نیتی آیوگ
نیتی آیوگ کے زیر اہتمام ناری شکتی پر جی 20 موضوعاتی ورکشاپ: خواتین کی زیر قیادت ترقی کی سمت میں،کا انعقاد
Posted On:
09 NOV 2023 5:15PM by PIB Delhi
ناری شکتی: نئی دہلی لیڈرز ڈیکلریشن 2023 (این ڈی ایل ڈی 2023) سے نکلنے والی خواتین کی زیر قیادت ترقی، کے موضوع پر ایک ورکشاپ 8 نومبر 2023 کو نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ اس ورکشاپ کا اہتمام نیتی آیوگ نے انسٹی ٹیوٹ آف واٹ ورکس ٹو ایڈوانس جینڈر ایکولیٹی (آئی ڈبلیو ڈبلیو اے جی ای) کے تعاون سے کیا ۔ یہ ورکشاپ این ڈی ایل ڈی 2023 میں ایکشن آئٹمز کی سمت میں نیتی آیوگ کے ذریعہ چلائی گئی اور پیش کی گئی موضوعاتی ورکشاپوں کی سیریز کا حصہ تھی۔
ورکشاپ میں معاشی اور سماجی تفویض اختیارات کے ذریعے معیشت میں خواتین کے کردار کو بڑھانے کے لیے مخصوص موضوعات پر توجہ مرکوز کی گئی۔ سیلف ہیلپ گروپس(ایس ایچ جیز)،، فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) جیسے خواتین کی تنظیموں کو مضبوط بنانے ، مہارت کےصنفی فرق کو ختم کرنے، خواتین کاروباریوں کو فروغ دینے اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے قانونی تحفظات کو مضبوط کرنے کے موضوعات پر بات چیت کی گئی۔
ورکشاپ کا آغاز ڈاکٹر وی کے پال، رکن نیتی آیوگ کے افتتاحی کلمات کے ساتھ ہوا، جہاں انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ خواتین کی زیرقیادت ترقی پر ہمارے محترم وزیر اعظم نے گزشتہ چند سالوں میں مختلف اقدامات اور پروگراموں کے ذریعے زور دیا ہے۔ تاہم، انہوں نے خواتین لیبر فورس کی کم شراکت داری سےمتعلق چیلنج پر زور دیا اور انہیں ایک فعال ماحولیاتی نظام فراہم کرکے ان کے سماجی سرمائے سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔ انہوں نے جی 20 کی ترجیحات اور قومی ایجنڈوں کے راستوں کو ہم آہنگ کرنے اور اس کے حصول کے لیے قابل عمل حکمت عملی بنانے پر زور دیا۔
ڈاکٹر پریتم بی یشونت، جوائنٹ سکریٹری، خواتین و اطفال بہبود کی وزارت نے اس پیراڈائم شفٹ پر زور دیا جہاں خواتین اب وصول کنندہ نہیں ہیں بلکہ ترقیاتی عمل میں فعال حصہ لینے والی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی20 حقیقی معنوں میں عوامی صدارت ہے جہاں خواتین کی زیر قیادت ترقی کو 'جن بھاگیدھاری' کی سرگرمیوں کے ذریعے دکھایا گیا۔
ڈاکٹر سندھیا پوریچا، چیئر ڈبلیو 20 انڈیا نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ناری شکتی اس طاقت کو سمیٹتی ہے جو خواتین کو مجسم کرتی ہے اور یہ کہ خواتین کی قیادت میں ترقی مساوات پر مبنی معاشرے کے لیے ضروری اخلاقی ذمہ داری ہے۔
اقتصادیات میں خواتین: خواتین کی اقتصادی اور سماجی بااختیاریت کو بڑھانا ،کا موضوع خواتین کی قیادت میں ترقی کے حصول کے لیے خواتین کی لیبر فورس میں شمولیت کو بڑھانے پر مبنی ہے۔ گھریلو اور دیکھ بھال کے کام میں صنفی تفریق کو تسلیم کرنے جیسے مسائل؛ اور زیادہ سے زیادہ خواتین کو افرادی قوت میں بامعنی شرکت کرنے کے قابل بنانے کے لیے اس شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافہ؛ گگ اکنومی کی صلاحیت کی تلاش و جستجو؛ صنفی مہارت کے فرق کو ختم کرنا اور خواتین کے لیے سماجی تحفظ؛ صنفی شمولیت اور معاون کام کی جگہیں بنانے کے لیے پالیسیوں کو بڑھانا اور خواتین افرادی قوت کو بڑھانے اور برقرار رکھنے کے لیے نجی شعبے کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
خواتین کی اجتماعیت: ایس ایچ جیز کو مضبوط بنانا، خواتین کی قیادت میں ایف پی اوز اور دیہی خواتین کی قائدانہ صلاحیتیں، کے موضوع پرمنعقدہ ورکشاپ میں خواتین کے اجتماعی مقام میں بہترین طور طریقوں کو مشترک کرنے اور انہیں پورے ہندوستان میں مقام دلانے کے لیے حکمت عملیوں کا اشتراک کرنےپر توجہ مرکوز کی گئی۔
خواتین اور کام کا مستقبل: نوکریوں تک رسائی کے لیے ڈیجیٹل اور ہنر مندی کے خلا کو ختم کرنا اور خواتین کی انٹرپرینیورشپ کو مضبوط بنانا، کے موضوع پر منعقدہ ورکشاپ میں توجہ ڈیجیٹل مہارتوں اور بنیادی ڈھانچے تک خواتین کی رسائی کو بڑھانے، معیار اور حفاظت کو ترجیح دینے، ایک محفوظ اور جامع ڈیجیٹل خواندگی کے تجربے کو یقینی بنانےاور فروغ دینے،ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام میں زیادہ سے زیادہ شرکت پرمرکوز رہی۔ اس میں آجروں کو غیر روایتی شعبوں میں خواتین کی شرکت کو فروغ دینے کے لیے ترغیب دینے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی تاکہ ان ساختی مسائل کو حل کیا جا سکے جو صنفی کرداروں کی تشکیل کرتے ہیں، اس طرح خواتین کی انٹرپرینیورشپ کی حوصلہ افزائی اور کیریئر کی خواہشات میں تنوع پیدا ہوتا ہے۔
خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے قانونی تحفظات کے حصے میں، بہتر عوامی انفرااسٹرکچر کے ذریعے خواتین کے تحفظ کو ترجیح دے کر ایک قابل ماحول سازی کے نظام کی تشکیل، موثر نگرانی، تشخیص اور احتساب کے نظام کے ذریعے صنفی اعتبار سے دوستانہ قوانین کے نفاذ کو مضبوط بنانے، صنفی تحفظ کو فروغ دینے،خواتین کی زیر قیادت ترقی کے لیے مزید شواہد پر مبنی پالیسی کے لیے الگ الگ ڈیٹا جمع کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ۔
اس ورکشاپ نے ماہرین، ماہرین تعلیم،سول سوسائٹی اور تھنک ٹینک کے نمائندوں کو صنفی تفویض اختیارات پر کام کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا تاکہ ہم صنفی مساوات اور تفویض اختیارات کے لیے ایک روڈ میپ تیار کر سکیں۔
*****
ش ح۔م م ۔ ج
Uno863
(Release ID: 1975947)
Visitor Counter : 120