سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

تمام نیشنل ہائی ویز پروجیکٹس کا روڈ سیفٹی آڈٹ تھرڈ پارٹی آڈیٹرز/ماہرین کے ذریعہ ڈیزائن، تعمیر، کام کاج اور دیکھ بھال کے تمام مراحل پر لازمی قرار دیا گیا ہے

Posted On: 21 DEC 2023 2:58PM by PIB Delhi

روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع دی ہے کہ سڑک حادثات کی روک تھام ہر نیشنل ہائی ویز پروجیکٹ کا ایک لازمی اور ناگزیر جزو ہے۔ قومی شاہراہوں پر روڈ سیفٹی کے اقدامات تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کے آغاز کے ساتھ شروع ہوتے ہیں کیونکہ تمام قومی شاہراہوں کے منصوبوں کا روڈ سیفٹی آڈٹ تمام مراحل پر لازمی قرار دیا گیا ہے یعنی تھرڈ پارٹی آڈیٹرز/ماہرین کے ذریعے ڈیزائن، تعمیر، آپریشن اور دیکھ بھال۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، روڈ سیفٹی کے جامع پہلوؤں کے لیے خرچ کیے جانے والے فنڈز میں قومی شاہراہوں کی تعمیر میں شامل ڈھانچے کے لحاظ سے ترقیاتی منصوبوں کی کل لاگت کے 2.21فیصد سے 15فیصد تک کافرق ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ، وزارت سڑک استعمال کرنے والوں کے درمیان بیداری اور تشہیر پیدا کرنے اور ماڈل ڈرائیونگ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ/مرکز کے قیام، ماڈل معائنہ اور سرٹیفیکیشن مراکز کے قیام کے لیے، پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کو بہتراور مضبوط بنانے کی غرض سے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے محکمہ ٹرانسپورٹ کو مالی مدد فراہم کرنے کی اسکیم کو بھی نافذ کرتی ہے ۔ گزشتہ پانچ مالی برسوں کے دوران وزارت کی طرف سے ان اقدامات کے لیے جاری کیے گئے فنڈز کی تفصیلات درج ذیل ہیں:-

 

(Rs in Crores)

نمبرشمار

سرگرمی/ پروگرام

بی ای مالی سال

2018-19

اخراجات دوران مالی سال

2018-19

بی ای مالی سال

 

2019-20

اخراجات دوران مالی سال

2019-20

بی ای مالی سال

2020-21

اخراجات دوران مالی سال

2020-21

بی ای مالی سال

2021-22

اخراجات دوران مالی سال

2021-22

بی ای مالی سال

2022-23

اخراجات دوران مالی سال

2022-23

1

روڈ سیفٹی کی تشہیر کے اقدامات اور بیداری مہم،   این ایچ آر ایس ایس ، غیر منظم سیکٹر میں ڈرائیوروں کی ریفریشر ٹریننگ اور انسانی وسائل کی ترقی وغیرہ۔

185.00

91.08

130.0

46.26

171.0

65.94

109.00

41.48

189.50

68.67

2

معائنہ اور سرٹیفیکیشن مراکز (آمدنی)

20.00

19.97

22.0

15.08

29.0

16.20

29.00

14.15

33

14.60

3

پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کو بہتر اور مضبوط بنانا

30.00

0.29

89.0

1.40

89.0

30.60

103.00

10.80

15.00*

 

30.33

*آر ای مرحلہ میں 40.00 کروڑ روپئے

وزارت نے تعلیم، انجینئرنگ (سڑکوں اور گاڑیوں دونوں)، نفاذ اور ہنگامی دیکھ بھال پر مبنی سڑک کی حفاظت کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک کثیر الجہتی حکمت عملی تیار کی ہے۔ اسی مناسبت سے، وزارت کی طرف سے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں جیسا کہ ضمیمہ - I میں تفصیل سے بتایا گیا ہے۔

پارلیمنٹ کے ذریعہ منظور کیا گیا موٹر وہیکل (ترمیمی) ایکٹ، 2019 سڑک حادثات کی روک تھام پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور اس میں دوسری باتوں کے ساتھ، ٹریفک کی خلاف ورزیوں کے جرمانے میں نظرثانی، سڑک کی حفاظت کی الیکٹرانک نگرانی اور نفاذ، نوعمروں کی ڈرائیونگ کے لیے بڑھے ہوئے جرمانے، گاڑیوں کی فٹنس کا آٹومیشن، خراب گاڑیوں کاسڑکوں سے ہٹایا جانا،  تھرڈ پارٹی انشورنس کو ہموار کرنا اور ہٹ اینڈ رن کیسز کے لیے بڑھے ہوئے معاوضے کی ادائیگی، سڑک کے ڈیزائن، تعمیر اور دیکھ بھال وغیرہ کے معیارات کی تعمیل کرنے کی ذمہ داری شامل ہے۔ ترمیم نے روڈ سیفٹی کے منظر نامے کو بہتر بنانے کے لیے قانون کو مضبوط کیا ہے۔

