وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav
iffi banner

فلپائنی فلم ساز بریلینٹ مینڈوزا نے آئی ایف ایف آئی 54 میں ماسٹر کلاس کا انعقاد کیا


فلم سازی سچی کہانیاں سنانے کا عہد ہے، سنیما کو حقیقی زندگی کی عکاسی کرنی چاہیے: مینڈوزا

میں سنیما کی طاقت پر یقین رکھتا ہوں؛ کہانی سنانے میں زندگیوں کو بہتر انداز سے بدلنے کی طاقت ہے: بریلینٹ مینڈوزا

گوا، 22 نومبر 2023

آزاد فلم ساز اور فلپائن کے نیو ویو سنیما کے متحرک کرداروں میں سے ایک، بریلینٹ مینڈوزا نے فلم سازی کے اپنے منفرد عمل کے ذریعے سامعین کو مسحور کر دیا۔ مینڈوزا گوا میں 54 ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا کے موقع پر پہلی ماسٹر کلاس کی قیادت کر رہے تھے۔

 

ماسٹرکلاس کا آغاز مینڈوزا کی وسیع پیمانے پر سراہی جانے والی فیچر فلم، ماروسا کی پردے کے پیچھے کی ایک جھلک کے ساتھ ہوا۔ مینڈوزا نے انکشاف کیا کہ وہ طے شدہ اسکرپٹ کے بجائے اپنی فلم کی ہدایت کے لیے اپنی کہانی کو ترجیح دیتے ہیں۔ کردار کی نشوونما کے ایک انتہائی جدید اور عمیق عمل میں، انھوں نے وضاحت کی کہ وہ اپنے اداکاروں کو کوئی اسکرپٹ یا سیٹ ڈائیلاگ فراہم نہیں کرتے ہیں۔ ان کے ڈائریکشن کا برانڈ مضبوط باہمی اعتماد کے ذریعہ رہنمائی پاتا ہے جہاں وہ اداکاروں کے فطری رد عمل کو حاوی ہونے دیتے ہیں۔

 

 

اپنے پروڈکشن ڈیزائن کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مینڈوزا نے بتایا کہ ان کی پروڈکشن میں ہر تفصیل ایک کہانی سنانے کے لیے یکجا ہوتی ہے۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ وہ اپنے کرداروں کے لیے بالکل مستند رہنے کے لیے کوئی مصنوعی سیٹ استعمال نہیں کرتے بلکہ صرف حقیقی مقامات کا استعمال کرتے ہیں۔

اگرچہ وہ ذاتی طور پر عنوانات سے لا تعلق ہوتے ہیں، مینڈوزا کے سینماٹوگرافی اور مجموعی طور پر فلم سازی کے برانڈ کو اکثر ’انتہائی حقیقت پسندانہ‘ کہا جاتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ وہ کوئی ٹرائی پوڈ استعمال نہیں کرتے بلکہ صرف ان کا کیمرہ کردار کی عکاسی کرتا ہے، جو ایک تماشائی کا نقطہ نظر پیش کرتا ہے۔ مینڈوزا سنیما کو سچائی اور حقیقت پسندی کی عینک سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ وہ پختہ یقین رکھتے ہیں کہ سنیما کو حقیقی زندگی کی عکاسی کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی فلموں میں آواز اپنے آپ میں ایک کردار ہوتی ہے اور اس کی اپنی ایک شناخت ہوتی ہے۔ اسے کبھی نہیں ہٹایا جاتا ہے اور ناظرین کو کہانی کے ماحول کو سننے اور محسوس کرنے میں مدد کرتی ہے۔ ایڈیٹنگ کے عمل کے بارے میں بات کرتے ہوئے مینڈوزا نے کہا کہ یہ ان کے تین مرحلوں پر مشتمل فلم سازی کے عمل کا تیسرا اور آخری مرحلہ ہے جو خیال اور تیاری سے شروع ہوتا ہے اور پھر شوٹنگ اور پروڈکشن تک بڑھتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ لوگوں کے لیے فلمیں بناتے ہیں اور اپنی فلموں کی تعریف ان پر چھوڑ دیتے ہیں۔ ہندوستانی سامعین کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے ذکر کیا کہ وہ ان کہانیوں سے جڑتے ہیں جو وہ سنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مینڈوزا نے کہا کہ اگر کوئی شخص کسی فلم سے جڑتا ہے تو یہ اس کی زندگی کا حصہ بن جاتی ہے، یہ کہانی سنانے کی طاقت ہے۔

خواہشمند ہدایت کاروں کو مخاطب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ”آپ کو خود کو فلم سازوں کے طور پر تلاش کرنا چاہیے اور اپنے فن کے ساتھ سچے رہنا چاہیے۔“ ”یہ آسان نہیں ہونے والا ہے۔ فلم سازی صرف ایک جذبہ نہیں بلکہ سچی کہانیاں کہنے کا عزم ہے،“ انھوں نے مزید کہا۔

*************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 1295

iffi reel

(Release ID: 1978945) Visitor Counter : 148