جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ملک میں ماحول دوست ہائیڈروجن کو اپنانے کی پوزیشن

Posted On: 23 DEC 2023 10:24AM by PIB Delhi

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر نے ملک میں ماحول كے حق مین سازگار ہائیڈروجن کو اپنانے کی موجودہ صورت حال سے با خبر کیا ہے۔

نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت 19,744 کروڑ روپے کی لاگت سے  نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کو نافذ کر رہی ہے۔ اسے 4 جنوری 2023 کو مرکزی کابینہ نے منظوری دی تھی۔ مشن کا بنیادی مقصد ماحول كے حق مین سازگار ہائیڈروجن اور اس کے مشتقات کی پیداوار، استعمال اور برآمد کے لحاظ سے ہندوستان کو عالمی مرکز بنانا ہے۔

ملک میں گرین ہائیڈروجن کو اپنانے کی موجودہ صورتحال حسبِ ذیل ہے۔

1۔گیس اتھارٹی آف انڈیا لمیٹڈ نے سٹی گیس ڈسٹری بیوشن گرڈ میں ہائیڈروجن کی ملاوٹ کا ہندوستان کا پہلا منصوبہ شروع کیا ہے۔ ہائیڈروجن کے حجم کے لحاظ سے دو فیصد سی این جی نیٹ ورک میں ملایا جا رہا ہے اور مدھیہ پردیش کی ریاست اندور کے اونتیکا گیس لمیٹڈ (اے جی ایل) کے سٹی گیس سٹیشن پر پی این جی نیٹ ورک میں ہائیڈروجن کا 5 فیصد ملایا جا رہا ہے۔

2۔این ٹی پی سی لمیٹڈ نے جنوری 2023 سے این ٹی پی سی کاواس ٹاؤن شپ، سورت، گجرات میں پی این جی نیٹ ورک میں 8 فیصد تک ماحول دوست ہائیڈروجن کی آمیزش شروع کی ہے۔

3۔ان کے علاوہ سركاری زمرے كے دیگر اداروں نے مختلف منصوبے شروع کیے ہیں جیسے:

(الف)این ٹی پی سی کے ذریعہ لیہہ میں ہائیڈروجن پر مبنی فیول سیل الیکٹرک وہیکل بسیں

(ب) این ٹی پی سی کے ذریعہ گریٹر نوئیڈا میں ہائیڈروجن پر مبنی فیول سیل الیکٹرک وہیکل بسیں

(ج) آئل انڈیا لمیٹڈ نے 60 کلو واٹ صلاحیت کی ہائیڈروجن فیول سیل بس تیار کی ہے جو کہ الیکٹرک ڈرائیو اور فیول سیل کا ہائبرڈ ہے۔

(د) شمسی توانائی کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے الیکٹرولائسز کے ذریعے گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے پائلٹ پلانٹس، بائیو ماس آکسی سٹیم گیسیفیکیشن اور انڈین آئل کی طرف سے پندرہ  ہائیڈروجن فیول سیل بسوں میں ریفیولنگ كےلیے  سی بی جی ریفارمنگ۔

علاوہ ازیں کئی اداروں نے ہندوستان میں گرین ہائیڈروجن/گرین امونیا کے لیے پیداواری سہولیات قائم کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔

چونکہ مظاہرے کے منصوبوں کے ذریعے ملک میں گرین ہائیڈروجن کو اپنانے كا عمل ابتدائی مرحلے میں ہے اس لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے، تیل پر انحصار میں کمی لانے اور برآمدات پر اس کے اثرات اب تک محدود ہیں۔

باوجودیكہ  2030 تک نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کے متوقع نتائج درج ذیل ہیں:

1۔ ہندوستان کی گرین ہائیڈروجن کی پیداواری صلاحیت 5 ایم ایم ٹی سالانہ تک پہنچنے کا امکان ہے، جس سے حیاتیاتی ایندھن کی درآمد پر انحصار میں کمی آئے گی۔

مشن کے اہداف کے حصول سے 2030 تک حیاتیاتی ایندھن کی درآمدات میں مجموعی طور پر ایك لاکھ کروڑ روپےکی کمی متوقع ہے۔

2۔ اس سے کل سرمایہ کاری میں 8 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ فائدہ اور 6 لاکھ سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہونے کا امکان ہے۔

 

نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کی اسٹریٹیجک مداخلت برائے ماحول دوست ہائیڈروجن ٹرانزیشن (سائٹ) اسکیم (ماڈل-I, ٹرینچ-I) کے تحت گرین ہائیڈروجن پروڈیوسر کے انتخاب کے لیے درخواست  جاری کی گئی ہے۔ مقصد ہندوستان میں گرین ہائیڈروجن کے لیے 450,000 ٹن کی پیداواری سہولت گاہیں قائم کرنا ہے۔

یہ اطلاع بجلی اور  نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے 21 دسمبر 2023 کو لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی ہے۔

*******

U.No:2904

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 1989855) Visitor Counter : 98


Read this release in: English , Marathi , Bengali