران کے طور پر، آپ شواہد پر مبنی پالیسی سازی کے معمار اور ایسے وژنری ہوں گے جو اعداد کو بامعنی بصیرت میں بدل دیتے ہیں۔ آپ ایڈہاک ازم کا تریاق ہیں۔ آپ غلط طریقے سے تجربہ کرنے کا تریاق ہیں۔ آپ اپنا کام کرنے میں سب سے زیادہ عقلی اور سائنسی ہیں۔

ڈیٹا سے چلنے والی  اس دنیا میں، آپ کی مہارتیں موثر، ذمہ دار اور شہریوں پر مرکوز حکومت کے لیے انمول اثاثہ بن جاتی ہے۔ میں آپ کو بتاتا ہوں، ہم خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجی کے دور میں ہیں۔ ہم نے مصنوعی ذہانت، انٹرنیٹ کے بارے میں سنا ہے لیکن آپ کو اپنے کام کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا پڑے گا۔ آپ کو ڈیٹا کا تیزی سے تجزیہ کرنا پڑ سکتا ہے۔ مشین لرننگ ایک ایسا طریقہ کار ہو سکتا ہے جو آپ کو ڈیٹا کو عقلی نقطہ نظر سے دیکھنے کے لیے بااختیار بنائے گا اور مجھے یقین ہے کہ آپ سب اس کام میں شامل ہونے کے لیے وقت  صرف کریں گے۔

آپ کے کام کی اخلاقی جہتوں کو بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کیا جا سکتا۔ میں آپ کو ایک حقیقی واقعہ کی یاد دلاتا ہوں، جس میں پانچ عالمی آڈیٹنگ کمپنیوں میں سے ایک شامل ہے۔ وہ تقریباً آپ جیسے ہی ہیں۔ جب وہ کسی کمپنی کی بیلنس شیٹ پر دستخط کرتے ہیں، تو شیئر ہولڈروں ، شراکت داروں کو اچھی طرح سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ لیکن وہ عالمی سطح پر مشہور کمپنی، جو کہ  سرفہرست پانچ کمپنیوں میں سے ایک ہے، منہدم ہو گئی کیونکہ اس نے شراکت داروں کے مفادات کو نظر انداز کرتے ہوئے گراہک، یعنی کارپوریٹ مینجمنٹ کو مطمئن کیا۔ لہذا، آپ کو اخلاقیات کے اعلی معیار کی نمائش کرنے کی ضرورت ہے۔  

شماریات کے افسران کے طور پر، آپ کو ایک مقدس فریضہ سونپا جاتا ہے — ڈیٹا کو سچائی اور غیر جانبداری سے پیش کرنا۔ کوئی آئینہ نہیں دیکھنا چاہتا، کوئی حقیقت کا سامنا نہیں کرنا چاہتا۔ اگر میں کوئی خاص اسکیم شروع کروں گا تو میرے کانوں کو خبر ہو گی کہ 'سر یہ اسکیم بڑی کامیابی سے ہمکنار ہوئی، جناب دیکھیں ہمیں کیا کوریج ملی'۔ آپ اس سے آگے ہیں۔ آپ ایکسرے نہیں ہیں، آپ سی ٹی-اسکین نہیں ہیں، آپ ایم آر آئی بھی نہیں ہیں۔ واضح طور پر، معروضی طور پر بتانے کے لیے آپ ایم آر آئی کی بہترین  شکل ہیں کہ ہمارے ڈیٹا سے یہ حاصل ہوتا ہے۔ باقی آپ کو کال کرنا ہے۔

دیانتداری کے لیے آپ کی وابستگی نہ صرف آپ کی پیشہ ورانہ ساکھ کو متعین کرے گی بلکہ آپ جن اداروں کی نمائندگی کرتے ہیں ان میں اعتماد پیدا کرنے میں بھی کردار ادا کرے گی۔ میرے نوجوان دوستو، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ تجسس کا جذبہ اور مسلسل سیکھنے کا عزم پیدا کرتے رہیں۔ اپنے میدان میں نئے طریقوں، ٹیکنالوجیوں اور ترقیوں کو قبول کریں۔ اپنے ساتھیوں اور دیگر پیشہ ور افراد کے ساتھ تعاون کریں، یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ جدید ترین حل اکثر متنوع نقطہ نظر سے سامنے آتے ہیں۔ سب سے زیادہ روشن خیالی کسی ایسے شخص سے آ سکتی ہے جسے آپ جاہل یا وردی والے کے طور پر لے سکتے ہیں۔

