بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

تھرمل پاور پلانٹس میں کوئلے کے ساتھ کو- فائرنگ کے لیے بایو ماس پیلٹس کی قیمت کو ریگولیٹ کرنے کی پالیسی

Posted On: 23 DEC 2023 10:14AM by PIB Delhi

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر نے اطلاع دی ہے کہ پائیدار سپلائی چین کو فروغ دینے اور تیار کرنے کے مقصد سے اور ساتھ ہی تھرمل پاور پلانٹ میں کوئلے کے ساتھ کو- فائرنگ کے لیے بایوماس پیلٹس کی تیزی سے خریداری کو یقینی بنانے کے لیے بینچ مارک قیمت وزارت بجلی (ایم او پی) کی جانب سے 23.08.2023 اور 08.11.2023 کو نان ٹوریفائیڈ بایو ماس پیلٹس جاری کیے گئے ہیں۔ قومی دارالحکومت خطے (این سی آر)، شمالی (این سی آر کو چھوڑ کر) خطے اور مغربی علاقوں کے لیے بینچ مارک قیمتیں بالترتیب 2.32 روپے، 2.27 روپے اور 2.24 روپے فی 1000 کے سی اے ایل (جی ایس ٹی اور پیلٹ مینوفیکچرنگ پلانٹ سائٹ سے تھرمل پاور پلانٹ تک نقل و حمل کی لاگت کو چھوڑ کر) مقرر کی گئی ہیں۔ اس سے مارکیٹ میں خام بایوماس کی قیمتوں کے بھی استحکام کا اثر پڑے گا۔

حکومت نے وقتاً فوقتاً ضرورت کے مطابق توانائی کی پائیدار ترقی، سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے اور ملک میں زیادہ منظم اور مساوی قابل تجدید مارکیٹ قائم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ ان میں سے کچھ اقدامات ذیل میں درج کیے گئے ہیں:

  1. بجلی (گرین انرجی اوپن رسائی کے ذریعہ قابل تجدید توانائی کو فروغ دینا) قوانین ، 2022 جاری کیے گئے ہیں اور کھلی رسائی کی حد کو ایک  میگاواٹ سے کم کر کے 100 کلو واٹ کر دیا گیا ہے جس سے چھوٹے صارفین کے لیےقابل تجدید توانائی کی خریداری کی راہ ہموار ہو گئی ہے اور کیپٹیو صارفین کے لیے کوئی حد نہیں ہوگی ۔
  2. بجلی (ترمیمی) قوانین ، 2022 کو "سینٹرل پول کے لیے یکساں قابل تجدید توانائی ٹیرف" کے نفاذ کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔
  3. وزارت بجلی نے مورخہ 12 اپریل 2022 کے حکم کے ذریعہ 'قابل تجدید توانائی اور اسٹوریج پاور کے ساتھ بنڈلنگ کے ذریعہ تھرمل/ہائیڈرو پاور اسٹیشنوں کی پیداوار اور نظام الاوقات میں لچک' کے لیے نظرثانی شدہ اسکیم جاری کی، جس کا مقصد فوسل ایندھن پر انحصار کو کم کرنا، قابل تجدید توانائی کی  صلاحیت اور تقسیم کے لائسنس دہندگان کے ذریعہ قابل تجدید توانائی کے استعمال میں اضافہ کرنا ہے۔
  4. ملک میں قابل تجدید توانائی کی پیداوار کے اضافے کو فروغ دینے کے لیے، شمسی ، ہوا ، ہائیڈرو پمپڈ اسٹوریج  منصوبوں (پی ایس پی) اور بیٹری پر مبنی انرجی اسٹوریج سسٹم(بی ای ایس ایس) سے پیدا ہونے والی بجلی کے لیے انٹر اسٹیٹ ٹرانسمیشن (آئی ایس ٹی ایس) چارجز کی چھوٹ ایک مقررہ مدت کے لیے فراہم کی گئی ہے۔
  5. حکومت نے 20 اکتوبر 2023 کے نوٹیفکیشن کے ذریعہ تمام نامزد صارفین، بشمول بجلی کی تقسیم کے لائسنس یافتہ، کیپٹیو صارفین، اور کھلے استعمال کے صارفین کو، نوٹیفکیشن میں بتائی گئی رفتار کے مطابق، اپنی بجلی کی کھپت کے ایک مخصوص حصے کو قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے تبدیل کرنے کا حکم دیا ہے۔
  6. وزارت بجلی نے 27 فروری 2023 کے آرڈر کے ذریعہ یہ لازمی قرار دیا ہے کہ جو یکم اپریل 2023 کو یا اس کے بعد کمرشیل آپریشن شروع کرنے والے کوئلے/لگنائٹ پر مبنی تھرمل جنریٹنگ اسٹیشن کو اپنی تھرمل صلاحیت کے کم از کم چالیس فیصد (40فیصد) کے برابر قابل تجدید توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت قائم کرنی ہوگی یا  مخصوص مقررہ مدت کے مطابق اس کے مساوی قابل تجدید توانائی کی خریداری اور فراہمی کرنی ہوگی ۔
  7. حکومت نے ریئل ٹائم مارکیٹ (آر ٹی ایم)، گرین ٹرم اہیڈ مارکیٹ (جی ٹی اے ایم) اور گرین ڈےاہیڈ مارکیٹ (جی ڈی اے ایم) متعارف کرائے ہیں تاکہ قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی زیادہ مقدار کو ایڈجسٹ کیا جا سکے اور بجلی کی منڈیوں کومستحکم کرنے کے ساتھ مقابلے کو فروغ دیا جا سکے۔
  8. سال 30-2029 تک قابل تجدیدتوانائی کی خریداری کی ذمہ داری (آر پی او) کے لیے راستہ متعین کیا گیا ہے اور توانائی کے تحفظ کے ایکٹ، 2001 کے تحت عدم تعمیل کے لیے تعزیری دفعات متعارف کرائی گئی ہیں۔

یہ معلومات بجلی اورجدید و قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے 21 دسمبر 2023 کو لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

2909



(Release ID: 1989875) Visitor Counter : 64


Read this release in: English , Marathi