ضمیمہ - I

سڑک کی حفاظت کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے وزارت کی طرف سے کیے گئے مختلف اقدامات کی تفصیلات: -

1-تعلیم:

  1. وزارت روڈ سیفٹی ایڈووکیسی اسکیم کا انتظام کرتی ہے تاکہ روڈ سیفٹی کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور روڈ سیفٹی پروگراموں کے انتظام کے لیے مختلف ایجنسیوں کو مالی مدد فراہم کی جا سکے۔
  2. بیداری پھیلانے اور روڈ سیفٹی کو مضبوط بنانے کے لیے ہر سال نیشنل روڈ سیفٹی ماہ/ہفتہ منانا۔
  3. وزارت پورے ملک میں ریاست/ضلع کی سطح پر ڈرائیونگ ٹریننگ اینڈ ریسرچ کے انسٹی ٹیوٹ (آئی ڈی ٹی آرز) ، علاقائی ڈرائیونگ ٹریننگ سینٹرز(آر ڈی ٹی سیز) اور ڈرائیونگ ٹریننگ سینٹرز(ڈی ٹی سیز) کے قیام کے لیے ایک اسکیم کا انتظام کرتی ہے۔

 2-انجینئرنگ (سڑکوں اور گاڑیوں دونوں کی)

1- سڑک انجینئرنگ:

  1. تمام نیشنل ہائی ویز(این ایچز) کے روڈ سیفٹی آڈٹ (آر ایس اے) کو تمام مراحل یعنی ڈیزائن، تعمیر، آپریشن اور دیکھ بھال وغیرہ پر تھرڈ پارٹی آڈیٹرز/ماہرین کے ذریعے لازمی قرار دیا گیا ہے ۔
  2. قومی شاہراہ پرپرخطر مقامات /حادثاتی مقامات کی نشاندہی اور ان کی اصلاح کو اعلیٰ ترجیح دی جاتی ہے۔
  3. روڈ سیفٹی آفیسر(آر ایس او) کو وزارت کے تحت سڑک کی ملکیت رکھنے والی ایجنسیوں کے ہر علاقائی دفتر میں آر ایس  اے اور سڑک کی حفاظت سے متعلق دیگر کاموں کی دیکھ بھال کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
  4. وزارت الیکٹرانک ڈیٹیلڈ ایکسیڈنٹ رپورٹ(ای-ڈی اے آر) پروجیکٹ کا انتظام کرتی ہے تاکہ ملک بھر میں سڑک حادثات کے اعداد و شمار کی رپورٹنگ، انتظام اور تجزیہ کے لیے ایک مرکزی ذخیرہ قائم کیا جا سکے۔
  5. وزارت نے بہترین طریقوں اور بین الاقوامی معیارات کو شامل کرتے ہوئے ایکسپریس ویز اور قومی شاہراہوں پر سگنلز کی فراہمی کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں تاکہ ڈرائیوروں کو بہتر مرئیت اور بدیہی رہنمائی فراہم کی جا سکے۔
  6. موٹر وہیکل ایکٹ، 1988 میں سڑک کے حفاظتی معیارات کے ڈیزائن یا تعمیر یا دیکھ بھال کے لیے کسی بھی نامزد اتھارٹی، ٹھیکیدار، کنسلٹنٹ یا ذمہ دار بنائے گئے افراد کی ذمہ داری کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں، جیسا کہ مرکزی حکومت نے وقتاً فوقتاً تجویز کیا ہے۔

2.2 وہیکل انجینئرنگ:

وزارت نے گاڑیوں کو محفوظ بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جن میں درج ذیل شامل ہیں:-

  1. ڈرائیور کے ساتھ گاڑی کی اگلی سیٹ پر بیٹھے مسافر کے لیے ایئر بیگ کی لازمی فراہمی۔
  2. چار سال سے کم عمر کے بچوں، موٹر سائیکل پر سوار ہونے یا لے جانے کے لیے حفاظتی اقدامات سے متعلق مقرر کردہ اصول۔ یہ سیفٹی ہارنس، کریش ہیلمٹ کے استعمال کی بھی وضاحت کرتا ہے اور رفتار کو 40 کلومیٹر فی گھنٹہ تک محدود کرتا ہے۔
  3. درج ذیل سیفٹی ٹیکنالوجیز کی فٹمنٹ کے لیے لازمی شرائط: -

ایم آئی قسم کی گاڑیوں کے لیے:

  • ڈرائیور اور شریک ڈرائیور کے لیے سیٹ بیلٹ ریمائنڈر (SBR
  • سنٹرل لاکنگ سسٹم کے لیے دستی اوور رائیڈ
  • اوور اسپیڈ وارننگ سسٹم۔

