کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے نیوزی لینڈ کے وزیر تجارت ٹوڈ میک کلے کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی


دونو ں وزراء نے مشترکہ نقطہ نظر کے تحت دونوں ممالک کے درمیان روابط بڑھانے کی ضرورت کا اظہار کیا

Posted On: 20 DEC 2023 11:55AM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کل نئی دہلی میں نیوزی لینڈ کے معزز وزیر تجارت ٹوڈ میک کلے کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی۔ میٹنگ کا مقصد ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانا اور باہمی ترقی اور تعاون کے مواقع تلاش کرنا تھا۔

مرکزی وزیرجناب گوئل اور وزیرتجارت مسٹر میک کلے نے تجارتی سہولت کی اہمیت کو تسلیم کیا اور تجارتی عمل کو ہموار کرنے، تجارت کے میدان میں پیش آنے و الی  رکاوٹوں کو کم کرنے اور دونوں ممالک کے کاروباروں اور سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ سازگار ماحول کو فروغ دینے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس تناظر میں، نیوزی لینڈ کے وزیر تجارت نے ہندوستان کو لکڑی کے لٹھوں کی برآمد سے متعلق مسئلہ کو حل کرنے کے لئے ہندوستان کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے جی20 کی ہندوستان کی صدارت اور اس کے نتائج کی بھی تعریف کی، جو اہم سنگ میل ہیں کیونکہ اس کے ذریعہ سب کے فائدے کے لیے عملی عالمی اقدامات کاپتہ لگانے کی کوشش  کی گئی ہے۔

دونوں وزراء نے باہمی اعتماد اور احترام کی بنیاد پر قائم دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات کو تسلیم کیا اور دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کو مزید بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے زراعت، جنگلات، ادویہ سازی، کنیکٹوٹی، تعلیم اور سیاحت جیسے شعبوں میں باہمی رابطہ کاری کو گہرا کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

وزرائے موصوف نے دونوں ممالک میں کاروباروں کے درمیان مضبوطی کے عمل کو تسلیم کیا، اور اس بات کابھی اظہار کیا کہ اس  کو یقینی بنانے کی خواہش حکومت سے حکومت کے مکالمے کو تحریک فراہم کرتی ہے۔ 1986 کے ہندوستان-نیوزی لینڈ تجارتی معاہدے کے تحت قائم مشترکہ تجارتی کمیٹی(جے ٹی سی) کے سالانہ اجلاس کی اہمیت اور سینئر سطح پر باقاعدہ شمولیت کا بھی اعتراف کیا گیا۔ وزراء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ تجارت اور سرمایہ کاری کے مسائل اور امدادباہمی پر مبنی سرگرمیوں پر دوطرفہ بات چیت کے لیے دونوں فریقین کو مستقل بنیادوں پر ملاقات کرنی چاہیے۔

تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کا عہدکرتے ہوئے، وزراء نے ایک باہمی تعاون کے تحت دونوں ممالک کے درمیان روابط بڑھانے کی ضرورت کا اظہار کیا جو مناسب معلوم ہونے پر متعلقہ محکموں اور نجی شعبے کے حکام کے درمیان باہمی رابطہ کاری پیدا کرے۔ باہمی دلچسپی کے مخصوص شعبوں پر ورکنگ گروپس تشکیل دے کر وسیع اور غیر رسمی مصروفیات کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری کے لیے نئے، اختراعی اور نتیجہ خیز نقطہ نظر کے لیے تازہ ترین خیالات ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نئے اقدامات کو حقیقی باہمی فائدے کے لیے ٹیکنالوجی اور مہارت کے تعاون کی حوصلہ افزائی، سہولت کاری اور ہم آہنگی پر بھی توجہ دینی چاہیے اور ایک دوسرے کی منڈیوں میں مواقع تلاش کیے جانے چاہئیں جو دونوں ممالک کے کاروبار کے لیے دلچسپی کاسامان رکھتے ہیں۔

مزید برآں، وزراء نے عالمی تجارتی حرکیات پر تبادلہ خیال کیا اور قواعد پر مبنی، شفاف، اور جامع کثیر جہتی تجارتی نظام کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ایم سی13 کے دوران ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کی وزارتی کانفرنس (ایم سی) سے متعلق امور پر بھی مختصراً تبادلہ خیال کیا اور پبلک اسٹاک ہولڈنگ (پی ایس ایچ) کے دیرینہ مسئلے پر کسی فیصلے تک پہنچنے کے لیے ایک مثبت نقطہ نظر کے لیے ایک دوسرے کو تعاون اور باہمی افہام و تفہیم کا یقین دلایا۔

دونوں وزراء نے گہرے تعاون کے امکانات کے بارے میں اپنی پرامیدی کا اظہار کیا اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے تعمیری بات چیت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں ممالک کے فائدے کے لیے اقتصادی شراکت داری کو وسعت دینے کی غرض سے مل کر کام جاری رکھنے کے سلسلے میں باہمی مفاہمت کے ساتھ یہ ملاقات ایک مثبت انداز میں اختتام پذیر ہوئی۔

************

ش ح۔س ب۔ف ر

 (U: 2705)


(Release ID: 1988567) Visitor Counter : 79


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu