محنت اور روزگار کی وزارت
ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن كے امدادی قدم بڑھے راجستھان کے پتھروں کی کانوں کے مزدوروں کی جانب
ای ایس آئی سی کے ذریعہ پیشہ ورانہ بیماریوں میں مبتلا کارکنان کی دیکھ بھال
دو سو چَھپّن(256 )مستفیدین کو 17.50 لاکھ روپے نقد ماہانہ تقسیم کیے جا رہے ہیں
Posted On:
22 DEC 2023 8:37PM by PIB Delhi
ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ای ایس آئی سی) نے ایک بار پھر ریاست راجستھان کے ضلع سروہی کے ابو روڈ اور پنڈوارہ علاقے میں پتھر کی کھدائیاں کرنے والے مصیبت زدہ کارکنان کے حق میں سماجی تحفظ کے فوائد کی اپنی متنوع رینج میں توسیع کی ہے۔
پتھر کی کانوں میں کام کرنے والے مزدور پتھر کاٹنے سے نکلنے والی باریک دھول کی وجہ سے سیلیکوسس نامی بیماری میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ اس سے ایسے کارکنوں کی صحت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ کچھ معاملات میں انجام کار اس بیماری کا شکار بھی ہو سکتے ہیں۔
اس طرح کی پریشانی میں ای ایس آئی سی مرنے والے کے خاندان کو طبی دیکھ بھال اور نقد فوائد ڈیپینڈنٹ بینیفٹ کی شکل میں دے کر سلیکوسس میں مبتلا متاثرہ کارکنوں کی مدد كرتا ہے۔ اس کے علاوہ ای ایس آئی سی بیمہ شدہ کارکنوں کو مستقل معذوری کے فوائد بھی مہیا کرتا ہے۔ ڈیپنڈنٹ بینیفٹ كی رقم ان مزدوروں کے زیر کفالت لوگوں کو جو ملازمت کی چوٹ کی وجہ سے مر جاتے ہیں، اوسطاً یومیہ اجرت کی 90 فیصد کی شرح سے ادا کی جاتی ہے جبکہ مستقل معذوری بینیفٹ كے پیسے بھی معذور کارکن کو پوری زندگی کے لیے اوسط یومیہ اجرت کی 90 فیصد کی شرح سے دئیے جاتے ہیں۔
دسمبر 2023 تک ای ایس آئی سی کے علاقائی دفتر واقع جے پور نے مستقل معذوری بینی کے کُل 219 کیسز اور ڈیپنڈنٹ بینیفٹ کے 37 کیسوں کی شناخت كی ہے اور انہیں منظوری دی ہے۔ فائدہ کی رقم ہر ماہ مستفیدین کے بینک کھاتوں میں منتقل کی جا رہی ہے۔ مستقل معذوری بینیفٹ کے معاملات میں بیمہ شدہ کو 14.29 لاکھ روپے ماہانہ نقد ادا کیے جا رہے ہیں اور ڈیپنڈنٹ بینیفٹ کے معاملات میں انحصار کرنے والوں کو ماہانہ 3.17 لاکھ روپے ادا کیے جا رہے ہیں۔
حال ہی میں ای ایس آءی سی کو کام کی جگہوں پر روک تھام کی حکمت عملی کو ترتیب دے کر حفاظت اور صحت کے میدان میں بڑی کامیابی حاصل کرنے پر آءی ایس ایس اے ویزن زیرو 2023 سے نوازا گیا ہے۔ اس ایوارڈ كے لیے طبی دیکھ بھال اور کارکنوں اور ان کے زیر کفالت افراد کو نقد فوائد کے لیے حادثے کے بعد اختیار كردہ طریقہ کار كو بھی ملحوظ ركھا گیا تھا۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1989789)
Visitor Counter : 79