خلا ء کا محکمہ

کیرالہ میں تھوبا سے ہندوستان کے پہلے ساؤنڈنگ راکٹ لانچ کی ڈائمنڈ جوبلی ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب  2023 میں چندریان-3 اور آدتیہ-  ایل ون مشن کے تاریخی جڑواں کارنامے دیکھے گئے:


 ڈاکٹر جتیندر سنگھ

تاریخ میں سال 2023 بھی ایسے سال کے طور  پریاد کیا جائے گا جب وزیر اعظم مودی نے  چندریان-3  کے چاند پر اتر نے کے دن  23 اگست کو 'قومی خلائی دن' قرار دیا : ڈاکٹر جتیندر سنگھ

"یہ وکرم سارا بھائی کے خواب کی تعبیر بھی ہے، جن کے پاس وسائل کی کمی تھی، لیکن اعتماد کی کمی نہیں تھی کیونکہ انہیں خود پر اور ہندوستان کی موروثی صلاحیت اور موروثی ذہانت پر بھروسہ تھا": ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ڈاکٹر جتیندر سنگھ  نے کیرالہ میں وکرم سارابھائی خلائی مرکز، تھمبا ایکواٹوریل راکٹ لانچ اسٹیشن میں پہلے ساؤنڈنگ راکٹ لانچ کے 60 ویں سال کی یادگاری تقریب سے خطاب  کیا

Posted On: 25 NOV 2023 4:39PM by PIB Delhi

آج مرکزی وزیر مملکت برائے خلا ء ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کیرالہ میں تھوبا سے ہندوستان کے پہلے ساؤنڈنگ راکٹ لانچ کی ڈائمنڈ جوبلی ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب  2023 میں  چندریان-3 اور آدتیہ-  ایل ون مشن کے تاریخی جڑواں کارنامے دیکھے گئے

انہوں نے کہا   کہ تاریخ میں سال 2023 بھی ایسے سال کے طور  پریاد کیا جائے گا جب وزیر اعظم مودی نے  چندریان-3  کے چاند پر اتر نے کے دن  23 اگست کو 'قومی خلائی دن' قرار دیاتھا ۔

سائنس اور ٹیکنالوجی مرکزی وزیر مملکت  (آزادانہ چارج) ؛  وزیر اعظم کے دفتر ، عملہ ، عوامی شکایات، پنشن اور جوہری توانائی کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ وکرم سارابھائی خلائی مرکز، تھوبا ایکواٹوریل راکٹ لانچ اسٹیشن (ٹی ای آر ایل ایس) میں ایک تقریب میں پہلے ساؤنڈنگ راکٹ لانچ کے 60 سالہ  یادگاری تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/T015WKM.jpg

اس موقع پر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اسپیس پوڈ سے شروع کیے گئے اسی طرح کے ساؤنڈنگ راکٹ کی رسمی لانچنگ کا مشاہدہ کیا جہاں اصل لانچ 21 نومبر 1963 کو ہوا تھا۔ جنہوں نے 60 سال پہلے پہلی لانچ پر الٹی گنتی شروع کی ۔

بعد ازاں، میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، چندریان-3 اور آدتیہ-  ایل ون مشن کی کامیابی ہندوستان کی مقامی صلاحیتوں کا اعادہ کرتی ہے اور اس خواب کی تعبیر کرتی ہے جو چھ دہائی پہلے اسرو کے پہلے چیئرمین اور ہندوستان کے خلائی پروگرام کے بانی ڈاکٹر وکرم سارا بھائی نے دیکھا تھا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، "یہ وکرم سارا بھائی کے خواب کی بھی تصدیق ہے، جن کے پاس وسائل کی کمی تھی، لیکن اعتماد کی کمی نہیں تھی کیونکہ انہیں اپنے آپ پر اور ہندوستان کی موروثی صلاحیت اور موروثی ذہانت پر بھروسہ تھا۔"

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/T02YYO5.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہندوستان مختلف شعبوں جیسے ایس وی اے ایم آئی ٹی وی اے ،  پی ایم گتی شکتی  ، انفراسٹرکچر جیسے ریلوے، شاہراہوں ویز اور اسمارٹ سٹی، زراعت، پانی کی نقشہ سازی، ٹیلی میڈیسن اور روبوٹک سرجری میں خلائی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے، جس کا مقصد عام آدمی کے لیے 'زندگی میں آسانی' لانا ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان کے خلائی کارنامے 'پوری سائنس اور پوری قوم' کے نقطہ نظر کا منہ بولتا ثبوت ہیں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کیا کہ "ہندوستان کے خلائی شعبے کے لیے نئے راستے کھول کر اور ہمیں بتایا کہ ' آسمان  کی کوئی حد نہیں ہے' ۔

