کامرس اور صنعت کی وزارتہ

پی ایم گتی شکتی کے تحت 62 ویں نیٹ ورک پلاننگ گروپ میٹنگ میں 15000 کروڑ روپے کے چار انفراسٹرکچر پروجیکٹوں پر تبادلہ خیال کیا گیا

Posted On: 08 DEC 2023 3:16PM by PIB Delhi

پی ایم گتی شکتی کے تحت 62 ویں نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی) کی میٹنگ کل نئی دہلی میں اسپیشل سکریٹری (لاجسٹک)، صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمہ (ڈی پی آئی آئی ٹی) محترمہ سُمیتا ڈاورا کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں این پی جی کے ممبران جو مختلف بنیادی ڈھانچے کی وزارتوں اور محکموں کی نمائندگی کرتے ہیں، جیسے کہ سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت، ریلوے کی وزارت، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت، بجلی کی وزارت، محکمہ ٹیلی مواصلات اور پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے علاوہ نیتی آیوگ نے سرگرمی سے حصہ لیا۔

میٹنگ میں ریلوے لائن کے دو منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سب سے پہلے ریاست جھارکھنڈ میں 127 کلومیٹر تک پھیلی گرین فیلڈ ریلوے لائن شامل ہے۔ اس پروجیکٹ کا مقصد موجودہ کوئلے کے بلاکس کے آخری میل کے فرق کو دور کرنا ہے، جس کا مقصد سب سے زیادہ موثر ریل لنک بنانا، سفر کے لیے فاصلے اور وقت کو کم کرنا ہے۔

دوسرے پروجیکٹ میں جھارکھنڈ اور مغربی بنگال میں براؤن فیلڈ ریلوے لائن شامل تھی، جس سے برن پور، درگاپور اور آسنسول کی صنعتی پٹی میں رسد کی نقل و حرکت کو فائدہ پہنچا۔ اس پہل کا مقصد موجودہ ریلوے لائن پر بھیڑ کو کم کرنا، اضافی ٹریفک کی گنجائش فراہم کرنا اور بچت کے ذریعے اضافی آمدنی پیدا کرنا ہے۔

گتی شکتی کے اصولوں کے مطابق مینوفیکچرنگ اور کمرشل ژون کے لیے ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی کو فروغ دینے کے لیے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، جبکہ لاجسٹک ایکو سسٹم کے ذریعے خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی کو آگے بڑھایا گیا۔

مزید برآں، 300 کلومیٹر سے زیادہ کی مشترکہ سڑک کی لمبائی کے ساتھ دو سڑکوں کے منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایک پروجیکٹ چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ میں ہے، جس کا مقصد قبائلی اضلاع اور بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) سے متاثرہ ضلع میں سماجی و اقتصادی حالات کو بہتر بنانا ہے۔ اس سڑک سے موجودہ سفر کی لمبائی میں 11 فیصد (153.45 کلومیٹر سے 136.62 کلومیٹر) اور سفر کے وقت میں 56 فیصد (4.2 گھنٹے سے 1.85 گھنٹے) کی کمی متوقع ہے۔

دوسرا سڑک منصوبہ، جو آسام اور میزورم میں واقع ہے، خطے میں رابطے کا متبادل راستہ پیش کرتا ہے، جس کے نتیجے میں لمبائی میں 20 فیصد کی کمی (215 کلومیٹر سے 172 کلومیٹر تک) اور سفر کے وقت میں 50 فیصد کی کمی (5 گھنٹے سے 2.5 گھنٹے تک) ہوتی ہے۔ ) یہ سڑک علاقے کے صنعتی پارکوں اور بانس ٹیکنالوجی پارک کو فائدہ پہنچانے کے لیے تیار ہے۔

ریلوے کی وزارت کے ذریعہ ریل ساگر کوریڈور پروگرام پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس کا مقصد 2031 تک ریل اور بندرگاہوں پر مبنی کارگو شیئر کو بڑھانا، ریلوے کے لیے موڈل شفٹ کو بہتر بنانا اور مال برداری کے صاف طریقوں میں تعاون کرنا ہے۔

اسپیشل سکریٹری (لاجسٹک)، ڈی پی آئی آئی ٹی نے میٹنگ کے دوران ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی کی اہمیت پر خاص زور دیتے ہوئے، قوم کی تعمیر میں ان پروجیکٹوں کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے جامع ترقی کے لیے ایک طاقتور ٹول کے طور پر ان کی صلاحیت کو اجاگر کیا، خاص طور پر تاریخی طور پر نظر انداز کیے گئے علاقوں میں۔

پسماندہ اور قبائلی علاقوں میں آسان رابطے اور مواصلاتی نیٹ ورک قائم کرکے، ان منصوبوں کا مقصد ان علاقوں کو بااختیار بنانا، رسائی، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کو بڑھانا اور اس طرح ترقیاتی فرق کو کم کرنا ہے۔ این پی جی کے اراکین نے زور دیا کہ یہ اقدامات اشیا اور خدمات کی نقل و حرکت کو آسان بنا کر، کاروبار کے فروغ کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دے کر اقتصادی سرگرمیوں کے لیے اہم ترغیب کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔ مزید برآں، موثر پروجیکٹ کی منصوبہ بندی میں پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کی اہمیت کا اجتماعی اعتراف کیا گیا، کیونکہ بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کے آس پاس تیار کیے جانے والے ایریا ڈیولپمنٹ پلان اقتصادی اور سماجی علاقوں کو بہتر کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

*****

ش ح – ق ت – م ص

U: 2074

 



(Release ID: 1984224) Visitor Counter : 73


Read this release in: English , Hindi , Telugu