نیتی آیوگ
azadi ka amrit mahotsav

نیتی آیوگ نے پائیدار مستقبل کے لیے سبز ترقیاتی معاہدے پر ورکشاپ کا انعقاد کیا

Posted On: 09 NOV 2023 8:31PM by PIB Delhi

نیتی آیوگ نے آج نئی دہلی کے ہوٹل لی میریڈین میں ’’پائیدار مستقبل کے لیے سبز ترقیاتی معاہدہ‘‘پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ ورکشاپ کی تشکیل جی 20 نئی دہلی لیڈرز ڈیکلریشن (این ڈی ایل ڈی) کے اردگرد کی گئی تھی، جس میں سبز ترقیاتی معاہدہ بھی شامل ہے۔ سبز ترقیاتی معاہدہ ممالک کو توانائی، آب و ہوا، ماحولیات اور آفات سے متعلق لچکدار مقاصد حاصل کرنے کی سمت میں ان کے سفر کے لئے راہ ہموار کرتا ہے۔

ورکشاپ کا مقصد ہندوستان میں سبز ترقیاتی معاہدہ کے لیے نفاذ کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کرنا، جی 20 این ڈی ایل ڈی کے ساتھ ہم آہنگ ہونا اور سبز ترقیاتی معاہدہ میں طے شدہ راستوں کی عالمی ترقی کے لیے ہندوستان کے قائدانہ کردار کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔ اس تقریب میں ملک بھر کے متعلقہ افراد بشمول تھنک ٹینک، تعلیمی ادارے، صنعت، ریاستی حکومتیں اور مرکزی حکومت نے شرکت کی۔ تقریباً 4600 شرکاء آن لائن اس تقریب میں شامل ہوئے۔

بجلی کی وزارت کے سکریٹری جناب پنکج اگروال نے ہندوستان میں سبز ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے کیے گئے پالیسی اقدامات کا خاکہ پیش کیا، جیسے کہ اعلیٰ کارکردگی والے شمسی پی وی ماڈیولز کے لیے پیداوار سے منسلک مراعات (پی ایل آئی) اسکیم، قابل تجدید خریداری کی ذمہ داریاں اور کاربن کریڈٹ ٹریڈنگ اسکیم۔ انہوں نے ازسر نو تعمیر شدہ تقسیم کاری شعبے کی اسکیم جیسے تقسیم کاری کے سیکٹر کو مضبوط کرنے کے اقدامات پر روشنی ڈالی اور مخصوص مہینوں میں بجلی کی بڑھتی ہوئی ماند کے پس منظر میں غیر حیاتیاتی توانائی کے کردار کو بھی اجاگر کیا۔

جی 20 شیرپا جناب امیتابھ کانت نے تبصرہ کیا کہ ہندوستان نے سبز ترقیاتی معاہدہ پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے بہت سے چیلنجوں پر قابو پایا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سبز ترقیاتی معاہدے میں 2030 تک عالمی قابل تجدید صلاحیت کو تین گنا کرنے اور موسمیاتی مالیات کو اربوں سے کھربوں ڈالر تک تیزی سے بڑھانے جیسی اہم امیدیں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے توانائی تبدیلی اور موسمیاتی کارروائی پر عالمی مذاکرات کا ایجنڈا طے کیا ہے۔

نیتی آیوگ کے ممبر پروفیسر رمیش چند نے کہا کہ یہ ورکشاپ این ڈی ایل ڈی کے نفاذ کے لیے سنجیدگی کی عکاسی کرتی ہے اور ہندوستان اس سلسلے میں مثال کے طور پر آگے ہے۔ اس کے علاوہ انھوں نے کہا کہ سبز ترقی فطرت اور ماحولیات کے گرد مرکوز ہے اور جہاں صاف توانائی اہم ہے، وہیں سستی توانائی اور توانائی کی کارکردگی کو فروغ دینے کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے پائیداری کے خدشات کا حل تلاش کرنے کے لیے طرز زندگی کو تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ورکشاپ کے دوران مختلف مسائل پر بحث کے لیے تین الگ الگ سیشن ہوئے۔

پہلے سیشن میں صاف، پائیدار، منصفانہ، سستی اور جامع توانائی کی منتقلی کو نافذ کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی اور اس میں توانائی کی حفاظت، ٹیکنالوجی تک رسائی کی سہولت، کارگر ماحول بنانے اور اختراع کی حوصلہ افزائی جیسے مسائل شامل تھے۔ شرکاء نے کم لاگت مالیات کی سہولت فراہم کرنے اور موثر پالیسی آلات کے ساتھ قابل اعتماد، متنوع اور ذمہ دار سپلائی چین کی حمایت جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔

دوسرا سیشن ماحولیاتی نظام کی بحالی، تحفظ اور پائیدار استعمال پر مبنی تھا اور پائیدار ترقی کے لیے لائف اسٹائل کو مرکزی دھارے میں لانا، ایک سرکلر اکانومی ڈیزائن کرنا اور پلاسٹک کی آلودگی کے خاتمے جیسے مسائل پر بات چیت ہوئی۔ شرکاء نے بائیو سرکلر-گرین اکانومی، رضاکارانہ اقدامات کو بڑھانے اور ہم آہنگی کے نقطہ نظر کے لیے سائلو کو توڑنے سمیت نئے تصورات پر روشنی ڈالی۔

موافقت اور آفات کے لچکدار انفراسٹرکچر پر تیسرا سیشن موسمیاتی خطرات کے خلاف لچکدار بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر مرکوز تھا۔ اس سیشن کے تحت بحث کے موضوعات میں آب و ہوا کی پیشن گوئی، تباہی کے خطرات اور لچیلے پن کو مرکزی دھارے میں لانا، ساحلی ریاستیں/شہر کی سطح کی تیاری اور موسمیاتی لچک کی مالی اعانت شامل ہیں۔ شرکاء نے ڈیٹا اور صلاحیت کی تعمیر، خطرے کی پیمائش اور مقدار درست کرنے اور لچک میں سرمایہ کاری کے منافع کی ضرورت پر زور دیا۔

نیتی آیوگ نے نئی دہلی لیڈرز ڈیکلریشن (این ڈی ایل ڈی) کے کلیدی ایجنڈوں پر دس موضوعاتی ورکشاپ کا ایک سلسلہ منعقد کیا، تاکہ قابل عمل حکمت عملیوں اور منصوبوں کو وضع کیا جا سکے، جنھیں ملک کی ترقی اور خوشحالی کو رفتار دینے کے لیے نافذ کیا جا سکے۔

******

 

ش  ح۔ ج ق ۔ م ر

U-NO. 874


(Release ID: 1976050) Visitor Counter : 102


Read this release in: English , Hindi , Marathi