امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دیہی علاقوں میں سائبر جرائم سے آگاہی

Posted On: 20 DEC 2023 5:30PM by PIB Delhi

ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق 'پولیس' اور 'پبلک آرڈر' ریاستی موضوعات ہیں۔ ریاستیں اور مركزی خطے بنیادی طور پر اپنی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں  کے ذریعے سائبر کرائم سمیت جرائم کی روک تھام، پتہ لگانے، تفتیش اور مقدمہ چلانے کے لیے ذمہ دار ہیں۔ مرکزی حکومت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اقدامات کو ان کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی کی صلاحیت سازی کے لیے مختلف اسکیموں کے تحت مشاورتی اور مالی امداد کے ذریعے پورا کرتی ہے۔ جامع اور مربوط انداز میں سائبر جرائم سے نمٹنے کے طریقہ کار کو مضبوط کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے ایسے اقدامات کیے ہیں جن میں منجملہ اور چیزوں کے درج ذیل شامل ہیں:

1۔ وزارت داخلہ نے ملک میں تمام قسم کے سائبر جرائم سے مربوط اور جامع انداز میں نمٹنے کے لیےانڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر‘ (I4 سی) قائم کیا ہے۔

2۔ I4 سی کے تحت پورے ملك كا احاطہ كرتے ہوئے میوات، جام تارا، احمد آباد، حیدرآباد، چنڈی گڑھ، وشاکھاپٹنم اور گواہاٹی کے لیے سات جوائنٹ سائبر کوآرڈینیشن ٹیمیں  تشکیل دی گئی ہیں جو سائبر کرائم کے ہاٹ اسپاٹ/علاقوں پر مبنی ہیں۔ یہ ٹیمیں جن میں بورڈنگ ریاستوں اور مركزی خطوں کے ذریعے كثیر دائرہ اختیاركی حامل ہیں۔ اس كا مقصد ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے قانون نافذ كرنے والی ایجنسیوں کے درمیان کوآرڈینیشن فریم ورک كع بڑھانا ہے۔ 2023 میں حیدرآباد، احمد آباد، گوہاٹی، وشاکھاپٹنم، لکھنؤ، رانچی اور چندی گڑھ میں جے سی سی ٹی کے لیے سات ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا۔

3۔ اسٹیٹ آف دی آرٹنیشنل سائبر فرانزک لیبارٹری (تفتیش)‘ I4 سی کے ایک حصے کے طور پر نئی دہلی میں قائم کیا گیا ہے تاکہ ریاستی اور مركزی خطے كی پولیس کے تفتیشی افسران  کو ابتدائی مرحلے کی سائبر فرانزک مدد فراہم کی جا سکے۔ اب تک، نیشنل سائبر فرانزکس لیبارٹری (تحقیقات) نے تقریباً 8,840 سائبر فرانزک جیسے موبائل فرانزکس، میموری فارنسک، سی ڈی آر تجزیہ وغیرہ میں ریاستی ایل ای اے کو اپنی خدمات فراہم کی ہیں۔مقصد سائبر کرائمز سے متعلق مقدمات کی تفتیش میں ان کی مدد کرنا ہے۔

4۔ 'نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل'

(https://cybercrime.gov.in)

I4 سی کے ایک حصے کے طور پر شروع کیا گیا ہے۔ مقصد خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم پر خصوصی توجہ کے ساتھ، عوام کو سائبر جرائم کی تمام اقسام سے متعلق واقعات کی اطلاع دینے کے قابل بنانا ہے۔ اس پورٹل پر رپورٹ ہونے والے سائبر کرائم کے واقعات ان کی ایف آئی آر میں تبدیلی اور اس کے بعد کی کارروائی کو قانون کی دفعات کے مطابق متعلقہ ریاستی اور مركزی خطوں كی ایجنسیوں کے ذریعے سنبھالا جاتا ہے۔

5۔ I4 سی کے تحت 'سٹیزن فنانشل سائبر فراڈ رپورٹنگ اینڈ مینجمنٹ سسٹم' مالیاتی فراڈ کی فوری رپورٹنگ اور فراڈ کرنے والوں کی جانب سے رقوم کی منتقلی کو روکنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ اب تک 4 لاکھ سے زیادہ واقعات میں 1000 کروڑ روپے سے زائد کی رقم بچائی گئی ہے۔ آن لائن سائبر واقعات درج کرنے میں مدد حاصل کرنے کے لیے ایک ٹول فری ہیلپ لائن نمبر '1930' کو فعال کیا گیا ہے۔