انتظامی حل ہی واحد حل ہے۔ ایک شاندار دماغ سے نکلنے والا ایک حل جو انتظامی بنیاد پر نہیں ہے اس کی زیادہ ذاتی زندگی نہیں ہے اور اس وجہ سے آپ کا کردار بہت اہم ہے۔ آپ وہ ہیں جو مؤثر طریقے سے اپنی خدمات پیش کر سکتے ہیں۔

ہم خوش قسمت ہیں کہ ایک ایسا وزیر اعظم ہے جو ترقی کا جذبہ رکھتتے ہیں ، جن کا مشن ہے کہ ہمارے ملک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک کے طور پر 2047 تک لے جانا چاہیے۔ وہ مشن موڈ میں ہیں، اور اس کی کامیابیاں شاندار ہیں۔ عالمی حکمرانوں نے اسے تسلیم کیا ہے۔ جب ہم اپنے ارد گرد دیکھتے ہیں، آئی ایم ایف اور عالمی بینک، وہ سب ہندوستان کو ترجیح دیتے ہیں۔ ہندوستان کو سرمایہ کاری اور مواقع کے لیے پسندیدہ مقام  کے طور پر تصور کیا جا رہا ہے ۔ اپنے حالات کو دیکھیں کہ 10 سال پہلے ہم معیشت کے لحاظ سے کہاں تھے۔ اب ہم نے برطانیہ اور فرانس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ جاپان اور جرمنی سے  2030 تک آگے ہوجائیں گے۔

میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ ہو گا جب میں آپ کی عمر کا تھا لیکن اب آپ کو ایک ماحولیاتی نظام سے نوازا گیا ہے۔ یہاں تک کہ تقریباً 10 سال پہلے، ہمارے اقتدار کے  کوریڈور پر پاور بروکروں  کے ساتھ سرمایہ کاری کی گئی تھی۔ وہ فیصلہ سازی کے عمل سے فائدہ اٹھا رہے تھے اور آپ جانتے ہیں، اب پاور کوریڈور کو مکمل طور پر صاف کر دیا گیا ہے۔ یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے جس سے میرٹ کی ترقی میں مدد ملے گی۔

ہم کیوں ایک جمہوری قوم کا رکن ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔بھارت سب سے بڑی جمہوریت کی ماں ہے کیونکہ سب برابر ہیں۔ آپ کا پس منظر بتائے گا کہ آپ جانشینی، نسب، سرپرستی کی وجہ سے اس سروس میں شامل نہیں  ہوئے ہیں... نہیں، میں بھی یہاں اس وجہ سے نہیں ہوں... میں یہاں اپنی تعلیم، اپنے پسینے،  اپنی محنت اور اسکالرشپ کی وجہ سے ہوں۔ وہی کہانی ہے جو آپ سب سوچ رہے ہیں کہ 25 سال بعد آپ کہاں ہوں گے؟ آپ اس قوم کی تقدیر سنوارنے میں بہت اہم کردار ادا کریں گے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اب ہمارے پاس ایک ایسا طریقہ کار موجود ہے جہاں ہر نوجوان اپنی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے، خوابوں اور خواہشات کو مکمل طور پر پورا کرنے کی پوزیشن میں ہے۔

ہمارے پاس ایک قانونی حکومت تھی جو نوآبادیاتی طور پر چلائی گئی تھی، جسے بے نقاب کر دیا گیا ہے۔ ہمارے پاس پہلے 'ڈنڈ ودھان' کا نظام تھا اب ہمارے پاس 'نیا ودھان' ہے کیونکہ اب نیا ودھان ہماری ہزاروں سالوں کی تہذیب سے نکلاہے۔

ہماری ثقافت ہے بات  چیت کرو ڈائیلاگ کرو جھگڑا  مت کرو، ٹکراو مت کرو، تعاون کرو۔ یہ سب کا ملک ہے، سب کی ترقی ایک ساتھ ہوگی۔ اور یہ ایک نیا معمول ہے جس سے ہم فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

