مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
صفائی ستھرائی کے شعبے میں صحت اور تندرستی کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے سوچھ ٹاکس ویبینار سیریز کے ساتویں ایڈیشن کا انعقاد
Posted On:
07 NOV 2023 5:30PM by PIB Delhi
تہوار کا موسم شروع ہونے کے ساتھ ہی ماحول جوش و خروش سے بھرا ہوا ہے۔ دیوالی کا استقبال ان تمام لوگوں کی طرف سے بڑے جوش و خروش اور خوشی کے ساتھ کیا جا رہا ہے، جنہوں نے اپنے گھروں، گلیوں، محلوں اور بازاروں کی جگہوں کو سجاوٹ اور روشنیوں سے سجا رکھا ہے۔ سال کا یہ مہینہ سوچھتا کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے، نہ صرف گھروں میں بلکہ عوامی جگہوں پر بھی جہاں لوگوں کی آمدورفت بکثرت ہوتی ہے۔ شہری اپنے گردونواح میں صفائی ستھرائی کو برقرار رکھنے میں حصہ لے رہے ہیں اور اس تہوار کو مزید خاص اور بامعنی بنا رہے ہیں۔ یہ ذمہ داری صف اول کے کارکنوں پر بھی عائد ہوتی ہے، جو صفائی کی خصوصی مہم چلا رہے ہیں، کچرے کی بھاری آمد کا انتظام کر رہے ہیں اور صفائی ستھرائی اور فضلہ کے شعبے کا بندوبست کر رہے ہیں۔
سوچھتا کے سفر کو آگے بڑھاتے ہوئے، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے ) نے صاف اور ماحول دوست دیوالی منانے، مقامی مصنوعات کا استعمال کرنے اور پرانی اور غیر استعمال شدہ اشیاء کو عطیہ کرنے کی اجتماعی ذمہ داری کا احساس پیدا کرنے کے لیے آر آر آر مراکز میں سوچھ دیوالی شبھ دیوالی مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس مہم کا مقصد تہواروں کے موسم کے دوران صفائی اور کچرے کے بندوبست کے شعبے میں صحت اور حفاظت کے پہلو کو بھی حل کرنا ہے۔ شہری مقامی ادارے مکینوں کی فلاح و بہبود کی تنظیمیں (آر ڈبلیو ایز) ، مارکیٹ ایسوسی ایشنز، خود امدادی گروپ ، غیر سرکاری تنظیمیں، دفتری احاطے، اسکول، ادارے اس بات کو یقینی بنائیں کہ گلیوں کی صفائی کے اوقات صبح سویرے تبدیل ہو گئے ہیں جب آلودگی اور مصروف بازاروں اور گلیوں میں جانے والی بھیڑ اتنی نہیں ہوتی ہے۔ دھول کو نیچے دبانے کے لیے پانی چھڑکنے کی سرگرمیاں زیادہ کثرت سے کی جانی چاہئیں۔ مقامی اداروں کی طرف سے مناسب فیس ماسک ، آنکھوں کی حفاظت کرنے والے اور سامان کی حفاظت کرنے والے آلات سامان تقسیم کیے جائیں۔
اس مہم کے ایک حصے کے طور پر اور آنے والے تہوار کے سیزن کے لیے ایک کوشش کے طور پر ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے ) نے ‘صفائی ستھرائی اور کچرے کے انتظام کے شعبے میں صحت اور تندرستی’ کے موضوع پر سوچھ ٹاکس ویبینار سیریز کے 7ویں ایڈیشن کا انعقاد کیا ہے۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے ) کے سکریٹری، جناب منوج جوشی اور سوچھ بھارت مشن (شہری ) کی جوائنٹ سکریٹری اور منیجنگ ڈائریکٹر ، محترمہ روپا مشرا کی صدارت میں منعقدہ 7ویں ا یڈیشن نے صفائی کے شعبے میں صحت اور تندرستی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس سیشن سے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنل میڈیسن اینڈ ریسپائریٹری اینڈ سلیپ میڈیسن کے چیئرمین، میدانتا کے ڈائریکٹر میڈیکل ایجوکیشن، پدم شری ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے خطاب کیا۔ ڈاکٹر گلیریا نے فضائی آلودگی کا سامنا کرنے والی افرادی قوت کے لیے مثالی ضابطہ عمل اور پروٹوکول وضع کیے جانے کے بارے میں تجویز پیش کی تاکہ اس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔
فورم سے خطاب کرتے ہوئے تخفیف کی کارروائی کی ضرورت اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر توجہ دیتے ہوئے اور فوری اقدامات کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے پدم شری ایوارڈ یافتہ ڈاکٹر گلیریا نے پٹاخوں کے استعمال کو روکنے، پیشہ ورانہ صحت اور حفاظتی تدابیر جیسے حفاظتی آئی گیئرز، حفاظتی گیئرز، این 95 ماسک، کیپس، نمائش کو کم کرنے، دستی طور پر جھاڑو دینے کے بجائے نظر آنے والے کچرے کو اٹھانے، صفائی ستھرائی / آؤٹ ڈور ورکرز کے لیے آلودگی میں کمی پر زور دیا ۔ چنتن ماحولیاتی ریسرچ اینڈ ایکشن گروپ کی بانی اور ڈائریکٹر محترمہ بھارتی چترویدی نے ‘غیر منصفانہ معیار- تین پیشوں پر فضائی آلودگی کے اثرات’ کے نتائج کا اشتراک کیا۔ اس نے کچرا اٹھانے والوں، صفائ دوست اور سیکورٹی گارڈز پر ہوا کے خراب معیار کے صحت پر پڑنے والے ممکنہ اثرات پر روشنی ڈالی اور قابل عمل پروٹوکول پر بات کی۔ پدم شری ڈاکٹر اندرا چکرورتی، پبلک ہیلتھ اسپیشلسٹ، اسکالر اور ماہر ماحولیات نے اپنے مشاہدات کا اشتراک کیا کہ ڈبلیو اے ایس ایچ کو خوراک اور صحت سے جوڑنا کتنا ضروری ہے۔ انہوں نے اس آلودگی کا بطور خاص ذکر کیا جو اسٹریٹ فوڈ سے پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے فوڈ سیکٹر میں کچرے کے بندوبست پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ صحت اور حفظان صحت کو کس طرح ہموار کرنا ضروری ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزارت صحت کے سکریٹری، جناب منوج جوشی نے خطرناک فضائی آلودگی کے دوران عمل کرنے والے مثالی ضابطہ عمل اور پروٹوکول پر توجہ دینے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ذکر کیا کہ صفائی کے کارکنوں کے لیے خاص طور پر فضلات کے بندوبست کے شعبے میں حفاظتی سامان استعمال کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے شہروں کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی کہ آلودہ ہوا کے سامنے آنے والی ٹاسک فورس حفاظتی اقدامات کر رہی ہے۔ ورچوئل پروگرام میں ریاست اور شہر کے حکام، سیکٹر پارٹنرز، سیکٹر میں کام کرنے والی این جی اوز اور صفائی کے کارکنوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ سوچھ ٹالکس کا اختتام شہروں کے ساتھ ایک مکالماتی سیشن کے ساتھ ہوا، جس میں انہوں نے صحت اور تندرستی میں اپنے تجربات اور چیلنجز کا اشتراک کیا۔
*************
( ش ح ۔ م ع ۔ ت ح (
U. No 782
(Release ID: 1975462)
Visitor Counter : 516