نیتی آیوگ

اے آئی ایم- نیتی آیوگ نے آسٹریلیائی اور ہندوستانی سرکلر اکانومی اسٹارٹ اپ کی مدد کے لیے نیا ایکسلریٹر لانچ کیا

Posted On: 21 NOV 2023 4:05PM by PIB Delhi

سرکلر اکانومی ٹیکنالوجیز اور سولیوشن پر کام کرنے والے ہندوستان اور آسٹریلیا میں اسٹارٹ اپ اور چھوٹے سے درمیانے درجے کے انٹرپرائزز (ایس ایم ایز ) کو دونوں ممالک کے درمیان مواقع تلاش کرنے  کی خاطر نئے دروازے کھولنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ایک نئے ایکسلریٹر پروگرام سے فائدہ ہوگا۔

اے آئی ایم، نیتی آیوگ نے آج آسٹریلیائی اور ہندوستانی سرکلر اکانومی اسٹارٹ اپس کو مدد کرنے کے لیےریپڈ انوویشن اور اسٹارٹ اپ ایکسپینسن (آرآئی ایس ای) کے نام سے ایک نیا ایکسلریٹر لانچ کیا۔

انڈیا آسٹریلیا آر آئی ایس ای ایکسلریٹر، سی ایس آئی آر او ، آسٹریلیا کی قومی سائنس ایجنسی، اور اٹل انوویشن مشن(اے آئی ایم) کے درمیان شراکت داری میں فراہم کیا گیا ہے، جو کہ جدت اور صنعت کاری کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے حکومت ہند کا اہم اقدام ہے۔

آسٹریلیا میں ہندوستان کے ہائی کمشنر جناب من پریت ووہرا نے کہا کہ بین الاقوامی تعلقات کے شاندار منظر نامے میں، ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری ہماری مشترکہ اقدار، اقتصادی مفادات، اور جغرافیائی سیاسی مقاصد کے ثبوت کے طور پر ہے جو دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ باندھتے ہیں۔ آرآئی ایس ای ایکسلریٹر نہ صرف سفارتی تعلقات کو مضبوط کرے گا بلکہ مختلف ڈومینز میں باہمی تعاون کی کوششوں کی راہ ہموار کرے گا۔

اٹل انوویشن مشن - نیتی آیوگ کے مشن ڈائریکٹر ڈاکٹر چنتن وشنو نے کہا کہ آر آئی ایس ای  ایکسیلیٹر ایک اہم کثیر سالہ دو طرفہ پروگرام کے طور پر ہے، جو ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان منفرد انداز میں تیار کیا گیا ہے، جو دونوں معیشتوں کے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے وقف ہے۔ ماحولیات اور آب و ہوا کی ٹکنالوجی کے بارے میں، آر آئی ایس ای اسٹارٹ اپس کے لیے ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے جو عالمی چیلنجوں سے آگے نکلنے والے حل تلاش کرے۔

سی ایس آئی ار و کے آر آئی ایس ای ایکسیلیٹرپروگرام کی ڈائریکٹر تمارا وگلوائی  نے کہا کہ یہ پروگرام ایسے اسٹارٹ اپس اور ایس ایم ایز پر توجہ مرکوز کرتا ہے جن کے پاس پختہ ٹیکنالوجیز ہیں اور ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان توسیع کے خواہش مندہیں۔

محترمہ اوگلوی نے کہا ‘‘نو ماہ کے آر آئی ایس ای ایکسیلیٹر پروگرام کے دوران، ہم اسٹارٹ اپس کو ایک نئے خطے میں ابتدائی مراحل میں نیویگیٹ کرنے، صحیح شراکت داروں، صارفین اور ٹیلنٹ کے ساتھ تیز رفتار روابط، اور بین الاقوامی منڈیوں میں کامیابی کے لیے اعتماد بحال کرنےمیں مدد کریں گے’’ ۔

آر آئی ایس ای ایکسیلیٹر کے پہلے راؤنڈ کے لیے، ہم ہندوستان اور آسٹریلیا کی سرکلر اکانومی میں منتقلی کی حمایت کرنے کے لیے جدید کاروباری ماڈلز، ٹیکنالوجیز، اور وسائل میں آسانی تیار کرنے والے اسٹارٹ اپس اور ایس ایم ایز سے مطالبہ کر رہے ہیں۔

اے آئی ایم  کے آر آئی ایس ای ایکسیلیٹر لیڈر پرمیت ڈیش نے کہا کہ آسٹریلیائی اور ہندوستانی اسٹارٹ اپس کو بیرون ملک اپنی ٹیکنالوجی اور تحقیق کی توثیق اور موافقت کے لیے اچھی طرح سے مدد کی جائے گی۔

جناب  ڈیش نے کہا کہ ‘‘یہ آسٹریلیا اور ہندوستان کے اسٹارٹ اپس کے لیے ایک حقیقی موقع ہے کہ وہ اپنی ٹارگٹ مارکیٹ میں صنعت اور محققین کے ساتھ کام کریں۔’’

‘‘ثقافتی خواندگی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ، شرکاء بامعنی دو طرفہ صنعت اور تحقیقی تعاون کو فروغ دیں گے۔’’

پروگرام کا پہلا دور سی ایس آئی آر او کی سرکلر اکانومی فار مشنز پہل کے ساتھ ہم آہنگ ہے، جس کی توجہ ایک پائیدار مستقبل کی تخلیق پر مرکوز ہے ۔

سی ایس آئی آر او کی سرکلر اکانومی برائے مشن  کے لیڈر ہینز شینڈل نے کہا کہ ہمیں مواد اور پروڈکٹس کو زیرو ویسٹ ذہنیت کے ساتھ ڈیزائن کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر شینڈل نے کہا کہ ‘‘سرکلر اکانومی کا مطلب ہے کہ پروڈکٹس کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ انہیں دوبارہ استعمال کیا جا سکتا ہے، یا یہاں تک کہ کئی بار، اپنی قدر کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے’’ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

‘‘ہمیں امید ہے کہ یہ پروگرام معیشتوں کو بڑھانے، ملازمتیں پیدا کرنے اور فضلہ کو کم کرنے کے لیے ٹیکنالوجیز اور حل کو تیز کرنے میں مدد کرے گا۔’’

اس پروگرام میں حصہ لینے والے  اسٹارٹ اپس کے لیے کوئی چارج نہیں ہے، جو آسٹریلیا اور ہندوستان کے درمیان سفر کرنے کے متعدد مواقع کے ساتھ ورچوئل طور پر پر فراہم کیا جائے گا۔ حصہ لینے والے اسٹارٹ اپس غیر ایکویٹی گرانٹس میں 40,00,000  روپے تک کے بھی اہل ہوسکتے ہیں۔

آر آئی ایس ای  ایکسلریٹر پروگرام کے لیے درخواست دینے کا عمل شروع ہوچکا ہے  اور ہفتہ 7 جنوری 2024 کو بند ہو جائیں گی۔

مزید معلومات اور درخواست دینے کے لیے، https://riseaccelerator.org/ پر جائیں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ع   ح۔ن ا۔

U-1229



(Release ID: 1978541) Visitor Counter : 53


Read this release in: English , Hindi , Marathi