وزارت اطلاعات ونشریات

ناری شکتی  فتوحات : وکست بھارت سنکلپ یاترا سے تبدیلی کی کہانیاں


 خواتین مستفیدین نے ’میری کہانی میری زبانی‘ کے ذریعے متاثر کن کہانیاں شراکت کیں

Posted On: 05 DEC 2023 5:32PM by PIB Delhi

حکومت ہند، خواتین کو بااختیار بنانے کے مقصد سے متنوع اقدامات کو نافذ کرنے میں سرگرم عمل ہے۔ مشن پوشن، پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا (پی ایم ایم وی وائی) اور پردھان منتری اجولا یوجنا جیسی ہراول اسکیمیں، ملک بھر میں خواتین کی صحت اور بہبود کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی لگن کو اجاگر کرتی ہیں۔

وکست بھارت سنکلپ یاترا، جس کا آغاز وزیر اعظم نریندر مودی نے جنجاتیہ گورو دیوس کے موقع پر 15 نومبر 2023 کو جھارکھنڈ کے کھنٹی سے کیا تھا، اس بات کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے کہ ان اسکیموں کے فوائد، شمولیت اور وسیع   پیمانے پر  با اثر ہونےکے ساتھ ، تمام شہریوں خصوصاً خواتین تک پہنچیں۔

یاترا کے لیے خصوصی طور پر لیس آئی ای سی وینز، جو مقامی زبانوں میں معلومات سے مزین ہیں، خواتین میں وقار، اعتماد اور مجموعی طور پر فلاح و بہبود کو فروغ دینے میں اپنی حصہ رسدی کر  رہی ہیں، جو کہ سماجی ترقی کے لیے حکومت کی ثابت قدمی کی عکاسی کرتی ہیں۔

Image

یاترا کے دوران، مختلف اسکیموں کے لیے اہل استفادہ کنندگان کا اندراج کرنے کے لیے ایک اختراعی ’’آن اسپاٹ رجسٹریشن‘‘ مہم چلائی جا رہی ہے۔ اس فعال نقطہ نظر کا مقصد لوگوں کو دستیاب اسکیموں اور ان سے وابستہ فوائد کے بارے میں آگاہی دینا ، اہل افراد کو متعلقہ پروگراموں میں حصہ لینے اور اس سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دینا ہے۔

حکومت ان یاتراوں کے دوران ’’سوستھ بالک اسپردھا (ایس بی ایس)‘‘ کا بھی انعقاد کر رہی ہے۔ یہ اقدام صحت مند بچوں کو تسلیم کرتا ہے اور ان کا اعزاز دیتا ہے، جس کا مقصد غذائیت کے لیے مثبت نقطہ نظر پر زور دے کر کمیونٹی کی شمولیت کو بڑھانا ہے۔

وی بی ایس وائی  کا ایک اور اہم پہلو ’’میری کہانی میری زبانی(ایم کے ایم زیڈ)‘‘ پہل ہے، جس میں  استفادہ کنندگان اپنے ذاتی تجربات کا اشتراک کرتے ہیں اور اپنی زندگیوں پر حکومتی اسکیموں کے تبدیلی کے اثرات پر زور دیتے ہیں۔ آئیے ان میں سے کچھ کہانیوں کو دیکھتے ہیں:

کرما دیچن، پوشن ابھیان سے استفادہ کرنے والے نے اپنی کہانی ’’میری کہانی میری زبانی‘‘ کے ذریعے اروناچل پردیش کے جوبرانگ اور رنگیانگ گرام پنچایت میں وکست بھارت سنکلپ یاترا کے دوران شراکت  کی۔ انہوں نے کہا کہ آنگن واڑی کارکنان، بچوں کو ماں کا دودھ پلانے کی اہمیت سے آگاہ کرنے، ان کی نشوونما کی جائزہ لینے  اور انہیں راشن فراہم کرنے کے لیے بھی ہر ماہ دورہ کرتی ہیں۔[1]

پنجاب کے پٹھان کوٹ کے گاؤں کوٹ بھٹیاں سے تعلق رکھنے والی محترمہ اندو، جو پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا (پی ایم ایم وی وائی) کی مستفید ہیں، نے اس اسکیم کے تحت مالی امداد حاصل کرنے کے اپنے تجربے کا اشتراک کیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ ان کا پہلا حمل تھا اور انھیں مالی امداد ملی جس کے لیے وہ حکومت ہند کی شکر گزار ہیں۔[2]

مزید برآں، مہاراشٹر کے دھاراشیو ضلع کے امبی جاوالگے گاؤں سے تعلق رکھنے والی پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا (پی ایم ایم وی وائی) کی ایک اور مستفید ہونے والی ریشما سیبلے نے بتایا کہ کس طرح اسکیم کے تحت فراہم کردہ امداد نے، انہیں غذائیت سے بھرپور خوراک حاصل کرنے میں مدد کی ہے۔

کرناٹک کے ہاویری ضلع کے دمبرمتور گاؤں کی محترمہ نویدیتا کے بی نے کہا کہ اسے پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا سے فائدہ ہوا ہے اور ان کے بچے، آنگن واڑیوں میں فراہم کیے جانے والے غذائیت سے بھرپور کھانے کی وجہ سے صحت مند ہو رہے ہیں۔


 

 کرناٹک کے نیامتی تعلقہ کے چٹناہلی گاؤں کی محترمہ سنگیتا نے بتایا کہ اسے پی ایم ماترو وندنا یوجنا کے تحت پہلی ڈیلیوری کے لیے 5000 روپے ملے۔ انہوں نے کہا کہ آشا کارکنوں نے ہر ماہ غذائیت سے بھرپور کھانا فراہم کیا اور ادارہ جاتی ترسیل میں مدد کی۔

جیسے جیسے وکست بھارت سنکلپ یاترا کا سلسلہ جاری ہے، یہ خواتین پر مبنی فلاحی اسکیمیں، ناری شکتی کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت کے لگن کے ایک روشن ثبوت کے طور پر عیاں ہیں۔

مختلف اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والوں کی مزید شہادتیں پڑھنے کے لیے، یہاں کلک کریں۔

*****

U.No.1822

(ش ح – اع  - ر ا) 



(Release ID: 1982820) Visitor Counter : 73