کانکنی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جیولوجیکل سروے آف انڈیا کے ذریعہ رپورٹوں کو جلد پیش کرنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات

Posted On: 20 DEC 2023 4:03PM by PIB Delhi

کوئلہ، کانکنی  اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ سالانہ فیلڈ سیزن پروگرام کے مطابق، فیلڈ سروے اور رپورٹس کی تیاری میں عام طور پر 18 مہینے لگتے ہیں، جن میں سے 12 مہینے فیلڈ سروے کی تکمیل کے لیے اور اگلے 6 مہینے رپورٹ کو سرکولیشن سے پہلے لکھنے/حتمی شکل دینے کے لیے درکار ہوتے ہیں۔ تاہم، کچھ منصوبوں کے لیے، اس وقت کی مدت کام کی نوعیت اور مقدار کے لحاظ سے 18 ماہ سے زیادہ ہو سکتی ہے۔

جی ایس آئی  نے وسائل سے متعلق رپورٹس کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں جن کے تعلق سے تفصیلات درج ذیل ہیں۔

  • کافی بجٹ گرانٹس خاص طور پر معدنیات کی تلاش کے شعبے میں جو کہ فیلڈ پراجیکٹس کی تکمیل کے لیے جی ایس آئی کے تمام علاقوں/مشنوں کو الاٹ کیے گئے ہیں۔
  • ڈرلنگ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے، اندرون ملک ڈرلنگ کی صلاحیت کے علاوہ  دریافت سے متعلق مخصوص منصوبوں کے لیے پینل شدہ آؤٹ سورس ڈرلنگ ایجنسیوں کو تعینات کیا جاتا ہے۔ کھدائی کی سرگرمیاں فیلڈ سیزن کے آغاز سے ترجیحی بنیاد پر شروع کی جاتی ہیں۔
  • نمونے کے تجزیہ کو تیز کرنے کے لیے اندرون ملک صلاحیت کے علاوہ ضرورت کے مطابق معروف لیباریٹریوں کے ذریعے آؤٹ سورسنگ کی جاتی ہے۔
  • منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے اندرون ملک صلاحیت کے علاوہ فیلڈ گاڑیوں کو آؤٹ سورس کیا جاتا ہے۔
  • درست اور فوری تجزیہ کے لیے لیباریٹریوں کو مختلف جدید ترین آلات سے جدید  طرز کا بنایا جا رہا ہے۔ فیلڈ سے متعلق اعداد وشمار کے فوری اور درست تجزیہ کے لیے مختلف جدید سافٹ وئیر بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔
  • متعلقہ ریاستی حکومتوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ فیلڈ پروجیکٹوں کی تکمیل کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کریں اور جی ایس آئی کے فیلڈ افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مقامی مسائل کو حل کرنے کے لیے مقامی انتظامیہ کے ساتھ تال میل قائم کریں۔ پروجیکٹ شروع کرنے سے پہلے مختلف حکام سے ایکسپلوریشن(دریافت) کی اجازت حاصل کرنے کے لیے ضروری رسمی کارروائیاں کی جاتی ہیں۔
  • مختلف سطحوں پر منصوبوں کی مسلسل نگرانی کی جاتی ہے تاکہ منصوبے کی مناسب اور بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔

جی ایس آئی کی طرف سے ممکنہ معدنی وسائل کے ذخائر پر فیلڈ سروے اور رپورٹس کو تیز کرنے کے لیے درج ذیل ٹیکنالوجی کے اقدامات کو اپنایا گیا ہے:

