نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

نائب صد نے استعماری قوانین کی میراث کو عالمی جنوبی ممالک کے لیے انتہائی بوجھل گردانا


وقت آ گیا ہے كہ عالمی جنوبی ممالک ہندوستان کی مثال پر عمل کرتے ہوئے استعماری قوانین پر نظرثانی کریں جن كی وجہ سے مقامی آبادی کے خلاف تعصب کا سلسلہ جاری ہے - نائب صدر

نائب صد نے 'گلوبل ساؤتھ' کی اصطلاح کو جی 20 جیسی مجلس میں وسطی اسٹیج پر لانے کے لیے وزیر اعظم کی ستائش كی

عالمی جنوب کا عروج دنیا کے لیے  استحکام کی سب سے بڑی قوت بنے گا اور یہ دنیا کی ترقی کی رفتار سامنے لائے گا - نائب صد

نظام انصاف تک رسائی سے محرومی اور قانونی امداد سے انکار، مخدوش طبقوں کی خاطر عصری وجودی چیلنج ہیں–نائب صد

قانونی امداد اور انصاف کے نظام تک رسائی بنیادی انسانی اقدار کی پرورش اور فروغ اور مساوی معاشروں کو آگے بڑھانے کے لیے نہایت ضروری - نائب صد

نائب صد كا "کمزوروں کے لیے معیاری قانونی امداد تک رسائی کو یقینی بنانے میں عالمی جنوب كو درپیش آزمائشیں اور مواقع" کے موضوع پر پہلی علاقائی کانفرنس سے خطاب

Posted On: 27 NOV 2023 2:09PM by PIB Delhi

نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج اس بات پر روشنی ڈالی کہ استعماری قوانین کی میراث عالمی جنوبی ممالک میں کمزور طبقوں کے لیے نہایت ہی بوجھل رہی ہے۔ ان قوانین کو مقامی آبادی کے لیے انتہائی سخت، جابرانہ اور استحصالی قرار دیتے ہوئے نائب صد نے زور دے کر کہا کہ وقت آ گیا ہے جب عالمی جنوبی ممالک کو ہندوستان کی مثال پر عمل کرتے ہوئے پرانے استعماری قوانین پر نظرثانی کرنے پر غور کرنا چاہئے۔ یہ قوانین مقامی آبادی کے خلاف تعصب کو برقرار رکھتے ہیں۔

جناب دھنکھر نے کمزور افراد کے لیے معیاری قانونی امداد تک رسائی کو یقینی بنانے میں عالمی جنوب كو درپیش آزمائشین اور مواقع" کے موضوع پر پہلی علاقائی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ باتیں كہیں۔ اس کانفرنس کا اہتمام نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی آف انڈیا نے انٹرنیشنل لیگل فاؤنڈیشن، یو این ڈی پی اور یونیسیف كے ساتھ مل کر کیا تھا-

اپنے خطاب میں نائب صد نے مشاہدہ کیا كہ اب جبكہ عالمی جنوب ایک روشن مستقبل کی طرف اپنے سفر کا آغاز کر رہا ہے، ضروری ہے کہ وہ اپنے نوآبادیاتی ماضی کی بیڑیاں اتار دے اور ان تاریخی غلطیوں سے نجات کے لیے مل کر جدوجہد کرے جن سے ناانصافی اور عدم مساوات کو دوام حاصل رہا۔ یہ ایک عام خطرہ ہے۔

اس ادراك كے ساتھ کہ ہندوستان فرسودہ قانون سازی کا جائزہ لے رہا ہے جناب دھنکھر نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ہمارے نقطہ نظر میں ایك بڑی تبدیلی لائے گا اور ان استحصالی دفعات کو روكتے ہوئے مکمل طور پر ختم کرے گا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ عالمی جنوب کے ممالک ہندوستان کی جانب سے ان شعبوں میں كئے جانے والے اقدامات کا قریب سے مطالعہ کریں اور انہیں مناسب طریقے سے اپنی مرضی کے مطابق بنانے کے بعد اپنے ممالک میں نافذ کریں۔

اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ ابھی کچھ سال پہلے کوئی بھی 'گلوبل ساؤتھ' کی اصطلاح سے واقف نہیں تھا جناب دھنکھڑ نے اسے وسط پر لانے اور جی 20 جیسی مجلس میں مركزیت دینے کا سہرا وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کے ساتھ جی 20 میں افریقی یونین کی شمولیت سے حاصل ہونے والی کامیابی قابل ذکر اور انتہائی منصفانہ ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان کے وسودھیو کٹمبکم کی اخلاقیات  اب زمینی حقیقت ہیں انہوں نے زور دیا کہ عالمی جنوب کا عروج دنیا کے لیے استحکام کی سب سے بڑی طاقت بنے گا اور یہ دنیا کی ترقی کی رفتار سامنے  لائے گا۔"

استعماری جبر اور مصائب کی مشترکہ تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارا ایک قوم کے طور پر عالمی جنوبی ممالک کے ساتھ ثقافتی اور دوسری صورت میں گہرا جذباتی تعلق ہے۔ نوآبادیاتی حکمرانی کے منفی پہلو ہمیں ایک دوسرے سے باندھ دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ایك زمانے سے دکھ جھیلے ہیں اور ہمیں ایک دوسرے سے سیکھ کر دکھوں کو کم کرنا ہے۔

اس ادراك كے ساتھ  کہ نظامِ انصاف تک رسائی سے محرومی اور قانونی امداد سے انکار، کمزور طبقوں کے لیے عصری وجودی چیلنج انہوں نے ان چیلنجوں کو مثبت پالیسیوں اور سب کے لیے انصاف کو محفوظ بنانے كے اقدامات کے ذریعے بے اثر كرنے کی ضرورت پر زور دیا اور زور دے كر كہا كہ آئیے ایک ایسی دنیا کے لیے کوشش کریں جہاں انصاف ایک بنیادی حق ہو، جو سب کے لیے قابل رسائی ہو خواہ پس منظر، حالات یا مقام كچھ بھی ہوں۔

کمزور طبقوں کے لیے انصاف تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے مثبت، اختراعی، اور عوام رُخی اقدامات کے سلسلے کے لیے چیف جسٹس آف انڈیا کی ستائش کرتے ہوئے نائب صدر نے قانونی امداد کا از سر نو تصور کرنے، ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے، کمیونٹیز کو بااختیار بنانے اور قانونی خدمات اور ضرورت مندوں کے درمیان فرق کو ختم کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بلاشبہ قانونی امداد اور نظام انصاف تک رسائی بنیادی انسانی اقدار کے پھلنے پھولنے اور مساوی معاشروں کو فروغ دینے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

ہندوستان کی پسماندہ برادریوں کے لیے جامع اور سستی قانونی امداد کے لیے این اے ایل ایس اے کی تعریف کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ انصاف کی فراہمی کا این اے ایل ایس اے ماڈل گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے لیے قابل تقلید ہے۔

اس تقریب میں ڈاکٹر جسٹس، ڈی وائی چندرچوڑ، چیف جسٹس آف انڈیا اور سرپرست چیف، این اے ایل ایس اے، جناب جسٹس سنجے کشن کول، جج، سپریم کورٹ آف انڈیا اور ایگزیکٹو چیئرمین، این اے ایل ایس اے، جناب ارجن رام میگھوال، مرکزی وزیر مملکت برائے قانون و انصاف ( آئی سی)، مسٹر جسٹس سنجیو کھنہ، جج، سپریم کورٹ آف انڈیا اور چیئرمین، سپریم کورٹ لیگل سروسز کمیٹی، جناب امیتابھ کانت، انڈیا جی 20 شیرپا، جناب آر وینکٹرامانی، اٹارنی جنرل آف انڈیا، جناب تشار مہتا، سالیسٹر جنرل آف انڈیا، سپریم کورٹ بار آف ایسوسی ایشن کے صدر جناب آدیش اگروالا، جنابایس کے جی۔ راٹھی، سیکرٹری محکمہ انصاف، مختلف ممالک کے مندوبین اور دیگر معززین نے شرکت کی۔

***

U.No:1460

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 1980165) Visitor Counter : 112


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil