بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
26 انتہائی قابل عمل قومی آبی گزرگاہوں کی ترقی کے لیےلائحہ عمل مرتب کیا گیا
Posted On:
15 DEC 2023 3:11PM by PIB Delhi
حکومت ہند نے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے ذریعہ نقل و حرکت کے انتظام کو یقینی بنانے کے لیے 111 (5 موجودہ اور 106 نئے سمیت) قومی آبی گزرگاہوں (این ڈبلیو) کا اعلان کیا۔ یہ قومی آبی گزرگاہیں نیشنل واٹر ویز ایکٹ 2016 کے تحت 24 ریاستوں میں پھیلی ہوئی ہیں۔ یہ لائحہ عمل اوڈیشہ میں واقع 233 کلومیٹر طویل قومی آبی گزرگاہ- 5 ، دھرما-پردیپ براستہ منگلاگڈی سے پنکاپل سمیت 26 انتہائی قابل عمل قومی آبی گزرگاہوں کی ترقی کے لیے مرتب کیا گیا ہے اور مختلف ریاستوں میں سب سے پہلے 20 قومی آبی گزرگاہوں پر جہاز رانی اور نیوی گیشن تیار کیا گیا ہے ۔ ان کی تفصیلات ضمیمہ -1 میں مذکور ہے۔
اوڈیشہ میں کارگو کی ترسیل کے لیے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی ترقی کے ساتھ ساتھ پانی پر مبنی نقل و حمل کے نظام کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے ذریعے اٹھائے گئے اقدامات حسب ذیل ہیں:
- نیویگیشن چینل میں کم سے کم دستیاب گہرائی کی نشاندہی کے لیے ماہانہ بنیادوں پر آبی گزرگاہوں کی نگرانی تھل ویگ سروے ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی) (پنکپال – دھامرا سے براستہ منگل گڈی سے پارا دیپ- 212 لائن کلومیٹر تک)کے ذریعہ کی جا رہی ہے ۔
- آئی ڈبلیو اے آئی کی طرف سے این ڈبلیو-5 اور این ڈبلیو-64 کی ترقی کے لیے ویرز/بیراجوں کی تعمیر اور پلوں میں ترمیم کے لیے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کا کام شروع کیا گیا تھا۔
- آئی ڈبلیو ٹی جہازوں کے گزرنے کے لیے محفوظ نیویگیشن کلیئرنس فراہم کرنے کے لیے ہائی ٹینشن لائن کو بڑھانے کا کام حکومت اوڈیشہ کو سونپا گیا تھا۔ آئی ڈبلیو اے آئی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ موڈ پر این ڈبلیو-5 اور این ڈبلیو-64 کی ترقی اور آپریشنلائزیشن میں بھی مصروف ہے۔ کوئلے کی نقل و حرکت کے لیے خصوصی مقصد والی گاڑی بنانے کی گنجائش بھی تلاش کی جا رہی ہے۔
این ڈبلیو-5 اور این ڈبلیو-64 کے ذریعہ ۔ 26 اپریل 2022 سے آئی ڈبلیو ٹی مود کے ذریعہ افکو پلانٹ سے پردیپ پورٹ اتھارٹی تک جپسم کی نقل و حرکت شروع ہو گئی ۔ اب تک، مجموعی طور پر 8,06,053 میٹرک جپسم اور 19,99,362 میٹرک ٹن دیگر اجناس کو این ڈبلیو-5 ، این ڈبلیو-64 اور این ڈبلیو-23 23 سے اڈیشہ منتقل کیا گیا ہے۔
ضمیمہ -1
26 قومی آبی گزرگاہوں (این ڈبلیو) منصوبوں کی ترقی کی فہرست:
نمبر شمار
|
قومی آبی گزرگاہ
|
قومی آبی گزرگاہوں کی تفصیلات
|
لمبائی (کلو میٹر)
|
ریاست
|
صورتحال
|
1.
|
قومی آبی گزرگاہ 1
|
گنگا-بھاگیرتھی-ہگلی ندی کا نظام (ہلدیہ - الہ آباد)
|
1620
|
اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال
|
ورلڈ بینک جل مارگ وکاس پروجیکٹ کی مدد سے ترقی دینے کی شروعات کی گئی۔
|
2.
|
قومی آبی گزرگاہ 2
|
دریائے برہم پترا (دھوبڑی - سادیہ)
|
891
|
آسام
|
مالی سال 21-2020 سے 25-2024 کے لیے منظور شدہ ایس ایف سی کے مطابق ترقی دی گئی
|
3.
|
قومی آبی گزرگاہ 16
|
دریائے بارک (لکھی پور-ٹوکرگرام)
|
121
|
آسام
|
4.
