ریلوے کی وزارت
پورے ریل نیٹ ورک میں حفاظتی معیارات کو بہتر بنانے کے لیے کئے گئے اقدامات
اکتوبر 2023 تک 6498 اسٹیشنوں پر پوائنٹس اور سگنلز کے مرکزی آپریشن کے ساتھ الیکٹریکل/الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم انسانی ناکامی کی وجہ سے ہونے والے حادثے کو ختم کرنے کے لیے نصب کئے گئے
ایل سی گیٹس پر حفاظت کو بڑھانے کے لیے اکتوبر 2023 تک 11137 لیول کراسنگ گیٹس پر لیول کراسنگ گیٹس کی انٹر لاکنگ فراہم کی گئی ہے
Posted On:
15 DEC 2023 4:47PM by PIB Delhi
ریلوے کے پورے نیٹ ورک میں حفاظتی معیارات کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی طرف سے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔
1۔راشٹریہ ریل سنرکشا کوش (آر آرایس کے) کو 2017-18 میں اہم حفاظتی اثاثوں کی تبدیلی/ تجدید/ اپ گریڈیشن کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، جس کے لئے پانچ سال کی مدت کے لئے ایک لاکھ کروڑروپے کا یک مشت فنڈ مختص کیا گیا ہے۔ 2017-18 سے 2021-22 تک، آر آرایس سے متعلق کے کاموں پر 1.08 لاکھ کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ 2022-23 میں، حکومت نے آر آرایس کے کی کرنسی کو مزید پانچ سال کے لیے 45,000 کروڑ روپے کے مجموعی بجٹ سپورٹ (جی بی ایس ) کے ساتھ بڑھایا۔
2۔31.10.2023 تک 6498 اسٹیشنوں پر پوائنٹس اور سگنلز کے سنٹرلائزڈ آپریشن کے ساتھ الیکٹریکل/الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم لگائے کیے گئے ، تاکہ انسانی ناکامی کی وجہ سے ہونے والے حادثات کو ختم کیا جا سکے۔
3۔لیول کراسنگ (ایل سی) گیٹس پر حفاظت کو بڑھانے کے لیے 31.10.2023 تک 11137 لیول کراسنگ گیٹس پر لیول کراسنگ (ایل سی ) گیٹس کی انٹر لاکنگ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
4۔31.10.2023 تک 6548 اسٹیشنوں پر برقی ذرائع سے ٹریک آکیوپنسی کی تصدیق کے لیے حفاظت کو بڑھانے کی خاطر اسٹیشنوں کی مکمل ٹریک سرکٹنگ فراہم کی گئی ہے۔
5۔سگنلنگ کی حفاظت سے متعلق مسائل پر تفصیلی ہدایات جیسے لازمی خط و کتابت کی جانچ، تبدیلی کے کام کا پروٹوکول، تکمیلی ڈرائنگ کی تیاری وغیرہ جاری کر دی گئی ہیں۔
6۔پروٹوکول کے مطابق ایس اینڈ ٹی آلات کے منقطع اور دوبارہ کنکشن کے نظام پر دوبارہ زور دیا گیا ہے۔
7۔لوکو پائلٹس کی چوکسی کو یقینی بنانے کے لیے تمام لوکوموٹیوز ویجیلنس کنٹرول ڈیوائسز (وی سی ڈی ) سے لیس ہیں۔
8۔مستول (ماسٹ)پر ریٹرو ریفلیکٹیو سگما بورڈ فراہم کیے جاتے ہیں جو کہ برقی علاقوں میں سگنل سے پہلے دو او ایچ ای ماسٹ پر واقع ہوتا ہے تاکہ عملے کو آگے سگنل کے بارے میں خبردار کیا جا سکے جب دھند کے موسم کی وجہ سے مرئیت کم ہو۔
9۔دھند سے متاثرہ علاقوں میں لوکو پائلٹس کو ایک جی پی ایس پر مبنی فوگ سیفٹی ڈیوائس (ایف سی ڈی ) فراہم کی جاتی ہے جو لوکو پائلٹس کو قریب آنے والے نشانات جیسے سگنلز، لیول کراسنگ گیٹس وغیرہ کا فاصلہ جاننے کے لائق بناتی ہے۔
10۔جدید ٹریک ڈھانچہ جس میں پرائمری ٹریک کی تجدید کے دوران 60 کلو گرام، 90 الٹیمیٹ ٹینسائل اسٹرینتھ (یو ٹی ایس ) ریلز، پریس اسٹریسڈ کنکریٹ سلیپر (پی ایس سی ) نارمل/وائیڈ بیس سلیپرز کے ساتھ لچکدار بندھن، پی ایس سی سلیپرز پر فین شیپ لے آؤٹ ٹرن آؤٹ، گرڈر پر اسٹیل چینل/ایچ -بیم سلیپرز استعمال کیے جاتے ہیں ۔
11۔انسانی غلطیوں کو کم کرنے کے لیے ٹریک مشینوں جیسے پی کیو آر ایس ، ٹی آرٹی ، ٹی ۔28 وغیرہ کے استعمال کے ذریعے ٹریک بچھانے کی سرگرمی کی مشین کاری ۔
12۔ریل کی تجدیدکاری کی سمت میں پیشرفت کو بڑھانے اور جوڑوں کی ویلڈنگ سے بچنے کے لیے 130m/260m لمبے ریل پینلز کی زیادہ سے زیادہ فراہمی، تاکہ حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔
13۔لمبی ریلوں کا بچھانا، ایلومینو تھرمک ویلڈنگ کے استعمال کو کم سے کم کرنا اور ریلوں کے لیے بہتر ویلڈنگ ٹیکنالوجی کو اپنانا یعنی فلیش بٹ ویلڈنگ۔
