وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

مکان اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے نئی دہلی میں ’شہری بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے نجی مالیات کا فائدہ اٹھانا – جی20 انفراسٹرکچر ورکنگ گروپ (آئی ڈبلیو جی) سے سیکھنا‘ موضوع پر منعقد قومی ورکشاپ سے خطاب کیا


ای اے سی-پی ایم کے چیئرمین ڈاکٹر ببیک دیبرائے نے شہر کے نظم و نسق کے ڈھانچے میں اصلاحات اور شہری مناظر کی تعریف کی نظر ثانی کرنے پر زور دیا

ڈی ای اے کے سکریٹری جناب اجے سیٹھ نے مستقبل کے شہروں کی منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہ پائیدار، لچکدار اور جامع ہوں

ایم او ایچ یو اے کے سکریٹری جناب منوج جوشی نے شہری بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں مالیات کے فرق کو دور کرنے کے لیے شہری وسائل کی ویلیو کیپچر فنانسنگ کی ضرورت پر زور دیا

Posted On: 29 NOV 2023 8:21PM by PIB Delhi

مکان اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج نئی دہلی میں ’شہری بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے نجی مالیات کا فائدہ اٹھانا – جی 20 انفراسٹرکچر ورکنگ گروپ (آئی ڈبلیوجی) سے سیکھنا‘ موضوع پر منعقد قومی ورکشاپ میں خصوصی خطاب کے دوران نے کہا، ’’مستقبل پر نظر ڈالنے اور خدمات کی آخری میل تک رسائی، کام کاج کی بہتر افادیت، منصوبوں کی مالی پائیداری، اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے انضمام کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع شہری ماحولیاتی نظام بنانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔‘‘ جناب پوری نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ہندوستانی شہروں کو انفرادی، تنظیمی اور ادارہ جاتی طور پر اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001TCNW.jpg

وزارت خزانہ نے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) اور بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن (آئی ایف سی) کے اشتراک سے قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ ورکشاپ کا مقصد ہندوستان کی جی 20 صدارت کے دوران آئی ڈبلیو جی کی طرف سے کیے گئے کام کے تناظر میں شہری بنیادی ڈھانچے کے لیے نجی سرمایہ کو راغب کرنے سے متعلق اہم سبق کو سامنے لانا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002RBHS.jpg

لیڈران کے نئی دہلی اعلانیہ (این ڈی ایل ڈی) 2023 نے مستقبل کے شہروں کی مالی اعانت کے اصولوں: پائیدار، لچکدار، اور جامع کو انفراسٹرکچر ورکنگ گروپ (آئی ڈبلیوجی) کے کلیدی نتائج میں سے ایک کے طور پر اپنی حمایت دی ہے۔ ان اصولوں میں شہری منصوبہ بندی کی اصلاحات، اپنی آمدنی کے ذرائع کو بڑھانا، سرمایہ کاری کی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ کرنا، شہروں کی ساکھ کو بہتر بنانا، جدید فنانسنگ آلات جیسے کہ سبز، سماجی اور پائیدار بانڈز کا استعمال، سرمایہ کاری کے قابل منصوبوں کی فہرست تیار کرنا، شہر کی انتظامیہ اور ادارہ جاتی تیاری کے لیے ریگولیٹری ماحول کو فعال کرنا اور استعداد کار میں اضافہ شامل ہیں۔

پہلے اجلاس کے دوران اپنے کلیدی خطاب میں، وزیر اعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل کے چیئرمین جناب ببیک ڈیبرائے نے شہری مناظر کی تعریف پر دوبارہ نظر ڈالنے کے ساتھ ساتھ شہر کے نظم و نسق کے ڈھانچے میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0032TFH.jpg

ورکشاپ کے سیاق و سباق کی ترتیب کے دوران، مالیاتی امور کے محکمہ کے سکریٹری جناب اجے سیٹھ نے بتایا کہ اس ورکشاپ کا مقصد آئی ڈبلیو جی کے نتائج کو ہندوستان کی گھریلو پالیسی سازی کے عمل میں ضم کرنا اور ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے انجن کے طور پر مستقبل کے شہروں کی صلاحیت اور اہمیت پر زور دینا ہے۔ جناب سیٹھ نے مستقبل کے شہروں کی منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ وہ پائیدار، لچکدار اور جامع ہوں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0048QF9.jpg

اپنے استقبالیہ خطاب میں، ایم او ایچ یو اے کے سکریٹری جناب منوج جوشی نے طویل مدتی شہری منصوبہ بندی، زمین کی ممکنہ قیمت کو غیر مقفل کرنے، نجی مالیات کو راغب کرنے اور تکنیکی اور ادارہ جاتی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس ضرورت پر بھی روشنی ڈالی کہ شہروں کو اپنی آمدنی کے ذرائع کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے تاکہ وہ شہری بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے مالی اعانت کرسکیں۔ جناب جوشی نے شہری بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں مالیات کے فرق پر قابو پانے کے لیے شہری وسائل کی ’ویلیو کیپچر فنانسنگ‘ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005L7NN.jpg

اس کے بعد ماہرین کے پینل کی باری آئی، جس کی نظامت  سی این بی سی ٹی وی-18 کی محترمہ شیرین بھان نے کی۔ اس میں ’اقتصادی ترقی کے انجن کے طور پر شہروں کا کردار –  ایک بہتر شہری انفراسٹرکچر کے لیے وژن‘ موضوع پر بات ہوئی، جس میں چیف اقتصادی مشیر ڈاکٹر وی اننت ناگیشورن؛ جناب وپل رونگٹا، ایم ڈی اور سی ای او، ایچ ڈی ایف سی کیپٹل ایڈوائزرز لمیٹڈ؛ جناب آگستے تانو کوامے، کنٹری ڈائریکٹر، انڈیا، ورلڈ بینک؛ محترمہ سواتی رامناتھن، جناگرہ کی شریک بانی جیسے نامور مقررین شامل تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0064XFS.jpg

بحث کا نمایاں موضوع مقامی شہری منصوبہ بندی، ٹرانزٹ پر مبنی ترقی، سستی رہائش، شہریوں کی بڑھتی ہوئی شرکت اور ملک میں شہر کاری کی رفتار کو پورا کرنے کے لیے شہری مراکز کی زمینی منڈی میں شفافیت لانے کی ضرورت پر مبنی تھا۔ پینل میں شامل ماہرین نے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے مرکز، ریاست اور متعلقین کے درمیان تعاون اور اتحاد کی اہمیت پر زور دیا۔

ورلڈ رسورسز انسٹی ٹیوٹ، انڈیا کے سی ای او جناب مادھو پائی نے ’شہری انفراسٹرکچر فنانسنگ میں پرائیویٹ فنانسنگ کو راغب کرنے کے لیے کلیدی چیلنجز اور ایکو سسٹم کو فعال کرنے‘ کے موضوع پر  ہونے والے پینل مذاکرہ کی نظامت کی، جس میں پینلسٹ جناب دنیش کمار کھارا، چیئرمین، ایس بی آئی؛ جناب راجیو متل، سی ایم ڈی، وی اے ٹیک واباگ لمیٹڈ؛ جناب مسعود ملک، سی ای او، ری سسٹین ایبلٹی؛ جناب امیش مہتہ، ایم ڈی اور سی ای او، کریسل لمیٹڈ شامل تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007HST2.jpg

اس پینل نے شہروں کی ساکھ کو بہتر بنانے کے طریقوں، قابل بینک پروجیکٹس بنانے کی ضرورت، شہر کی انتظامیہ کی استعداد کار میں اضافہ، اور آمدنی کے ذرائع کو متنوع بنانا جو بالآخر شہروں کو شہری بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے نجی سرمائے سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنائے گا، پر تبادلہ خیال کیا۔

شہری بنیادی ڈھانچے (قرضے، سبز/نیلے بانڈز، پائیداری سے منسلک فنانس/ ٹی او ڈی/وی سی ایف) کے لیے اختراعی مالیاتی آلات کا فائدہ اٹھانے پر ہونے والی پینل بحث میں پینلسٹ جناب نیرج منڈلوئی، پرنسپل سکریٹری، شہری ترقی (مدھیہ پردیش)؟ محترمہ پورنیما نسارے، صدر اور تجارتی سربراہ، سسٹین ایبلٹی ٹیم، کوٹک مہندرا بینک؛ جناب دیبیرتھ سین، ایم ڈی اور گلوبل بینکنگ کے سربراہ، پائیدار مالیات کے ہندوستانی سربراہ، ایچ ایس بی سی؛ جناب فرینک وائلٹ، کوآپریشن کے سربراہ، وفد برائے یورپی یونین شامل تھے؛ اور سیشن کی نظامت جناب جیسن پیلمر، مینیجر، انفراسٹرکچر، آئی ایف سی نے کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008G5HP.jpg

پینل نے ایک پائیدار بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کے ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے آگے بڑھنے کے راستے پر تبادلہ خیال کیا اور بات چیت کو آگے بڑھایا۔

ورکشاپ میں جموں و کشمیر، ہماچل پردیش، اتر پردیش، مہاراشٹرا، گوا، آندھرا پردیش، تلنگانہ، کیرالہ، سکم اور دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندوں سمیت 175 سے زیادہ سینئر افسران نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ، مالیاتی اداروں کے سینئر ایگزیکٹوز، ریگولیٹرز، انڈسٹری پارٹنرز، اور ڈی ای اے اور ایم او ایچ یو اے کے حکام نے بھی ورکشاپ میں شرکت کی۔

ورکشاپ میں ہونے والی بات چیت کا محور معیاری شہری انفراسٹرکچر کی فراہمی کی ضرورت پر تھا جو تیزی سے شہر بنتی دنیا میں شہروں کے لیے سب سے اہم چیلنج ہے، اور شہروں کی مالی حالت کو دیکھتے ہوئے، مستقبل کے ترقی پذیر شہروں میں نجی فنانسنگ کے کردار پر زور دیا گیا۔

*****

ش ح – ق ت – م ص

U: 1573


(Release ID: 1980989) Visitor Counter : 121


Read this release in: Marathi , English , Hindi