|
قومی آبی گزرگاہ 3
|
ویسٹ کوسٹ کنال (کوٹا پورم - کولم)، چمپاکارا اورادیوگ منڈل کنالز
|
205
|
کیرالہ
|
زیادہ تر آپریشنل آبی گزرگاہوں اور ترقی اور دیکھ بھال کا کام فیز-I ڈی آئی بی کی منظوری کے تحت لیا گیا ہے۔
|
5.
|
قومی آبی گزرگاہ 4
|
دریائے کرشنا (وجےواڑہ – مکتیالہ)
|
82
|
آندھرا پردیش
|
6.
|
قومی آبی گزرگاہ 5
|
دھامرا-پردیپ براستہ منگلاگڈی سے پنکوپل
|
233
|
اوڈیشہ
|
7.
|
قومی آبی گزرگاہ 8
|
الپپوزا- چنگناسیری کنال
|
29
|
کیرالہ
|
8.
|
قومی آبی گزرگاہ 9
|
الپپوزا - کوٹایم - اتھیرمپوزا کنال
|
40
|
کیرالہ (متبادل راستہ: 11.5 کلومیٹر)
|
9.
|
قومی آبی گزرگاہ 27
|
دریائے کمبرجوا (کورٹلیم فیری تا ساؤ مارتیاس ودھان پرساد)
|
17
|
گوا
|
10.
|
قومی آبی گزرگاہ 68
|
دریائے مندووی (اسگوان پل تا بحیرہ عرب)
|
41
|
گوا
|
11.
|
قومی آبی گزرگاہ 111
|
دریائے زواری (سنورڈین پل تا مورموگاو پورٹ)
|
50
|
گوا
|
12.
|
قومی آبی گزرگاہ 86
|
روپ نارائن ندی (پرتاپ پور تا جیونکھلی)
|
72
|
مغربی بنگال
|
13.
|
قومی آبی گزرگاہ 97
|
سندر بن آبی گزرگاہ (نمخانہ تا اتھارا بنکی کھل)
|
172
|
مغربی بنگال
|
14.
|
قومی آبی گزرگاہ 40
|
دریائے گھاگرا (فیض آباد تا مانجھی گھاٹ)
|
345
|
بہار و اتر پردیش
|
15.
|
قومی آبی گزرگاہ 52
|
دریائے کالی (کوڈاسلی ڈیم تا سداشیو گڑھ پل، بحیرہ عرب)
|
53
|
کرناٹک
|
16.
|
قومی آبی گزرگاہ 44
|
دریائے اچامتی (بنگلہ دیش کی سرحد کے قریب گوبرا سے بنس جھری پر پل)
|
63
|
مغربی بنگال
|
17.
|
قومی آبی گزرگاہ 57
|
دریائے کوپیلی (بنتھائی گاون تینالی بس اسٹاپ سے چندر پور نمبر 2 برہم پترا کے ساتھ سنگم)
|
50
|
آسام
|
18.
|
قومی آبی گزرگاہ 31
|
دھنسیری ندی (مورونگی ٹی ای گاؤں کے پل سے نومالی گڑھ)
|
110
|
آسام
|
19.
|
قومی آبی گزرگاہ 10
|
دریائے امبا (بحیرہ عرب، دھرمتر کریک تا ناگوتھانے ایس ٹی اسٹینڈ)
|
45
|
مہاراشٹر
|
20.
|
قومی آبی گزرگاہ 28
|
ڈابھول کریک واششٹی دریا (ڈابھول پر پیڈے پر پل سے بحیرہ عرب)
|
45
|
مہاراشٹر
|
21.
|
قومی آبی گزرگاہ 25
|
دریائے چاپورا (منیری گاؤں کے قریب مورجیم، بحیرہ عرب تک پل)
|
25
|
گوا
|
2030 تک ترقی کے لیے زیادہ تر آپریشنل آبی گزرگاہیں ۔
|
22.
|
قومی آبی گزرگاہ 37
|
دریائے گنڈک (بھیسلوتن بیراج تا حاجی پور)
|
296
|
بہار و اتر پردیش
|
23.
|
قومی آبی گزرگاہ 73
|
دریائے نرمدا (پنڈھاریہ تا خلیج کھم بھاٹ)
|
226
|
مہاراشٹر اور گجرات
|
24.
|
قومی آبی گزرگاہ 85
|
ریوڈنڈا کریک - کنڈلیکا ندی کا نظام (روہا نگر کے قریب ریو دندا سے پل پر بحیرہ عرب)
|
31
|
مہاراشٹر
|
25.
|
قومی آبی گزرگاہ 94
|
سون ندی (سون بیراج، دہری سے گنگا کے ساتھ سنگم تک)
|
141
|
بہار
|
26.
|
قومی آبی گزرگاہ 100
|
دریائے تاپی (ہتنور ڈیم سے خلیج کھمبات تک)
|
436
|
مہاراشٹر اور گجرات
|
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ت ع (
2489
(Release ID: 1987024)