زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

وزیر اعظم نے وکست بھارت سنکلپ یاترا کے استفادہ کنندگان سے بات چیت کی، انہوں نے مہیلا کسان ڈرون سنٹر کا آغاز کیا اور ایمس دیوگھر میں تاریخی 10,000ویں جن اوشدھی کیندر کو وقف کیا


ملک میں جن اوشدھی کیندروں کی تعداد 25,000 تک بڑھانے کا پروگرام شروع کیا گیا ہے

مودی کی گارنٹی وہاں سے شروع ہوتی ہے جہاں دوسروں سے توقعات ختم ہو جاتی ہیں - وزیر اعظم

ترقی یافتہ ہندوستان کے 4 امرت ستون ہیں ناری شکتی، یووا شکتی، کسان اور ہندوستان کے غریب خاندان – جناب  مودی

’ڈرون دیدی’ خواتین کو خود انحصار بنانے اور بہتر کاشت کاری  میں کارآمد ثابت ہوگا – جناب  نریندر سنگھ تومر

Posted On: 30 NOV 2023 7:03PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعےوکست بھارت سنکلپ یاترا کے استفادہ کنندگان سے بات چیت کی۔ انہوں نے پردھان منتری مہیلا کسان ڈرون کیندر بھی شروع کیا۔ پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نے ایمس، دیوگھر میں تاریخی 10,000 ویں جن اوشدھی کیندر کو وقف کیا۔ جناب مودی نے ملک میں جن اوشدھی کیندروں کی تعداد 10,000 سے بڑھا کر 25,000 کرنے کا پروگرام بھی شروع کیا۔ مرکزی زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے خطبہ استقبالیہ دیا۔ حکومت ہند کی وکست بھارت سنکلپ یاترا کے اس پروگرام میں ملک بھر سے لاکھوں نوجوان، خواتین، کسان اور مختلف طبقات کے لوگ شامل ہوئے۔ گورنر، لیفٹیننٹ گورنر، چیف منسٹر، مرکزی اور ریاستی وزراء، ایم پیز-ایم ایل اے اور دیگر عوامی نمائندوں نے بھی مختلف مقامات پر شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0016JWD.jpg

اس موقع پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ وکست بھارت سنکلپ یاترا آج 15 دن مکمل کر رہی ہے اور اب اس میں تیزی آئی ہے۔ لوگوں کے پیار اور شرکت کا ذکر کرتے ہوئے جس کی وجہ سے وی بی ایس وائی  وین کے نام کو ‘وکاس رتھ’ سے ‘مودی کی گارنٹی گاڑی’ میں تبدیل کیا گیا ہے، وزیر اعظم نے حکومت پر عوام کے اعتماد کے لیے شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے جھارکھنڈ کے دیوگھر، اڈیشہ کے رائے گڑھ، آندھرا پردیش کے پرکاسم، اروناچل پردیش کے نمسائی اور جموں و کشمیر کے ارنیا کے مستفیدین سے بات چیت کی۔ انہوں نے بتایا کہ ’’مودی کی گارنٹی گاڑی‘‘ اب تک 12,000 سے زیادہ گرام پنچایتوں تک پہنچ چکی ہے جہاں تقریباً 30 لاکھ شہری اس سے منسلک ہیں۔ انہوں نے وی بی ایس وائی  میں خواتین کی شرکت کی بھی تعریف کی۔‘‘ہر گاؤں کا ہر فرد ترقی کے معنی کو سمجھتا ہے’’، وزیر اعظم نےاظہار خیال کیا  اسی کے ساتھ  انہوں نے اس بات کا ذکرکیا کہ وی بی ایس وائی ایک سرکاری پہل سے عوامی تحریک میں تبدیل ہو گیا ہے۔ نئے اور پرانے استفادہ کنندگان اور وی بی ایس وائی  سے منسلک افراد کی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل سرگرمیوں کا مشاہدہ کرتے ہوئے، جناب مودی نے ان پر زور دیا کہ وہ ایسی تصاویر اور ویڈیوز کو نمو ایپ پر اپ لوڈ کریں کیونکہ وہ روزانہ کی بنیاد پر اس کی نگرانی کرتے ہیں۔ جناب مودی نے کہا۔ ‘‘نوجوان وی بی ایس وائی  کے سفیر بن گئے ہیں’’، انہوں نے گاؤں کی صفائی پر وی بی ایس وائی کے اثرات کا بھی مشاہدہ کیا کیونکہ ’مودی کی گارنٹی گاڑی‘ کے استقبال کے لیے متعدد جگہوں پر مہم چلائی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "ہندوستان اب نہ رکنے والا اور نہ تھکنے والا ملک ہے۔ ہندوستان کے لوگوں نے ہی اسے ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں ختم ہونے والے تہواروں کے سیزن میں ‘ووکل فار لوکل’ پروگرام میں ہونے والی  شدت کا بھی ذکر کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002199B.jpg

جناب نریندر مودی نے کہا کہ شہریوں کی ضروریات کو تسلیم کرنے اور انہیں قدرتی انصاف کے اصولوں پر مبنی ان کے حقوق دینے کے حکومتی نقطہ نظر نے نئی امنگیں پیدا کی ہیں اور کروڑوں شہریوں میں نظر انداز ہونے کے احساس کو ختم کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جہاں دوسروں سے توقعات ختم ہوتی ہیں، وہیں سے مودی کی گارنٹی شروع ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کا عزم مودی یا کسی حکومت کا نہیں ہے، یہ سب کو ساتھ لے کر ترقی کی راہ پر لے جانے کا عزم ہے۔ وکست بھارت سنکلپ یاترا کا مقصد پیچھے رہ جانے والوں تک سرکاری اسکیموں کے فوائد پہنچانا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ نمو ایپ پر ہونے والی پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ میرا بھارت رضاکاروں کے طور پر رجسٹر ہوں اور میرا بھارت مہم میں شامل ہوں۔ وی بی ایس وائی کے آغاز میں اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ یہ ‘وکست بھارت’ کے 4 امرت ستونوں پر مبنی ہے، وزیر اعظم نے ہندوستان کی ناری شکتی، یووا شکتی، کسانوں اور ہندوستان کے غریب خاندانوں کو یاد کیا اور کہا کہ ان چار نظریات  کی ترقی ہندوستان کو ترقی یافتہ ملک بنائے گی۔ جناب مودی نے کہا کہ حکومت معیار زندگی کو بہتر بنانے اور غریب خاندانوں سے غربت کو دور کرنے، نوجوانوں کے لیے روزگار اور خود روزگار کے مواقع پیدا کرنے، ہندوستان کی خواتین کو ان کے مسائل سے نمٹ کر بااختیار بنانے، اور ہندوستان کی آمدنی اور صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی کوشش کرتی ہے۔ پی ایم مودی نے کہا ‘‘میں تب تک آرام سے نہیں بیٹھوں گا جب تک غریبوں، خواتین، کسانوں اور نوجوانوں کے مسائل کو مکمل طور پر حل نہیں کیا جاتا’’۔ سیلف ہیلپ گروپس کے ذریعے خواتین کو خود کفیل بنانے کی جاری مہم کو ڈرون دیدی سے تقویت ملے گی اور آمدنی کے اضافی ذرائع دستیاب ہوں گے۔ اس سے کاشتکار ڈرون جیسی جدید ٹیکنالوجی انتہائی کم قیمت پر حاصل کر سکیں گے جس سے وقت، ادویات اور کھاد کی بچت ہوگی۔

