خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
ڈبہ بند خوراک کی صنعت کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم کے تحت مراعات
Posted On:
12 DEC 2023 2:51PM by PIB Delhi
ڈبہ بند خوراک کی صنعت کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم(پی ایل آئی ایس ایف پی آئی) کو کابینہ نے 31 مارچ 2021 کو منظور کیا تھا، جس کی تخمینہ جاتی لاگت10,900 کروڑ روپے تھی اور جسے مالی سال 2021-22 سے مالی سال 2026-27 تک نافذ کیا جانا ہے۔ اسکیم تین اجزاء پر مشتمل ہے: خوراک کی مصنوعات کے چار اقسام میں مینوفیکچرنگ کی ترغیب دینا (پکانے کے لیے تیار/کھانے کے لیے تیار؛ ڈبہ بند پھل اور سبزیاں؛ سمندری مصنوعات؛ اور موزاریلا پنیر)، ایس ایم ایز کی اختراعی/نامیاتی مصنوعات کو فروغ دینا، اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستانی برانڈز کو فروغ دینے کے لیے بیرون ملک برانڈنگ اور مارکیٹنگ کی ترغیب دینا۔ مزید برآں، موٹے اناج پر مبنی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے پی ایل آئی اسکیم کو مالی سال 2022-23 میں 800 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ اس اسکیم کی بچتوں کو استعمال کرتے ہوئے شروع کیا گیا تھا۔
پی ایل آئی کے مستفید ہونے والوں نے اسکیم کے تحت 7,126 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی اطلاع دی ہے، جس میں اپریل-ستمبر 2023 تک 49,825 کروڑ روپے کی فروخت ہوئی ہے۔ اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق، پی ایل آئی کے مستفید ہونے والوں کو بعد میں آنے والے مالی سال کے 31 دسمبر تک ایک مخصوص مالی سال کے لیے ترغیبی دعوے پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ مالی سال 2021-22 کے لیے مراعات کی تقسیم کی حیثیت درج ذیل ہے:
قسم
|
ادا کردہ رعایت
روپے کروڑ میں))
|
ڈبہ بند پھل اور سبزیاں
|
137.71
|
پکانے کے لیے تیار/ کھانے کے لیے تیار
|
362.35
|
بحری مصنوعات
|
72.31
|
موزاریلا پنیر
|
8.91
|
نامیاتی مصنوعات
|
3.02
|
کل
|
584.30
|
پی ایل آئی ایس ایف پی آئی کی تشکیل کے دوران، اسے عالمی بہترین طریقوں اور مارکیٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے فعال اقدامات کیے گئے۔ اس عمل میں صنعت کے ماہرین، بڑے پیمانے پر مینوفیکچررز اور ایس ایم ایز وغیرہ سمیت مختلف متعلقہ فریقوں کے ساتھ فعال مصروفیت شامل تھی۔ اسکیم کے رہنما خطوط تیار کرتے وقت ان پٹ جمع کرنے کے لیے ایک وسیع مشاورتی طریقہ اپنایا گیا۔ اسکیم کے رہنما خطوط کی مسلسل مطابقت اور تاثیر کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ فریقوں کے ساتھ باقاعدہ مصروفیات کی شکل میں یہ باہمی تعاون جاری ہے۔
اس اسکیم کا مقصد تقریباً 2.5 لاکھ افراد کے لیے روزگار پیدا کرنا ہے۔ 30 ستمبر 2023 تک، پی ایل آئی سے مستفید ہونے والوں کی سہ ماہی جائزہ رپورٹیں 2,37,335 افراد کے لیے روزگار کی تخلیق کی نشاندہی کرتی ہیں۔
یہ معلومات ڈبہ بند خوراک صنعت کے مرکزی وزیر جناب پشوپتی کمار پارس نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
********
ش ح۔ا ک ۔ ج
Uno-2245
(Release ID: 1985443)
Visitor Counter : 94