جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زمینی پانی میں آرسینک کی سطح کو کم کرنے کے اقدامات

Posted On: 04 DEC 2023 6:10PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ سنٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ (سی جی ڈبلیو بی) اپنے زیر زمین پانی کے معیار کی نگرانی کے پروگرام اور مختلف سائنسی مطالعات کے حصے کے طور پر علاقائی پیمانے پر تمل ناڈو سمیت ملک  بھر میں زمینی پانی کے معیار کا ڈیٹا تیار کرتا ہے۔ یہ مطالعات تمل ناڈو سمیت مختلف ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے دور دراز کے علاقوں میں انسانی استعمال کے لیے قابل اجازت حد(بی آئی ایس) کے مطابق) زمینی پانی میں  سنکھیا  کی موجودگی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ 25 ریاستوں کے 230 اضلاع کے کچھ حصوں میں آرسینک کی اطلاع ملی ہے۔ تمل ناڈو میں، زمینی پانی کے 1208 نمونوں میں سے، صرف 16 نمونوں (1.3فیصد) میں بی آئی ایس کی حد سے زیادہ آرسینک پایا گیا۔ مزید یہ کہ آرسینک کی آلودگی کو جغرافیائی مادّہ سمجھا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں سازگار حالات میں مٹی/آبائی مادے سے آرسینک کے اخراج کا نتیجہ ہوتا ہے۔ چونکہ، زمینی پانی میں سنکھیا کی آلودگی اصل میں  حیاتیاتی  جنتیات  کی حامل (جیوجینک )ہے، زمینی پانی میں سنکھیا کی سطح کو کم کرنا بڑے پیمانے پر ممکن نہیں ہے۔

پانی ایک ریاستی موضوع ہونے کی وجہ سے، زمینی پانی کے انتظام کی ذمہ داری، بشمول زمینی پانی کے معیار کو بہتر بنانے اور آلودگی کے مسئلے کو کم کرنے کے لیے اقدامات کرنا، بنیادی طور پر ریاستی حکومتوں کی ذمہ داریوں میں آتا ہے۔ تاہم اس سلسلے میں مرکزی حکومت کی جانب سے کئی اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔ ان میں سے  کچھ درج ذیل اقتباسات میں دیے گئے ہیں۔

  1. سی جی ڈبلیو بی آلودگی سے پاک آبی ذخائر سے استفادہ کرنے کے لیے سیمنٹ سیلنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے آرسینک سے متاثرہ علاقوں میں آرسینک سے پاک کنویں کامیابی سے تعمیر کر رہا ہے۔
  2. مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ(سی پی سی بی) ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز/آلودگی کنٹرول کمیٹیوں (ایس پی سی بیز/ پی سی سیز) کے ساتھ مل کر واٹر (پریونشن اینڈ کنٹرول) ایکٹ، 1974 اور ماحولیات (تحفظ) ایکٹ، 1986 کی دفعات کو لاگو کر رہا ہے تاکہ پانی میں آلودگی کو روکا جاسکے اور اس پر کنٹرول  کیا جاسکے۔
  • III. حکومت ہند، ریاستوں کے ساتھ شراکت میں، جل جیون مشن (جے جے ایم) کو اگست، 2019 سے نافذ کر رہی ہے تاکہ ملک کے ہر دیہی گھرانے کو مقررہ معیار کی اور مستقل اور طویل مدتی بنیادوں پر پینے کے قابل پانی کی فراہمی فراہم کی جا سکے۔ جے جے ایم کے تحت، گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی کے لیے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے، ان بستیوں کو ترجیح دی جاتی ہے جن میں دستیاب پانی کا معیار اچھا نہیں ہے۔ کسی خاص مالی سال میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈز مختص کرتے وقت، کیمیائی آلودگیوں سے متاثرہ بستیوں میں رہنے والی آبادی کو 10فیصد حصہ دیا جاتا ہے۔ چونکہ، محفوظ پانی کے ذریعہ پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی پر، عمل آوری اور اس پر کام شروع کرنے میں وقت لگ سکتا ہے، اس بنا پر خالصتاً ایک عبوری اقدام کے طور پر، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایسی بستیوں میں کمیونٹی واٹر پیوریفیکیشن پلانٹس(سی ڈبلیو پی پیز) لگانے کا مشورہ دیا گیا ہے، تاکہ ہر گھر کو 8-10 لیٹر فی کس یومیہ(آئی پی ای ڈی) کی شرح سے پانی ان کی پینے اور کھانا پکانے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پینے کے قابل پانی فراہم کیا جا سکے ۔
  1. پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے نے قومی دیہی پینے کے پانی کے پروگرام(این آر ڈی ڈبلیو پی) کے ایک حصے کے طور پر 22 مارچ 2017 کو ایک قومی پانی کے معیار کے ذیلی مشن(این ڈبلیو کیو ایس ایم) کا آغاز کیا تھا، جسے اب جے جے ایم کے تحت شامل کیا گیا ہے، تاکہ ۔ ملک میں 27,544 آرسینک/فلورائیڈ  سے  متاثرہ دیہی بستیوںمیں رہنے والے لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جا سکے ۔
  2. اسی طرح، اٹل مشن فار ریجووینیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن(اے ایم آر یو ٹی) امرت اسکیم 25 جون 2015 سے ملک بھر کے منتخب 500 شہروں اور قصبوں میں لاگو کی جارہی ہے جو اے ایم آر یو ٹی (امرت) شہروں میں بنیادی شہری انفراسٹرکچر کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتی ہے، جیسے کہ پانی کی فراہمی، سیوریج۔ اور سیپٹیج مینجمنٹ، طوفان کے پانی کی نکاسی، سبز جگہیں اور پارکس، اور غیر موٹرائزڈ شہری ٹرانسپورٹ۔ مزید برآں، اے ایم آر یو ٹی- 2.0 کو 01 اکتوبر 2021 کو 05 سال (مالی سال 2022-2021  سے 2026-2025 ) کے لیے شروع کیا گیا ہے، جس کا مقصد ملک کےتمام قانونی طور پرمستحق قصبوں میں فعال گھریلو نل کے کنکشن کے ذریعے پانی کی فراہمی کی عالمی کوریج فراہم کرنا ہے۔

*************

ش ح۔ س ب۔ رض

U. No.1797


(Release ID: 1982621) Visitor Counter : 76


Read this release in: English , Telugu