زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
کولڈ اسٹوریج کے قیام کے لیے مالی امداد
Posted On:
19 DEC 2023 5:32PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران خراب ہونے والی باغبانی پیداوار کے لیے کولڈ اسٹوریج کے قیام کے واسطے فراہم کی گئی مالی امداد کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام خطہ - وار تفصیلات ضمیمہ -1 میں دی گئی ہیں۔
نابارڈ کنسلٹنسی سروسز ( این اے بی سی او این ایس) کی طرف سے 2015 میں ’’آل انڈیا کولڈ چین انفراسٹرکچر کیپسٹی (اے آئی سی آئی سی-2015)‘‘ پر کیے گئے مطالعہ کے مطابق، اس وقت کولڈ اسٹوریج کی مطلوبہ صلاحیت 351.00 لاکھ ایم ٹی تھی، جبکہ سال 2014 میں موجودہ صلاحیت 318.23 لاکھ ایم ٹی تھی۔ دستیاب معلومات کے مطابق، اس وقت ملک میں 8653 کولڈ اسٹوریج ہیں جن کی صلاحیت 394.17 لاکھ ایم ٹی ہے۔ کولڈ اسٹوریجز کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام خطہ- وار تفصیلات ضمیمہ -2 میں دی گئی ہیں۔
حکومت مختلف اسکیمیں نافذ کر رہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں خراب ہوجانے والی باغبانی پیداوار کے لیے کولڈ اسٹوریج کے قیام کے واسطے مالی امداد دستیاب ہے۔ اگرچہ زراعت/باغبانی کی پیداوار کو پہنچنے والے نقصان سے بچنے کے لیے کولڈ اسٹوریج کے علاوہ پری کولنگ یونٹ، کولڈ روم، پیک ہاؤسز، انٹیگریٹڈ پیک ہاؤس، پرزرویشن یونٹ، ریفر ٹرانسپورٹ، رائپننگ چیمبر وغیرہ کے قیام کے لیےمشن فار انٹیگریٹیڈ ڈیولپمنٹ آف ہارٹی کلچر (ایم آئی ڈی ایچ) کے تحت بھی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ اجزاء ڈیمانڈ/انٹرپرینیور پر مبنی ہیں جن کے لیے کریڈٹ سے منسلک بیک اینڈڈ سبسڈی کی شکل میں سرکاری امداد عام علاقوں میں پروجیکٹ لاگت کے 35 فیصد کی شرح پر اور پہاڑی اور شیڈولڈ علاقوں میں پروجیکٹ لاگت کے 50 فیصد کی شرح سے متعلقہ ریاستی باغبانی مشن (ایس ایچ ایم) کے ذریعے دستیاب کرائی جاتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ ۔ ن ا۔
U- 2674
(Release ID: 1988378)
Visitor Counter : 92