کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

کابینہ نے 30جون2024 تک پری اور پوسٹ شپمنٹ روپیہ ایکسپورٹ کریڈٹ پر سود کی مساوات کی اسکیم کو جاری رکھنے کے لیے 2500 کروڑ روپے کی اضافی مختص رقم کو منظوری دی

Posted On: 08 DEC 2023 8:35PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے 30 جون 2024 تک سود کی مساوات کی اسکیم کو جاری رکھنے کے لیے،  2500 کروڑ روپے کی اضافی مختص رقم کی منظوری دے دی ہے۔ اس سے شناخت شدہ شعبوں کے برآمد کنندگان اور تمام ایم ایس ایم ای صنعت کار برآمد کنندگان کو  مسابقتی شرحوں پر روپیہ کا برآمدی کریڈٹ پرشپمنٹ سے پہلے اور بعد میں فائدہ اٹھانے میں مدد ملے گی۔

  تفصیلات:

مورخہ 30جون2024 تک شناخت شدہ 410 ٹیرف لائنوں کے مینوفیکچررز اور مرچنٹ برآمد کنندگان اور ایم ایس ایم ای شعبے کے تمام صنعت کار برآمد کنندگان کو درج ذیل شرحوں پر فائدہ جاری رکھا جائے گا:۔

نمبرشمار

برآمد کنندگان کا زمرہ

مساواتی سود کی شرح

1

410 شرحی لائنوں میں شامل مصنوعات برآمد کرنے والے مینوفیکچرر اور مرچنٹ برآمد کار

2فیصد

2

تمام شرحی لائنوں کے ایم ایس ایم ای برآمد کار

3فیصد

 

 

 

 

 

 

نفاذ کی حکمت عملی اور اہداف:

اس اسکیم کو آر بی آئی کے ذریعے مختلف سرکاری اور غیر سرکاری سیکٹر کے بینکوں کے ذریعے لاگو کیا جائے گا جو برآمد کنندگان کو شپمنٹ سے پہلے اور بعد میں کریڈٹ فراہم کرتے ہیں۔ اس اسکیم کی نگرانی ڈی جی ایف ٹی اور آر بی آئی ایک مشاورتی طریقہ کار کے ذریعے مشترکہ طور پر کرتی ہے۔

 اثرات:

بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے برآمدات کے شعبے کے لیے مسابقتی نرخوں پر شپمنٹ سے پہلے اور بعد ازاں پیکنگ کریڈٹ کی دستیابی اہم ہے۔ آئی آئی ایم کاشی پور کے ذریعہ کئے گئے مطالعہ کے مطابق، سود کی مساوات کی اسکیم کا اثر ملک کی برآمدات کی ترقی کے لئے فائدہ مند رہا ہے۔ ایم ایس ایم ای سیکٹر روزگار پیدا کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ یہ اسکیم بنیادی طور پر محنت کش شعبوں کے لیے ہے۔ موجودہ تجویز کا مقصد تاجروں اور شناخت شدہ ٹیرف لائنوں کے صنعت کار برآمد کنندگان اور ایم ایس ایم ای شعبے  کے صنعت کار برآمد کنندگان کی برآمدات کے لیے ہے۔ روزگار کے ان شعبوں اور ایم ایس ایم ایز سے برآمدات میں اضافہ ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا باعث بنے گا۔

 مالیاتی اثرات:

اسکیم کے تحت 9538 کروڑ روپے کے موجودہ اخراجات سے زائد اور اس سے زیادہ 2500 کروڑ روپے کی اضافی رقم ،اسکیم کو  30جون2024 تک جاری رکھنے کے لیے فنڈنگ کے فرق کو پورا کرنے کے لیے دستیاب کرائی گئی ہے۔ اسکیم کے تحت تخمینی سالانہ اخراجات تقریباً 2500 کروڑ روپے ہیں۔

 فوائد:

مطلوبہ ہدف سے مستفید ہونے والوں میں تمام ایم ایس ایم ای صنعت کار برآمد کنندگان اور چار ہندسوں کی سطح پر 410 ٹیرف لائنوں سے تعلق رکھنے والے مخصوص شناخت شدہ شعبوں کے غیرایم ایس ایم ای برآمد کنندگان شامل ہیں۔

  اسکیم کی تفصیلات اور پیشرفت، اگر پہلے سے جاری ہے:

پچھلے 3 سالوں میں اسکیم کے تحت رقم کی تقسیم کے اعداد و شمار درج ذیل ہیں:

 

نمبر شمار

مالیاتی سال

بجٹ جاتی مختص رقم (کروڑ میں)

اصل اخراجات (کروڑ میں)

1

2021-22

3488

3488 (بقایا جات سمیت)

2

2022-23

3118

3118

3

2023-24

2932

2641.28 (30نومبر2023 کے مطابق)

پس منظر:

 

 

 

 

 

 

 

 

 

حکومت ہند نے اہل برآمد کنندگان کے لیے پری اور پوسٹ شپمنٹ روپیہ ایکسپورٹ کریڈٹ پر سود کی مساوات کی اسکیم کا اعلان کیا تھا۔ یہ اسکیم یکم اپریل 2015 کو شروع ہوئی اور ابتدائی طور پر 31جون2020 تک 5 سال کے لیے تھی۔ اس کے بعد بشمول کووڈ کے دوران ایک سال کی توسیع اور مزید توسیع اور فنڈ مختص کرنے کے ساتھ ا سکیم کو جاری رکھا گیا ہے۔ فی الحال یہ اسکیم 4 ہندسوں کی سطح پر 410 شناخت شدہ ٹیرف لائنوں کے مرچنٹ اور مینوفیکچرر برآمد کنندگان کو 2فیصد کی شرح سے پہلے اور پوسٹ شپمنٹ پر روپے کے ایکسپورٹ کریڈٹ پر سود کی مساوات کا فائدہ فراہم کرتی ہے اور تمام ایم ایس ایم ای صنعت کار برآمد کنندگان کو 3فیصد کی شرح سے فائدہ پہنچاتی ہے۔ یہ اسکیم فنڈز تک محدود نہیں تھی اور تمام برآمد کنندگان کو بغیر کسی حد کے فائدہ پہنچایا گیا۔ اسکیم کو اب فنڈ لمیٹڈ کردیا گیا ہے اور انفرادی برآمد کنندگان کے فائدے کی حد 10 کروڑ روپے سالانہ فی آئی ای سی (امپورٹ ایکسپورٹ کوڈ) ہے۔ اس کے علاوہ، وہ بینک جو برآمد کنندگان کو ریپو + 4فیصد سے زیادہ کی اوسط شرح پر قرض دیتے ہیں، ان کو اس اسکیم کے تحت روک دیا جائے گا۔

*****

U.No.3004

(ش ح - اع - ر ا)


(Release ID: 1984370) Visitor Counter : 89