وزارت خزانہ

کل ڈیجیٹل ادائیگی کے لین دین کا حجم مالی سال 18-2017 میں 2,071 کروڑ روپے سے بڑھ کر مالی سال 23-2022 میں 13,462 کروڑ روپے ہوگیا ہے، 45 فیصد کےسی اے جی آر پر ہے: خزانہ کے وزیر مملکت


موجودہ مالی سال میں 11 دسمبر 2023 تک ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لین دین 11,660 کروڑ تک پہنچ گئے ہیں

Posted On: 19 DEC 2023 6:35PM by PIB Delhi

حکومت کی تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مربوط کوششوں کے نتیجے میں حالیہ برسوں میں ڈیجیٹل ادائیگیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔  یہ بات مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کسن راؤ کراڈ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی ۔

وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ کل ڈیجیٹل ادائیگی کے لین دین کا حجم مالی سال 18-2017 میں 2,071 کروڑ سے بڑھ کر مالی سال 23-2022 میں 13,462 کروڑ ہوگیا ہے جو 45 فیصد سی اے جی آر پر ہے ۔ موجودہ مالی سال 24-2023 کے دوران، 11.12.2023 تک ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لین دین 11,660 کروڑ تک پہنچ گئے ہیں ۔

وزیر موصوف نے پچھلے چھ سالوں اور رواں سال کے دوران ڈیجیٹل ادائیگی کے لین دین کی تعداد میں ہونے والی پیشرفت کی تفصیلات فراہم کیں، جو درج ذیل ہیں:

 

مالی سال

حجم (کروڑ میں)

2017-18

2,071

2018-19

3,134

2019-20

4,572

2020-21

5,554

2021-22

8,839

2022-23

13,462

2023-24

(11 دسمبر تک)

11,660

ماخذ: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)، نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) اور ڈیجی دھن پورٹل

مختلف ڈیجیٹل ادائیگی کی مصنوعات کے سوال پر جو کہ خردہ سے تھوک ادائیگیوں تک پھیلی ہوئی ہیں، وزیر موصوف نے کہا کہ تھوک ادائیگیوں کے لیے، ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ (آر ٹی جی ایس) ادائیگی کا نظام ہے، اور خردہ ادائیگیوں کے لیے، ادائیگی کی مصنوعات یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس ہیں (یو پی آئی)، نیشنل الیکٹرانک فنڈ ٹرانسفر (این ای ایف ٹی)، فوری ادائیگی سروس (آئی ایم پی ایس)، کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز، پری پیڈ ادائیگی کے آلات، نیشنل آٹومیٹڈ کلیئرنگ ہاؤس (این اے سی ایچ)، آدھار فعال ادائیگی سروس (اے ای پی ایس) (فنڈ ٹرانسفرز)، بی ایچ آئی ایم آدھار پے ، اور نیشنل الیکٹرانک ٹول کلیکشن (این ای ٹی سی) (بینک اکاؤنٹ سے منسلک) ۔

وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت آر بی آئی کے ساتھ تال میل میں مسلسل ڈیجیٹل ادائیگیوں کو صارف دوست بنانے کا ارادہ رکھتی ہے اور ادائیگی کی حفاظت کو یقینی بناتی ہے ۔  

  1. یو پی آئی میں بات چیت کی ادائیگی جو صارفین کو محفوظ ماحول میں لین دین شروع کرنے اور مکمل کرنے کے لیے آرٹیفیشل انٹلیجنس سے چلنے والے نظام کے ساتھ بات چیت میں مشغول ہونے کے قابل بناتی ہے ۔
  2. یو پی آئی میں آف لائن ادائیگیاں یو پی آئی پر چھوٹی قیمت کے لین دین کی رفتار کو بڑھانے کے لیے ای روپے واؤچرز کے دائرہ کار اور رسائی کو بڑھانا ۔
  • iii. ای -روپی واؤچرز کے دائرہ کار اور رسائی کو بڑھانا،
  1. روپے کریڈٹ کارڈز کو یو پی آئی سے جوڑنا، اور
  2. اے ٹی ایم پر انٹرآپریبل کارڈ کے بغیر نقد رقم نکالنا (آئی سی سی ڈبلیو) ۔

*****

(ش ح  ۔  م ع  ۔  ت ح)

U No. 2686



(Release ID: 1988453) Visitor Counter : 68


Read this release in: Tamil , English , Hindi