جل شکتی وزارت

بارش کے پانی کے بندوبست کےلئے ایکشن پلان

Posted On: 11 DEC 2023 2:38PM by PIB Delhi

پانی ایک ریاستی موضوع ہونے کے ناطے بارش کے پانی کے بندوبست  اور ذخیرہ اندوزی کے لیے ایکشن پلان کی تشکیل کی ذمہ داری بنیادی طور پر ریاستی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔ مرکزی حکومت تکنیکی اور مالی امداد فراہم کرنے کے ذریعے ریاستوں کی کوششوں کو پورا کرتی ہے۔ تاہم، جل شکتی کی وزارت "جل شکتی ابھیان: کیچ دی رین " (جے ایس اے:سی ٹی آر) 2023 مہم کو نافذ کر رہی ہے، جو جے ایس اے  کی سیریز میں چوتھی مہم ہے، جس کا آغاز معزز صدرجمہوریہ  نے 04.03.2023 کو ملک کے تمام اضلاع (دیہی اور شہری علاقوں) میں 04 مارچ 2023 سے 30 نومبر 2023 کے دوران عمل درآمد کے لیے کیا تھا جس کا موضوع تھا‘‘پینے کے پانی کے لیے پائیدار وسیلہ ’’۔ مہم کی توجہ مرکوز مداخلتوں میں سے ایک پانی کا تحفظ اور بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی ہے۔ یہ مہم کنورجنسی کا فائدہ اٹھانے اور پانی کے تحفظ کے وسیع تر وژن کی سمت کام کرنے کا ایک بڑا موقع فراہم کرتی ہے۔

زیر زمین پانی کے مرکزی  بورڈ (سی جی ڈبلیو بی) نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مشاورت سے زیر زمین  پانی کو مصنوعی طور پرریچارج کرنے کے لیے ایک ماسٹر پلان – 2020 تیار کیا ہے جو کہ ایک میکرو لیول پلان ہے جس میں ملک کے مختلف خطوں کے حالات کے لیے مختلف ڈھانچے کی نشاندہی کی گئی ہے جس میں تخمینہ لاگت بھی شامل ہے۔ ماسٹر پلان میں 185 بلین کیوبک میٹر (بی سی ایم) مانسون کی بارشوں  کے پانی کو استعمال کرنے کے لیے ملک میں تقریباً 1.42 کروڑ بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی اور مصنوعی طورپر پانی کے ریچارج ڈھانچے کی تعمیر کے انتظامات ہیں۔

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے ریاستوں کو مقامی حالات کے مطابق اپنانے کے لیے رہنمائی کے لیے رہنما اصول وضع کیے ہیں۔ ماڈل بلڈنگ بائی لاز (ایم بی بی ایل 2016) اور اربن اینڈ ریجنل ڈیولپمنٹ پلان فارمولیشن اینڈ امپلیمنٹیشن (یو آر ڈی پی ایف آئی) رہنما اصول ، 2014 میں بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی اور پانی کے بندوبست  کے اقدامات کی ضرورت پر کافی توجہ دی گئی ہے۔

صاف گنگا کےلئے قومی مشن (این ایم سی جی) آبی وسائل، دریاؤں کے فروغ اور گنگا کے احیاء کے محکمے کے تحت، جل شکتی کی وزارت نے ہند-یورپی پانی کی شراکت داری کے ساتھ مل کر گندے پانی کو قابل استعمال بناکر   دوبارہ استعمال کے لیے ایک قومی فریم ورک تیار کیا ہے۔ فریم ورک کا مقصد گندے پانی کو قابل استعمال بناکر  دوبارہ استعمال کے لیے مناسب مارکیٹ اور کاروباری ماڈل تیار کرنا ہے۔ فریم ورک زراعت کو ایک ممکنہ علاقے کے طور پر شناخت کرتا ہے جہاں گندے پانی کو صاف کرکے  دوبارہ استعمال کو تلاش کیا جا سکتا ہے۔ فریم ورک پیری شہری اور دیہی علاقوں میں کسانوں کے ذریعہ قابل استعمال بنائے گئے  پانی کے دوبارہ استعمال کے لئے محفوظ آبپاشی کے طریقوں کو اپنانے کا تصور اور فروغ دیتا ہے۔

آلودگی کے کنٹرول کے مرکزی  بورڈ نے خصوصی طورپر  تازہ پانی کی کھپت میں کمی اور ری سائیکلنگ کے ذریعے گندے پانی کے اخراج اور اس عمل میں گندے پانی کے دوبارہ استعمال میں کلینر ٹکنالوجی کو اپنانے، پروسیس ٹکنالوجی کو اپ گریڈ کرنے اور ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ (ای ٹی پی) سسٹم کے نتیجے میں گنگا کی اہم ریاستوں میں واقع پلپ اینڈ پیپر، شوگر، ڈسٹلری، ٹیکسٹائل اور ٹینری جیسے بڑے صنعتی شعبوں کے لیے چارٹر بنائے اور نافذ کیے ہیں۔

نیشنل واٹر پالیسی-2012 پانی کو ری سائیکل اور دوبارہ استعمال کرنے کا حکم دیتا ہے اور گندے پانی کے دوبارہ استعمال سے پہلے مخصوص معیارات کے مطابق اسے پھر سے قابل استعمال بنانے  کی وکالت کرتا ہے۔ یہ صنعتوں اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں دوبارہ استعمال کے قابل بنائے گئے پانی  کو استعمال کرنے کی ترغیب دینے کے لیے مناسب طریقے سے منصوبہ بند محصولاتی نظام  کی سفارش کرتا ہے۔

دریائے گنگا  کے احیاء اور شہری  منتقلی کے لئے اٹل مشن (امرت  2.0) میں، مکانات  اور شہری امور کی وزارت صنعتوں اور زرعی مقاصد کی غیر پینے کے پانی کی ضروریات کے لیے دوبارہ قابل استعمال بنائے گئے پانی   کے استعمال  اور دوبارہ استعمال کے منصوبوں کی حمایت کرتی ہے۔ قابل استعمال  بنائے گئے پانی  کا دوبارہ استعمال، آخری حد تک دوبارہ استعمال کے منصوبے کے ساتھ (ترجیحی طور پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ موڈ میں)، اختتام سے آخر تک قابل استعمال بنانا  اور دوبارہ استعمال کے ساتھ سیوریج سسٹم کی فراہمی/بڑھانا اور بحالی، ری سائیکل کے زیادہ استعمال کنندگان کی شناخت کرنا، استعمال شدہ پانی اور استعمال شدہ پانی کی ممکنہ صارفین کو فروخت میں سہولت فراہم کرنا وغیرہ امرت  2.0 واٹر سپلائی پروجیکٹ کے تحت قابل قبول عناصر ہیں۔

یہ معلومات  جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

*********

U.NO.1284

(ش ح۔ام۔)



(Release ID: 1985066) Visitor Counter : 94


Read this release in: English , Hindi , Tamil