وزارت اطلاعات ونشریات
‘دی ریلوے مین’ گمنام ہیروزکی بہادری کو خراج عقیدت ہے: اداکار کے کے مینن
ڈائریکٹر شیو راویل نے‘دی ریلوے مین’ کو بنانے سے متعلق تخلیقی عمل کے تعلق سے معلومات مشترک کی
‘‘یہ سیریز ریلوے اہلکاروں کی بہادروں کے تئیں خراج تحسین ہے،جنہیں ہم سبھی ہلکے میں لیتے ہیں۔ یہ گمنام ہیروز خاص طور پر ان کو جگہ دیتی ہے جنہوں نے بھوپال گیس سانحہ کی خوف ناک رات کو لوگوں کی زندگی بچانے کے لیے خودکو قربان کردیا۔ حال ہی میں ریلیز ہوئی ایک سیریز ‘دی ریلوے مین’کے اہم اداکاروں میں سے ایک کے کے مینن نے آج گوا میں 54ویں بھارتی بین الاقوامی فلم فیسٹول کے دوران منعقد ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔چار ایپی سوڈ کی یہ ویب سیریز 1984 کے بھوپال گیس سانحہ کے حقیقی واقعات پر مبنی ہے۔
اس ویب سیریز کے ڈارئریکٹر شیوراویل نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے فلم سازی کے پیچھے تخلیقی عمل سے متعلق معلومات مشترک کی۔انہوں نے کہا کہ فن کاروں اور عملے نے ناظرین تک صحیح پیغام پہنچانے کو یقینی بنانے کے لیے ان ہیروز کے کرداروں کی حساسیت کو دھیان میں رکھتے ہوئے پورے جوش وجذبے اورلگن کے ساتھ کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سانحہ سے بہت سےکنبے جذباتی طورپر جڑےہوئےہیں۔اس لیے فلم ساز، ڈائریکٹر، مصنف اور اداکار کے طور پر یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم درد کے تئیں حساس رہیں۔انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ اصل زندگی کے واقعات کو منظرنامے میں لانے کی کوشش کی کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی گئی ہے،حالانکہ اس توسط کو دھیان میں رکھتے ہوئے کچھ مقدار میں مزاحیہ کردار بھی ضروری ہے۔
‘ریلوے مین ’کے پیچھے خیال کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مصنف آیوش گپتا نے کہا کہ اس کا مقصد ریلوے کی کہانی سنانا اور یہ بتاناتھا کہ کس طرح اس ادارے نے بچاؤ کی کوشش شروع کی جس کی بدولت قومی نیٹ ورک کو لوگوں کی زندگی بچانے کے لیے متحرک کردیا گیا۔
اس میں اہم کردارنبھارہے آر مادھون، کےکے مینن، دیویندو شرما اور بابل خان جیسے فنکار اپنی اور حقیقی زندگی کی داستانوں سے سامعین کو مسحور کرتے ہیں ہے۔ 18 نومبر 2023 کو ریلیز ہوئی یہ سیریز فی الحال نیٹ فلیکس پر دکھائی جارہی ہے۔
‘دی ریلوے مین’ نیٹ فلیکس کا چوتھا ایپی سوڈ گمنام ہیروز – بھارتی ریل کے ملازمین کادلچسپ ڈرامہ ہے جوبھوپال گیس سانحہ کی خوف ناک رات میں ایک بے بس شہر میں پھنسے ہزاروں بے قصورافرادکی جان بچانے کے لیے اپنے فرائض کے دائرے سے آگے بڑھ کرکام کرتے ہیں۔
مکمل بات چیت یہاں دیکھیں:
******
ش ح ۔ ع ح ۔ج ا
U. No.1314
(Release ID: 1979031)
Visitor Counter : 112