سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

اترکاشی میں سرنگ میں پھنسے لوگوں کو نکالنے  کی کارروائیوں سے متعلق میڈیا بریف – 28.11.2023

Posted On: 28 NOV 2023 5:43PM by PIB Delhi

زندگیوں کو بچانے کے لیے اپنے اٹل عزم کو جاری رکھتے ہوئے حکومت، اترکاشی کی سلکیارا سرنگ میں پھنسے 41 کارکنوں کو بچانے کی کارروائیوں میں پوری طرح سے مصروف عمل ہے۔ بچاؤ کی کوششوں کا مرکز اس سرنگ کا 2 کلومیٹر کا وہ حصہ ہے، جس میں کام مکمل ہو چکا ہے اور وہاں پھنسے مزدوروں کی حفاظت کو یقینی بنایا گیا ہے۔

حکومت کے الگ الگ ادارے ہر تفویض کردہ مخصوص کام پر انتھک محنت کر رہے ہیں تاکہ کارکنوں کے بحفاظت انخلاء کو یقینی بنایا جا سکے۔ بچاؤ کی کارروائی کے بارے میں مشورہ دینے کے لیے قومی اور بین الاقوامی ماہرین اس جگہ پر موجود ہیں۔ حکومت پھنسے ہوئے لوگوں کے حوصلے بلند کرنے کے لیے ان کے ساتھ مسلسل رابطہ بنائے ہوئی ہے۔

بچاؤ کی کارروائیوں کے بارے میں تازہ ترین اہم معلومات:

1.       این ایچ آئی ڈی سی ایل کی لائف لائن کوششیں:

  • تازہ پکا ہوا کھانا اور تازہ پھلوں کے ساتھ ادویات اور دیگر ضروری اشیاء کو سرنگ کے اندر وقفے وقفے سے دوسری لائف لائن (150 ملی میٹر قطر) سروس کا استعمال کرتے ہوئے بھیجا جا رہا ہے۔
  • معیاری افرادی قوت کے ساتھ ایس ڈی آر ایف کے ذریعے ویڈیو کمیونی کیشن اور این ڈی آر ایف کے ذریعے ڈائریکٹ لائن کمیونی کیشن قائم کی گئی ہے۔

2.       این ایچ آئی ڈی سی ایل کی طرف سے افقی کھدائی

  • 22.11.2023 کو 0045 بجے شروع ہونے والی برما ڈرلنگ کو پائپ کے سامنے دھاتی چیز آ جانے کی وجہ سے روک دیا گیا تھا اور پائپ کو مزید اندر نہیں ڈالا جا سکتا تھا۔ گیس کٹر کا استعمال کرتے ہوئے دھاتی چیز (لیٹیس گرڈر رِب) کی کٹائی کا سہارا لیا گیا اور 23.11.2023 کو 0230 بجے یہ کام مکمل کیا گیا۔ اس کے بعد 9 ویں پائپ کو دوبارہ اندر ڈالنا شروع کیا گیا اور اسے 1.8 میٹر آگے تک پہنچا دیا گیا۔ اس دوران ہلکا سا ارتعاش دیکھنے کو ملا، لہذا برما کو لاگو ہونے والی قوت کا دوبارہ جائزہ لینے کے لیے تھوڑا سا پیچھے دھکیل دیا گیا۔ اس دوران رکاوٹیں دیکھی گئیں۔
  • سرنگ کے استر سے فورپول (پائپ) کا ایک موڑ والا حصہ برما میں پھنس گیا جس کی وجہ سے ارتعاش شروع ہو گیا۔
  • کنکریٹ کو تیزی سے سخت کرنے کے لیے ایکسلریٹنگ مواد کا استعمال کرتے ہوئے پلیٹ فارم کو مضبوط کیا گیا جس کے بعد پلیٹ فارم کی اینکرنگ اور بولٹنگ مکمل ہوئی۔
  • 10ویں پائپ (4.7 میٹر لمبائی) کو 24.11.2023 کو 1625 بجے اندر کی طرف دھکیلنا شروع کیا گیا اور 24.11.2023 کو 1750 بجے تک اسے 2.2 میٹر آگے تک پہنچا دیا گیا، جس کے نتیجہ میں پائپ کو اندر تک پہنچانے کی کل لمبائی 46.9 میٹر ہو گئی۔
  • 10ویں پائپ کو دھکیلنے کے دوران، مزید رکاوٹ دیکھی گئی اور پائپ کو دھکیلنا بند کرنا پڑا۔
  • ویلڈرز کے ذریعے بصری معائنے کے بعد یہ پایا گیا کہ بربا کا کٹر جالیوں کے گرڈر کی سلاخوں سے الجھا ہوا تھا جس سے 800 ملی میٹر تک پائپ کی 1.9 میٹر لمبائی کو نقصان پہنچا۔ اس کے بعد پائپوں کو دھکیل کر ہاتھ سے کھدائی شروع کی گئی۔
  • اب تک پائپ کو 58 میٹر اندر تک دھکیلنے کا کام مکمل ہو چکا ہے۔
  • بچاؤ کی کارروائی والے علاقے کی حفاظت کے لیے سلکیارا کی طرف سرنگ کے سامنے سے سرنگ کے نکلنے والے راستے کی جانب فالس ربس کی تعمیر (سی ایچ 194.50 سے سی ایچ 184.50) – ربس کی تعمیر 25.11.2023 کو شام 1950 بجے شروع ہوئی۔ رپورٹنگ کے وقت تک کل 8 ربس کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔

3.       ایس جے وی این ایل کے ذریعہ بچاؤ کے لیے عمودی کھدائی (1.0 میٹر قطر):

  • سوراخ کرنے والی مشینیں سائٹ پر پہنچ گئی ہیں۔
  • ڈرلنگ مشین کو نصب کرنے کے لیے پلیٹ فارم تیار ہو چکا ہے۔
  • سرنگ کے اوپر ڈرلنگ پوائنٹ کی نشان دہی کو جی ایس آئی، آر وی این ایل اور او این جی سی کے ساتھ بات چیت کے بعد سی ایچ 300 ایل/ایس میں حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
  • مین مشین ڈرلنگ سائٹ پر پہنچ گئی۔ سرنگ پورٹل سے ڈرلنگ سائٹ تک مشین کی ڈرلنگ رگ پہنچا دی گئی ہے۔ 26.11.2023 کو 1205 بجے ڈرلنگ شروع ہوئی اور رپورٹنگ کے وقت 30.80 میٹر کی پہنچ حاصل کر لی گئی ہے۔
  • کھدائی کا کام شروع ہو گیا ہے اور رپورٹنگ کے وقت 45 میٹر تک کی کھدائی مکمل کر لی گئی ہے۔

4.       ٹی ایچ ڈی سی ایل کے ذریعہ بڑکوٹ کی طرف سے افقی کھدائی:

  • ٹی ایچ ڈی سی نے بڑکوٹ کے سرے سے ایک بچاؤ سرنگ کی تعمیر شروع کر دی ہے۔
  • ساتواں دھماکہ 28.11.2023 کو 0500 بجے کیا گیا۔
  • بہاؤ کی کل اخراجی لمبائی 13.20 میٹر ہے۔ اس کے علاوہ ملبہ نکالنے کا کام بھی جاری ہے۔
  • 18 ربس کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔

5.       آر وی این ایل کے ذریعے عمودی-افقی کھدائی:

  • مزدوروں کو بچانے کے لیے افقی کھدائی کے لیے درکار مائیکرو ٹنلنگ کا سامان ناسک اور دہلی سے سائٹ پر پہنچ گیا ہے۔
  • پلیٹ فارم بنانے کا کام مکمل ہو گیا ہے۔ مضبوط کرنے اور کنکریٹنگ کا کام جاری ہے۔

6.       سلکیارا کے آخری سرے پر آر وی این ایل کے ذریعہ عمودی کھدائی (8 انچ قطر):

