ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

تمازت کے اثرات سے نمٹنے کی غرض سے تدارکی منصوبے(ایچ اے پیز)

Posted On: 06 DEC 2023 12:59PM by PIB Delhi

ارضیاتی  سائنس کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں معلومات فراہم  کرتے ہوئے کہا کہ مختلف موسمیاتی آفات کے واقعات کے لیے اثرات پر مبنی ابتدائی انتباہی خدمات فراہم کرنے کے ایک حصے کے طور پر، انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ یعنی بھارت کے محکمہ موسمیات(آئی ایم ڈی) نے موسمیات سے متعلق تیرہ انتہائی خطرناک واقعات کے لیے ہندوستان کے موسمیاتی خطرات اور خطرے کے امکان سے متعلق ایک  اٹلس تیار کیا ہے جس میں شدید گرمی کی لہریں  اور لُو وغیرہ بھی شامل ہیں جن سے جانی نقصان ہوتا ہے،  یا صحت پر دیگر مضر اثرات پڑتے ہیں،  املاک کو نقصان پہنچتا ہے، ذریعہ معاش اور خدمات  وغیرہ کو بھی  نقصان پہنچتا ہے۔ ویب اٹلس کو جیوگرافک انفارمیشن سسٹم یعنی جغرافیائی اطلاعات کے نظام (جی آئی ایس) آلات کا استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور اِسے آئی ایم ڈی پنے کی ویب سائٹ

(https://www.imdpune.gov.in/hazardatlas/index.html)  

پر دستیاب کرایا گیا ہے۔ اٹلس تمام کیلنڈر مہینوں اور سالانہ پیمانے پر نقصان دہ   واقعات اورممکنہ  خطرے  والے اضلاع کے نقشے فراہم کرتا ہے۔ نقصان دہ اثرات کے خطرات کے نقشے،  موسمیاتی اعداد و شمار، آبادی اور مکانات کی کثافت پر مردم شماری کے اعداد و شمار اور مختلف شماریاتی اور ریاضیاتی طریقوں کو استعمال کرتے ہوئے تیار کیے جاتے ہیں۔ موسمیات کے سبب ہونے والے ممکنہ خطرات کے نقشے آئی ایم ڈی  کی سالانہ اشاعت  ‘‘سالانہ تباہ کن موسمیاتی  رپورٹس’’ سےحاصل ہونے والے آفات کے اعداد و شمار کی بنیاد پر تیار کیے گئے ہیں۔  یہ رپورٹس  موسمیاتی خرابی  کے سبب ہونے والے نقصان دہ اور خطرناک واقعات کے لیے جو موت اور دیگر نقصانات کے لحاظ سے جانی نقصان کا باعث بنتے ہیں، کے لئے تیار کی جاتی ہیں۔

زیادہ تر متاثرین کے پیشہ ورانہ پروفائل  سے  اس بات کی یقین دہانی ہوئی تھی کہ وہ زرعی مزدور، ساحلی برادری  میں رہنے والے، اور غربت کی سطح (بی پی ایل)  کے زمرے سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں جن میں زیادہ تر  گھر سے باہر انجام دیئے جانے والے   پیشے ہیں۔ ان  موسمیاتی خرابی کے سبب ہونے والے تیرہ واقعات  میں سے گیارہ کے لیے نارملائزڈ ولنریبلٹی انڈیکس کی بنیاد پر خطرات کے پیمانے کے مختلف زمروں میں تباہ کن موسمی واقعات سے متاثر ہونے والے اضلاع اور آبادی کا فیصد تیار کیا گیا ہے۔ شدید گرمی کی لہروں  یا  لُو کے لیے خطرے سے متعلق اٹلس اضلاع کے 13 فیصد اور آبادی کے 15فیصد  اضلاع  اعتدال سے انتہائی خطرے کے امکان والے  اور 4فیصد  اضلاع اور 7فیصد  آبادی انتہائی غیر محفوظ ہیں۔ راجستھان (15 اضلاع) اور آندھرا پردیش (13 اضلاع) گرمی کی لہروں یا لُو سے  سب سے زیادہ  متاثر ہونے کے امکان والی ریاستیں ہیں۔