میں آپ کے کیریئر میں آپ کی بڑی کامیابی کی خواہش کرتا ہوں اور مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اس ملک نے سمندر میں جس طرح کی ترقی کی ہے... ہمارے ملک کے وزیر اعظم نے نئے وکرانت کا آغاز کیا ۔

ان لوگوں سے کبھی بھی باز نہ آئیں جن کا نظام  ہاضمہ ہماری نشوونما کے لیے کمزور ہے۔ وہ دائمی نقاد ہیں۔ ایک باشعور آدمی سے زیادہ خطرناک کوئی چیز نہیں وہ سچ جانتا ہے لیکن وہ اسے نہیں بولتا۔ وہ دوسروں کی جہالت کو سیاسی مساوات کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے اور یہ بہت خطرناک ہے۔ آپ اس ملک کے روشن دماغ ہیں اور آپ جیسے بہت سے لوگ جو سروس میں نہیں ہیں، ان کے پاس اپنے عزائم کو پورا کرنے کے لیے باہر کافی مواقع ہیں۔ ہم قوم کے لیےمجرموں کو سزا کے بغیر جانے نہیں دے سکتے۔

ہمیں اپنی قوم پر یقین رکھنا چاہیے۔ ہماری قوم ہماری اولین ترجیح ہے۔ ہم ہندوستان کے قابل فخر شہری ہیں اورہندوستانیت ہماری ثقافت ہے۔

ہمیں اپنی کامیابی پر فخر کرنا چاہیے۔ جب کہ دنیا تعریف کر رہی ہے، ہم میں سے کچھ – جان بوجھ کر یا لاعلمی سے ہمیں نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس کے بارے میں کبھی پریشان نہ ہوں۔

میں ایک شکار ہوں۔ ایک  شکار جانتا ہے کہ کس طرح تمام محاذوں پر برداشت کرنا ہے، ، تمام توہین کو ایک سمت میں لینا ہے - ہم اپنی بھارت ماتا کی خدمت میں ہیں۔

اگر آپ کو اپنی دیانت داری دکھانی ہے تو آپ کو اپنے اعلیٰ اخلاقی معیارات دکھانا ہوں گے۔ دباؤ اور جوابی دباؤ ہوگا۔ سیکریٹری جانتا ہے کہ شماریاتی اعداد و شمار کی وجہ سے بہت سے لوگوں کے کاروبار پھل پھول رہے ہیں۔ اگر وہ اپنے ذہن کو ظاہر کرے کہ ڈیٹا پر صنعت کیسے ترقی کرتی ہے، حکومتی پالیسیوں کو ڈیٹا کے ذریعہ کیسے چلایا جاتا ہے۔ تو وہ سوچتے ہیں، آئیے ڈیٹا میں ہیرا پھیری کریں، اور ہماری بیلنس شیٹ اوپر جائے گی۔ وہ اسے جانتا ہے۔

کوئی بھی عہدہ پر، یہاں تک کہ راجیہ سبھا کے آئینی سربراہ کے طور پر - میں وہاں کا چیئرمین ہوں، میں اس ملک کا نائب صدر  جمہوریہ ہوں - لوگ مجھے نہیں بخشتے۔ کیا اس سے میری سوچ بدلنی چاہیے؟ نہیں، کیا اس کا نتیجہ میرے راستے سے ہٹ جانا چاہیے؟ نہیں، حق کی راہ پر، ہمیں ہمیشہ آگے بڑھنا چاہیے۔

لیکن دوستو، کبھی نظر انداز نہ کریں؛ ایک اور نقطہ نظر ہو سکتا ہے. کوئی بھی معصوم نہیں ہے، کوئی بھی اپنے آپ سے زیادہ عقلمند نہیں ہے۔ میرے پاس بہت سی چیزیں ہیں جو مجھے آپ سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ مجھے ان کو جذب کرنا چاہیے۔ ہمیں کھلے ذہن کا ہونا چاہیے۔ دوسرا نقطہ نظر بعض اوقات درست بھی ہو سکتا ہے۔ لیکن وہ لوگ جو آپ کی توجہ ہٹانے کے لیے، آپ کو آپ کی سروس کے راستے سے ہٹانے کے لیے کسی ڈیزائن کے ساتھ ایسا کرتے ہیں، آپ کو اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض  ۔ت ع  (

2930



(Release ID: 1990063) Visitor Counter : 80


Read this release in: Kannada , Tamil , English , Hindi