جل شکتی وزارت
گندے پانی کے بندوبست کے لیے پانی کو صاف کرنے کے پلانٹس
Posted On:
18 DEC 2023 1:52PM by PIB Delhi
آلودگی کو کنٹرول کرنے سے متعلق مرکزی بورڈ (سی پی سی بی ) کے ذریعے فراہم کردہ معلومات کے مطابق ، خارج ہونے والے گندے پانی کو صاف کرنے کے پلانٹس کی ضرورت والی کل 67,988 صنعتوں میں سے ، 66,053 صنعتیں فعال ای ٹی پی ( گندے پانی کو صاف کرنے والے پلانٹ ) کے ساتھ کام کر رہی ہیں ، جب کہ 1,935 صنعتیں بغیر ای ٹی پی کے کام کرتی پائی گئی ہیں ، جن کے خلاف متعلقہ حکام کی طرف سے کارروائی کی جا رہی ہے۔ اس وقت، ملک کی 20 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کل 201 سی ای ٹی پی کام کر رہے ہیں، جن کی صلاحیت 1917 ایم ایل ڈی اور آپریشنل صلاحیت 1137 ایم ایل ڈی ہے۔ سی پی سی بی وقتاً فوقتاً ایس پی سی بیز / پی سی سیز اور بلدیاتی اداروں کی مدد سے ملک میں گندے پانی کی پیداوار اور اس کو صاف کرنے کے نظام کی صلاحیت کا جائزہ بھی لے رہا ہے۔
ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت ( ایم او ایچ یو اے ) اپنے قومی مشن یعنی اٹل مشن فار ریجوینیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن ( امرت ) اور امرت 2.0 کے ذریعے گندے پانی کے بندوبست کے لیے ریاستی حکومتوں کی کوششوں کی حمایت کر رہی ہے۔
اٹل مشن فار ریجووینیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن (امرت) اسکیم جون ، 2015 ء میں ، ملک بھر کے 500 شہروں میں شروع کی گئی تھی تاکہ پانی کی فراہمی، سیوریج اور گندے پانی کے بندوبست ، سیلاب کے پانی کی نکاسی، بغیر موٹر والی شہری ٹرانسپورٹ اور گرین اسپیس اینڈ پارکس کا بنیادی ڈھانچہ فراہم کیا جا سکے۔ سیوریج اور گندے پانی کے بندوبست کا سیکٹر ، امرت کے تحت مشن کے اجزاء میں سے ایک ہے۔ اب تک 16257 کروڑ روپے کی لاگت کے 637 مکمل پروجیکٹوں سمیت 34303 کروڑ روپے کی لاگت کے 865 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ ، سیویج کی صفائی کے لیے 3685 ایم ایل ڈی کی پانی کو صاف کرنے کی صلاحیت قائم کی گئی ہے ، جب کہ مزید 2546 ایم ایل ڈی صلاحیت کے ایس ٹی پی کی تعمیر جاری ہے ۔
امرت 2.0 کے تحت، یکم اکتوبر ، 2021 ء کو شروع کیا گیا تھا اور اس کا مقصد ملک کے تمام قصبوں کا احاطہ کرتے ہوئے پانی کی فراہمی کی عالمی کوریج کو یقینی بنانے اور شہروں کو ’پانی کے تحفظ ‘کے لیے، 500 امرت شہروں میں سیوریج اور گندے پانی کے بندوبست کی مکمل کوریج کو یقینی بنانا ہے ۔ منظور شدہ پروجیکٹوں کے ذریعے ، اب تک 4,814 ایم ایل ڈی کی صلاحیت والے ایس ٹی پی قائم کرنے کی تجویز ہے۔
سی پی سی بی نے ایکشن پلان تیار کیا ہے اور ایس پی سی بیز / پی سی سیز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ جن صنعتوں کو گندے پانی کی صفائی کے پلانٹس ( ای ٹی پیز ) کی ضرورت ہوتی ہے ، انہیں صرف اس صورت میں کام کرنے کی اجازت دی جائے ، جب ان کے پاس فعال ای ٹی پیز ہوں۔ اس مقصد کے لیے، (i) ایس پی سی بیز / پی سی سیز ، ایسی صنعتوں کو فوری طور پر بند کر دیں ، جو فعال ای ٹی پیز کے بغیر کام کر رہی ہیں، اور (ii) اگر ضرورت ہو تو ایسی نا دہندہ صنعتوں کی بجلی اور پانی کی فراہمی منقطع کر دی جائے گی۔ سی پی سی بی نے شہری ترقی کے محکمے کے پرنسپل سکریٹریوں کو ، ان کے متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں گندے پانی کے بندوبست کے لیے جامع ایکشن پلان کی تشکیل کے لیے بات چیت کی ہے۔
یہ معلومات جل شکتی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔
-----------------------
(ش ح۔ و ا ۔ ع ا)
U NO: 2575
(Release ID: 1987710)