14۔او ایم ایس (اوسی لیشن مانیٹرنگ سسٹم) اور ٹی آر سی (ٹریک ریکارڈنگ کارس ) کے ذریعے ٹریک جیومیٹری کی نگرانی۔
15۔ویلڈ/ریل کے فریکچر کو دیکھنے کے لیے ریلوے پٹریوں پر گشت۔
16۔ٹرن آؤٹ کی تجدید کے کاموں میں موٹی ویب سوئچز اور ویلڈ ایبل سی ایم ایس کراسنگ کا استعمال۔
17۔عملے کو محفوظ طریقوں کی نگرانی اور تعلیم دینے کے لیے وقفے وقفے سے معائنہ۔
18۔ٹریک اثاثوں کی ویب پر مبنی آن لائن نگرانی کا نظام۔ ٹریک ڈیٹا بیس اور فیصلہ سازی کی حمایت کے نظام کو منطقی دیکھ بھال کی ضرورت کا فیصلہ کرنے اور ان پٹ کو بہتر بنانے کے لیے اپنایا گیا ہے۔
19۔ٹریک کی حفاظت سے متعلق مسائل پر تفصیلی ہدایات جیسے انٹیگریٹڈ بلاک، کوریڈور بلاک، ورک سائٹ سیفٹی، مانسون احتیاطی تدابیر وغیرہ جاری کر دیے گئے ہیں۔
20۔ریلوے کے اثاثوں (کوچز اور ویگنوں) کی حفاظتی دیکھ بھال کا کام محفوظ ٹرین آپریشنز کو یقینی بنانے اور ملک بھر میں ریل حادثات پر نظر رکھنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
21۔روایتی آئی سی ایف ڈیزائن کوچز کو ایل ایچ بی ڈیزائن کوچز سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔
22۔براڈ گیج (بی جی ) روٹ پر تمام ان مینڈ لیول کراسنگ (UMLCs) کو جنوری 2019 تک ختم کر دیا گیا ہے۔
23۔پلوں کے باقاعدہ معائنہ کے ذریعے ریلوے پلوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ پلوں کی مرمت/بحالی کی ضرورت کو ان معائنے کے دوران جانچے گئے حالات کی بنیاد پر لیا جاتا ہے۔
24۔ہندوستانی ریلوے نے تمام ڈبوں میں مسافروں کی وسیع معلومات کے لیے قانونی "فائر نوٹس" آویزاں کیے ہیں۔ ہر کوچ میں فائر پوسٹر فراہم کیے گئے ہیں تاکہ مسافروں کو آگ سے بچنے کے لیے مختلف کرنے اور نہ کرنے کے کام کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ ان میں کوئی بھی آتش گیر مواد، دھماکہ خیز مواد، کوچ کے اندر سگریٹ نوشی کی ممانعت، جرمانے وغیرہ سے متعلق پیغامات شامل ہیں۔
25۔پروڈکشن یونٹس نئی تیار کردہ پاور کاروں اور پینٹری کاروں میں آگ کا پتہ لگانے اور دبانے کا نظام فراہم کر رہے ہیں، نئی تیار کردہ کوچز میں آگ اور دھوئیں کا پتہ لگانے کا نظام۔ زونل ریلویز کی جانب سے مرحلہ وار طور پر موجودہ کوچوں میں اس کی پروگریسو فٹمنٹ بھی جاری ہے۔
26۔عملے کی باقاعدہ کونسلنگ اور تربیت کی جاتی ہے۔
27۔ 30.11.2023 کے گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے انڈین ریلوے (اوپن لائنز) جنرل رولز میں رولنگ بلاک کا تصور متعارف کرایا گیا، جس میں دیکھ بھال/مرمت/تبدیلی کا کام 52 ہفتے پہلے رولنگ کی بنیاد پر پلان کیا جاتا ہے اور پلان کے مطابق عمل میں لایا جاتا ہے۔
ہندوستانی ریلوے نے خودکار ٹرین پروٹیکشن (اے ٹی پی) سسٹم کے طور پر ایک جدید ٹیکنالوجی کا نظام "کوچ" نافذ کیا ہے، جس میں درج ذیل خصوصیات ہیں:
- کوچ ایک مقامی طور پر تیار کردہ آٹومیٹک ٹرین پروٹیکشن (اے ٹی پی ) سسٹم ہے۔ یہ ایک اعلی ٰ درجہ کا حامل ٹیکنالوجی نظام ہے، جس کے لیے اعلیٰ ترین ترتیب کے حفاظتی سرٹیفیکیشن کی ضرورت ہوتی ہے۔
- کوچ لوکو پائلٹ کو بریک کے خودکار استعمال کے ذریعے مخصوص رفتار کی حد کے اندر چلنے والی ٹرین میں مدد کرتا ہے، اگر لوکو پائلٹ ایسا کرنے میں ناکام ہو جاتا ہے، اور خراب موسم کے دوران ٹرین کو محفوظ طریقے سے چلانے میں بھی مدد کرتا ہے۔
- کوچ کو اب تک جنوبی وسطی ریلوے پر 1465 روٹ کلومیٹر اور 139 لوکوموٹیوز (الیکٹرک ملٹیپل یونٹ ریک سمیت ) پر تعینات کیا گیا ہے۔
- کوچ سے متعلق ٹینڈردہلی – ممبئی اور دہلی – ہاوڑہ کوریڈورز (تقریباً 3000 روٹ کلومیٹر) کے لیے جاری کئے گئے ہیں۔
یہ اطلاع ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانک و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
*****
U.No:2482
ش ح۔م م ۔س ا
(Release ID: 1986924)
Visitor Counter : 64