تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوآپریٹو سوسائٹیز کے ذریعے شکایات کا ازالہ

Posted On: 05 DEC 2023 3:25PM by PIB Delhi

کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز (ایم ایس سی ایس) (ترمیمی) ایکٹ اور رولز، 2023 کو بالترتیب 03.08.2023 اور 04.08.2023 کو مشتہر کیا گیا ہے، تاکہ موجودہ قانون اور ستانوےویں آئینی ترمیم کی دفعات کو شامل کر کے کثیر ریاستی کوآپریٹو میں نظم و نسق کو مضبوط بنانے، شفافیت کو بڑھانے، احتساب میں اضافہ اور انتخابی عمل میں اصلاحات وغیرہ کی جا سکے۔

کوآپریٹو سوسائٹیز کے کام کاج میں شفافیت لانے اور عوام کو ہونے والے مالی نقصان کو روکنے کے لیے مندرجہ بالا ترمیم کے ذریعے کئی  دفعات متعارف کرائی گئی ہیں:-

  1. کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیوں میں انتخابات کے بروقت، باقاعدہ اور شفاف انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے کوآپریٹو الیکشن اتھارٹی کے ضابطے کو شامل کیا گیا ہے۔
  2. اراکین کی شکایات کو دور کرنے کے لیے ایک طریقہ کار فراہم کرنے کی خاطر مرکزی حکومت کے ذریعے کوآپریٹو محتسب کی تقرری۔
  • iii. شفافیت کو بہتر بنانے کی خاطر ، اراکین کو معلومات فراہم کرنے کے مقصد سے کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز کے ذریعے انفارمیشن آفیسر کی تقرری۔
  • iv. مرکزی رجسٹرار کے ذریعہ منظور شدہ آڈیٹرز کے پینل سے 500 کروڑ روپے سے زیادہ کے لین دین/ڈپازٹس والی کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز کے لیےمتوازی آڈٹ متعارف کرایا گیا ہے۔ متوازی آڈٹ ، اگر کہیں ہے تو ،دھوکہ دہی یا بے ضابطگیوں کا جلد پتہ لگانے کو یقینی بنائے گا اور اس کے مطابق فوری طور پر اس کی اصلاح کی جا سکتی ہے۔ مالی سال 2024-23 کے لیے کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز کے آڈیٹرز کے دو پینل کو نوٹیفائی کیا گیا ہے:

 

  1. کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے،جن کا سالانہ لین دین / ڈپازٹ (جو بھی  معاملہ ہو) پانچ سو کروڑ روپے تک ہو،قانونی آڈٹ کے لیےآڈیٹرز کے پینل کی تشکیل۔
  2. کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے،جن کا سالانہ لین دین / ڈپازٹ (جو بھی  معاملہ ہو) پانچ سو کروڑ روپے سے زیادہ ہو،قانونی آڈٹ کے لیےآڈیٹرز کے پینل کی تشکیل۔
  1. بڑی کثیر ریاستی  کوآپریٹیو سوسائٹیز کی آڈٹ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی تاکہ شفافیت میں اضافہ کیا جاسکے۔
  2.  کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے اکاؤنٹنگ اور آڈیٹنگ کے معیارات کا تعین مرکزی حکومت کے ذریعے کیا جائے گا تاکہ اکاؤنٹنگ اور آڈیٹنگ میں یکسانیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
  3. گورننس اور شفافیت کو بہتر بنانے کے لیے کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیوں کی سالانہ رپورٹ میں بورڈ کے ایسے فیصلے شامل کیے جائیں جو متفقہ نہیں ہیں۔
  4. مرکزی حکومت کفایت شعاری اور قرض کے کاروبار والی کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائیٹیوں کے لیے پروڈنشل اصولوں (لیکویڈیٹی، نمائش وغیرہ) کا تعین کرے گی۔
  5. کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیوں میں اقربا پروری اور جانبداری کو روکنے کے لیے، کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹی کے ڈائریکٹر کو بحث میں شریک نہیں ہونا چاہیے اور ان معاملات پر ووٹ نہیں دینا چاہیے جہاں وہ یا اس کے رشتہ دار دلچسپی رکھنے والے فریق ہوں۔
  6. ڈائریکٹرز کی نااہلی کے لیے اضافی بنیادیں گورننس کو بہتر بنانے، واجبات کی بہتر وصولی اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بنائی گئی ہیں کہ اس طرح کی کوتاہی یا غلطی یا  دھوکہ دہی کی کارروائیاں کہیں اور نہ دہرائی جائیں۔
  7. محفوظ سرمایہ کاری کو یقینی بنانے اور نوآبادیاتی دور کی سیکیورٹیز کے حوالہ جات کو ختم کرنے کے لیے کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز کے ذریعے فنڈز کی سرمایہ کاری کے لیے ضابطوں کی نئی  وضاحت کی گئی ہے۔
  8. مزید مالی نظم و ضبط اور شفافیت کے لیے، کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز کا بورڈ دیگر کمیٹیوں کے ساتھ آڈٹ اور اخلاقیات کے لیے کمیٹی تشکیل دے گا۔
  9. گورننس کو مضبوط بنانے کے لیے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کی تقرری کا معیار مقرر کیا گیا ہے۔
  10. کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیوں میں جمہوری فیصلہ سازی کو بڑھانے کے لیے بورڈ کے اجلاسوں کے لیے کورم کا تعین کیا گیا ہے۔
  11. اگر سنٹرل رجسٹرارکویہ اطلاع ملتی ہے کہ کاروبار دھوکہ دہی سے یا غیر قانونی مقاصد کے لیے کیا جا رہا ہے تو وہ انکوائری کرے گا ۔
  12. اگر رجسٹریشن غلط بیانی، دھوکہ دہی وغیرہ سے حاصل کی گئی ہے، تو سماعت کا موقع دینے کے بعدکثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹی کو ختم کرنے کانظم  کیا گیا ہے۔
  13. کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیوں کے اجتماعی مفادات کے خلاف کام کرنے سے اراکین کی حوصلہ شکنی کرنے کی خاطر ، کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹی کے نکالے گئے ممبر کی اخراج کی کم از کم مدت 1 سال سے بڑھا کر 3 سال کر دی گئی ہے۔
  14. صرف چند اراکین کو معاشرے کے وسائل سے فائدہ اٹھانے سے روکنے کے لیے، کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیوں کے اراکین یا ان کے رشتہ داروں کے پاس اکثریتی ایکویٹی حصص والے اداروں کو ماتحت ادارہ نہیں سمجھا جائے گا۔