تمام ایم اور این زمرہ کی گاڑیوں کے لیے:

ریورس پارکنگ الرٹ سسٹم

iv – ایل ]چار پہیوں سے کم والی موٹر گاڑی اور اس میں ایک کواڈری سائیکل شامل ہے]،ایم [مسافروں کو لے جانے کے لیے کم از کم چار پہیوں والی موٹر گاڑیاں] اور این [سامان لے جانے کے لیے استعمال کیے جانے والی کم از کم چار پہیوں والی موٹر گاڑیاں جو سامان کے علاوہ افراد کو بھی لے جا سکتی ہیں،اور جن پر  بی آئی ایس معیارات کیٹیگریز میں وضع کردہ شرائط لاگو ہوتی ہیں ] کے زمروں کے مختلف طبقات کے لئے لازمی اینٹی لاک بریکنگ سسٹم (اے بی ایس) ۔

  1. دو پہیہ گاڑیوں، تین پہیوں و الی گاڑیوں ، کواڈری سائیکلوں، فائر ٹینڈرز، ایمبولینسوں اور پولیس گاڑیوں کے علاوہ تمام ٹرانسپورٹ گاڑیوں میں رفتار کو محدود کرنے کا فعل/ رفتار کو محدود کرنے کا لازمی آلہ۔
  2. خودکار ٹیسٹنگ اسٹیشنوں کی شناخت، ریگولیشن اور کنٹرول کے لیے قواعد شائع کیے، جو خودکار آلات کے ذریعے گاڑیوں کی فٹنس ٹیسٹنگ کے طریقہ کار اور اے ٹی ایس کے ذریعے فٹنس سرٹیفکیٹ دینے کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہیں۔
  3. گاڑیوں کی اسکریپنگ پالیسی کو مراعات/تحفظات کی بنیاد پر بنایا گیا اور ایک ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے پرانی، آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کو ختم کرنے کے لیے مرتب کیا گیا۔
  4. خودکار نظام کے ذریعہ گاڑیوں کی فٹنس جانچنے کے لیے مرکزی اعانت کے ساتھ ہر ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقے میں ایک ماڈل معائنہ اور سرٹیفیکیشن سینٹر قائم کرنے کی اسکیم۔
  5. مسافر کاروں کی حفاظتی درجہ بندی کے تصور کو متعارف کرانے اور صارفین کو باخبر فیصلے کرنے کے لیے بااختیار بنانے کے لیے بھارت نیو کار اسسمنٹ پروگرام(بی این سی اے پی) کے حوالے سے شائع شدہ قواعد۔

 3.نفاذ کاعمل:

  1. موٹر وہیکلز (ترمیمی) ایکٹ، 2019 جیسا کہ عمل میں لایا گیا ہے، تعمیل کو یقینی بنانے اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی روک تھام کے لئے اور ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعہ سختی سے نفاذ کے لیے سخت سزائیں فراہم کرتا ہے۔
  2. وزارت نے روڈ سیفٹی کی الیکٹرانک مانیٹرنگ اور انفورسمنٹ کے لیے قواعد جاری کیے ہیں۔ قوانین میں 10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں میں قومی شاہراہوں، ریاستی شاہراہوں اور اہم جنکشنوں پر بڑے خطرے اور زیادہ بھیڑ بھاڑ والی راہداریوں پر الیکٹرانک انفورسمنٹ ڈیوائسز کی تعیناتی کی تفصیلی دفعات کی وضاحت کی گئی ہے۔

 4. ہنگامی دیکھ بھال:

  1. وزارت کے پاس انسانی ہمدردی کاجذبہ رکھنے و الوں کے تحفظ کے لیے پروگرام ہے، جو نیک نیتی کے ساتھ، رضاکارانہ طور پر اور کسی انعام یا معاوضے کی توقع کے بغیر حادثے کے مقام پر ہنگامی طبی یا غیر طبی دیکھ بھال یا امداد فراہم کرتے ہیں یا ایسے متاثرہ  کو ہسپتال پہنچاتے ہیں ۔
  2. وزارت نے ہٹ اینڈ رن موٹر حادثات کے متاثرین کے معاوضے میں اضافہ کیا ہے (شدید چوٹ کے لیے 12,500 روپے سے 50,000 روپے اور موت کے لیے 25,000 روپے سے بڑھا کر 2,00,000 روپے)۔
  3. نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا نے قومی شاہراہوں کے مکمل کوریڈور پر ٹول پلازوں پر پیرا میڈیکل اسٹاف/ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشن/نرس کے ساتھ ایمبولینسوں کے لیے انتظامات کیے ہیں۔

 

************

ش ح۔س ب۔ف ر

 (U: 2862)



(Release ID: 1989500) Visitor Counter : 55


Read this release in: English , Hindi , Punjabi