کوئلے کی وزارت
کوئلے کے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کوئلے کی وزارت کی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی
وزیر موصوف نے مطلع کیا کہ کوئلے کی مجموعی پیداوار ایک ارب ٹن سے تجاوز کرنے کا امکان ہے
کمرشل کوئلہ کی کانوں کی نیلامی کے تحت اب تک 91 کوئلے کی کانوں کی کامیابی سے نیلامی ہوئی
Posted On:
22 DEC 2023 5:13PM by PIB Delhi
کوئلہ، کانکنی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے بتایا کہ چونکہ بھارت کی فی کس بجلی کی کھپت 2030 ء تک دوگنی ہونے کا امکان ہے، اس لیے کوئلے کی پیداوار اور آف ٹیک پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ، ملک کی توانائی کی حفاظت کو مزید تقویت دینے کی ضرورت ہے۔ وزیر موصوف کل یہاں کوئلہ کی وزارت کی مشاورتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ جناب جوشی نے کمیٹی کے ارکان کو مطلع کیا کہ کوئلہ کی وزارت کے ذریعہ اپنائے گئے کئی اختراعی اقدامات کی وجہ سے حالیہ برسوں میں گھریلو کوئلے کی پیداوار اور دستیابی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
اس سال کوئلے کی مجموعی پیداوار ایک ارب ٹن سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔ وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ نقل و حمل کے لیے، ریک کی دستیابی میں بھی حال ہی میں کافی بہتری آئی ہے، اس طرح ملک میں تھرمل پاور پلانٹس کے لیے مناسب کوئلے کو یقینی بنایا گیا ہے ۔ جناب جوشی نے کہا کہ کمرشل/ کیپٹیو کانوں سے پیداوار میں کافی بہتری آئی ہے۔
2020 ء میں شروع کی گئی مکمل طور پر شفاف آن لائن تجارت کے مقصد کوئلے کی کانوں کی نیلامی کے تحت، اب تک 91 کانوں کی کامیابی سے نیلامی کی جا چکی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ تجارتی نیلامی کی 9ویں قسط 20 دسمبر ، 2023 ء کو شروع کی گئی ہے۔ وزیر موصوف نے اراکین کو یہ بھی بتایا کہ میٹنگ کے دوران ان کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل/تشویشات پر وزارت کوئلہ مناسب تدارک کے لیے غور کرے گی۔
اس سے پہلے ، وزارت کوئلہ کے سکریٹری جناب امرت لال مینا نے ایڈیشنل سکریٹری جناب ایم ناگ راجو اور نامزد اتھارٹی نے ’’ تجارتی اور کیپٹیو کوئلے کی پیداوار، کوئلے کی دستیابی کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی ‘‘ سے متعلق کمیٹی کے سامنے ایک تفصیلی پریزنٹیشن پیشکش کی۔ پریزنٹیشن میں بھارت کے کوئلے کی کانکنی کے شعبے کی طرف سے کئے گئے حالیہ پتھ بریکنگ اقدامات کو اجاگر کیا ۔
سینئر عہدیداروں نے پہلے بھارت کے کوئلے کی مجموعی پیداوار اور خاص طور پر کیپٹیو اور تجارتی کانوں سے کوئلے کی پیداوار کی ایک مختصر تفصیل بتائی ۔ تفصیل میں بتایا گیا کہ 2014 ء سے پہلے کل 218 کوئلے کے بلاکس کیپٹیو مقاصد کے لیے مختص کیے گئے تھے، تاہم 204 کانوں کو مختص کئے جانے کو سپریم کورٹ نے 2014 ء میں مسترد کر دیا تھا ۔ اس کے بعد اکتوبر ، 2014 ء میں سی ایم ایس پی آرڈیننس اور مارچ 2015 ء میں سی ایم ایس پی ایکٹ نافذ کیا گیا ۔ 2020-2014 ء کی مدت کے دوران، نیلامی کی 10 قسطوں اور پی ایس یوز کو الاٹمنٹ کی 9 قسطوں کے ذریعے 100 کوئلے کے بلاک کیپٹیو استعمال کے لیے مختص کیے گئے تھے ۔ تاہم، ان 100 بلاکس میں سے، 22 کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جون ، 2020 ء میں، تجارتی کوئلہ کانوں کی نیلامی کے عمل کا پہلا دور شروع کیا تھا۔ تجارتی استعمال کے لیے بلاکس کی کل 7 قسطوں کی نیلامی مکمل ہو چکی ہے اور آٹھویں اور نویں قسط کی نیلامی کا عمل جاری ہے۔ 98 بلاکس کی نیلامی کامیابی سے ہوئی ہیں ، جن میں سے 7 کو ختم کر دیا گیا ہے۔ ان 91 کوئلہ بلاکس کی سالانہ پیداواری صلاحیت تقریباً 221 ایم ٹی ہے۔ مکمل طور پر کام کرنے کے بعد، ان 91 کانوں سے تقریباً 33136 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی اور تقریباً 3 لاکھ اہلکاروں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ نو کمرشل بلاکس کو کھولنے کی اجازت مل گئی ہے ، جن میں سے چھ پروڈکشن کے تحت ہیں اور باقی تین جلد ہی پیداوار شروع کر دیں گے۔
سال 16-2015 ء سے 23-2020 ء تک کیپٹیو/کمرشل کانوں سے کوئلے کی پیداوار تقریباً 28.62 ایم ٹی سے بڑھ کر 116.55 ایم ٹی ہو گئی ہے ، جس کی سی اے جی آر 22.21 فی صد ہے اور توقع ہے کہ مالی سال 23-2024 ء میں یہ تقریباً 145 ایم ٹی تک پہنچ جائے گی۔ توقع ہے کہ مالی سال 2030 ء تک کیپٹیو/کمرشل سے کوئلے کی پیداوار تقریباً 350 ایم ٹی کی سطح تک پہنچ جائے گی اور یہ سی آئی ایل کی پیداوار کے بالکل بعد ہوگی۔ مالی سال 23-2022 ء میں کل گھریلو پیداوار میں کیپٹیو اور کمرشل کانوں کا حصہ تقریباً 13 فی صد ہے اور یہ مالی سال 2030 ء میں تقریباً 25 فی صد تک بڑھ جائے گا۔ وزارت کوئلہ ، بھارت میں کوئلے کی مانگ اور سپلائی کے درمیان فرق کو ختم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے اور اس بات کا امکان ہے کہ سال 2026 ء تک، ملک کی تھرمل کوئلے کی ضرورت گھریلو کوئلے سے ہی پوری ہو جائے گی۔
کوئلہ کی وزارت نے 2020 ء کے بعد سے کئی اصلاحات کی ہیں ، جن میں مالیے کی حصہ داری کی بنیاد پر نیلامی، جلد پیداوار اور گیسی فکیشن کے لیے ترغیب، قیمتوں کے تعین کے لیے قومی کوئلے اور لگنائٹ انڈیکس کا تعارف، پیشگی اور بی جی رقم میں کمی وغیرہ شامل ہیں ۔ کوئلے کی پیداوار کے لیے کئی حکمت عملیاں اپنائی گئی ہیں ، جن میں نئے کانکنی کے منصوبے کی منظوری کا عمل، ریاستی حکومتوں سمیت متعلقہ فریقین کے ساتھ ہفتہ وار جائزہ میٹنگیں ، پروجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ اور سنگل ونڈو سسٹم کا تعارف وغیرہ شامل ہے ۔ وزارت کوئلہ نے وزارت ریلوے کے ساتھ مشاورت سے ریل کے ذریعے کوئلے کی نقل و حمل کی صلاحیت کو بہتر بنایا ہے۔
اراکین پارلیمنٹ نے کوئلہ کی ملک میں پیداوار میں اضافے کے لیے ، وزارت کوئلہ کی کوششوں کو سراہا اور قیمتی تجاویز پیش کیں۔
وزیر موصوف جناب پرہلاد جوشی نے کوئلے کی پیداوار اور ترسیل میں بہتری کے لیے سی آئی ایل /دیگر پی ایس یوز اور نجی کمپنیوں کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ کوئلہ نکالنے میں ابھی بھی کچھ چیلنجز ہیں اور ریلوے کی وزارت کی مدد سے ایسے چیلنجز کو باقاعدگی سے حل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اگلے دو سے تین سالوں میں تھرمل کوئلے کی درآمد کو مکمل طور پر گھریلو تھرمل کوئلے سے بدل دیا جائے گا۔ وزیر موصوف نے کمیٹی کے تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ وہ اراکین کی طرف سے دی گئی تجاویز پر غور کریں گے۔
-----------------------
(ش ح۔ ح ا ۔ ع ا)
U NO: 2881
(Release ID: 1989657)
Visitor Counter : 109