وزارت خزانہ
ڈی ایف ایس سکریٹری نے مالیاتی خدمات کے شعبے میں سائبر سیکورٹی اور آن لائن مالی فراڈ سے متعلق میٹنگ کی صدارت کی
سائبر حملوں اور دھوکہ دہی کو کم کرنے کے لیے بہترین طریقہ کار کا اشتراک کرنے کے لیے مختلف ایجنسیاں ایک پلیٹ فارم پر آئی ہیں
ڈیجیٹل انٹیلی جنس پلیٹ فارم کے ذریعہ سائبر کرائم/ مالیاتی فراڈ میں ملوث 70 لاکھ موبائل کنکشن اب تک منقطع کیے جا چکے ہیں
نو سو کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی رقم بچائی گئی، جس سے 3.5 لاکھ متاثرین کو فائدہ ہوا
شہریوں کو مالی فراڈ سے بچانے کے لیے مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ان کی نشاندہی کی گئی
Posted On:
28 NOV 2023 8:25PM by PIB Delhi
مالیاتی خدمات کے شعبے (ڈی ایف ایس) کے سکریٹری، وزارت خزانہ نے آج نئی دہلی میں ایک میٹنگ کی صدارت کی، جس میں مالیاتی خدمات کے شعبے میں سائبر سیکورٹی سے متعلق مسائل اور حالیہ آن لائن مالی فراڈ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
میٹنگ میں ٹیلی کام سکریٹری اور محکمہ مالیاتی خدمات(ڈی ایف ایس)، محکمہ اقتصادی امور (ڈی ای اے)، محکمہ محصولات (ڈی او آر)، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) ، محکمہ ٹیلی کام (ڈی او ٹی)، ڈی او ٹی، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)، ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹرائی)، یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی)، انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (14 سی)، نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی)، اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی)، بینک آف بڑودہ، کینرا بینک، پنجاب نیشنل بینک، ایچ ڈی ایف سی بینک، آئی سی آئی سی آئی بینک، آئی ڈی ایف سی فرسٹ بینک، ایرٹیل پیمنٹ بینک، اکیوٹس اسمال فنانس بینک، گوگل پے انڈیا، پے ٹی ایم اور ریزر پے کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔
وزارت داخلہ کے تحت انڈین سائبر کرائم کوآرڈی نیشن سینٹر (14 سی)نے ڈیجیٹل ادائیگی کے فراڈ کے تازہ ترین اعدادوشمار پر ایک پریزنٹیشن پیش کی جیسا کہ نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل (این سی آر پی) میں ، مالیاتی سائبر کرائم کا مقابلہ کرنے کے لیے درپیش چیلنجوں سمیت ان مالی فراڈ کے مختلف ذرائع، جعلسازوں کی طرف سے اپنایا گیا طریقہ کارکے بارے میں رپورٹ کی گئی ہے ۔ مزید برآں، اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے نمائندوں نے ایس بی آئی کے ذریعہ لاگو کی جانے والی پروایکٹیو رسک مانیٹرنگ (پی آر ایم) حکمت عملی پر ایک مختصر پریزنٹیشن دیا ۔ اس کے علاوہ، پے ٹی ایم اور یزرپے کے نمائندوں نے بھی اپنے بہترین طریقوں کا اشتراک کیا جس کی وجہ سے وہ اس طرح کی دھوکہ دہی کو کم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
اجلاس میں مالیاتی خدمات کے شعبے میں سائبر سیکیورٹی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا، ڈیجیٹل ادائیگیوں میں فراڈ کے بڑھتے ہوئے رجحان اور اس طرح کے سائبر حملوں اور دھوکہ دہی کو کم کرنے کے لیے ایک مرکوز نقطہ نظر پر غور کیا گیا۔ بحث کے دوران حسب ذیل بات نوٹ کی گئی :
ڈیجیٹل انٹیلی جنس پلیٹ فارم کے ذریعہ سائبر کرائم/ مالیاتی فراڈ میں ملوث 70 لاکھ موبائل کنکشن اب تک منقطع کیے جا چکے ہیں۔
نو سو کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی رقم بچائی گئی ہے، جس سے 3.5 لاکھ متاثرین کو فائدہ پہنچا ہے۔
جن امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں سے کچھ حسب ذیل ہیں:
- ریئل ٹائم ٹریکنگ اور دھوکہ دہی کی رقم کو بلاک کرنے کے لیے پولیس، بینکوں اور مالیاتی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی سہولت فراہم کرنے پر نئے سرے سے توجہ مرکوز کرنا
- این بی ایف سی سمیت تمام مالیاتی اداروںاور بڑے کوآپریٹو بینکوں کو ’سٹیزن فنانشل سائبر فراڈ رپورٹنگ اینڈ مینجمنٹ سسٹم (سی ایف سی ایف آر ایم ایس)' پلیٹ فارم پر لانا، جہاں 259 مالیاتی ثالث پہلے ہی شامل ہیں
- بینکوں کے ذریعہ مول کھاتوں کے خطرے سے نمٹنے کی حکمت عملی
- بینکوں کو مختلف ایجنسیوں سے موصول ہونے والے آن لائن مالیاتی فراڈ سے متعلق انتباہ سے نمٹنے میں رسپانس ٹائم کو بہتر بنانا ہے
- قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بینکوں اور مالیاتی اداروں کے ذریعہ علاقائی/ ریاستی سطح کے نوڈل افسران کی تقرری
- تاجروں کی آن بورڈنگ کی مرکزی رجسٹری کو برقرار رکھنا اور کے وائی سی کو معیاری بنانا
- متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کے ذریعہ ڈیجیٹل قرض دینے والی ایپ کی وائٹ لسٹنگ
- ڈیجیٹل قرض دینے والے ورکنگ گروپ کی سفارشات پر عمل آوری کی حیثیت جس میں ڈیجیٹل انڈیا ٹرسٹ ایجنسی (ڈی آئی جی آئی ٹی اے) کا قیام اور 'غیر منظم قرض دینے کی سرگرمیوں پر پابندی ‘ سے متعلق ایک نیا قانون (بی یو ایل اے) متعارف کرانا شامل ہے۔
- بینکوں اور مالیاتی اداروں سمیت تمام شراکت داروں کے لیے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے تحفظ کے بارے میں مزید بیداری اور حساسیت کے پروگرام شروع کرنا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ت ع (
1522
(Release ID: 1980606)
Visitor Counter : 119