عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وکست بھارت سنکلپ یاترا (وی بی ایس وائی) وزیر اعظم نریندر مودی کی فلاحی اسکیموں کو گھر گھر تک پہنچاتی ہے، دور دراز پنچایتوں اور گاؤوں تک پہنچتی ہے، نیز درحقیقت قطار میں کھڑے آخری شخص کے پاس بغیر کسی امتیاز کے پہنچتی ہے
Posted On:
09 DEC 2023 6:40PM by PIB Delhi
سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، پی ایم او، عملے، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ وکست بھارت سنکلپ یاترا (وی بی ایس وائی) وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی فلاحی اسکیموں کو گھر گھر پہنچاتی ہے، دور دراز پنچایت اور گاؤں تک پہنچتی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بات اودھم پور (جموں و کشمیر) میں وکاسیت بھارت سنکلپ یاترا کے تحت مختلف اسکیموں سے مستفیدین کے ساتھ گفت و شنیدکے دوران کہی۔
پروگرام کے دوران ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آزاد بھارت کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ترقی ملک کے دور دراز کونے تک پہنچی ہے ، وہ بھی ذات پات ، مذہب ، نسل یا جنس کی تفریق کے بغیر۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ وکشت بھارت سنکلپ یاترا وزیر اعظم مودی کی ضمانت ہے کہ ہر اسکیم کو 100 فیصد تکمیل تک پہنچنا چاہیے تاکہ ملک میں کوئی بھی محروم نہ رہے۔
وزیر نے کہا کہ اسکیموں میں مستقل مکان ، نل کے پانی کا کنکشن ، بیت الخلا ، مفت علاج ، مفت راشن ، گیس کنکشن ، بجلی کنکشن ، بینک اکاؤنٹ ، پی ایم کسان سمان ندھی ، پی ایم فصل بیمہ یوجنا ، پی ایم سواندھی یوجنا اور پی ایم سوامیتو پراپرٹی کارڈ وغیرہ شامل ہیں۔
مستفیدین سے گفت و شنیدکے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ 1.25 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے مختصر وقت میں 'مودی کی گارنٹی' گاڑی سے رابطہ قائم کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وکست بھارت سنکلپ یاترا سرکاری اسکیموں کو تقویت دینے پر توجہ مرکوز کرتی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ وہ پورے بھارت کے شہریوں تک پہنچیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وی بی ایس وائی 2047 تک بھارت کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے ستونوں میں سے ایک ہے جب بھارت اپنی آزادی کی صد سالہ سالگرہ منائے گا۔
اس سے قبل پروگرام کے دوران ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کھیلو انڈیا اور بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کے تحت لڑکیوں میں سائیکلیں، کسان کریڈٹ کارڈ اور ممکن اسکیم کے تحت گاڑیاں تقسیم کیں۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 3030
(Release ID: 1984621)
Visitor Counter : 101