دس ہزار ویں(10,000)جن اوشدھی کیندر کے افتتاح کا ذکر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ یہ غریب اور متوسط طبقے کے لیے سستے داموں ادویات کی خریداری کا مرکز بن گیا ہے۔‘‘جن اوشدھی کیندروں کو اب 'مودی کی میڈیسن شاپ' کہا جانے لگا ہے’’، وزیر اعظم نے مزید کہا اور شہریوں کے پیار کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایسے مراکز پر تقریباً 2000 اقسام کی ادویات 80 سے 90 فیصد تک ڈسکاؤنٹ پر فروخت کی جاتی ہیں۔ انہوں نے جن اوشدھی کیندروں کی تعداد کو 10,000 سے بڑھا کر 25,000 تک بڑھانے کے پروگرام کے آغاز کے لیے شہریوں، خاص طور پر ملک کی خواتین کو بھی مبارکباد دی۔ انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ پی ایم غریب کلیان انّ یوجنا کو مزید 5 سال کے لیے بڑھا دیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا ‘‘مودی کی گارنٹی کا مطلب تکمیل کی ضمانت ہے’’، خطاب کے اختتام پر وزیراعظم نے اس پوری مہم کو شروع کرنے میں پوری سرکاری مشینری اور سرکاری ملازمین کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے چند سال پہلے گرام سوراج ابھیان کی کامیابی کو بھی یاد کیا اور بتایا کہ یہ مہم ملک کے تقریباً 60 ہزار دیہاتوں میں دو مرحلوں میں چلائی گئی تھی جس میں سات اسکیموں کو فائدہ اٹھانے والوں تک پہنچایا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ‘‘خواہش مند اضلاع کے ہزاروں دیہات بھی اس میں شامل تھے۔’’ جناب مودی نے اس مہم میں شامل حکومتی نمائندوں کی ملک اور سماج کی خدمت کی کوششوں کی تعریف کی۔ جناب مودی نے اپنی بات کا اختتام  کرتے ہوئے کہا  کہ‘‘  پوری ایمانداری کے ساتھ ڈٹے رہیں، ہر گاؤں تک پہنچتے رہیں۔ وکست بھارت سنکلپ یاترا صرف سبکا پرایاس کے ساتھ مکمل ہو گی”،

غازی آباد میں پروگرام میں موجود مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ آزادی کے بعد کئی وزرائے اعظم نے ملک کے معاملات چلائے اور ملک کو آگے لے جانے کی کوشش کی، لیکن جب سے مسٹر مودی نے 2014 میں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا ہے، تب سے  ملک کو آگے لے جانے کے جذبے، شفافیت اور غریبوں کے تئیں حساسیت کے لیے ان کی تعریف کی گئی ہے۔ عام طور پر حکومتیں منصوبے بناتی اور اعلانات کرتی ہیں لیکن عمل درآمد پر مطلوبہ توجہ نہیں دی جاتی۔ یہ وزیر اعظم مودی کی حساسیت کی عکاسی ہے کہ ایک طرف وہ منصوبہ بندی کرتے اور بناتے ہیں اور پھر 100 فیصد نفاذ کے لیے سخت محنت بھی کرتے ہیں۔ وکست بھارت سنکلپ یاترا اس کی ایک مثال ہے۔ یہ پروگرام صرف مستحقین میں وظائف تقسیم کرنے تک محدود نہیں ہے۔ وزیر اعظم کا تصور ہے کہ ملک کو 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان میں تبدیل کر دینا چاہیے۔ یہ ایک بڑی اور جامع مہم ہے۔ اگر ملک کا ہر شہری اور تمام طبقات کے لوگ اس مہم  میں  ایک دوسرے کے شانہ بہ شانہ آگے بڑھنے کی کوشش کریں تو مستقبل میں ہمارا ملک عالمی نقشے پر خود کو بہترین ہندوستان کے طور پر قائم کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ وکست بھارت سنکلپ یاترا کے انعقاد کے لیے رتھ کی شکل میں تقریباً 3 ہزار گاڑیاں دستیاب کرائی گئی ہیں، جو ہر روز تقریباً چھ ہزار گاؤں تک پہنچیں گی۔ نومبر میں شروع ہونے والی یاترا 26 جنوری تک جاری رہے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0032805.jpg

جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ وزیر اعظم اس یاترا کے ذریعے یہ کوشش کرنا چاہتے ہیں کہ غریبوں کے معیار زندگی میں تبدیلی لانے کے لیے بنائی گئی اسکیمیں عام لوگوں تک پہنچیں اور اہل لوگوں کو ان کا فائدہ ملے۔ ترقی کی دوڑ میں وزیر اعظم نے پسماندہ اضلاع کا انتخاب کیا اور انہیں خواہش مند اضلاع کا نام دیا، تاکہ وہ دوسروں کے برابر آ سکیں۔ قبائلیوں کو انصاف اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے اسکیمیں شروع کی گئیں۔ وزیر اعظم جناب مودی  عوامی  سطح پر جو کچھ کہتے ہیں اس پر عمل درآمد کو یقینی بناتے ہیں۔ 15 اگست کو اپنی تقریر میں انہوں نے کہا تھا کہ حکومت دیہی ترقی اور زراعت کے شعبوں میں ٹیکنالوجی کو فروغ دے گی اور خواتین کو 15 ہزار ڈرون فراہم کرے گی۔ اس ڈرون دیدی کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنایا جائے گا، وہ خود کفیل ہوں گی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے سے ان کی روزی روٹی میں بہتری آئے گی۔ اس کے علاوہ کھیتی باڑی میں ڈرون کا استعمال بڑھانے سے کاشتکاری میں بھی بہتری آئے گی۔ آج اس کا افتتاح وزیر اعظم کر رہے ہیں۔ 15 اگست کو انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ملک میں 10 ہزار جن اوشدھی کیندر کھولے جائیں گے۔ دیوگھر میں آج 10 ہزار ویں مرکز کے افتتاح کے ساتھ جن اوشدھی کیندروں کی تعداد 25 ہزار تک پہنچ جائے گی۔ جن اوشدھی کیندر کے بارے میں سبھی جانتے ہیں کہ بازار میں جو دوائیں عام طور پر 100 روپے میں ملتی ہیں وہ ان مراکز پر آدھی قیمت پر دستیاب ہوتی ہیں، کچھ دوائیں صرف 10 روپے میں ملتی ہیں۔ ان کے قیام سے لے کر اب تک عام آدمی کے ادویات پر ہونے والے اخراجات میں لاکھوں روپے کی کمی آئی ہے اور لوگ اس رقم کو دوسرے مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ اگر ملک میں 25 ہزار جن اوشدھی کیندر ہوں گے تو اہل وطن کو بڑی سہولتیں ملیں گی اور اس سے انہیں فائدہ ہوگا۔

جناب تومر نے کہا کہ ملک بھر میں تقریباً 90 لاکھ خود امدادی گروپوں(ایس ایچ جیز) سے تقریباً 10 کروڑ بہنیں وابستہ ہیں، جو نہ صرف اپنی زندگیوں میں تبدیلی لا رہی ہیں بلکہ سماجی خدمت اور گاؤں کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ ان کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور ان کی روزی روٹی کو بہتر بنانے کے لیے ڈرون دیدی پروگرام کا آئیڈیا شاندار ہے۔ جب کھیتوں میں یوریا، ڈی اے پی اور کیڑے مار ادویات کا  چھڑکاؤ  کیا جاتا ہے تو اس سے انسانی  صحت متاثر ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ بعض جگہوں پر اوور اور انڈر سپرے جیسا عدم توازن برقرار رہتا ہے لیکن جب ڈرون کا استعمال بڑھے گا تو صحت پر مضر اثرات کم ہوں گے اور کھاد کا استعمال بھی کم ہو جائے گا۔ متبادل کے طور پر نینو یوریا اور نینو ڈی اے پی کا استعمال بھی بڑھے گا۔ مرکزی وزیر جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں کسان سمان ندھی کے ذریعے ملک کے تقریباً 11 کروڑ کسانوں کے کھاتوں میں 2.80 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم 15 قسطوں میں دی گئی ہے۔ اجولا اسکیم کے ذریعے 9 کروڑ سے زیادہ بہنوں کو مفت ایل پی جی سلنڈر فراہم کرنے کا کام کیا گیا ہے۔ پی ایم غریب کلیان انّ یوجنا کے ذریعے ملک کے 80 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو مفت اناج فراہم کرنے کا کام کیا جا رہا ہے، جو کہ دنیا کا سب سے بڑا پروگرام ہے۔ وزیر اعظم جناب مودی کی قیادت میں ہندوستان خود کفیل بن گیا ہے اور دنیا کو اس سے لینے کے بجائے کچھ دے سکتا ہے۔ آج دنیا کا ایک بڑا حصہ مدد کے لیے ہندوستان کی طرف دیکھ رہا ہے۔

*************

 

ش ح۔ س ب۔ رض

U. No.1640

 



(Release ID: 1981490) Visitor Counter : 77


Read this release in: English , Hindi , Manipuri