ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پچھلے پانچ سالوں میں، راشٹریہ ریل سنرکشا کوش پر 105378 کروڑ روپے کا خرچ


ریلوے کے متروک اثاثوں کو ہٹایا گیا اور انہیں عمر اور شرط کی بنیاد پر نئی ٹیکنالوجی سے تبدیل کر دیا گیا

Posted On: 15 DEC 2023 4:50PM by PIB Delhi

ریلوے کے اثاثوں جیسے ریلوے ٹریک، پل، لوکوموٹیو، ویگن اور سگنلنگ کے سامان کی تبدیلی ایک مسلسل عمل ہے، جسے کوڈل لائف التزامات کے تحت عمر اور شرط کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ سروس کے لیے ان کی فٹنس کو یقینی بنانے کے لیے ریلوے کے اثاثوں کا باقاعدہ معائنہ کیا جاتا ہے۔ ریلوے کے متروک اثاثوں کو ہٹایاجاتا ہے اور انہیں عمر اور شرط کی بنیاد پر نئی ٹیکنالوجی سے تبدیل کر دیاجاتا ہے۔

پچھلے 5 سالوں میں اثاثوں کی تبدیلی/اپ گریڈیشن پر اصل اخراجات ذیل میں دیے گئے ہیں:

(کروڑ روپے میں)

سال

رقم

2018-19

20407

2019-20

18557

2020-21

28529

2021-22

28517

2022-23

26855

میزان

122865

 

کل اخراجات 122865 کروڑ روپے کی مجموعی بجٹ امداد سے 78501 کروڑ روپے اور وزارت ریلوے کی اندرونی پیداوار اور اضافی بجٹ کے وسائل سے بقایا ہے۔ بجٹ تخمینہ (بی ای) 2023-24 کا تخمینہ 29325 کروڑ  روپے ہے۔

ٹریک کی تبدیلی پر کیپٹل اخراجات پلان ہیڈ 31-ٹریک کی جدید کاری کے تحت حاصل کیے جاتے ہیں، جبکہ کوچنگ اسٹاک کی تبدیلی پر ہونے والے اخراجات پلان ہیڈ 21-رولنگ اسٹاک میں شامل ہیں۔ پچھلے پانچ سالوں میں ان پلان ہیڈز پر ہونے والے اصل اخراجات کو درج ذیل جدول میں دکھایا گیا ہے:

(کروڑ روپے میں)

سال

ٹریک کی جدید کاری

رولنگ اسٹاک پروگرام

2018-19

9690

1815

2019-20

9391

1178

2020-21

13523

3466

2021-22

16558

2870

2022-23

16325

2034

 

بی ای 2023-24  میں پی ایچ-31 ٹریک کی جدید کاری کے لیے 17297 کروڑ روپے اور پی ایچ-21 رولنگ اسٹاک کے لیے 2000 کروڑ روپے ہے۔

راشٹریہ ریل سنرکشا کوش (آر آر ایس کے) کو 18-2017 میں اہم حفاظتی اثاثوں کی تجدید/متبادل/اپ گریڈیشن کے لیے پانچ سال کی مدت کے لیے 1 لاکھ کروڑ روپے کے سرمایہ کے ساتھ متعارف کرایا گیا تھا۔ فنڈ کی کرنسی کو 23-2022 سے مزید پانچ سال کی مدت کے لیے 45000 کروڑ روپے کی مجموعی بجٹ امداد (جی بی ایس) کے ساتھ بڑھا دیا گیا ہے۔

پچھلے پانچ سالوں میں یعنی 19-2018 سے 23-2022  تک، آر آر ایس کے کے کاموں پر 105378 کروڑ روپے کا مجموعی خرچ کیا گیا ہے۔ اس میں جی بی ایس سے 65000 کروڑ روپے اور وزارت ریلوے کے اندرونی اور اضافی بجٹ کے وسائل سے 40378 کروڑ روپے کا بقایا شامل ہے۔

یہ اطلاع ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

*****

ش ح – ق ت – ن ا

U: 2492

 


(Release ID: 1986941)
Read this release in: English , Marathi , Hindi