6۔ بڑے پیمانے پر اوپن آن لائن کورسز پلیٹ فارم یعنی 'سی واءی ٹرین' پورٹل I4 سی کے تحت تیار کیا گیا ہے۔ مقصد سائبر کرائم انویسٹی گیشن، فرانزک، استغاثہ وغیرہ کے اہم پہلوؤں پر آن لائن کورس کے ذریعے سرٹیفیکیشن کے ساتھ پولیس افسران/عدالتی افسران کی استعداد کار میں اضافہ ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 72,800 سے زیادہ پولیس افسران رجسٹرڈ ہیں اور پورٹل کے ذریعے 50,000 سے زیادہ اسناد جاری کی گئی ہیں۔

7۔ اب تک 2.45 لاکھ سے زیادہ سم کارڈز اور 42,000 آئی ایم ای آئز جیسا کہ پولیس حکام سے رپورٹ ملی ہے، حکومت ہند نے بلاک کر دیا ہے۔

8۔ I4 سی نے حکومت ہند کی مختلف وزارتوں اور محکموں کے 5,600 اہلکاروں کو سائبر حفظان صحت کی تربیت دی ہے۔

9۔ وزارت داخلہ نے خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر کرائم پریوینشن اسکیم کے تحت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 122.24 کروڑ روپے کی مالی امداد فراہم کی ہے۔ مقصد ان کی صلاحیت سازی کے لیے سائبر فرانزک کم ٹریننگ لیبارٹریز کا قیام، جونیئر سائبر کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنا اور ایجنسیوں كے عملے، سرکاری وکیل اور عدالتی افسران کی تربیت ہے۔ اب تک 33 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سائبر فرانزک-کم-ٹریننگ لیبارٹریز کا آغاز کیا گیا ہے۔ اب تک ایل ای اے کے 24,600 سے زائد اہلکاروں، عدالتی افسران اور پراسیکیوٹرز کو سائبر کرائم سے متعلق آگاہی، تفتیش، فرانزک وغیرہ کے بارے میں تربیت فراہم کی جا چکی ہے۔

10۔ حیدرآباد میں نیشنل سائبر فرانزک لیبارٹری (شواہد) قائم کی گئی ہے۔

اس لیبارٹری کا قیام سائبر کرائم سے متعلق شواہد کے معاملات میں ضروری فرانزک مدد فراہم کرتا ہے، آئی ٹی ایکٹ اور ایویڈینس ایکٹ کی دفعات کے مطابق شواہد اور اس کے تجزیے کو محفوظ رکھتا ہے اور ٹرناراؤنڈ ٹائم کو کم کر دیا ہے۔

11۔ I4 سی نے 17,000 سے زیادہ این سی سی کیڈٹس کو سائبر حفظان صحت کی تربیت دی ہے۔

12۔ سائبر کرائم کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے، مرکزی حکومت نے جو اقدامات کیے ہیں ان میں منجملہ دیگر چیزوں کے یہ بھی شامل ہیں: ایس ایم ایس،  I4 سی سوشل میڈیا اکاؤنٹ یعنی X (سابقہ ٹویٹر) (ساءبر دوست @)، فیس بک (ساءبر دوستI4 سی)، انسٹاگرام (ساءبر دوست I4 سی)، ٹیلیگرام (سءبر دوست 14 سی)، ریڈیو مہم کے ذریعے پیغامات کی ترسیل۔ كے علاوہ سائبر سیفٹی کو منظم کرتے ہوئے، متعدد ذرائع میں تشہیر کے لیے ماءی گوو کو شامل کیا اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر سیکورٹی سے آگاہی کے ہفتے كے اہتمام كے علاوہ نوعمروں/ طلباء کے لیے ہینڈ بک کی اشاعت وغیرہ كا كام كیا گیا۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کرنے کے لیے تشہیر کریں۔

13۔ مالی خواندگی سے متعلق سینٹر فار فنانشل لٹریسی کا پائلٹ پروجیکٹ ریزرو بینک نے 2017 میں شروع کیا تھا جس کا مقصد ملک بھر کی مختلف این جی اوز کو شامل کرتے ہوئے مالیاتی خواندگی کے لیے کمیونٹی کی قیادت میں اختراعی اور شراکتی انداز اپنانا تھا۔ سینٹر فار فنانشل لٹریسی پروجیکٹ کے تحت ہر سینٹر فار فنانشل لٹریسی عام طور پر تین بلاکس کا احاطہ کرتا ہے اور 18-60 سال کی عمر کے گروپ کی آبادی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ 30 ستمبر 2023 تک ملک بھر میں 4,861 بلاکس پر محیط مالیاتی خواندگی کے کل 1633 مرکز قائم کیے گئے ہیں۔ ڈیجیٹل بینکنگ کے بارے میں بیداری سینٹر فار فنانشل لٹریسی پروجیکٹ کے تحت آنے والے شعبوں میں سے ایک ہے۔

     یہ اطلاع داخلہ امور کے وزیر مملکت جناب اجے کمار مشرا نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم كی۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا


(Release ID: 1988893)
Read this release in: English , Hindi , Assamese , Punjabi