جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

قابل تجدید ذرائع کی ہموار منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں

Posted On: 23 DEC 2023 10:27AM by PIB Delhi

نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کے مرکزی وزیر نے مطلع کیا ہے کہ نومبر 2021 میں منعقدہ اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (یو این ایف سی سی سی) کی کانفرنس آف پارٹیز (سی او پی 26) کے 26ویں اجلاس میں ہندوستان نے 2070 تک خالص صفر کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کا اعلان کیا۔ ہندوستان کی تازہ ترین قومی سطح پر طے شدہ شراکت  (این ڈی سی) 2030 تک غیر فوسل ایندھن پر مبنی توانائی کے وسائل سے تقریباً 50 فیصد مجموعی برقی طاقت کو حاصل کرنے کا عہد کرتی ہے۔

نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کی طرف سے ملک میں قابل تجدید توانائی (آر ای) کو فروغ دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات میں، دیگر چیزوں کے ساتھ، درج ذیل شامل ہیں:

 

  • نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن شروع کیا گیا جس کا مقصد ہندوستان کو گرین ہائیڈروجن اور اس کے مشتقات کی پیداوار، استعمال اور برآمد کا عالمی مرکز بنانا ہے۔
  • اسکیمیں جیسے کہ اعلیٰ کارکردگی والے شمسی توانائی کے پی وی ماڈیول کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم، پردھان منتری کسان اورجا سرکشا ایوم اُتھان مہابھیان (PM-KUSUM)، سولر روف ٹاپ فیز II، 12000 میگاواٹ سی پی ایس یو اسکیم فیز II،
  • آر ای ڈیولپرز کو بڑے پیمانے پر آر ای پروجیکٹس کی تنصیب کے لیے زمین اور ٹرانسمیشن فراہم کرنے کے لیے الٹرا میگا قابل تجدید توانائی پارکس کا قیام
  • نئی ٹرانسمیشن لائنوں کا بچھانا اور قابل تجدید بجلی کے اخراج کے لیے گرین انرجی کوریڈور اسکیم کے تحت نئے ذیلی اسٹیشن کی گنجائش پیدا کرنا،
  • 30 جون 2025 تک شروع کیے جانے والے منصوبوں کے لیے سولر اور ونڈ پاور کی بین ریاستی فروخت کے لیے انٹر اسٹیٹ ٹرانسمیشن سسٹم (ISTS) چارجز کی چھوٹ،
  • مالی سال 2023-24 سے مالی سال 2027-28 تک قابل تجدید توانائی کے نفاذ کی ایجنسیوں کے ذریعہ 50 گیگا واٹ/سالانہ کی آر ای پاور بولیوں کے لیے تجویز کردہ رفتار کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
  • گرڈ سے منسلک سولر پی وی اور ونڈ پروجیکٹس سے بجلی کی خریداری کے لیے ٹیرف پر مبنی مسابقتی بولی کے عمل کے لیے معیاری بولی کے رہنما خطوط۔
  • سولر فوٹوولٹک سسٹم/آلات کی تعیناتی کے لیے معیارات کی اطلاع،
  • حکومت نے احکامات جاری کیے ہیں کہ لیٹر آف کریڈٹ (LC) یا پیشگی ادائیگی کے خلاف بجلی بھیجی جائے گی تاکہ آر ای جنریٹروں کو تقسیم کرنے والے لائسنس دہندگان کے ذریعہ بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جا سکے۔
  • گرین انرجی اوپن ایکسس رولز 2022 کے ذریعے قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کا نوٹیفکیشن۔
  • دی الیکٹرسٹی (دیر سے ادائیگی سرچارج اور متعلقہ معاملات) رولز (ایل پی ایس رولز) کی اطلاع۔
  • خودکار راستے کے تحت 100 فیصد تک براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی اجازت دینا،
  • 2029-30 تک ڈسٹری بیوشن کمپنیوں سمیت نامزد صارفین کے غیر فوسل وسائل کی کھپت کے کم از کم حصہ کی وضاحت کرنا۔

کوئلہ کی وزارت کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر، قابل تجدید ذرائع کی ہموار منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے جا رہے ہیں:

  1. کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل): سی آئی ایل اور اس کے ماتحت اداروں کے پاس موجودہ بوجھ 4600 ملین یونٹس سالانہ ہے۔ سی آئی ایل کا مالی سال 2025-26 میں 3000 میگاواٹ کے سولر پروجیکٹس قائم کرکے خالص صفر انرجی کمپنی بن جانے کا ارادہ ہے۔
  2. این ایل سی انڈیا لمیٹڈ (این ایل سی آئی ایل): این ایل سی آئی ایل نے پہلے ہی 1431.06 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت نصب کی ہے، جس میں سے 11.06 میگاواٹ (گراؤنڈ ماؤنٹڈ-10 میگاواٹ اور روف ٹاپ-1.06 میگاواٹ) کو اپنے استعمال کے لیے رکھا ہے۔
  3. سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ (ایس سی سی ایل): ایس سی سی ایل نے 9 مقامات پر 224 میگاواٹ کے سولر پلانٹس لگائے ہیں اور 2023-24 کے آخر تک باقی 76 میگاواٹ کو مزید 5 مقامات پر نصب کرے گا۔ مزید، 232 میگاواٹ آر ای صلاحیت ایس سی سی ایل 2024-25 کے دوران نیٹ زیرو کمپنی بننے کے لیے نصب کرے گی۔

نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے 21 دسمبر 2023 کو لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

23-12-2023

U: 2917



(Release ID: 1989942) Visitor Counter : 73


Read this release in: English , Marathi , Hindi