انہوں نے کہا کہ  ہندوستان نے گزشتہ 9 سالوں میں اپنا علاقائی نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم قائم کیا ہے جو اسٹریٹجک اور شہری ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے خلائی شعبے میں اصلاحات شروع کیں، جس سے خلاء کو ہندوستانی نجی  کھلاڑیوں کے لیے آسانی سے قابل رسائی بنایا گیا اور ایک جامع انڈین اسپیس پالیسی 2023 جاری کی گئی جس میں تمام شراکت داروں کا احاطہ کیا گیا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/T03MBH3.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ملک میں ا سٹارٹ اپ میں تیزی دیکھنے میں آئی جب خلائی اصلاحات کو قلیل مدت میں 150 سے زیادہ اسپیس اسٹارٹ اپس کے ساتھ متعارف کرایا گیا۔ پہلا ہندوستانی نجی ذیلی مداری لانچ حال ہی میں دیکھا گیا تھا جسے خلائی شعبہ جاتی اصلاحات کے ذریعہ فعال کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  حالیہ چندریان -3 اور آدتیہ ایل 1 مشن سمیت گزشتہ 4 سے 5 سالوں میں ہندوستانی خلائی اقدامات کی کامیابی کو آگے بڑھاتے ہوئے، وزیر اعظم  مودی نے اسرو سے کہا ہے کہ وہ ہندوستان کے پہلے انسان بردار خلائی مشن کا ہدف بنائے۔ 2025 تک گگن یان، چاند کے نمونے کی واپسی کا مشن، 2035 تک 'بھارتیہ انترکش اسٹیشن' (ہندوستانی خلائی اسٹیشن) اور 2040 تک چاند پر قدم رکھنے والے پہلے ہندوستانی کا  ہدف ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان کا خلائی پروگرام اب دنیا کی سرکردہ خلائی ایجنسیوں کے برابر رفتار پر ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ناسا چاند پر اترنے والا پہلا ہو سکتا ہے، لیکن یہ ہندوستان کا چندریان-1 تھا جس نے چاند پر پانی کے مالیکیول دریافت کیے اور اب چندریان 3 پہلی بار چاند کے قطب جنوبی پر اترا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/T04V10E.jpg

انہوں نے کہا، "اگرچہ امریکہ اور اس وقت کے سوویت یونین نے اپنا خلائی سفر ہم سے بہت پہلے شروع کر دیا تھا اور امریکہ نے بھی 1969 میں ایک انسان کو چاند کی سطح پر اتارا تھا، اس کے باوجود یہ ہمارا چندریان ہی تھا جس نے چاند کی سطح پر پانی کی موجودگی کا ثبوت دیا۔ " انہوں نے مزید کہا کہ ناسا نے اس سال وزیر اعظم مودی کے امریکہ کے تاریخی دورے کے دوران بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے ایک مشترکہ خلائی مشن کی پیشکش کی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کے خلائی مشن کو انسانی وسائل اور مہارتوں کی بنیاد پر لاگت سے موثر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "روسی چاند مشن، جو کہ ناکام رہا، کی لاگت 16,000 کروڑ روپے تھی، اور ہمارے (چندریان-3) مشن کی لاگت تقریباً 600 کروڑ روپے تھی" ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آزادی کے بعد سے ہندوستان کے سفر میں پچھلے دس سال سائنسی تبدیلی کا ایک واٹرشیڈ دور رہا ہے۔ اور جہاں تک اسپیس اینڈ جیو اسپیس اور پورے ایکو سسٹم کا تعلق ہے، یہ پچھلے پانچ سالوں میں اور بھی زیادہ دکھائی دے رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا "سال 2013 تک، ہر سال اوسطاً 3 لانچوں کے ساتھ 40 لانچ وہیکل مشن مکمل کیے گئے۔ یہ گزشتہ دہائی میں 53 لانچ وہیکل مشنوں کے ساتھ دوگنا ہو گیا ہے جس میں ہر سال اوسطاً 6 لانچ کیے جاتے ہیں۔" انہوں نے کہا، "اسرو نے 2013 تک 35 غیر ملکی سیٹلائٹ لانچ کیے تھے۔ اس میں پچھلے نو سے دس  سالوں میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔ اسرو نے 380 سے زیادہ غیر ملکی سیٹلائٹ لانچ کیا ہے، جس سے 220 ملین یورو سے زیادہ اور امریکی سیٹلائٹ لانچ کر کے 170 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کی کمائی ہوئی ہے۔

امرت کال اور وزیر اعظم کے "India@2047" کے وژن کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہندوستان کی معیشت کی قدر میں اضافہ اب تک کے غیر دریافت شدہ شعبوں بشمول خلائی شعبے سے ہونے والا ہے۔ اس نقطہ نظر سے، انہوں نے کہا، جب آزاد ہندوستان اپنا 100 واں یوم آزادی منائے گا تو خلائی معیشت ملک کی معیشت میں ایک اہم حصہ  پیش کرنے جا رہی ہے اور ہمارا  شمار دنیا کی صف اول کی قوم میں ہوگا۔

وزیر موصوف  نے کہا  کہ خلائی شعبے کے کھلنے، خلائی آغاز اور صنعت کے روابط کے ابھرنے کی وجہ سے، ہندوستان کی خلائی معیشت اس وقت تقریباً 8 بلین ڈالر سے آنے والے سالوں میں 100 بلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے، جیسا کہ غیر ملکی تجارت کے ماہرین نے اندازہ لگایا ہے جو ہندوستان کی حیران کن چھلانگ ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ت ع  (

1411



(Release ID: 1979761) Visitor Counter : 70


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil