جل شکتی وزارت

گنگا کی صفائی کے لیے قومی مشن

Posted On: 03 AUG 2023 3:36PM by PIB Delhi

نمامی گنگا پروگرام کے تحت، گنگا اور اس کی معاون دریاؤں کے احیاء کے لیے گندے پانی کی صفائی، ٹھوس فضلہ کا انتظام، دریا کے تٹ کا انتظام (گھاٹ اور شمشان گھاٹ  کی ترقی)، ای بہاؤ، جنگل بانی، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور عوامی شراکت وغیرہ جیسے کئی جامع اقدامات کیے گئے ہیں۔  اب تک ، مجموعی طور پر 442 منصوبےتخمینہ جاتی 37,395.51 کروڑروپےکی لاگت کے ساتھ شروع کیے گئے ہیں، جن میں سے 254 منصوبے پایہ ٔ تکمیل  کو پہنچ چکے ہیں۔ زیادہ تر منصوبے سیوریج کے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق سے متعلق ہیں کیونکہ غیر صاف شدہ  گھریلو/صنعتی گندا پانی دریا میں آلودگی کی بنیادی وجہ ہے۔ سیوریج کے بنیادی ڈھانچے کے 193 منصوبے شروع کیے گئے ہیں جن کی لاگت 30,797.24 کروڑ روپے ہیں، جن کا مقصد  سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) کی گنجائش کی 6029.75 ملین لیٹر فی دن (ایم ایل ڈی) کی تخلیق اور بحالی اور تقریباً 5,250.98 کلومیٹر سیوریج نیٹ ورک بچھاناہے۔ ان میں سے 106 سیوریج کے منصوبے مکمل ہو چکے ہیں اور باقی ماندہ عمل درآمد کے مختلف مراحل میں ہیں۔ مکمل شدہ منصوبوں کے ساتھ، 2664.05 ایم ایل ڈی ایس ٹی پی کی گنجائش پیدا/ بحال  کی گئی ہے اور 4436.26 کلومیٹر سیوریج نیٹ ورک بچھایا گیا ہے۔

نمامی گنگا پروگرام کا آغاز جون 2014 میں 31 مارچ 2021 تک کی مدت کے لیے کیا گیا تھا تاکہ دریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کو بحال کیا جاسکے ۔ اس پروگرام کو بعد میں 31 مارچ 2026 تک بڑھا دیا گیا۔ مالی سال15-2014 سے 30 جون 2023 تک قومی مشن برائے صاف گنگا (این ایم سی جی) کو کل 15,517.02 کروڑ روپے جاری کیے گئے، جن میں سے 14,796.46 کروڑ روپے۔ مذکورہ مدت کے دوران پروگرام کے تحت پروجیکٹوں کے نفاذ کے لیےاین ایم سی جی کے ذریعے مختلف ایجنسیوں کو جاری/تقسیم کیے گئے ہیں۔

جل شکتی کی وزارت نے مجموعی طور پر تلچھٹ کے انتظام کے لیے ایک "قومی فریم ورک برائے تلچھٹ انتظام(اکتوبر 2022)" تیار کیا ہے۔ یہ فریم ورک مربوط ندی بیسن مینجمنٹ پلان کے ذریعے تلچھٹ کے انتظام پر زور دیتا ہے۔ یہ تلچھٹ کے انتظام کے مختلف پہلوؤں سے متعلق تمام موجودہ رہنما خطوط/پالیسیوں کا حوالہ فراہم کرتا ہے اور یہ اسٹیک ہولڈرز، خاص طور پر ریاستی حکومتوں کو واٹرشیڈ، ندیوں، آبی ذخائر، جھیلوں/ آبی ذخائر وغیرہ میں تلچھٹ کے انتظام کے لیے منصوبوں کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں سہولت فراہم کرے گا۔ .

دریاؤں اور آبی ذخائر میں تلچھٹ کے موجودہ نازک مسائل کے بارے میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو آگاہ کرنے کے لیے 19 جون 2023 کو وزارت جل شکتی کے ذریعے تلچھٹ کے انتظام پر قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔

کٹاؤ، حرکت اور دریا میں تلچھٹ کا جمع ہونا دریا کے قدرتی ریگولیٹنگ افعال ہیں۔ دریا دریا کے نظام کو برقرار رکھتے ہوئے گاد کےمحمول  بوجھ اور جمع ہونے والے گاد کے بوجھ کے درمیان توازن برقرار رکھتے ہیں۔ ندیاں اپنے نظامی حالات کے مطابق گاد کا بوجھ اٹھاتی ہیں، لے جاتی ہیں اور گراتی ہیں، یعنی دریا میں خارج ہونے والا اخراج، دریا کی ڈھلوان، مورفولوجی، گاد کی نوعیت وغیرہ۔ دریا ایک متحرک نظام ہے اور دریا کے بیڈ پروفائل میں تبدیلیوں کی توقع کی جاتی ہے جس کی وجہ  دریا کےاضافہ اور تنزلی کی خصوصیات ہیں جو بڑے پیمانے پر بہاؤ اور تلچھٹ کے ارتکاز پر منحصر ہیں۔ اضافہ اور تنزلی کا مقام بھی سال بہ سال بدلتا رہتا ہے۔

بہار کی ندیوں سمیت ملک کے مختلف دریاؤں میں متعدد وجوہات کی وجہ سے مختلف شدت کا سیلاب کا تجربہ کیا گیا ہے۔ تاہم، اصل  گنگا میں تازہ ترین مطالعہ 30 سال کی مدت میں مختلف مقامات پر دریا کے مصنوعی بیڈ پروفائل میں بڑی تبدیلیوں کو ظاہر نہیں کرتا ہے۔ 100 سالہ سیلاب کے اثرات کی دوبارہ وقوع پذیری بھی ندی کے بیڈ پروفائل پر بھی بڑی تبدیلیاں نہیں دکھاتی ہے۔

دریا کی صفائی ایک مسلسل عمل ہے اور حکومت ہند گنگا اور اس کی معاون ندیوں بشمول جمنا میں آلودگی کے چیلنجوں سے نمٹنے میں ریاستی حکومتوں کی کوششوں کو نعممی گنگا پروگرام کے تحت مالی اور تکنیکی مدد فراہم کر رہی ہے۔ منصوبے اب اپنی رفتار کوپکڑ چکے ہیں اور کوششیں کی جا رہی ہیں کہ منصوبوں کو ان کی تکمیل کی مقررہ مدت تک مکمل کرلیاجائے۔

یہ جانکاری جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویسور ٹوڈو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*************

 

ش ح ۔ا ک ج ا

U. No. 965



(Release ID: 1976716) Visitor Counter : 56


Read this release in: English , Telugu