آئی ایم ڈی نے نگرانی کو بہتر بنانے اور بروقت قبل از وقت  اور پیشگی وارننگ  جاری کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں جس سے جان و مال  اور املاک کے نقصان کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔ آئی ایم ڈی نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی یعنی  قدرتی آفات کے بندوبست سے متعلق قومی اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور مقامی صحت کے محکموں کے ساتھ مل کر ملک کے کئی حصوں میں ہیٹ ایکشن پلانز یعنی تمازت کے اثرات سے نمٹنے کی غرض سے تدارکی منصوبے(ایچ اے پیز) شروع کیے ہیں تاکہ  شدید گرمی کی لہروں کے بارے میں پیشگی طور پر  آگاہ کیا جا سکے اور ایسے مواقع کے دوران تدارکی اقدامات کرنے کا مشورہ بھی دیا جاسکے۔ فی الحال ایچ اے پیز  کو 23 ریاستوں میں نافذ کیا گیا ہے ، جو زیادہ درجہ حرارت  کے امکان والی ریاستیں ہیں جس کی وجہ سے شدید گرمی کی لہر  کے حالات پیدا ہوتےہیں۔ شدید گرمی کی لہر یعنی لُو کا بلیٹن  بھارتی وقت کے مطابق روزانہ  شام چار بجے پر جاری کیا جاتا ہے جو گرمی کی لہر کی پیش گوئی اور 5 دن کی  موسمیاتی پیشین گوئی کے ساتھ وارننگ دیتا ہے۔ کسی علاقے میں متوقع گرمی کی لہر کے اثرات کا تذکرہ کلر کوڈز (سبز، پیلا، نارنجی اور سرخ) میں کیا 1جا رہا ہے اور این ڈی ایم اے کے رہنما خطوط کے مطابق متن میں مخصوص اثرات کو بھی بیان کیا گیا ہے۔یہ  بلیٹن ضلعی سطح پر موسمیاتی مراکز/علاقائی موسمیاتی مراکز کے ذریعے جاری کیے جاتے ہیں۔

بھارت کے محکمہ موسمیات -آئی ایم ڈی نے موجودہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا اور ای میل سروسز کے علاوہ اپنی پیشن گوئی اور انتباہی خدمات کو پھیلانے کے لیے مختلف نئے پلیٹ فارمز اور حکمت عملی متعارف کرائی ہے۔ آئی ایم ڈی اب متعلقہ فریقوں  کو آسانی سے سمجھانے کے لیے روزانہ اور ہفتہ وار ویڈیو پیغامات کی مدد سے شدید گرمی کی لہر کے بارے میں  معلومات پہنچا رہا ہے۔ انتباہی پیغامات  کی تشہیر کے مقصد سے سوشل میڈیا  جیسے کہ یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ، ایکس (سابقہ ٹویٹر)، انسٹاگرام وغیرہ پر بہت زیادہ زور دیا جاتا ہے۔شدید  گرمی کی لہر یا لُو چلنے سے متعلق  وارننگ کی خدمات کے بارے میں ضلع کے لحاظ سے اور مقامی معلومات فراہم کرنے کے لیے ریاست کی مخصوص ویب سائٹ کو فعال کیا گیا ہے۔ گرمی کی لہر کے حوالے سے شعبے  کے مخصوص بلیٹن بھی فراہم کیے جاتے ہیں جیسے کہ صحت کے شعبے کو ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی ممکنہ منتقلی کی تیاری کے لیے اور زرعی شعبے کے لیے اقدامات  کی معاونت  کرنے کے لیے  تدارکی  اقداما ت تاکہ پیداواری نقصان سے بچا جا سکے۔

تمازت کے اثرات سے نمٹنے کی غرض سے تدارکی منصوبوں (ایچ اے پیز) پر عمل درآمد اور اس کی موثر نگرانی متعلقہ ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔

***

U NO 1870


(Release ID: 1983075) Visitor Counter : 114


Read this release in: English , Hindi , Telugu