قانون اور انصاف کی وزارت
کابینہ نے فاسٹ ٹریک اسپیشل کورٹس کے لئے مرکز کی اسپانسرکردہ اسکیم کو مزید تین برسوں کے لئے جاری رکھنے کی منظوری دی
Posted On:
29 NOV 2023 2:26PM by PIB Delhi
وزیراعظم جناب نریندرمودی کی زیرصدارت مرکزی کابینہ نے مرکز کے ذریعہ اسپانسرکردہ اسکیم (سی ایس ایس ) فاسٹ ٹریک اسپیشل کورٹس (ایف ٹی ایس سی ) کو یکم اپریل 2023سے 31مارچ 2026تک کے لئے جاری رکھنے کو منظوری دی ۔ جس کے لئے 1952.23کروڑروپے کی لاگت (مرکزی حصہ کے طورپر1207.24کروڑروپے اورریاستی حصے کے طورپر744.99کروڑروپے ) آئے گی ۔مرکزی حصے کے لئے رقم نربھیہ فنڈسے کرائی جائیگی ۔ یہ اسکیم 02اکتوبر 2019کو شروع کی گئی تھی ۔
خواتین اوربچوں کی حفاظت اور سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کی غیرمتزلزل ترجیح اس کے کئی اقدامات سے ظاہرہوتی ہے ،جیسے‘‘ بیٹی بچاؤ ، بیٹی پڑھاؤ’’پروگرام ۔لڑکیوں اورخواتین کی عصمت دری کے معاملات نے ملک کو بہت زیادہ متاثرکیا ہے ۔ ایسے معاملات کی تعداد اور مرتکب افراد کے خلاف مقدمے کی طوالت نے ایسے وقف شدہ عدالتی نظام کے قیام کو ضروری بنایا جو کہ عدالتی کارروائی تیزی لاسکے اور جنسی جرائم کا شکارہونے والوں کو فوری طورپرراحت فراہم کراسکے ۔ اس کے نتیجے میں مرکزی حکومت نے’ مرکزی حصہ کے طورپر‘‘ فوجداری قانون (ترمیم ) ایکٹ 2018’’وضع کیا۔جس میں عصمت دری کے مجرموں کے لئے سزائے موت سے سخت سزا شامل ہے ۔ اسی کے نتیجے میں فاسٹ ٹریک اسپیشل کورٹس کی تشکیل کی گئی۔
وقف شدہ عدالتوں کے طورپرڈیزائن کی گئیں ایف ٹی ایس سیزسے توقع کی گئی کہ وہ تیزی کے ساتھ انصاف فراہم کرانے کو یقینی بنائیں گی اور متاثرین کو فوری طورپرراحت پہنچائیں گی ۔جب کہ اس سے جنسی جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کے لئے ایک ایسا فریم ورک مضبوط ہوگا کہ وہ ایسے جرائم کے ارتکاب سے خوفزدہ ہوں گے ۔
یونین آف انڈیا نے عصمت دری اور بچوں کے جنسی جرائم سے تحفظ کے لئے ایکٹ (پاکسوایکٹ ) سے متعلق معاملات کے وقت پرنمٹان کے لئے ایف ٹی ایس سی قائم کرنے کے واسطے ایک مرکز کے ذریعہ اسپانسرکردہ اسکیم وضع کی ۔عزت مآب سپریم کورٹ آف انڈیانے ازخود نوٹس لیتے ہوئے رٹ پٹیشن (فوجداری )نمبر 1/2019مورخہ 25جولائی 2019 میں درج ذیل ہدایات جاری کی ہیں ۔
اسکیم کے تحت 100سے زیادہ پاکسو ایکٹ کے معاملات والے ضلعوں کے لئے خصوصی پاکسوکورٹس کے قیام کو لازمی قراردیاگیا۔ یہ اسکیم ابتدائی طورپراکتوبر 2019میں ایک سال کے لئے شروع کی گئی تھی ، جس کو 31مارچ 2023تک کے اضافی دوبرسوں کے لئے آگے بڑھادیاگیاتھا۔ اب اس میں 2026تک کے لئے مزید توسیع کی گئی ہے جس میں 1952.23کروڑروپے کا مالیاتی خرچ آئے گا ۔ جس کے لئے مرکزی حصے کی ادائیگی نربھیہ فنڈ سے کی جائیگی ۔
قانون اورانصاف کی وزارت کے محکمہ انصاف کے ذریعہ نافذ کی گئی ،مرکزی اسپانسرکردہ ایف ٹی ایس سی کی اسکیم نے ملک بھرمیں ایف ٹی ایس سی کے قیام کے لئے ریاستی حکومت کے وسائل میں اضافہ کیا ، جس سے عصمت دری اور پاکسوایکٹ سے متعلق معاملات کو تیزی سے نمٹائے جانے کو یقینی بنایا گیا۔
اس اسکیم میں 30ریاستوں / مرکزکے زیرانتظام خطوں نے شرکت کی ، جنھوں نے 414خصوصی پاکسوعدالتوں سمیت 761ایف ٹی ایس سی چلائیں ، جنھوں نے 195000معاملات کا نمٹان کیا ۔ یہ عدالتیں دوردراز علاقوں میں بھی جنسی جرائم کا شکارہونے والوں کو وقت پرانصاف فراہم کرانے کی ریاستی /مرکز کے زیرانتظام خطے کی حکومتوں کی کوششوں میں مدد کرتی ہیں ۔
اس اسکیم کے متوقع نتائج درج ذیل ہیں :
- اس سے جنسی اورصنفی تعصب پرمبنی تشدد کو ختم کرنے کے لئے ملک کے عزم کی عکاسی ہوتی ہے ۔
- اس نے عصمت دری اورپاکسوایکٹ کے التواشدہ معاملات کو کافی حدتک کم کیاہے ، جس سے عدلیہ کے نظام پر جو بوجھ اس میں کمی آئی ہے ۔
- بہترسہولیات اورتیزی سے مقدمات کی سماعت کے ذریعہ جنسی جرائم کا شکارہونے والوں کے لئے انصاف کی تیز رفتاررسائی کو یقینی بنایا۔
- معاملات کے بوجھ کو ایک مناسب تعداد تک کم کیا۔
*********
U.NO.1544
(ش ح۔ اگ ۔ع آ)
(Release ID: 1980750)
Visitor Counter : 84