سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ہندوستان میں رواں مالی سال کے اپریل سے دسمبر 2023 کے آخری نو مہینوں میں خلائی اسٹارٹ اپس میں 1,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہوئی ہے: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ


چار سال پہلے خلائی شعبے میں صرف ایک اسٹارٹ اپ سے اس شعبے کے سرگرم عمل ہونے کے بعد ہمارے پاس تقریباً 190 پرائیویٹ اسٹارٹ اپ ہیں اور پہلے والے اب کاروباری بن چکے ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

وزیر اعظم مودی نے صنعت كاری کے لیے ایک ساز گار ماحول فراہم کیا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 17 DEC 2023 5:09PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ ہندوستان میں رواں مالی سال کے اپریل سے دسمبر 2023 کے آخری نو مہینوں میں خلائی اسٹارٹ اپس میں 1,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔

نئی دہلی میں زی ٹی وی نیشنل کانکلیو میں ایک خصوصی انٹرویو کے دوران، سائنس اور ٹیکنالوجی كے مركزی وزیر مملكت (آزادانہ چارج) پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلائی امور كے مملكتی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا كہ یہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ایک جرات مندانہ فیصلے کے بعد ممکن ہوا ہے کیونکہ ہندوستان کا خلائی شعبہ نجی کھلاڑیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں صنعتوں کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے سرمایہ کاروں کی جانب سے زبردست ردعمل سامنے آرہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1(1)QDJV.JPG

انہوں نے کہا کہ چار سال پہلے خلائی شعبے میں صرف ایک اسٹارٹ اپ سے، اس شعبے کے سرگرم عمل ہونے کے بعد اب ہمارے پاس تقریباً 190 پرائیویٹ اسپیس اسٹارٹ اپس ہیں اور ان میں سے پہلے والے اب کاروباری بن چکے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا كہ مجموعی طور پر سال 2014 میں صرف 350 اسٹارٹ اپس سے، آج ہمارے پاس یونیكورنس کے علاوہ تقریباً 1,30,000 نئی صنعتیں ہیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اپنے وژن اور پالیسی اقدامات کے ساتھ ایک قابل عمل ماحول فراہم کیا ہے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا كہ اس سے صنعت كاری كے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خلائی شعبے میں، "اِن اسپیس" کے نام سے ایک انٹرفیس قائم کیا گیا ہے اور "این ایس آئی ایل" کے نام سے ایک پبلک سیکٹر یونٹ بھی قائم کیا گیا ہے تاکہ پی پی پی موڈ پروجیکٹس کو سہولت فراہم کی جا سکے۔

2(1)RQR5.jfif

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا كہ وزیر اعظم  مودی نے فرسودہ اصولوں کو ختم کر دیا ہے اور ٹیکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے ذریعے شہریوں پر مرکوز گورننس پر توجہ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی سلسلے میں سری ہری کوٹا کے دروازے تمام ذمہ داران کے لیے کھول دیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا كہ صرف یہی نہیں حکومت ٹیکنالوجی کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے رُخ پر بہت زیادہ سرگرم رہی ہے اور ان تمام رکاوٹوں یا رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کرتی ہے جو زیادہ قابل عمل نہیں تھے۔

3(1)0F7W.jfif

زمین کی ملکیت کی نقشہ سازی میں سومِتوا اسکیم اور ڈی ایل سی کے لیے چہرے کی شناخت كی ٹیكنا لوجی  کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا كہ ہمارا چندریان مشن پہلا تھا جس نے چاند پر پانی کے ثبوت دریافت کیے تھے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا كہ  دنیا مستقبل میں مربوط ٹیکنالوجی پر مبنی ترقی کا مشاہدہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بشمول مصنوعی ذہانت اور کوانٹم ٹیکنالوجی اب ٹیکنالوجی کے محاذی شعبوں میں قیادت کر رہا ہے۔

اروما مشن کی کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان کے پاس غیر استعمال شدہ حیاتیاتی وسائل کی ایک بہت بڑی دولت سے مالا مال ہے۔ ہمالیہ سے لے کر 7500 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی تک اسے ایک غیر سیر شدہ وسائل کو استعمال کرنے کا انتظار ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (این آر ایف) اس پورے ماحولیاتی نظام کے لیے ایک اہم ضمیمہ ہو گا ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسے بڑے پیمانے پر غیر سرکاری ذرائع سے فنڈ فراہم کیا جائے گا۔

4(1)C6OV.jfif

نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن کی ستائش کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا كہ فاؤنڈیشن قومی تعلیمی پالیسی  مجریہ 2020 کے ساتھ ساتھ ایکو سسٹم کو بھی تقویت دیتا ہے۔ جو طلباء کو مختلف علوم جیسے ہیومینیٹیز اور کامرس سے سائنسز اور انجینئرنگ میں سوئچ اوور كرنے یا امتزاج سے كام لینے کی اجازت دے کر "اپنی خواہشات کے قیدی" بنے رہنے سے آزاد کرتا ہے ۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1987492) Visitor Counter : 49


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil