سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ہندوستان کی بایو اکانومی میں پچھلے 10 سالوں میں 12 گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پالیسی پلاننگ کی سطح پر فراہم کردہ سازگار ماحول کی وجہ سے یہ ممکن ہوا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نئی دہلی میں انسٹی ٹیوٹ کی سلور جوبلی تقریبات کے موقع پر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پلانٹ جینوم ریسرچ (این آئی پی جی آر) میں ’نیشنل پلانٹ کمپیوٹیشنل بائیولوجی اینڈ بائیو انفارمیٹکس سہولت‘ کا افتتاح کیا

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خشک سالی کو برداشت کرنے والی ایک نئی، موسمیاتی اسمارٹ چنے کی قسم ’ادویکا‘ کے اجرا کا بھی اعلان کیا

این آئی پی جی آر جیسے ادارے عمدگی کی یادگار ہیں اور وہ ہندوستان کو ایک صحت مند، غذائیت سے بھرپور ملک بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 29 NOV 2023 6:06PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ ہندوستان کی بایو اکانومی میں گزشتہ 10 سالوں میں 12 گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ کی سلور جوبلی تقریبات کے موقع پر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پلانٹ جینوم ریسرچ (این آئی پی جی آر) میں ’نیشنل پلانٹ کمپیوٹیشنل بایولوجی اینڈ بایو انفارمیٹکس سہولت‘ کا افتتاح کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کی بایو اکانومی تقریباً 10 بلین ڈالر تھی، جو آج 120 بلین ڈالر ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف دس سالوں میں، اس میں 12 گنا اضافہ ہوا ہے اور ہم 2030 تک 300 بلین ڈالر سے زیادہ ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پالیسی منصوبہ بندی کی سطح پر فراہم کردہ سازگار ماحول کی وجہ سے ایسا ممکن ہوا ہے۔

 

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک نئی خشک سالی کو برداشت کرنے والی، موسمیاتی اسمارٹ چنے کی قسم ’ادویکا‘ کے اجرا کا بھی اعلان کیا، جو وسیع پیمانے پر پیداوار کے لیے دستیاب ہے۔ وزیر موصوف کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ہندوستان عالمی چنے کی پیداوار کا 74 فیصد پیدا کرتا ہے اور یہ غیر ملکی کرنسی کمانے کا ایک اچھا ذریعہ بن سکتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نئی ٹیکنالوجیز کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے لیے سائنس کے اداروں کے وسیع تر انضمام پر زور دیا۔ انہوں نے آر اینڈ ڈی، اسٹارٹ اپس اور روزگار کے مواقع کو برقرار رکھنے کے لیے شروع سے ہی صنعت سے رابطے پر زور دیا۔

 

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، این آئی پی جی آر جیسے ادارے عمدگی کی یادگار ہیں اور وہ ہندوستان کو ایک صحت مند، غذائیت سے بھرپور ملک بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان 2025 تک 5 عالمی بایو مینوفیکچرنگ ہب میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے کیونکہ اس شعبے میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا، پچھلے دس سالوں میں بایوٹیک اسٹارٹ اپس کی تعداد 2014 میں 50 سے بڑھ کر 2023 میں 6,000 ہوگئی ہے۔

2014 میں، ہندوستان کی جیو اکانومی تقریباً 10 بلین ڈالر تھی، آج یہ 120 بلین ڈالر ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف دس سالوں میں، اس میں 12 گنا اضافہ ہوا ہے اور ہم 2030 تک 300 ڈالر بلین سے زیادہ ہونے کے منتظر ہیں۔

 

 

وزیر موصوف نے کہا، بایو ٹیکنالوجی ایک ایسا ماحول فراہم کرتی ہے، ایک ایسا ماحول جو صاف ستھرا، سبز اور فلاح و بہبود کے لیے زیادہ مطابقت رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیسے جیسے وقت گزرتا ہے، یہ معاش کے منافع بخش ذرائع بھی پیدا کرتا ہے، ساتھ ہی پیٹرو کیمیکل پر مبنی مینوفیکچرنگ کے متبادل بھی پیدا کرتا ہے۔

 

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، بایو ٹکنالوجی کا محکمہ اعلیٰ درجے کے بایو ایندھن اور ’ویسٹ ٹو انرجی‘ ٹیکنالوجیز میں تحقیق و ترقی کی اختراعات کی حمایت کر رہا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، پچھلے 25 سالوں میں، این آئی پی جی آر نے ہندوستان کی فوڈ باسکٹ کو سپورٹ کرنے کے لیے نئی ایجادات، پیٹنٹ اور پودوں کی اقسام کے لحاظ سے بہت سے سنگ میل حاصل کیے ہیں اور اگلے 25 سالوں میں بھی امرت کال میں نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کے غذائی تحفظ کے چیلنجوں میں یہ ایک اہم کردار ادا کرے گا۔

*************

 

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 1572



(Release ID: 1980956) Visitor Counter : 57


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil