ایٹمی توانائی کا محکمہ

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حکومت نے 2031-32 تک جوہری توانائی کی صلاحیت کو 7480 میگاواٹ سے 22480 میگاواٹ تک بڑھانے کے لیے اقدامات کا آغاز کیا ہے


ہندوستانی خلائی اسٹارٹ اپ میں سرمایہ کاری 2023 میں بڑھ کر 124.7 ملین ڈالر ہوگئی: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

خلائی شعبے میں ایف ڈی آئی کو فروغ دینے کے لیے، ڈی پی آئی آئی ٹی کے ساتھ مشاورت سے خلائی محکمہ خلائی شعبے کی ایف ڈی آئی پالیسی کے رہنما خطوط کا جائزہ لینے کے عمل میں ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

" ہندوستانی خلائی معیشت کے 2033 تک تقریباً 8.4 بلین ڈالر سے بڑھ کر 44 بلین ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے"

Posted On: 20 DEC 2023 7:23PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ حکومت نے 2031-32 تک جوہری توانائی کی صلاحیت کو 7480 میگاواٹ سے 22480 میگاواٹ تک بڑھانے کے لیے اقدامات کا آغاز کیا ہے ۔

نیوکلیئر پاور پلانٹس سے سالانہ بجلی کی پیداوار 2013-14 میں 35334 ملین یونٹ (انفرم سمیت) سے بڑھ کر 2022-23 میں 46982 ملین یونٹ (انفرم سمیت) ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013-14 میں نصب جوہری توانائی کی صلاحیت بھی 4780 میگاواٹ سے بڑھ کر اس وقت 7480 میگاواٹ ہو گئی ہے۔ 

سائنس اور ٹیکنالوجی کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ وزیر اعظم کے دفتر ، عملہ ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت  نے لوک سبھا میں الگ الگ تحریری جوابات میں یہ معلومات دی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ رواں سال 2023-24 (نومبر 2023 تک) میں جوہری پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار تقریباً 32017 ملین یونٹ ہے جو کہ سال کے لیے 52340 ملین یونٹ کے خواہش مند ایم او یو کے ہدف کے مقابلے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت 23 ایٹمی پاور ری ایکٹر نصب ہیں۔ پچھلے دس سالوں (2013-14سے 23-2022) کے دوران جوہری پاور پلانٹس سے پیدا ہونے والی کل بجلی تقریباً 411 بی یو تھی جو ماحولیات کے مساوی تقریباً 353 ملین ٹن سی او 2 کے اخراج کو روکتی تھی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، گجرات، راجستھان، تمل ناڈو، ہریانہ، کرناٹک اور مدھیہ پردیش کی ریاستوں میں کل 8000 میگاواٹ کے دس ری ایکٹروں کی تعمیر اور کمیشن جاری ہے۔ اس کے علاوہ، حکومت کی طرف سے منظور شدہ دس ری ایکٹروں کے سلسلے میں پروجیکٹ سے پہلے کی سرگرمیاں شروع کر دی گئی ہیں۔ یہ 32-2031 تک ترقی پذیر تکمیل کے لیے مقرر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ریاست آندھرا پردیش کے سریکاکولم ضلع کے کوواڈا میں امریکہ کے تعاون سے 6 x 1208 میگاواٹ کا جوہری پاور پلانٹ قائم کرنے کی اصولی منظوری دی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ملک میں جوہری توانائی کی پیداوار گزشتہ 10 سالوں میں بہترین حفاظت کا مظاہرہ کرتی رہی ہے۔ کارکردگی کے اہداف جیسے ٹی اے پی ایس 1 اور 2 کے آپریشن کے 50 سال مکمل ہونا (اس وقت دنیا کے سب سے پرانے ری ایکٹر)، کے جی ایس-1کے ذریعہ 962 دنوں کے مسلسل آپریشن میں عالمی ریکارڈ قائم کرنا گزشتہ 10 سالوں میں حاصل کیا گیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، نیوکلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این پی سی آئی ایل) نے شیڈول کے مطابق آپریٹنگ ری ایکٹروں کے پلانٹ کی بندش کو یقینی بنانے اور نئے یونٹوں سے جلد پیداوار شروع کرنے اور ہدف کو پورا کرنے کے لیے کسی بھی غیر منصوبہ بند شٹ ڈاؤن سے گریز کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ پی ایف بی آر انٹیگریٹڈ کمیشننگ سے گزر رہا ہے۔ بھارتیہ نابھکیا ودیوت نگم لمیٹڈ (بھاوینی) نے ہدف تک پہنچنے کے لیے مقررہ ٹائم لائن کے خلاف سنگ میل طے کیے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ نیوکلیئر پاور پلانٹوں کی تعمیر اور اس کے بعد کی کارروائیوں کے تمام مراحل کے دوران ریاستی حکومتوں کے ساتھ قریبی تال میل برقرار رکھا جاتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، نیوکلیئر پاور بجلی پیدا کرنے کا ایک صاف اور ماحول دوست بیس لوڈ ذریعہ ہے، جو پورے ہفتے 24 گھنٹے دستیاب ہے۔ اس میں بڑی صلاحیت ہے اور یہ ملک کو پائیدار طریقے سے طویل مدتی توانائی کا تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔ جوہری توانائی کی صلاحیت میں توسیع سے 2070 تک خالص صفر معیشت کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے ملک کی توانائی کی منتقلی میں مدد ملے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

2762



(Release ID: 1988930) Visitor Counter : 62


Read this release in: English , Hindi , Telugu