اس کے علاوہ  کوآپریٹو سوسائٹیز کے سینٹرل رجسٹرار کے دفتر کو مضبوط بنانے کے لیے 64 آسامیاں بھی تخلیق کی گئی ہیں۔

تاہم، فی الحال کسی بھی ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے  میں کوآپریٹو سوسائٹیوں کے مرکزی رجسٹرار کے تحت کوئی علاقائی دفاتر کام نہیں کر رہے ہیں اس کے علاوہ ، کوآپریٹو سوسائٹیز کے سنٹرل رجسٹرار کے ایم ایس سی ایس ایکٹ 2002 کی دفعہ 108 کے تحت معائنہ کرنے اور ایک ثالث مقرر کرنے کے اختیارات پہلے ہی تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کوآپریٹو سوسائٹیز کے رجسٹرار کو سونپے جا چکے ہیں۔ نیز،  سی آر سی ایس کے لیے ایک آن لائن ڈیجیٹل پورٹل 06.08.2023 کو شروع کیا گیا ہے تاکہ کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیوں کو سی آر سی ایس کے دفتر میں جانے کی ضرورت نہ پڑے۔

کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ، 2002 کی دفعات کے تحت رجسٹرڈ کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز خود مختار کوآپریٹو تنظیموں کے طور پر کام کرتی ہیں جو اپنے اراکین کے سامنے جوابدہ ہیں۔ جب بھی، کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز میں سے کسی کے خلاف ایم ایس سی ایس  ایکٹ اور رولز کی دفعات کی خلاف ورزی یا میچورٹی پر ڈپازٹس کی عدم ادائیگی کی شکایت موصول ہوتی ہےتو ایم ایس سی ایس ایکٹ، 2002 اور بنائے گئے قواعد کے مطابق کارروائی کی جاتی ہے۔

کوآپریٹو سوسائٹیاں،جن کے ممبران صرف ایک ریاست سے تعلق رکھتے ہیں ،متعلقہ ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ کے دفعات کے تحت رجسٹرڈ ہیں،انہیں کوآپریٹو سوسائٹیز کے متعلقہ اسٹیٹ رجسٹرار کے ذریعہ ریگولیٹ کیا جاتا ہے۔ جب بھی متعلقہ ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ سوسائیٹیوں کے خلاف شکایتیں سی آر سی ایس کے دفتر میں موصول ہوتی ہیں، تو انہیں متعلقہ ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ کے مطابق ، ازالے کے لیے متعلقہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے رجسٹرار آف کوآپریٹو سوسائٹیز کو بھیج دیا جاتا ہے۔

یہ بات  آج امداد باہمی  کے وزیر جناب امت شاہ نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔

 

ش ج۔و ا . ۔ ج

UN0-1814

 

 


(Release ID: 1982818) Visitor Counter : 101
Read this release in: English , Telugu