  1. بیس لائن جیو سائنس ڈیٹا کی تخلیق- جی ایس آئی ارضیاتی، جیو کیمیکل، اور جیو فزیکل پین انڈیا جو معدنیات کی تلاش کی مؤثر منصوبہ بندی کے لیے اہم ہے، کےتقریباً تمام قسم کے بیس لائن جیو سائنس ڈیٹا تیار کر رہا ہے ۔ جی ایس آئی نے نیشنل منرل ایکسپلوریشن ٹرسٹ (این ایم ای ٹی) فنڈ کا استعمال کرتے ہوئے اندرون ملک وسائل کے ساتھ ساتھ آؤٹ سورسنگ کے ذریعے ترجیحی بنیاد پر ملک کے قابل رسائی حصے کی نیشنل جیو کیمیکل اور جیو فزیکل میپنگ کو مکمل کرنے کا ہدف رکھا ہے۔
  2. فضائی جائزے: جی ایس آئی، این ایم ای ٹی  فنڈ کا استعمال کرتے ہوئے آؤٹ سورسنگ کے ذریعے واضح جیولوجیکل پوٹینشل ایریاز (7.78 لاکھ مربع کلومیٹر) پر ایرو-جیو فزیکل ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے ‘‘نیشنل ایرو-جیو فزیکل میپنگ پروگرام (این اے جی ایم پی) ’’پروجیکٹ کو انجام دے رہا ہے۔
  3. ریموٹ سینسنگ کی مدد سے سروے: جی ایس آئی اسپیکٹرل میپنگ الگورتھمس کا استعمال کرتے ہوئے تبدیلی / معدنیات کے زون کی وضاحت کر تی ہے۔ حال ہی میں جی ایس آئی نے این اے ایس اے اور اسرو کے ساتھ مل کر ملک کے بعض ممکنہ علاقوں میں اے وی آئی آر آئی ایس، این جی ڈیٹا کا حصول مکمل کیا ہے۔ جی ایس آئی نے اے سی ٹی ای آر ملٹی اسپیکٹرل ریموٹ سینسنگ ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے سطحی معدنیات کی نقشہ سازی شروع کی ہے تاکہ تبدیلی کے زون/منرل میپنگ کو تیار کیا جاسکے۔
  4. ریجنل منرل ٹارگٹنگ (آرایم ٹی): جی ایس آئی نے آر ایم ٹی پروگرام کو متعارف کیا ہے تاکہ علاقائی پیمانے پر معدنی ذخائر کو دریافت  کرنے کے عمل کی بصیرت حاصل کی جا سکے اور زمین کے اوپر اور زیر زمیں کی ترکیب اور اس کے بعد فیلڈ ورک۔
  5. پروجیکٹ ‘ان کور’ انڈیا: سطح/قریب سطح کے ذخائر کی تیزی سے کمی کو دیکھتے ہوئے، جیو سائنس آسٹریلیا (جی اے) کے تعاون سے، دو ٹرانزیکٹس میں ‘‘پروجیکٹ ان کور (انڈیا)’’ کے تحت گہرے سیٹ ڈپازٹس کی تحقیقات کے لیے ایک مثالی تبدیلی ہے۔
  6. جی3 اور جی2 کے تحت  اسٹیج ایکسپلوریشن پروجیکٹس میں مالی سال 2020-21 سے غیر مجموعی معدنیات کے لیے معدنیات والے زون کی صلاحیت کے لحاظ سے دریافت سے متعلق ڈرلنگ کی گہرائی کو بڑھانے کے لیے ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔ تیز ڈرلنگ کے لیے، جی ایس آئی زیادہ تر معدنیات کی دریافت  کے منصوبوں میں ہائیڈرو سٹیٹکس رگس کا استعمال کر رہا ہے۔
  7. نیشنل جیو سائنس ڈیٹا ریپوزٹری (این جی ڈی آر): جی ایس آئی تمام متعلقہ فریقوں کے فائدے کے لیے این ایم ای ٹی فنڈ کا استعمال کرتے ہوئے آؤٹ سورسنگ کے ذریعے نیشنل جیو سائنس ڈیٹا ریپوزٹری (این جی ڈی آر) قائم کر رہا ہے جس میں تمام جیو سائنسی ڈیٹا ایک پلیٹ فارم پر فراہم کرایا جائے گا۔
  8. ماڈرنائزیشن پروگرام: جی ایس آئی اہم جیو سائنس ڈیٹا تیار کرنے اور ان کی پروسیسنگ اور تشریح میں اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے اعلیٰ درجے کی مشینری اور آلات کی خریداری کے ذریعے اپنی لیباریٹریوں کو جدید بنا رہا ہے۔

....................................

ش ح۔ ش م   ۔ ع ر

 (U: 2777 )


(Release ID: 1989049)
Read this release in: English , Hindi_Cg , Hindi , Kannada