وزارت خزانہ
کابینہ نے، سولہویں مالی کمیشن کے لئے قابل غور معاملات کو منظوری دی
Posted On:
29 NOV 2023 2:29PM by PIB Delhi
وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے سولہویں مالی کمیشن کے لئے قابل غور معاملات (ٹرمس آف ریفرنس) کو منظوری دی ہے۔
سولہویں مالی کمیشن کے لئے ٹرمس آف ریفرنس کو اسی مدت میں مشتہر کیا جائے گا۔ حکومت کی منظوری پر سولہویں مالی کمیشن کی سفارشات یکم اپریل 2026 سے شروع ہونے والے اگلے پانچ برسوں کا احاطہ کریں گے۔
مرکز اور ریاستوں کے درمیان ٹیکسوں کے کُل مالئے کی تقسیم ، اس طرح کے مالئے میں ریاستوں کے درمیان حصہ داری ، ریاستوں کے لئے نقد امداد اور مالیہ اور مخصوص مدت کے دوران پنچایتوں کے وسائل میں اضافہ کرنے کے اقدامات سے متعلق سفارشات پیش کرنے کے لئے آئین کی دفعہ 280 (1) مالی کمیشن قائم کرنے کے طریقہ کار کو وضع کرتی ہے۔
پندرہواں مالی کمیشن 27 نومبر 2017 کو تشکیل دیا گیا تھا، اس نے اپنی عبوری اور فائنل رپورٹس کے ذریعہ یکم اپریل 2020 سے شروع ہونے والے اگلے 6 سال کی مدت کے لئے اپنی سفارشات پیش کی تھیں۔ پندرہویں مالی کمیشن کی سفار شات مالی سال 26-2025 تک جائز رہیں گی۔
سولہویں مالی کمیشن کے لئے ٹرمس آف ریفرنس:
مالی کمیشن کو مندرجہ ذیل معاملات پر سفار شات پیش کرنی ہیں:
- ٹیکسوں کی کُل آمدنی کو مرکز اور ریاستوں کے درمیان تقسیم کرنا ، جنہیں آئین کے باب ایک کے حصہ 12 کے تحت ان کے درمیان تقسیم کیا جا سکتا ہے اور ریاستوں کے درمیان ایسی آمدنی کی متعلقہ حصہ داری کے لئے سفار شات ۔
- بھارت کے کنسولیڈیٹڈ فنڈ میں ریاستوں کے لئے مالئے کی نقد امداد فراہم کرنے اصول اور دفعہ 275 کی شق (1) کے ضابطوں کے تحت مخصوص آئین کی اسی دفعہ کے تحت دیگر مقاصد کے لئے کی جانے والی نقد امداد کی تقسیم کے لئے اصول۔ اور
- ریاست کے مالی کمیشن کے ذریعہ کی گئی سفار شات کی بنیاد پر ریاست میں پنچایتوں اور منسپلٹیوں کے لئے ریاست کے کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے وسائل کی ضروری فراہمی کے اقدامات ۔
کمیشن، اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایکٹ 2005 (2005 کا 53) کے تحت ڈیزاسٹر منیجمنٹ کو رقم فراہم کرنے کے مقصد سے موجودہ بند وبست پر نظر ثانی کر سکتا ہے اور اس سے متعلق مناسب سفار شات پیش کر سکتا ہے۔
کمیشن کو اپنی رپورٹ 31 اکتوبر 2025 تک پیش کرنی ہوگی، جس میں یکم اپریل 2026 سے شروع ہونے والے پانچ سال کی مدت کا احاطہ کیا جانا چاہئے۔
پس منظر:
پندرہواں مالی کمیشن سال 21-2020 سے 25-2024 تک کی پانچ سال مدت کے لئے سفار شات پیش کرنے کی خاطر 27 نومبر 2017 کو تشکیل دیا گیا تھا۔ پندرہویں مالی کمیشن کی ٹرمس آف ریفرنس میں ترمیم کی گئی تھی اور کمیشن سے دو رپورٹیں داخل کرنے کو کہا گیا تھا، جس میں پہلی رپورٹ مالی سال 21-2020 کے لئے اور قطعی رپورٹ سال 22-2021 سے 26-2025 تک کی اضافی مدت کے لئے پیش کرنی تھی۔ اس کے نتیجے میں پندرہویں مالی کمیشن نے سال 21-2020 سے 26-2025 تک ، 6 سال کی مدت کے لئے اپنی سفار شات پیش کی تھیں۔
مالی کمیشن عام طور پر اپنی سفارشات پیش کرنے کے لئے دو سال کا عرصہ لیتا ہے۔ آئین کی دفعہ 280 کی شق 1 کے مطابق مالی کمیشن ہر پانچ سال میں یا اس سے پہلے تشکیل دیا جانا چاہئے۔ البتہ پندرہویں مالی کمیشن کی سفار شات 31 مارچ 2026 تک ، 6 سال کی مدت کے لئے تھی، اس لئے 16 ویں مالی کمیشن کی تشکیل کی تجویز اب پیش کی گئی ہے۔ اس سے مالی کمیشن اپنی سفار شات کی مدت سے پہلے فوری طور پر آنے والی مدت کے لئے مرکز اور ریاستوں کے لئے مالئے سے متعلق سفار شات پر غور کرسکے گا۔ اس ضمن میں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گیارہویں مالی کمیشن کی تشکیل دسویں مالی کمیشن کی تشکیل کے6 سال بعد کی گئی تھی۔ اسی طرح چودھویں مالی کمیشن کی تشکیل ، تیرہویں مالی کمیشن کی تشکیل کے پانچ سال اور دو ماہ بعد کی گئی تھی۔
سولہویں مالی کمیشن کا ایڈوانس سیل وزارت خزانہ میں 21 نومبر 2022 کو بنادیا گیا تھا تاکہ وہ کمیشن کی با ضابطہ تشکیل تک ابتدائی کام کی نگرانی کر سکے۔
اس کے بعد ٹرمس آف ریفرنس تیار کرنے میں مدد کے لئے فائنانس سکریٹری اور سکریٹری (اخراجات) کی سربراہی میں ایک ورکنگ گروپ قائم کیا گیا تھا ، جس میں سکریٹری (اقتصادی امور) ، سکریٹری (ریوینیو) ، سکریٹری (مالی خدمات) ، اعلیٰ اقتصادی مشیر ، نیتی آیوگ کے مشیر اور ایڈیشنل سکریٹری (بجٹ) شامل ہیں۔ ٹرمس آف ریفرنس کے لئے مشاورتی عمل کے ایک حصے کے طور پر ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ، ان کے خیالات اور مشورے طلب کئے گئے تھے اور گروپ نے ان پر اچھی طرح غور کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- وا - ق ر)
U-1548
(Release ID: 1980775)
Visitor Counter : 96