  • 1150 میٹر تک رابطہ والی سڑک کو بی آر او نے مکمل کر کے آر وی این ایل کے حوالے کر دیا ہے۔ ڈرلنگ کے لیے مشین کو بی آر او کے ذریعے سائٹ تک پہنچایا گیا ہے۔
  • آر وی این ایل کو الیکٹرک کنکشن فراہم کر دیا گیا ہے۔
  • عمودی کھدائی کے لیے پلیٹ فارم مکمل ہو چکا ہے۔
  • 26.11.2023 کو صبح 0400 بجے کھدائی شروع ہوئی اور 72 میٹر کی کھدائی کا کام مکمل ہو گیا۔

7.       او این جی سی کے ذریعے بڑکوٹ والے سرے کی طرف عمودی کھدائی (24 انچ قطر)

  • او این جی سی کی کھدائی کرنے والی ٹیم نے 20.11.2023 کو سائٹ کا دورہ کیا۔
  • اندور سے ایئر ڈرلنگ رگ سائٹ پر پہنچ گئی ہے۔
  • او این جی سی کی طرف سے جمع کیے گئے ایئر ہیمر ڈرلنگ رگ کا تمام متعلقہ سامان رشی کیش میں اسٹینڈ بائی پر ہے کیونکہ بی آر او کی طرف سے کھدائی کے لیے رگ لگانے کی خاطر جگہ اور سڑک تیار کی جا رہی ہے۔

8.       ٹی ایچ ڈی سی ایل/آرمی/کول انڈیا اور این ایچ آئی ڈی سی ایل کی مشترکہ ٹیم کے ذریعے مینوئل-سیمی میکانائزڈ طریقہ سے ڈرفٹ ٹنل:

  • ڈرفٹ ڈیزائن پورا کر لیا گیا (12 میٹر ضرب 1.5 میٹر والا حصہ)
  • سائٹ پر سامان دستیاب ہے۔
  • 21.11.2023 کو فوج کے ویلڈروں کے ذریعہ تعمیر کا کام شروع ہو گیا ہے۔
  • 22 فریموں کی تعمیر کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

9.       بی آر او کے ذریعہ سڑک کاٹنے کا اور دیگر معاون کام:

  • بی آر او نے ایس جے وی این ایل اور آر وی این ایل کے ذریعہ عمودی کھدائی کے لیے رابطہ والی سڑک کی تعمیر مکمل کر لی ہے۔
  • بی آر او، او این جی سی کے ذریعے کئے گئے ارضیاتی سروے کے ساتھ او این جی سی کے لیے رابطہ والی سڑک بھی بنا رہا ہے۔ 5000 میٹر میں سے اب تک 1050 میٹر کی رابطہ والی سڑک کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔

پس منظر:

12 نومبر 2023 کو سلکیارا سے بڑکوٹ تک زیر تعمیر سرنگ میں سلکیارا کی طرف 60 میٹر لمبے حصے میں ملبہ گرنے کی وجہ سے سرنگ ڈھے گئی۔ پھنسے ہوئے 41 مزدوروں کو بچانے کے لیے ریاستی اور مرکزی حکومتوں کی طرف سے فوری طور پر وسائل جمع کیے گئے ہیں۔

ابتدائی طور پر ملبے کے ذریعے 900 ملی میٹر پائپ کا انتخاب کرتے ہوئے، حفاظتی خدشات بیک وقت متعدد بچاؤ کارروائیوں کے متبادل کی تلاش کا باعث بنے۔ پھنسنے کا رقبہ، جس کی اونچائی 8.5 میٹر اور لمبائی 2 کلومیٹر ہے، سرنگ کا تعمیر شدہ حصہ ہے، جو مزدوروں کو بجلی اور پانی کی فراہمی کے ساتھ تحفظ فراہم کرتا ہے۔

پانچ ایجنسیوں – او این جی سی، ایس جے وی این ایل اور ٹی ایچ ڈی سی ایل – کو مخصوص ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں۔ یہ ایجنسیاں آپریشنل کارکردگی کے لیے مل کر کام کر رہی ہیں۔

نوٹ: فراہم کردہ ٹائم لائنز تکنیکی خرابیوں، چیلنجنگ ہمالیائی خطوں، اور غیر متوقع ہنگامی حالات کی وجہ سے تبدیل ہو سکتی ہیں۔

*****

ش ح – ق ت – ف ر

U: 1511



(Release ID: 1980559) Visitor Counter : 52


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Odia